علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1293
´برے اخلاق و عادات سے ڈرانے اور خوف دلانے کا بیان`
سیدنا قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعائیہ کلمات فرمایا کرتے تھے «اللهم جنبني منكرات الأخلاق والأعمال والأهواء والأدواء» ” الٰہی! مجھے برے اخلاق، برے اعمال، بری خواہشات اور بری بیماریوں سے بچا۔“ اس کو ترمذی نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے اور یہ الفاظ اسی کے ہیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1293»
تخریج: «أخرجه الترمذي، الدعوات، باب دعاء أم سلمة، حديث:3591، والحاكم:1 /532 وصححه علي شرط مسلم.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ برے اخلاق‘ برے اعمال‘ بری خواہشات اور بری بیماریوں سے محفوظ رہنے کی ہر وقت اللہ سے دعا کرتے رہنا چاہیے کیونکہ ان امور سے اللہ کی توفیق کے بغیر نہیں بچا جا سکتا۔
راویٔ حدیث: «حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ» قطبہ بن مالک ‘ بنو ثعلبہ بن سعد بن ذبیان سے ہونے کی وجہ سے ثعلبی کہلائے اور ذبیان کی طرف نسبت کی وجہ ذبیانی بھی کہلاتے تھے۔
کوفہ سے تعلق تھا۔
ان کے بھتیجے زیاد بن علاقہ نے ان سے احادیث نقل کی ہیں۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1293