الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
50. بَابُ : الْحَثِّ عَلَى تَرْكِ الشُّبُهَاتِ
50. باب: شبہ والی چیزیں چھوڑنے کی ترغیب کا بیان۔
Chapter: Encouragement to Avoid Doubtful Matters
حدیث نمبر: 5714
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن ابان , قال: حدثنا عبد الله بن إدريس , قال: انبانا شعبة , عن بريد بن ابي مريم , عن ابي الحوراء السعدي , قال: قلت للحسن بن علي رضي الله عنهما: ما حفظت من رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: حفظت منه:" دع ما يريبك إلى ما لا يريبك".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ , قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ , عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ , عَنْ أَبِي الْحَوْرَاءِ السَّعْديِّ , قَالَ: قُلْتُ لِلْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: مَا حَفِظْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: حَفِظْتُ مِنْهُ:" دَعْ مَا يَرِيبُكَ إِلَى مَا لَا يَرِيبُكَ".
ابوالحوراء سعدی کہتے ہیں کہ میں نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے کہا کہ آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کون سی بات یاد ہے؟ تو انہوں نے کہا: مجھے آپ کی یہ بات یاد ہے: جو شک میں ڈالے اسے چھوڑ دو اور وہ کرو جس میں شک نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/القیامة 60 (2518)، (تحفة الأشراف: 3405)، مسند احمد (1/200) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   جامع الترمذي2518حسن بن عليدع ما يريبك إلى ما لا يريبك الصدق طمأنينة وإن الكذب ريبة
   سنن النسائى الصغرى5714حسن بن عليدع ما يريبك إلى ما لا يريبك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5714  
´شبہ والی چیزیں چھوڑنے کی ترغیب کا بیان۔`
ابوالحوراء سعدی کہتے ہیں کہ میں نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے کہا کہ آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کون سی بات یاد ہے؟ تو انہوں نے کہا: مجھے آپ کی یہ بات یاد ہے: جو شک میں ڈالے اسے چھوڑ دو اور وہ کرو جس میں شک نہ ہو۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5714]
اردو حاشہ:
اور نشہ آور نبیذ وغیرہ سے بڑھ کر کون سی چیز مشتبہ ہوسکتی ہے؟
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5714   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2518  
´باب:۔۔۔`
ابوالحوراء شیبان سعدی کہتے ہیں کہ میں نے حسن بن علی رضی الله عنہما سے پوچھا: آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا چیز یاد کی ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان یاد کیا ہے کہ اس چیز کو چھوڑ دو جو تمہیں شک میں ڈالے اور اسے اختیار کرو جو تمہیں شک میں نہ ڈالے، سچائی دل کو مطمئن کرتی ہے، اور جھوٹ دل کو بے قرار کرتا اور شک میں مبتلا کرتا ہے ۱؎، اور اس حدیث میں ایک قصہ بھی ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع/حدیث: 2518]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مفہوم یہ ہے کہ شک و شبہ والی چیزوں سے اجتناب کرو،
اور جس پر قلبی اطمینان ہو،
اس پرعمل کرو،
سچائی کو اپنا شعار بناؤ کیوں کہ اس سے قلبی اطمینان اور سکون حاصل ہوتاہے،
جب کہ جھوٹ سے دل بے قرار اور پریشان رہتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2518   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.