الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: لباس کے احکام و مسائل
The Book on Clothing
20. باب مَا جَاءَ فِي الْخِضَابِ
20. باب: خضاب کا بیان۔
حدیث نمبر: 1753
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سويد بن نصر، اخبرنا ابن المبارك، عن الاجلح، عن عبد الله بن بريدة، عن ابي الاسود، عن ابي ذر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " إن احسن ما غير به الشيب: الحناء، والكتم "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وابو الاسود الديلي اسمه: ظالم بن عمرو بن سفيان.حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ الْأَجْلَحِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ أَحْسَنَ مَا غُيِّرَ بِهِ الشَّيْبُ: الْحِنَّاءُ، وَالْكَتَمُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَأَبُو الْأَسْوَدِ الدِّيلِيُّ اسْمُهُ: ظَالِمُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سُفْيَانَ.
ابوذر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہتر چیز جس سے بال کی سفیدی بدلی جائے وہ مہندی اور وسمہ ہے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الترجل 18 (4205)، سنن النسائی/الزینة 16 (5080)، سنن ابن ماجہ/اللباس 32 (3622)، (تحفة الأشراف: 11927)، و مسند احمد (5/147، 150، 154، 156، 169) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: ـ جو سرخ اور سیاہ مخلوط ہو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2622)
   جامع الترمذي1753جندب بن عبد اللهأحسن ما غير به الشيب الحناء والكتم
   سنن أبي داود4205جندب بن عبد اللهأحسن ما غير به هذا الشيب الحناء والكتم
   سنن ابن ماجه3622جندب بن عبد اللهأحسن ما غيرتم به الشيب الحناء والكتم
   سنن النسائى الصغرى5081جندب بن عبد اللهأفضل ما غيرتم به الشمط الحناء والكتم
   سنن النسائى الصغرى5082جندب بن عبد اللهأحسن ما غيرتم به الشيب الحناء والكتم
   سنن النسائى الصغرى5083جندب بن عبد اللهأحسن ما غيرتم به الشيب الحناء والكتم
   سنن النسائى الصغرى5084جندب بن عبد اللهأحسن ما غيرتم به الشيب الحناء والكتم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3622  
´مہندی کا خضاب لگانے کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بالوں کی سفیدی بدلنے کے لیے سب سے بہترین چیز مہندی اور کتم ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3622]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
  (وسمه كتم)
ایک خود رو پودا ہے۔
اس کے پتے پیس کر خضاب کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ (مصباح اللغات)

(2)
وسمہ لگانے سے بال سیاہ ہو جاتے ہیں جبکہ مہندی ملا کر لگانے سے بالوں کا رنگ سرخی مائل سیاہ ہو جاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3622   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1753  
´خضاب کا بیان۔`
ابوذر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہتر چیز جس سے بال کی سفیدی بدلی جائے وہ مہندی اور وسمہ ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1753]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جو سرخ اور سیاہ مخلوط ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1753   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4205  
´خضاب کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے اچھی چیز جس سے اس بڑھاپے (بال کی سفیدی) کو بدلا جائے حناء (مہندی) اور کتم (وسمہ) ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4205]
فوائد ومسائل:
(کتم) ایک خاص رنگ کی پہاڑی بوٹی ہے جو بالخصوص یمن میں پا ئی جاتی ہے۔
اس کے پتے بطورِ خصاب استعمال کئے جاتے ہیں اور اس کا رنگ سیاہی مائل ہو تا ہے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مہندی اور کتم یا ان کا خضاب جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4205   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.