الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: لباس کے احکام و مسائل
The Book on Clothing
32. باب مَا جَاءَ فِي النَّهْىِ عَنْ جُلُودِ السِّبَاعِ
32. باب: درندے کی کھال استعمال کرنے کی ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1771
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن يزيد الرشك، عن ابي المليح، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه " نهى عن جلود السباع " وهذا اصح.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ " نَهَى عَنْ جُلُودِ السِّبَاعِ " وَهَذَا أَصَحُّ.
ابوالملیح سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھال (استعمال کرنے) سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ زیادہ صحیح ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 19598) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی سند میں ابوالملیح کے بعد «عن أبیہ» کے واسطہ والی روایت جو سعید بن ابی عروبہ سے ہے، اس سے شعبہ کی یہ روایت جس میں «عن أبیہ» کا ذکر نہیں ہے، زیادہ صحیح ہے، کیونکہ سعید کی بنسبت شعبہ کا حافظہ زیادہ قوی ہے۔

قال الشيخ الألباني: (حديث عبد الله بن إسماعيل بن أبي خالد عن ... إلى أبي المليح عن أبيه) **، (حديث يحيى بن سعيد حدثنا ... إلى أبي المليح عن أبيه) صحيح، (حديث معاذ بن هشام ... إلى أبي المليح) صحيح انظر ما قبله (1770)
   جامع الترمذي1771أسامة بن عميرنهى عن جلود السباع أن تفترش
   سنن أبي داود4132أسامة بن عميرنهى عن جلود السباع
   سنن النسائى الصغرى4258أسامة بن عميرنهى عن جلود السباع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4132  
´چیتوں اور درندوں کی کھال کا بیان۔`
اسامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھالوں کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4132]
فوائد ومسائل:
درندوں کی کھالیں رنگی ہوئی ہوں یا بے رنگی سب کا یہی حکم ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4132   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.