الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
56. باب وَمِنْ سُورَةِ الْوَاقِعَةِ
56. باب: سورۃ الواقعہ سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3296
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو عمار الحسين بن حريث الخزاعي المروزي، حدثنا وكيع، عن موسى بن عبيدة، عن يزيد بن ابان، عن انس رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: في قوله: " إنا انشاناهن إنشاء سورة الواقعة آية 35، قال: إن من المنشآت اللائي كن في الدنيا عجائز عمشا رمصا ". قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، لا نعرفه مرفوعا إلا من حديث موسى بن عبيدة، وموسى بن عبيدة، ويزيد بن ابان الرقاشي يضعفان في الحديث.حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ الْخُزَاعِيُّ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبَانَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فِي قَوْلِهِ: " إِنَّا أَنْشَأْنَاهُنَّ إِنْشَاءً سورة الواقعة آية 35، قَالَ: إِنَّ مِنَ الْمُنْشَآتِ اللَّائِي كُنَّ فِي الدُّنْيَا عَجَائِزَ عُمْشًا رُمْصًا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعَا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، وَمُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ، وَيَزِيدُ بْنُ أَبَانَ الرَّقَاشِيُّ يُضَعَّفَانِ فِي الْحَدِيثِ.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت: «إنا أنشأناهن إنشاء» ہم انہیں نئی اٹھان اٹھائیں گے نئی اٹھان (الواقعہ: ۸۲)، کے سلسلے میں فرمایا: ان نئی اٹھان والی عورتوں میں وہ عورتیں بھی ہیں جو دنیا میں بوڑھی تھیں، جن کی آنکھیں خراب ہو چکی ہوں اور ان سے پانی بہتا رہتا ہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے مرفوع صرف موسیٰ بن عبیدہ کی روایت سے جانتے ہیں،
۲- اور موسیٰ بن عبیدہ اور یزید بن ابان رقاشی حدیث بیان کرنے میں ضعیف قرار دیئے گئے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 1676) (ضعیف الإسناد) (سند میں ”موسی بن عبیدہ“ اور ”یزید بن ابان وقاشی“ دونوں ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: (3296) إسناده ضعيف
موسي بن عبيدة ضعيف ويزيد بن أبان ضعيفان (تقدم:1122،1398)
   جامع الترمذي3296أنس بن مالكإنا أنشأناهن إنشاء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3296  
´سورۃ الواقعہ سے بعض آیات کی تفسیر۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت: «إنا أنشأناهن إنشاء» ہم انہیں نئی اٹھان اٹھائیں گے نئی اٹھان (الواقعہ: ۸۲)، کے سلسلے میں فرمایا: ان نئی اٹھان والی عورتوں میں وہ عورتیں بھی ہیں جو دنیا میں بوڑھی تھیں، جن کی آنکھیں خراب ہو چکی ہوں اور ان سے پانی بہتا رہتا ہو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3296]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ہم انہیں نئی اٹھان اٹھائیں گے نئی اٹھان (الواقعة: 82)

نوٹ:
(سند میں موسی بن عبیدہ اور یزید بن ابان وقاشی دونوں ضعیف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3296   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.