الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: نیکی اور صلہ رحمی
Chapters on Righteousness And Maintaining Good Relations With Relatives
58. باب مَا جَاءَ فِي الْمِرَاءِ
58. باب: تکرار کرنے اور لڑائی جھگڑے کی مذمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1994
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا فضالة بن الفضل الكوفي، حدثنا ابو بكر بن عياش، عن ابن وهب بن منبه، عن ابيه، عن ابن عباس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كفى بك إثما ان لا تزال مخاصما "، وهذا الحديث حديث غريب، لا نعرفه إلا من هذا الوجه.حَدَّثَنَا فَضَالَةُ بْنُ الْفَضْلِ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنِ ابْنِ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَفَى بِكَ إِثْمًا أَنْ لَا تَزَالَ مُخَاصِمًا "، وَهَذَا الْحَدِيثُ حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لیے یہی گناہ کافی ہے کہ تم ہمیشہ جھگڑتے رہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6540) (ضعیف) (سند میں ”ادریس بن بنت وہب بن منبہ“ مجہول راوی ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (4096) // ضعيف الجامع الصغير (4186) //

قال الشيخ زبير على زئي: (1994) إسناده ضعيف
ابن وھب بن منبه: مجھول (تق:8491)
   جامع الترمذي1994عبد الله بن عباسكفى بك إثما أن لا تزال مخاصما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1994  
´تکرار کرنے اور لڑائی جھگڑے کی مذمت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لیے یہی گناہ کافی ہے کہ تم ہمیشہ جھگڑتے رہو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب البر والصلة/حدیث: 1994]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں إدریس بن بنت وهب بن منبه مجہول راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1994   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.