الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
23. بَابُ : تَحْرِيمِ كُلِّ شَرَابٍ أَسْكَرَ
23. باب: نشہ لانے والے ہر مشروب کی حرمت کا بیان۔
Chapter: Prohibition of Every Drink that Intoxicates
حدیث نمبر: 5601
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سويد، قال: انبانا عبد الله، قال: انبانا الاسود بن شيبان السدوسي، قال: سمعت عطاء , ساله رجل، فقال: إنا نركب اسفارا فتبرز لنا الاشربة في الاسواق لا ندري اوعيتها؟ فقال:" كل مسكر حرام" , فذهب يعيد، فقال:" كل مسكر حرام" , فذهب يعيد، فقال:" هو ما اقول لك".
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ شَيْبَانَ السَّدُوسِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً , سَأَلَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: إِنَّا نَرْكَبُ أَسْفَارًا فَتُبْرَزُ لَنَا الْأَشْرِبَةُ فِي الْأَسْوَاقِ لَا نَدْرِي أَوْعِيَتَهَا؟ فَقَالَ:" كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ" , فَذَهَبَ يُعِيدُ، فَقَالَ:" كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ" , فَذَهَبَ يُعِيدُ، فَقَالَ:" هُوَ مَا أَقُولُ لَكَ".
اسود بن شیبان سدوسی بیان کرتے ہیں کہ میں نے عطا سے سنا ایک شخص نے ان سے پوچھا: ہم لوگ سفر پر نکلتے ہیں تو ہمیں بازاروں میں مشروب نظر آتے ہیں، ہمیں یہ نہیں معلوم ہوتا کہ وہ کن برتنوں میں تیار ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے، انہوں نے (اپنا سوال) دہرایا تو انہوں نے کہا: جو چیزیں نشہ لانے والی ہوں وہ سب حرام ہیں، انہوں نے پھر دہرایا تو انہوں نے کہا: جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اصل وہی ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 19152)، ویأتي عند المؤلف: 5730) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   صحيح البخاري4343عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   صحيح البخاري4345عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   صحيح البخاري6124عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   صحيح مسلم5216عبد الله بن قيسأنهى عن كل مسكر أسكر عن الصلاة
   صحيح مسلم5215عبد الله بن قيسكل ما أسكر عن الصلاة فهو حرام
   صحيح مسلم5214عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5598عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5601عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5606عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5606عبد الله بن قيسلا تشرب مسكرا فإني حرمت كل مسكر
   سنن النسائى الصغرى5608عبد الله بن قيسكل مسكر حرام
   سنن ابن ماجه3391عبد الله بن قيسكل مسكر حرام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5601  
´نشہ لانے والے ہر مشروب کی حرمت کا بیان۔`
اسود بن شیبان سدوسی بیان کرتے ہیں کہ میں نے عطا سے سنا ایک شخص نے ان سے پوچھا: ہم لوگ سفر پر نکلتے ہیں تو ہمیں بازاروں میں مشروب نظر آتے ہیں، ہمیں یہ نہیں معلوم ہوتا کہ وہ کن برتنوں میں تیار ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے، انہوں نے (اپنا سوال) دہرایا تو انہوں نے کہا: جو چیزیں نشہ لانے والی ہوں وہ سب حرام ہیں، انہوں نے پھر دہرایا تو انہوں نے کہا: جو میں تم سے کہہ رہا ہوں اصل وہی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5601]
اردو حاشہ:
حضرت عطا کا مقصود یہ تھا کہ برتن کسی چیز کو حرام یا حلال نہیں کرتا۔ اگر مشروب نشہ آور ہو تو وہ جس برتن میں بھی بنایا گیا ہو، حرام ہے اور اگر اس میں نشہ نہیں تو حلال ہے، خواہ کسی برتن میں تیار کیا گیا ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5601   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.