الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
اذان اور نماز
325. نماز، جسم کے جوڑوں کا ٹیکس ادا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے
حدیث نمبر: 486
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
-" يصبح على كل سلامى من احدكم صدقة، فكل تسبيحة صدقة وكل تحميدة صدقة وكل تهليلة صدقة وكل تكبيرة صدقة وامر بالمعروف صدقة ونهي عن المنكر صدقة، ويجزئ من ذلك ركعتان يركعهما من الضحى".-" يصبح على كل سلامى من أحدكم صدقة، فكل تسبيحة صدقة وكل تحميدة صدقة وكل تهليلة صدقة وكل تكبيرة صدقة وأمر بالمعروف صدقة ونهي عن المنكر صدقة، ويجزئ من ذلك ركعتان يركعهما من الضحى".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کے ہر عضو پر صدقہ (واجب) ہے، ہر مرتبہ «سبحان الله» کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ «الحمدلله» کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ «لا إله إلا الله» کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ «الله اكبر» کہنا صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور ان سب سے وہ دو رکعتیں کافی ہو جائیں گی جو کوئی شخص چاشت کے وقت ادا کرے گا۔
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 577

قال الشيخ الألباني:
- " يصبح على كل سلامى من أحدكم صدقة، فكل تسبيحة صدقة وكل تحميدة صدقة وكل تهليلة صدقة وكل تكبيرة صدقة وأمر بالمعروف صدقة ونهي عن المنكر صدقة، ويجزئ من ذلك ركعتان يركعهما من الضحى ".
‏‏‏‏_____________________
‏‏‏‏
‏‏‏‏أخرجه مسلم (2 / 158) وأبو داود (2 / 249) وأحمد (5 / 167، 168) عن
‏‏‏‏أبي الأسود الديلي عن أبي ذر مرفوعا. وراجع ما سبق " أو ليس قد جعل الله
‏‏‏‏لكم " وله شاهد بلفظ: " في الإنسان ستون وثلاثمائة مفصل " وقد سبق أيضا.
‏‏‏‏وآخر بلفظ: " على كل ميسم من الانسان صلاة (وفي رواية: يصبح على كل ميسم
‏‏‏‏من ابن آدم كل يوم صدقة) فقال رجل من القوم: ومن يطيق هذا؟ فقال: أمر
‏‏‏‏بالمعروف ونهي عن المنكر صلاة وإن حملا عن الضعيف صلاة وإن كل خطوة يخطوها
‏‏‏‏أحدكم إلى صلاة صلاة ". قال في " المجمع " (3 / 104) : " رواه أبو يعلى
‏‏‏‏والبزار والطبراني في الكبير والصغير بنحوه من حديث ابن عباس وزاد في
‏‏‏‏الصغير: ويجزىء من ذلك كله ركعتا الضحى. ورجال أبي يعلى رجال الصحيح ".
‏‏‏‏قلت: وهو في " مسند أبي يعلى " (2 / 640 - 641) باللفظ الأول وفيه الوليد
‏‏‏‏بن أبي ثور ضعيف. ثم رواه باللفظ الآخر بسند صحيح. ورواية " الصغير " مضت
‏‏‏‏بلفظ: (على كل سلامى) .
‏‏‏‏__________جزء : 2 /صفحہ : 120__________ ¤
   صحيح مسلم2329جندب بن عبد اللهبكل تسبيحة صدقة كل تكبيرة صدقة كل تحميدة صدقة كل تهليلة صدقة أمر بالمعروف صدقة نهي عن منكر صدقة في بضع أحدكم صدقة
   صحيح مسلم1671جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من أحدكم صدقة كل تسبيحة صدقة كل تحميدة صدقة كل تهليلة صدقة كل تكبيرة صدقة أمر بالمعروف صدقة نهي عن المنكر صدقة يجزئ من ذلك ركعتان يركعهما من الضحى
   سنن أبي داود1285جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من ابن آدم صدقة تسليمه على من لقي صدقة أمره بالمعروف صدقة نهيه عن المنكر صدقة إماطته الأذى عن الطريق صدقة بضعة أهله صدقة يجزئ من ذلك كله ركعتان من الضحى
   سنن أبي داود1286جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من أحدكم في كل يوم صدقة له بكل صلاة صدقة صيام صدقة حج صدقة تسبيح صدقة تكبير صدقة تحميد صدقة يجزئ أحدكم من ذلك ركعتا الضحى
   سنن أبي داود5243جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من ابن آدم صدقة تسليمه على من لقي صدقة أمره بالمعروف صدقة نهيه عن المنكر صدقة إماطته الأذى عن الطريق صدقة بضعته أهله صدقة أرأيت لو وضعها في غير حقها أكان يأثم يجزئ من ذلك كله ركعتان من الضحى
   سلسله احاديث صحيحه486جندب بن عبد الله يصبح على كل سلامى من احدكم صدقة، فكل تسبيحة صدقة
   المعجم الصغير للطبراني265جندب بن عبد الله على كل سلامى من بني آدم فى كل يوم صدقة ، ويجزى من ذلك كله ركعة الضحى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد محفوظ اعوان حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سلسله احاديث صحيحه 486  
´نماز، جسم کے جوڑوں کا ٹیکس ادا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے`
«. . . - يصبح على كل سلامى من أحدكم صدقة، فكل تسبيحة صدقة وكل تحميدة صدقة وكل تهليلة صدقة وكل تكبيرة صدقة وأمر بالمعروف صدقة ونهي عن المنكر صدقة، ويجزئ من ذلك ركعتان يركعهما من الضحى . . .»
. . . سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کے ہر عضو پر صدقہ (واجب) ہے، ہر مرتبہ «سبحان الله» کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ «الحمدلله» کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ «لا إله إلا الله» کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ «الله اكبر» کہنا صدقہ ہے، نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور ان سب سے وہ دو رکعتیں کافی ہو جائیں گی جو کوئی شخص چاشت کے وقت ادا کرے گا . . . [سلسله احاديث صحيحه/الاذان و الصلاة: 486]

فوائد و مسائل
دوسری احادیث میں وضاحت کر دی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو تین سو ساٹھ (360) جوڑ عطا کئے ہیں۔ غور کرنا چاہئے کہ جوڑ اللہ تعالیٰ کی کتنی بڑی نعمت ہے، اگر ہڈیوں کے جوڑ سلب کر لیے جائیں تو انسان کا جینا دو بھر ہو جائے گا، کھانے پینے کے معاملے میں اس کا انحصار دوسروں پر ہو گا، قضائے حاجت کے معاملہ میں وہ کسی کا محتاج ہو گا، چلن پھرن، اٹھک بیٹھک، غرضیکہ وہ ہر چیز میں دوسروں کی نظر کرم اور دست شفقت کا منتظر ہو گا۔ لیکن کیا ہم ان عظیم نعمتوں کا شکریہ ادا کر رہے ہیں یا دن بدن اللہ تعالیٰ کے مقروض بنتے جا رہے ہیں؟ صرف دو رکعتوں سے 360 جوڑوں کا ٹیکس ادا ہو جاتا ہے۔
   سلسله احاديث صحيحه شرح از محمد محفوظ احمد، حدیث\صفحہ نمبر: 486   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1285  
´نماز الضحیٰ (چاشت کی نماز) کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم کے ہر جوڑ پر صبح ہوتے ہی (بطور شکرانے کے) ایک صدقہ ہوتا ہے، اب اگر وہ کسی ملنے والے کو سلام کرے تو یہ ایک صدقہ ہے، کسی کو بھلائی کا حکم دے تو یہ بھی صدقہ ہے، برائی سے روکے یہ بھی صدقہ ہے، راستے سے کسی تکلیف دہ چیز کو ہٹا دے تو یہ بھی صدقہ ہے، اپنی بیوی سے صحبت کرے تو یہ بھی صدقہ ہے البتہ ان سب کے بجائے اگر دو رکعت نماز چاشت کے وقت پڑھ لے تو یہ ان سب کی طرف سے کافی ہے ۱؎۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: عباد کی روایت زیادہ کامل ہے اور مسدد نے امر و نہی کا ذکر نہیں کیا ہے، ان کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ فلاں اور فلاں چیز بھی صدقہ ہے اور ابن منیع کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! ہم میں سے ایک شخص اپنی (بیوی سے) شہوت پوری کرتا ہے تو یہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے؟ آپ نے فرمایا: (کیوں نہیں) اگر وہ کسی حرام جگہ میں شہوت پوری کرتا تو کیا وہ گنہگار نہ ہوتا ۲؎؟۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب التطوع /حدیث: 1285]
1285۔ اردو حاشیہ:
سورج طلوع ہوتے ہی جو نماز پڑھی جائے وہ اشراق اور جو سورج کے قدرے بلند ہونے پر پڑھی جائے ضحیٰ (چاشت) کہلاتی ہے، حقیقت میں یہ ایک ہی نماز ہے، اس کی کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعات ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1285   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.