الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
35. باب مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رضى الله عنه
35. باب: عمار بن یاسر رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3798
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن بشار، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، حدثنا سفيان، عن ابي إسحاق، عن هانئ بن هانئ، عن علي، قال: جاء عمار يستاذن على النبي صلى الله عليه وسلم فقال: " ائذنوا له مرحبا بالطيب المطيب ". قال: هذا حسن صحيح.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ هَانِئِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: جَاءَ عَمَّارٌ يَسْتَأْذِنُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " ائْذَنُوا لَهُ مَرْحَبًا بِالطَّيِّبِ الْمُطَيَّبِ ". قَالَ: هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ.
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ عمار نے آ کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت مانگی تو آپ نے فرمایا: انہیں اجازت دے دو، مرحبا مرد پاک ذات و پاک صفات کو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/المقدمة 11 (146) (تحفة الأشراف: 10300) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (146)
   جامع الترمذي3798علي بن أبي طالبائذنوا له مرحبا بالطيب المطيب
   سنن ابن ماجه146علي بن أبي طالبائذنوا له مرحبا بالطيب المطيب
   المعجم الصغير للطبراني852علي بن أبي طالبمرحبا بالطيب المطيب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث146  
´عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما نے اندر آنے کی اجازت چاہی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں آنے کی اجازت دو، «طیب و مطیب» پاک و پاکیزہ شخص کو خوش آمدید۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 146]
اردو حاشہ:
(1)
حضرت عمار، ان کے والد یاسر اور والدہ سمیہ رضی اللہ عنھم ان عظیم صحابہ کرام میں شامل ہیں جنہوں نے ابتدائی دور میں اسلام قبول کیا اور کفار کے ہاتھوں بہت سی تکلیفیں برداشت کیں، اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں ان کا مقام بہت بلند تھا۔

(2)
پاک کیے ہوئے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں اخلاص نصیب فرمایا ہے اور ایسی عادات و خصائل سے پاک فرما دیا ہے جو ایک کامل ایمان والے مومن کی شان کے لائق نہیں۔

(3)
دوستوں کو مرحبا اور خوش آمدید کہنا بھی اخلاق حسنہ میں شامل ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 146   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.