الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: صلاۃ وترکے ابواب
The Book on Al-Witr
20. باب مَا جَاءَ فِي صِفَةِ الصَّلاَةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
20. باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم پر صلاۃ (درود) بھیجنے کا طریقہ۔
Chapter: What Has Been Related About The Description of As-Salat Upon The Prophet
حدیث نمبر: 483
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا ابو اسامة، عن مسعر، والاجلح، ومالك بن مغول، عن الحكم بن عتيبة، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى، عن كعب بن عجرة، قال: قلنا: يا رسول الله هذا السلام عليك قد علمنا، فكيف الصلاة عليك؟ قال: " قولوا اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد، وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد ". قال محمود: قال ابو اسامة، وزادني زائدة، عن الاعمش، عن الحكم، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى، قال: ونحن نقول: وعلينا معهم، قال: وفي الباب عن علي , وابي حميد , وابي مسعود , وطلحة , وابي سعيد , وبريدة , وزيد بن خارجة، ويقال: ابن جارية , وابي هريرة، قال ابو عيسى: حديث كعب بن عجرة حديث حسن صحيح، وعبد الرحمن بن ابي ليلى كنيته ابو عيسى، وابو ليلى اسمه: يسار.حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ مِسْعَرٍ، وَالْأَجْلَحِ، وَمَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا السَّلَامُ عَلَيْكَ قَدْ عَلِمْنَا، فَكَيْفَ الصَّلَاةُ عَلَيْكَ؟ قَالَ: " قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ". قَالَ مَحْمُودٌ: قَالَ أَبُو أُسَامَةَ، وَزَادَنِي زَائِدَةُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ: وَنَحْنُ نَقُولُ: وَعَلَيْنَا مَعَهُمْ، قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ , وَأَبِي حُمَيْدٍ , وَأَبِي مَسْعُودٍ , وَطَلْحَةَ , وَأَبِي سَعِيدٍ , وَبُرَيْدَةَ , وَزَيْدِ بْنِ خَارِجَةَ، وَيُقَالُ: ابْنُ جَارِيَةَ , وَأَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَى كُنْيَتُهُ أَبُو عِيسَى، وَأَبُو لَيْلَى اسْمُهُ: يَسَارٌ.
کعب بن عجرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا، اللہ کے رسول! آپ پر سلام بھیجنا تو ہم نے جان لیا ہے ۱؎ لیکن آپ پر صلاۃ (درود) بھیجنے کا طریقہ کیا ہے؟۔ آپ نے فرمایا: کہو: «اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد» ۲؎ اے اللہ! محمد اور آل محمد پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم پر رحمت نازل فرمائی ہے، یقیناً تو حمید (تعریف کے قابل) اور مجید (بزرگی والا) ہے، اور محمد اور آل محمد پر برکت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم پر برکت نازل فرمائی ہے، یقیناً تو حمید (تعریف کے قابل) اور مجید (بزرگی والا) ہے۔ زائدہ نے بطریق اعمش عن الحکم عن عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ ایک زائد لفظ کی روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: اور ہم (درود میں) «وعلينا معهم» یعنی اور ہمارے اوپر بھی رحمت و برکت بھیج بھی کہتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- کعب بن عجرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں علی، ابوحمید، ابومسعود، طلحہ، ابوسعید، بریدہ، زید بن خارجہ اور ابوہریرہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/أحادیث الأنبیاء 10 (337)، وتفسیر الأحزاب 10 (4797)، والدعوات 32 (6357)، صحیح مسلم/الصلاة 17 (406)، سنن ابی داود/ الصلاة 183 (976)، سنن النسائی/السہو 51 (1288)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 25 (904)، (تحفة الأشراف: 11113)، مسند احمد (4/241، 244)، سنن الدارمی/الصلاة 85 (1381) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سے مراد وہ سلام ہے جو التحیات میں پڑھا جاتا ہے۔
۲؎: مولف نے درود ابراہیمی کے سلسلے میں مروی صرف ایک روایت کا ذکر کیا ہے، اس باب میں کئی ایک روایات میں متعدد الفاظ وارد ہوئے ہیں، عام طور پر جو درود ابراہیمی پڑھا جاتا ہے وہ صحیح طرق سے مروی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (704)
   صحيح البخاري4797كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح البخاري3370كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح البخاري6357كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   صحيح مسلم908كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   جامع الترمذي483كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن أبي داود976كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وآل محمد كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وآل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن النسائى الصغرى1290كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وآل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وآل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن النسائى الصغرى1288كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن النسائى الصغرى1289كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وآل إبراهيم إنك حميد مجيد
