الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
6. باب وَمِنْ سُورَةِ الْمَائِدَةِ
6. باب: سورۃ المائدہ سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3049M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا وكيع، عن إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن ابي ميسرة عمرو بن شرحبيل، ان عمر بن الخطاب، قال: اللهم بين لنا في الخمر بيان شفاء فذكر نحوه، وهذا اصح من حديث محمد بن يوسف.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي مَيْسَرَةَ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، قَالَ: اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانَ شِفَاءٍ فَذَكَرَ نَحْوَهُ، وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ.
‏‏‏‏ مولف نے اسرائیل کے مرسل طریق سے بسند «أبي إسحق عن أبي ميسرة عمرو بن شرحبيل أن عمر بن الخطاب» روایت کی کہ آپ نے کہا: اے اللہ! ہمارے لیے شراب کا حکم صاف صاف بیان فرما۔ پھر گزری ہوئی حدیث کی طرح حدیث بیان کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
اور یہ روایت محمد بن یوسف کی روایت سے زیادہ صحیح ہے ۴؎۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح) (سابقہ طریق سے تقویت پا کر صحیح ہے)»

وضاحت:
۴؎: محمد یوسف کی سند میں «عن أبي ميسرة، عن عمر بن الخطاب» ہے تو یہ روایت متصل ہوئی، جبکہ وکیع کی سند میں ہے «عن أبي ميسرة أن عمر بن الخطاب قال» تو یہ روایت منقطع ہوئی، بقول امام ترمذی یہ منقطع روایت زیادہ صحیح ہے، لیکن صاحب تحفہ نے پہلی روایت کی کئی متابعات ذکر کی ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.