الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
47. باب مَنَاقِبِ أَبِي هُرَيْرَةَ رضى الله عنه
47. باب: ابوہریرہ رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
حدیث نمبر: 3838
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا بشر بن آدم ابن بنت ازهر السمان، حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث، حدثنا ابو خلدة، حدثنا ابو العالية، عن ابي هريرة، قال: قال لي النبي صلى الله عليه وسلم: " ممن انت؟ " , قال: قلت: من دوس، قال: " ما كنت ارى ان في دوس احدا فيه خير ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب، وابو خلدة اسمه: خالد بن دينار , وابو العالية اسمه: رفيع.حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ ابْنِ بِنْتِ أَزْهَرَ السَّمَّانِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَبُو خَلْدَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْعَالِيَةِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مِمَّنْ أَنْتَ؟ " , قَالَ: قُلْتُ: مِنْ دَوْسٍ، قَالَ: " مَا كُنْتُ أَرَى أَنَّ فِي دَوْسٍ أَحَدًا فِيهِ خَيْرٌ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ، وَأَبُو خَلْدَةَ اسْمُهُ: خَالِدُ بْنُ دِينَارٍ , وَأَبُو الْعَالِيَةِ اسْمُهُ: رُفَيْعٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم کس قبیلہ سے ہو؟ میں نے عرض کیا: میں قبیلہ دوس کا ہوں، آپ نے فرمایا: میں نہیں جانتا تھا کہ دوس میں کوئی ایسا آدمی بھی ہو گا جس میں خیر ہو گی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے،
۲- ابوخلدہ کا نام خالد بن دینار ہے اور ابوالعالیہ کا نام رفیع ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 12894) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
   جامع الترمذي3838عبد الرحمن بن صخرما كنت أرى أن في دوس أحدا فيه خير


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.