الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ
665. انسان اپنی حقیقت کو مدنظر رکھے، نہ کہ مال و دولت کو
حدیث نمبر: 989
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
-" يقول الله: يا ابن آدم انى تعجزني وقد خلقتكك من مثل هذه حتى إذا سويتك وعدلتك مشيت بين بردتين وللارض منك وئيد ـ يعني شكوى ـ فجمعت ومنعت حتى إذا بلغت التراقي قلت: اتصدق، وانى اوان الصدقة؟!".-" يقول الله: يا ابن آدم أنى تعجزني وقد خلقتكك من مثل هذه حتى إذا سويتك وعدلتك مشيت بين بردتين وللأرض منك وئيد ـ يعني شكوى ـ فجمعت ومنعت حتى إذا بلغت التراقي قلت: أتصدق، وأنى أوان الصدقة؟!".
سیدنا بسر بن جحاش قرشی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیات تلاوت کیں: (تو اے پیغمبر!) ان کافروں کو کیا ہو گیا ہے۔ دائیں اور بائیں طرف سے جٹ کے جٹ تیری طرف دوڑتے آتے ہیں۔ کیا ان میں ہر کوئی یہ امید رکھتا ہے وہ آرام کے باغ (بہشت) میں جائے گا۔ یہ تو کبھی نہیں ہونا، وہ جانتے ہیں جس چیز سے ہم نے ان کو بنایا۔ (سورہ معارج: ۳۶-۳۹) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ہتھیلی پر تھوکا اور فرمایا: اللہ فرماتا ہے: اے ابن آدم! تو مجھے کیسے عاجز کرے گا؟ میں نے تجھے اس قسم کے پانی سے پیدا کیا، حتی کہ جب میں نے ٹھیک طور سے (تیرے سب اعضاء درست کیے) اور خوبصورتی کے ساتھ بنایا یہاں تک کہ جب تو دو دھاری دھار چادروں میں چلنے لگ گیا اور تجھے زمین میں وقار ملا تو تو نے مال جمع کرنا اور (بخیلی کرتے ہوئے) اسے روک کر رکھنا شروع کر دیا، اور جب (موت کے وقت) جان ہنسلیوں میں آ گئی تو تو نے کہنا شروع کر دیا: (اب) میں صدقہ کرتا ہوں۔ لیکن اب کہاں ہے صدقے کا وقت؟!
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1143

قال الشيخ الألباني:
- " يقول الله: يا ابن آدم أنى تعجزني وقد خلقتكك من مثل هذه حتى إذا سويتك وعدلتك مشيت بين بردتين وللأرض منك وئيد ـ يعني شكوى ـ فجمعت ومنعت حتى إذا بلغت التراقي قلت: أتصدق، وأنى أوان الصدقة؟! ".
‏‏‏‏_____________________
‏‏‏‏
‏‏‏‏أخرجه ابن ماجه (2 / 157) مختصرا والحاكم (2 / 502 و 323) وأحمد (4 /
‏‏‏‏210) وابن سعد (7 / 427) من طريق حريز بن عثمان حدثنا عبد الرحمن بن ميسرة
‏‏‏‏عن جبير بن نفير عن بسر بن جحاش القرشي قال:
‏‏‏‏__________جزء : 3 /صفحہ : 134__________
‏‏‏‏
‏‏‏‏" تلا رسول الله صلى الله
‏‏‏‏عليه وسلم هذه الآية * (فما للذين كفروا قبلك مهطعين، عن اليمين وعن الشمال
‏‏‏‏عزين، أيطمع كل امرئ منهم أن يدخل جنة نعيم. كلا إنا خلقناهم مما يعلمون) *
‏‏‏‏، ثم بزق رسول الله صلى الله عليه وسلم على كفه فقال " فذكره. والسياق للحاكم
‏‏‏‏وقال: " صحيح الإسناد ". ووافقه الذهبي، وقال البوصيري في " الزوائد "
‏‏‏‏(ق 168 / 1) : " إسناده صحيح، ورجاله ثقات ". وهو كما قالوا. ¤


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.