   سنن ابن ماجه904كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد
   المعجم الصغير للطبراني207كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد اللهم بارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد
   المعجم الصغير للطبراني203كعب بن عجرةاللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد
   مسندالحميدي728كعب بن عجرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 976  
´تشہد کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود (نماز) پڑھنے کا بیان۔`
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے یا لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم آپ پر درود و سلام بھیجا کریں، آپ پر سلام بھیجنے کا طریقہ تو ہمیں معلوم ہو گیا ہے لیکن ہم آپ پر درود کس طرح بھیجیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہو: «اللهم صل على محمد وآل محمد كما صليت على إبراهيم وبارك على محمد وآل محمد كما باركت على آل إبراهيم إنك حميد مجيد» یعنی اے اللہ! محمد اور آل محمد پر درود بھیج ۱؎ جس طرح تو نے آل ابراہیم پر بھیجا ہے اور محمد اور آل محمد پر اپنی برکت ۲؎ نازل فرما جس طرح تو نے آل ابراہیم پر نازل فرمائی ہے، بیشک تو لائق تعریف اور بزرگ ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 976]
976۔ اردو حاشیہ:
➊ قرآن مجید میں ہے: «إِنَّ اللَّـهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا» [الاحزاب۔ 56]
بلاشبہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی پر رحمت نازل کرتا ہے اور فرشتے آپ کے لئے دعا کرتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) پر درود بھیجو اور سلام کہو، سلام کہنا۔
لغت عربی میں «صلاة» کا معنی ہے دعائے رحمت و مغفرت اور حسن ثناء۔ اس کی نسبت جب اللہ کی طرف ہوتی ہے، تو اس کا ترجمہ ہوتا ہے کہ اللہ اپنے بندے پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے، اس کے درجات بلند کرتا ہے اور ملکوت میں اس کی ثناء فرماتا ہے۔ اور جب اس کی نسبت ملائکہ یا مومنین کی طرف ہوتی ہے، تو اس کا مفہوم ان امور کی طلب اور دعا ہوتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے صلاۃ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفعت ذکر و شان، اظہار دعوت، ابقاء شریعت، تکثیر اجر و ثواب اور بعثت مقام محمود سبھی شامل ہیں۔ اور ان سب مفاہیم کو ہماری اردو زبان میں فارسی لفظ درود سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اس مسئلے کی شرح و بسط کے لئے علامہ خفاجی رحمہ اللہ کی نسیم الریاض شرح شفا قاضی عیاض اور امام ابن القیم کی جلاء الافہام دیکھنی چاہیے۔ اس کا اردو ترجمہ جو قاضی سلمان منصور پوری نے کیا تھا۔ اسے دارالسلام نے الصلواۃ والسلام علیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عنوان سے نہایت دیدہ زیب انداز میں شائع کیا۔
«فاما السلام فقد عرفنا» سلام کہنا تو ہم نے جان لیا ہے یعنی جیسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تعلیم فرمایا ہے، ملاقات کے موقع پر «السلام عليك يا رسول الله» کہنا اور نماز میں «السلام عليك ايها النبي ورحمة الله و بركاته» پڑھنا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 976   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 483  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم پر صلاۃ (درود) بھیجنے کا طریقہ۔`
کعب بن عجرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا، اللہ کے رسول! آپ پر سلام بھیجنا تو ہم نے جان لیا ہے ۱؎ لیکن آپ پر صلاۃ (درود) بھیجنے کا طریقہ کیا ہے؟۔ آپ نے فرمایا: کہو: «اللهم صل على محمد وعلى آل محمد كما صليت على إبراهيم إنك حميد مجيد وبارك على محمد وعلى آل محمد كما باركت على إبراهيم إنك حميد مجيد» ۲؎ اے اللہ! محمد اور آل محمد پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم پر رحمت نازل فرمائی ہے، یقیناً تو حمید (تعریف کے قابل) اور مجید (بزرگی والا) ہے، اور محمد اور آل محمد پر برکت نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/أبواب الوتر​/حدیث: 483]
اردو حاشہ:
1؎:
اس سے مراد وہ سلام ہے جو ((التحیات)) میں پڑھا جاتا ہے۔

2؎:
مؤلف نے درود ابراہیمی کے سلسلے میں مروی صرف ایک روایت کا ذکر کیا ہے،
اس باب میں کئی ایک روایات میں متعدد الفاظ وارد ہوئے ہیں،
عام طور پر جو درود ابراہیمی پڑھا جاتا ہے وہ صحیح طرق سے مروی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 483   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.