الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: سلام مصافحہ اور گھر میں داخل ہونے کے آداب و احکام
Chapters on Seeking Permission
6. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الَّذِي يَبْدَأُ بِالسَّلاَمِ
6. باب: سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2694
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا علي بن حجر، اخبرنا قران بن تمام الاسدي، عن ابي فروة الرهاوي يزيد بن سنان , عن سليم بن عامر، عن ابي امامة، قال: قيل: يا رسول الله الرجلان يلتقيان ايهما يبدا بالسلام؟ فقال: " اولاهما بالله " , قال ابو عيسى: هذا حديث حسن , قال محمد ابو فروة الرهاوي مقارب الحديث، إلا ان ابنه محمد بن يزيد يروي عنه مناكير.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا قُرَّانُ بْنُ تَمَّامٍ الْأَسَدِيُّ، عَنْ أَبِي فَرْوَةَ الرَّهَاوِيِّ يَزِيدَ بْنِ سِنَانٍ , عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلَانِ يَلْتَقِيَانِ أَيُّهُمَا يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ؟ فَقَالَ: " أَوْلَاهُمَا بِاللَّهِ " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ , قَالَ مُحَمَّدٌ أَبُو فَرْوَةَ الرَّهَاوِيُّ مُقَارِبُ الْحَدِيثِ، إِلَّا أَنَّ ابْنَهُ مُحَمَّدَ بْنَ يَزِيدَ يَرْوِي عَنْهُ مَنَاكِيرَ.
ابوامامہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ پوچھا گیا: اللہ کے رسول! جب دو آدمی آپس میں ملیں تو سلام کرنے میں پہل کون کرے؟ آپ نے فرمایا: ان دونوں میں سے جو اللہ کے زیادہ قریب ہے ۱؎۔ (وہ پہل کرے گا)
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: ابوفروہ رہاوی مقارب الحدیث ہیں، مگر ان کے بیٹے محمد بن یزید ان سے منکر حدیثیں روایت کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 4869) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ سے جس کا زیادہ لگاؤ اور تعلق ہو گا اس میں تواضع اور خاکساری بھی زیادہ پائی جائے گی، اس لیے وہ سلام کرنے میں بھی پہل کرے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (4646)، تخريج الكلم الطيب (198)
   جامع الترمذي2694صدي بن عجلانالرجلان يلتقيان أيهما يبدأ بالسلام فقال أولاهما بالله
   سنن أبي داود5197صدي بن عجلانأولى الناس بالله من بدأهم بالسلام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2694  
´سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔`
ابوامامہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ پوچھا گیا: اللہ کے رسول! جب دو آدمی آپس میں ملیں تو سلام کرنے میں پہل کون کرے؟ آپ نے فرمایا: ان دونوں میں سے جو اللہ کے زیادہ قریب ہے ۱؎۔ (وہ پہل کرے گا) [سنن ترمذي/كتاب الاستئذان والآداب/حدیث: 2694]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اللہ سے جس کا زیادہ لگاؤ اورتعلق ہو گا اس میں تو اضع اورخاکساری بھی زیادہ پائی جائے گی،
اس لیے وہ سلام کرنے میں بھی پہل کرے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2694   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5197  
´سلام میں پہل کرنے والے کی فضیلت کا بیان۔`
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے نزدیک سب سے بہتر شخص وہ ہے جو سلام کرنے میں پہل کرے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب السلام /حدیث: 5197]
فوائد ومسائل:
سلام کہنے میں ابتدا کرنے کی بہت فضلیت ہے، مگردرج ذیل آداب کو پیش نظر رکھا جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5197   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.