الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
5. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلاً»:
5. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکر کو بناتا۔
(5) Chapter. The saying of the Prophet: “If I were to take a Khalil...".
حدیث نمبر: 3671
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، حدثنا جامع بن ابي راشد، حدثنا ابو يعلى، عن محمد بن الحنفية، قال: قلت لابي:" اي الناس خير بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال ابو بكر: قلت: ثم من، قال: ثم عمر وخشيت ان يقول: عثمان، قلت: ثم انت، قال: ما انا إلا رجل من المسلمين".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا جَامِعُ بْنُ أَبِي رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو يَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِيَّةِ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي:" أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ، قَالَ: ثُمَّ عُمَرُ وَخَشِيتُ أَنْ يَقُولَ: عُثْمَانُ، قُلْتُ: ثُمَّ أَنْتَ، قَالَ: مَا أَنَا إِلَّا رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ".
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی، کہا ہم سے جامع بن ابی راشد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابویعلیٰ نے بیان کیا، ان سے محمد بن حنفیہ نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد (علی رضی اللہ عنہ) سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل صحابی کون ہیں؟ انہوں نے بتلایا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ میں نے پوچھا پھر کون ہیں؟ انہوں نے بتلایا، اس کے بعد عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔ مجھے اس کا اندیشہ ہوا کہ اب (پھر میں نے پوچھا کہ اس کے بعد؟) کہہ دیں گے کہ عثمان رضی اللہ عنہ اس لیے میں نے خود کہا، اس کے بعد آپ ہیں؟ یہ سن کر وہ بولے کہ میں تو صرف عام مسلمانوں کی جماعت کا ایک شخص ہوں۔

Narrated Muhammad bin Al-Hanafiya: I asked my father (`Ali bin Abi Talib), "Who are the best people after Allah's Apostle ?" He said, "Abu Bakr." I asked, "Who then?" He said, "Then `Umar. " I was afraid he would say "Uthman, so I said, "Then you?" He said, "I am only an ordinary person.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 20


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3671  
3671. حضرت محمد ابن حنفیہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد گرامی(حضرت علی ؓ)سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کے بعد سب سےافضل کون ہیں؟توانھوں نے جواب دیا: حضرت ابوبکر ؓ ۔ میں نے پوچھا: پھر کون؟توا نھوں نے فرمایا: اس کے بعد حضرت عمر ؓ۔ مجھے اس بات کا اندیشہ ہوا کہ اب آپ حضرت عثمان ؓ کا نام ذکر کریں گے تو میں نے کہا: اس کے بعد پھر آپ(افضل) ہیں؟یہ سن کر انھوں نے فرمایا: میں تو صرف عام مسلمانوں جیسا ایک آدمی ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3671]
حدیث حاشیہ:
حضرت علی ؓ کے اس قول سے ان لوگوں نے دلیل لی ہے جو حضرت ابوبکر ؓ کو آنحضرت ﷺ کے بعد سب سے افضل کہتے ہیں، پھر ان کے بعد حضرت عمر ؓ کو جیسے جمہور اہل سنت کا قول ہے۔
عبدالرزاق محدث فرماتے ہیں کہ حضرت علی ؓ نے خود شیخین کو اپنے اوپر فضیلت دی ہے لہذا میں بھی فضیلت دیتاہوں ورنہ کبھی فضیلت نہ دیتا، دوسری روایت میں حضرت علی ؓ سے منقول ہے کہ جو کوئی مجھ کو شیخین کے اوپر فضیلت دے میں اس کو مفتری کی حد لگاؤں گا۔
اس سے اُن سُنّی حضرات کو سبق لینا چاہیے جو حضرت علی ؓ کی تفضیل کے قائل ہیں جب کہ خود حضرت علی ؓ ہی ان کو مفتری قرار دے رہے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3671   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3671  
3671. حضرت محمد ابن حنفیہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے والد گرامی(حضرت علی ؓ)سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ کے بعد سب سےافضل کون ہیں؟توانھوں نے جواب دیا: حضرت ابوبکر ؓ ۔ میں نے پوچھا: پھر کون؟توا نھوں نے فرمایا: اس کے بعد حضرت عمر ؓ۔ مجھے اس بات کا اندیشہ ہوا کہ اب آپ حضرت عثمان ؓ کا نام ذکر کریں گے تو میں نے کہا: اس کے بعد پھر آپ(افضل) ہیں؟یہ سن کر انھوں نے فرمایا: میں تو صرف عام مسلمانوں جیسا ایک آدمی ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3671]
حدیث حاشیہ:

محمد ابن حنفیہِ،اپنی والدہ کی طرف منسوب ہیں اور وہ حضرت علی ؓ کے بیٹے ہیں۔
ان کی والدہ جنگ یمامہ میں قید ہوکر آئی تھیں۔
ممکن ہے کہ ان کے نزدیک حضرت علی حضرت عثمان ؓ سے افضل ہوں،اس لیے انھوں نے حضرت عثمان کے بجائے ان کا نام لے لیا لیکن اہل سنت کا امر پر اتفاق ہے کہ ان حضرات کی خلافت کی ترتیب کے مطابق ان کی فضیلت وبرتری میں بھی ترتیب ہے۔
بہرحال شیخین کی فضیلت پر امت کا اتفاق ہے۔
حنتین(دونوں دامادوں)
کی فضیلت کے متعلق اختلاف پایا جاتا ہے۔
بہرحال حضرت علی ؓ کے مذکورہ قول سے جمہور اہل علم نے دلیل لی ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ رسول اللہ ﷺ کے بعد امت میں سب سے افضل ہیں،پھر ان کے بعد حضرت عمر ؓ کا نمبر ہے۔

محمد ابن حنفیہ کا یہ فرمانا:
مجھے اس بات کا اندیشہ ہوا کہ اب آپ حضرت عثمان ؓ کا نام ذکر کریں گےبھی اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ان کے ذہن میں جو ترتیب تھی وہ عمرفاروق کے بعد عثمان ذوالنورین کا نام ہی تھا،اسی لیے انھوں نے انداز استفسار تبدیل کیا۔

حضرت علی ؓ کا یہ کہنا کہ میں عام مسلمانوں میں سے ایک آدمی ہوں،تواضع وانکسار پر محمول ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3671   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.