الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book on Hajj
24. باب مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
24. باب: محرم کے لیے شادی کی رخصت کا بیان۔
حدیث نمبر: 845
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور، اخبرنا وهب بن جرير، حدثنا ابي، قال: سمعت ابا فزارة يحدث، عن يزيد بن الاصم، عن ميمونة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " تزوجها وهو حلال، وبنى بها حلالا، وماتت بسرف، ودفناها في الظلة التي بنى بها فيها ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، وروى غير واحد هذا الحديث، عن يزيد بن الاصم مرسلا، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " تزوج ميمونة وهو حلال ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَال: سَمِعْتُ أَبَا فَزَارَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ، عَنْ مَيْمُونَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " تَزَوَّجَهَا وَهُوَ حَلَالٌ، وَبَنَى بِهَا حَلَالًا، وَمَاتَتْ بِسَرِفَ، وَدَفَنَّاهَا فِي الظُّلَّةِ الَّتِي بَنَى بِهَا فِيهَا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، وَرَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ مُرْسَلًا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " تَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ حَلَالٌ ".
ام المؤمنین میمونہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شادی کی اور آپ حلال تھے اور ان سے خلوت کی تو بھی آپ حلال تھے۔ اور انہوں نے سرف ہی میں انتقال کیا، ہم نے انہیں اسی سایہ دار مقام میں دفن کیا جہاں آپ نے ان سے خلوت کی تھی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- دیگر کئی لوگوں نے یہ حدیث یزید بن اصم سے مرسلاً روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ سے شادی کی اور آپ حلال تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/النکاح 5 (1411)، سنن ابی داود/ الحج 39 (1843)، سنن ابن ماجہ/النکاح 45 (1964)، (تحفة الأشراف: 18082)، مسند احمد (333، 335)، دي 21 (1865) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1964)
   صحيح مسلم3453ميمونة بنت الحارثتزوجها وهو حلال
   جامع الترمذي845ميمونة بنت الحارثتزوجها وهو حلال وبنى بها حلالا وماتت بسرف ودفناها في الظلة التي بنى بها فيها
   سنن أبي داود1843ميمونة بنت الحارثتزوجني رسول الله ونحن حلالان بسرف
   سنن ابن ماجه1964ميمونة بنت الحارثتزوجها وهو حلال قال وكانت خالتي وخالة ابن عباس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1843  
´محرم شادی کرے تو کیسا ہے؟`
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے نکاح کیا، اور ہم اس وقت مقام سرف میں حلال تھے (یعنی احرام نہیں باندھے تھے)۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1843]
1843. اردو حاشیہ: حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا (بنت حارث الحلالیہ)کے ساتھ رسول اللہﷺ کا نکاح سات ہجری میں عمرۃ القضاء کے موقع پر ہوا تھا۔ ان کے پہلے شوہر کا نام ابو رہم بن عبد العزی تھا۔حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس نکاح کا پیغام بھیجا۔انہوں نے حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اپنی ر ضا مندی کا اظہار کیا تو انہوں نے نکاح کردیا۔(الاصابہ]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1843   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.