الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book on Hajj
20. باب مَا جَاءَ فِي الَّذِي يُحْرِمُ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ أَوْ جُبَّةٌ
20. باب: جو احرام کی حالت میں کرتا یا جبہ پہنے ہو۔
Chapter: What Has Been Related About The One Who Assumed Ihram While Wearing A Shirt Or A Cloak
حدیث نمبر: 835
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة، حدثنا عبد الله بن إدريس، عن عبد الملك بن ابي سليمان، عن عطاء، عن يعلى بن امية، قال: " راى النبي صلى الله عليه وسلم اعرابيا قد احرم وعليه جبة، فامره ان ينزعها ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ، قَالَ: " رَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْرَابِيًّا قَدْ أَحْرَمَ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَنْزِعَهَا ".
یعلیٰ بن امیہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اعرابی کو دیکھا جو احرام کی حالت میں کرتا پہنے ہوئے تھا۔ تو آپ نے اسے حکم دیا کہ وہ اسے اتار دے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الحج 31 (1820)، (4/224)، وانظر الحدیث الآتي (تحفة الأشراف: 11844) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ میں تھے تفصیل کے لیے دیکھئیے ابوداؤد المناسک ۳۱، نسائی الحج ۲۹۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1596 - 1599)
   جامع الترمذي835يعلى بن أميةأحرم وعليه جبة فأمره أن ينزعها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 835  
´جو احرام کی حالت میں کرتا یا جبہ پہنے ہو۔`
یعلیٰ بن امیہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اعرابی کو دیکھا جو احرام کی حالت میں کرتا پہنے ہوئے تھا۔ تو آپ نے اسے حکم دیا کہ وہ اسے اتار دے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 835]
اردو حاشہ:
1؎:
یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب نبی اکرم ﷺ جعرانہ میں تھے تفصیل کے لیے دیکھئے ابو داؤد المناسک: 31،
نسائی الحج: 29۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 835   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.