الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
Chapters on Manners
16. باب مَا جَاءَ فِي قَصِّ الشَّارِبِ
16. باب: مونچھیں کترنے کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2760
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن عمر بن الوليد الكندي الكوفي، حدثنا يحيى بن آدم، عن إسرائيل، عن سماك، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال: " كان النبي صلى الله عليه وسلم يقص او ياخذ من شاربه، وكان إبراهيم خليل الرحمن يفعله "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ الْوَلِيدِ الْكِنْدِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُصُّ أَوْ يَأْخُذُ مِنْ شَارِبِهِ، وَكَانَ إِبْرَاهِيمُ خَلِيلُ الرَّحْمَنِ يَفْعَلُهُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مونچھیں کاٹتے تھے۔ اور فرماتے تھے کہ خلیل الرحمن ابراہیم علیہ السلام بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6117) (ضعیف الإسناد) (عکرمہ سے سماک کی روایت میں بہت اضطراب ہوتا ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: (2760) إسناده ضعيف
سلسلة سماك عن عكرمة: ضعيفة (تقدم: 65)
   جامع الترمذي2760عبد الله بن عباسيقص أو يأخذ من شاربه وكان إبراهيم خليل الرحمن يفعله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2760  
´مونچھیں کترنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مونچھیں کاٹتے تھے۔ اور فرماتے تھے کہ خلیل الرحمن ابراہیم علیہ السلام بھی ایسا ہی کرتے تھے۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2760]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(عکرمہ سے سماک کی روایت میں بہت اضطراب ہوتا ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2760   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.