حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: دجال
تمام کتب میں
303 رزلٹ
حدیث نمبر: 6451 --- ‏‏‏‏ ابوزرعہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : میں ہمیشہ محبت رکھتا ہوں بنی تمیم سے تین باتوں کی وجہ سے جو میں نے سنیں رسول اللہ ﷺ سے ، میں نے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ”وہ سب سے زیادہ سخت ہیں میری امت میں دجال پر ۔ “ اور ان کے صدقے آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”یہ ہماری قوم کے صدقے ہیں ۔ “ اور ایک عورت ان کی قیدی تھی سیدہ عائشہ ؓ کے پاس ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اس کو آزاد کر دے یہ اسمعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6871 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ یہ دعا کیا کرتے تھے ، « اللَّہُمَّ فَإِنِّى أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَۃِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ وَفِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْغِنَى وَمِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْفَقْرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَۃِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ اللَّہُمَّ اغْسِلْ خَطَايَاىَ بِمَاءِ الثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّ قَلْبِى مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَبَاعِدْ بَيْنِى وَبَيْنَ خَطَايَاىَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ اللَّہُمَّ فَإِنِّى أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْہَرَمِ وَالْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ » یعنی یا اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں جہنم کے فتنہ سے عذاب سے ، جہنم کے اور قبر کے عذاب سے اور امیری کے فتنہ سے اور فقیری کے فتنہ کی برائی سے اور پناہ مانگتا ہوں میں تیری دجال مسیح کے فتنہ کے شر سے ۔ یا اللہ ! میرے گناہوں کو دھو دے برف اور اولے کے پانی سے اور پاک کر دے میرا دل گناہوں سے جیسے تو نے پاک کر دیا سفید کپڑے کو میل کچیل سے اور دور کر دے گناہوں کو مجھ سے جیسے تو نے دور کیا مشرق کو مغرب سے (پورب کو پچھم سے) یا اللہ ! میں پناہ مانگتا ہوں تیری ، سستی ، بڑھاپے ، گناہ اور قرضداری سے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 7354 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، سیدنا عمر ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چند لوگوں میں ابن صیاد کے پاس گئے پھر اس کو دیکھا لڑکوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے بنی مغالہ کے پاس ۔ ان دنوں ابن صیاد جوانی کے قریب تھا اس کو خبر نہ ہوئی یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کی پیٹھ پر اپنا ہاتھ مارا پھر آپ ﷺ نے اس سے پوچھا : ” کیا تو گواہی دیتا ہے اس بات کی کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ “ ، ابن صیاد نے آپ ﷺ کی طرف دیکھا اور کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ تم رسول ہو امی لوگوں کے (امی کہتے ہیں ان پڑھ اور بے تعلیم کو) پھر ابن صیاد نے رسول اللہ ﷺ سے کہا : تم گواہی دیتے ہو اس بات کی کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ رسول اللہ ﷺ نے اس بات کا کچھ جواب نہ دیا یا اس سے درخواست نہ کی مسلمان ہونے کی (کیونکہ آپ ﷺ مایوس ہو گئے اس کے اسلام سے اور ایک روایت میں « فَرَفَصَہ ٗ » صاد مہملہ سے (یعنی آپ ﷺ نے اس کو لات سے مارا) اور فرمایا : ” میں ایمان لایا اللہ پر اور اس کے رسولوں پر ۔ “ پھر رسول اللہ ﷺ نے اس سے پوچھا : ” تجھے کیا دکھائی دیتا ہے ؟ “ وہ بولا : میرے پاس کبھی سچا آتا ہے کبھی جھوٹا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تیرا کام گڑبڑ ہو گیا ۔ “ (یعنی مخلوط حق وباطل دونوں سے) پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ”میں نے تجھ سے پوچھنے کے لیے ایک بات دل میں چھپائی ہے ۔ “ ابن صیاد نے کہا : وہ « دخ » ہے (« دخ » بمعنی « دخان » یعنی دھواں) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ذلیل ہو ، تو اپنی قدر سے کہاں بڑھ سکتا ہے ۔ “ سیدنا عمر ؓ نے کہا : مجھے چھوڑئیے یا رسول اللہ ! میں سے اس کی گردن مارتا ہوں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اگر وہ وہی ہے (یعنی دجال) تو تو اس کو مارنہ سکے گا اور جو وہ نہیں ہے تو تجھے اس کا مارنا بہتر نہیں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 7353 --- ‏‏‏‏ محمد بن منکدر سے روایت ہے ، میں نے سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کو دیکھا قسم کھاتے ہوئے کہ ابن صائد دجال ہے ۔ میں نے کہا : تم اللہ کی قسم کھاتے ہو ، انہوں نے کہا : میں نے سیدنا عمر ؓ کو دیکھا وہ قسم کھاتے تھے اس امر پر رسول اللہ ﷺ کے سامنے آپ ﷺ نے اس کا انکار نہ کیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 7285 --- ‏‏‏‏ سیدنا حذیفہ بن اسید غفاری ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ برآمد ہوئے ہم پر اور ہم باتیں کر رہے تھے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”کیا باتیں کرتے تھے ؟ “ ہم نے کہا : ہم قیامت کا ذکر کرتے تھے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”قیامت نہیں قائم ہو گی جب تک دس نشانیاں اس سے پہلے نہیں دیکھ لو گے ۔ “ پھر ذکر کیا دھوئیں کا اور دجال کا اور زمین کے جانور کا اور آفتاب کے نکلنے کا پچھم سے اور سیدنا عیسٰی علیہ السلام کے اترنے کا اور یاجوج ماجوج کے نکلنے کا اور تین جگہ خسف ہونا یعنی زمین میں دھنسنا ، ایک مشرق میں ، دوسرے مغرب میں ، تیسرے جزیرہ عرب میں اور ان سب نشانیوں کے بعد ایک آگ پیدا ہو گی جو لوگوں کو یمن سے نکالے گی اور ہانکتی ہوئی محشر کی طرف لے جائے گی .“ (محشر شام کی زمین ہے) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2532 --- حکم البانی: ضعيف... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تین باتیں ایمان کی اصل ہیں : ۱- جو لا الہٰ الا اللہ کہے اس (کے قتل اور ایذاء) سے رک جانا ، اور کسی گناہ کے سبب اس کی تکفیر نہ کرنا ، نہ اس کے کسی عمل سے اسلام سے اسے خارج کرنا ۔ ۲- جہاد جاری رہے گا جس دن سے اللہ نے مجھے نبی بنا کر بھیجا ہے یہاں تک کہ میری امت کا آخری شخص دجال سے لڑے گا ، کسی بھی ظالم کا ظلم ، یا عادل کا عدل اسے باطل نہیں کر سکتا ۔ ۳- تقدیر پر ایمان لانا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3879 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2182... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”انبیاء علامتی بھائی ہیں ، (‏‏‏‏یعنی ان کا باپ ایک ہے اور) مائیں مختلف ہیں اور ان کا دین ایک ہے اور میں عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے سب سے زیادہ قریب ہوں کیونکہ میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے اور وہ (‏‏‏‏میری امت میں) اترنے والے ہیں ۔ تم جب ان کو دیکھو تو پہچان لینا ، وہ درمیانے قد کے ہیں ، ان کا رنگ سرخی سفیدی مائل ہے ، وہ دو سوتی چادروں میں ملبوس ہوں گے ، جب وہ اتریں گے تو ایسے لگیں گے کہ گویا کہ ان کے سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے ہوں گے ، اگرچہ ان کو گیلا نہیں کیا ہو گا ، وہ لوگوں سے اسلام پر قتال کریں گے ، صلیب توڑ دیں گے ، خنزیر کو قتل کریں گے ، جزیہ (‏‏‏‏کا تصور) ختم ہو جائے گا اور اللہ تعالیٰ ان کے زمانے میں اسلام کے علاوہ تمام (‏‏‏‏باطل) مذاہب کو نیست و نابود کر دے گا اور مسیح دجال کو بھی ہلاک کر دے گا ۔ اور (‏‏‏‏ان کے زمانے میں) زمین میں اتنا امن ہو گا کہ سانپ اونٹوں کے ساتھ ، چیتے گائیوں کے ساتھ اور بھیڑیئے بکریوں کے ساتھ چریں گے اور بچے سانپوں کے ساتھ کھیلیں گے اور وہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے ، عیسیٰ علیہ السلام زمین میں چالیس سال قیام کرنے کے بعد فوت ہو جائیں گے اور مسلمان ان کی نماز جنازہ پڑھیں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 4296 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن بسر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بڑی جنگ اور فتح قسطنطنیہ کے درمیان چھ سال کی مدت ہو گی اور ساتویں سال میں مسیح دجال کا ظہور ہو گا “ ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ عیسیٰ کی روایت سے زیادہ صحیح ہے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4333 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تیس دجال ظاہر نہ ہو جائیں ، وہ سب یہی کہیں گے کہ میں اللہ کا رسول ہوں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 6999 --- ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے امام مالک نے ، ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” رات مجھے کعبہ کے پاس (خواب میں) دکھایا گیا ۔ میں نے ایک گندمی رنگ کے آدمی کو دیکھا وہ گندمی رنگ کے کسی سب سے خوبصورت آدمی کی طرح تھے ، ان کے لمبے خوبصورت بال تھے ان سب سے خوبصورت بالوں کی طرح جو تم دیکھ سکے ہو گے ۔ ان میں انہوں نے کنگھا کیا ہوا تھا اور پانی ان سے ٹپک رہا تھا اور وہ دو آدمیوں کے سہارے یا (یہ فرمایا کہ) دو آدمیوں کے شانوں کے سہارے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے ۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون صاحب ہیں ۔ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح ابن مریم علیہما السلام ہیں ۔ پھر اچانک میں نے ایک گھنگھریالے بال والے آدمی کو دیکھا جس کی ایک آنکھ کانی تھی اور انگور کے دانے کی طرح اٹھی ہوئی تھی ، میں نے پوچھا یہ کون ہے ؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6377 --- ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو ابومعاویہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم کو ہشام بن عروہ نے خبر دی ، انہیں ان کے والد عروہ بن زبیر نے اور ان سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ یہ دعا کیا کرتے تھے « اللہم إني أعوذ بك من فتنۃ النار وعذاب النار ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وفتنۃ القبر وعذاب القبر ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وشر فتنۃ الغنى وشر فتنۃ الفقر ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ اللہم إني أعوذ بك من شر فتنۃ المسيح الدجال ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ اللہم اغسل قلبي بماء الثلج والبرد ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ونق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ وباعد بيني وبين خطاياي ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ كما باعدت بين المشرق والمغرب ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ اللہم إني أعوذ بك من الكسل ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ والمأثم والمغرم » ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں دوزخ کے فتنہ سے اور دوزخ کے عذاب سے اور قبر کی آزمائش سے اور قبر کے عذاب سے اور مالداری کی بری آزمائش سے اور محتاجی کی بری آزمائش سے اور مسیح دجال کی بری آزمائش سے ۔ اے اللہ ! میرے دل کو برف اور اولے کے پانی سے دھو دے اور میرے دل کو خطاؤں سے صاف کر دے جیسا کہ سفید کپڑے کو میل سے صاف کرتا ہے اور میرے اور میری خطاؤں کے درمیان اتنی دوری کر دے جتنی دوری مشرق و مغرب میں ہے ۔ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں سستی سے ، گناہ سے اور قرض سے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 4325 --- حکم البانی: صحيح... فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک رات عشاء پڑھنے میں دیر کی ، پھر نکلے تو فرمایا : ” مجھے ایک بات نے روک لیا ، جسے تمیم داری ایک آدمی کے متعلق بیان کر رہے تھے ، تو میں سمندر کے جزیروں میں سے ایک جزیرے میں تھا ، تمیم کہتے ہیں کہ ناگاہ میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بال کھینچ رہی ہے ، تو میں نے پوچھا : تم کون ہو ؟ وہ بولی : میں جساسہ ہوں ، تم اس محل کی طرف جاؤ ، تو میں اس محل میں آیا ، تو کیا دیکھتا ہوں کہ اس میں ایک شخص ہے جو اپنے بال کھینچ رہا ہے ، وہ بیڑیوں میں جکڑا ہوا ہے ، اور آسمان و زمین کے درمیان میں اچھلتا ہے ، میں نے اس سے پوچھا : تم کون ہو ؟ تو اس نے کہا : میں دجال ہوں ، کیا امیوں کے نبی کا ظہور ہو گیا ؟ میں نے کہا : ہاں (وہ ظاہر ہو چکے ہیں) اس نے پوچھا : لوگوں نے ان کی اطاعت کی ہے یا نافرمانی ؟ میں نے کہا : نہیں ، بلکہ لوگوں نے ان کی اطاعت کی ہے ، تو اس نے کہا : یہ بہتر ہے ان کے لیے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 7026 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے خبر دی ، انہیں سالم بن عبداللہ ابن عمر نے خبر دی ، ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں سویا ہوا تھا کہ میں نے اپنے آپ کو کعبہ کا طواف کرتے دیکھا ۔ اچانک ایک صاحب نظر آئے ، گندم گوں بال لٹکے ہوئے تھے اور دو آدمیوں کے درمیان (سہارا لیے ہوئے تھے) ان کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا ۔ میں نے پوچھا یہ کون ہیں ؟ کہا کہ عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام ، پھر میں مڑا تو ایک دوسرا شخص سرخ ، بھاری جسم والا ، گھنگریالے بال والا اور ایک آنکھ سے کانا جیسے اس کی آنکھ پر خشک انگور ہو نظر آیا ۔ میں نے پوچھا یہ کون ہیں ؟ کہا کہ یہ دجال ہے ۔ اس کی صورت عبدالعزیٰ بن قطن سے بہت ملتی تھی ۔ “ یہ عبدالعزیٰ بن قطن مطلق میں تھا جو قبیلہ خزاعہ کی ایک شاخ ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4310 --- حکم البانی: صحيح... ابوزرعہ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ مروان کے پاس مدینہ آئے تو وہاں اسے (قیامت کی) نشانیوں کے متعلق بیان کرتے سنا کہ سب سے پہلی نشانی ظہور دجال کی ہو گی ، تو میں عبداللہ بن عمرو ؓ کے پاس گیا ، اور ان سے اسے بیان کیا ، تو عبداللہ نے صرف اتنا کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ پہلی نشانی سورج کا پچھم سے طلوع ہونا ہے ، یا بوقت چاشت لوگوں کے درمیان دابہ (چوپایہ) کا ظہور ہے ، ان دونوں میں سے جو نشانی بھی پہلے واقع ہو دوسری بالکل اس سے متصل ہو گی ، اور عبداللہ بن عمرو جن کے زیر مطالعہ آسمانی کتابیں رہا کرتی تھیں کہتے ہیں : میرا خیال ہے ان دونوں میں پہلے سورج کا پچھم سے نکلنا ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4330 --- حکم البانی: صحيح الإسناد موقوف... نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر ؓ کہتے تھے : قسم اللہ کی مجھے اس میں شک نہیں کہ مسیح دجال ابن صیاد ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 6376 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سلام بن ابی مطیع نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد عروہ بن زبیر نے اور ان سے ان کی خالہ (ام المؤمنین عائشہ صدیقہ ؓ ) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ پناہ مانگا کرتے تھے کہا « اللہم إني أعوذ بك من فتنۃ النار ومن عذاب النار ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من فتنۃ القبر ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من عذاب القبر ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من فتنۃ الغنى ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من فتنۃ الفقر ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من فتنۃ المسيح الدجال » ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں دوزخ کی آزمائش سے ، دوزخ کے عذاب سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کی آزمائش سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں مالداری کی آزمائش سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح دجال کی آزمائش سے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4328 --- حکم البانی: ضعيف الإسناد... جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن منبر پر فرمایا : ” کچھ لوگ سمندر میں سفر کر رہے تھے کہ اسی دوران ان کا کھانا ختم ہو گیا تو ان کو ایک جزیرہ نظر آیا اور وہ روٹی کی تلاش میں نکلے ، ان کی ملاقات جساسہ سے ہوئی “ ولید بن عبداللہ کہتے ہیں : میں نے ابوسلمہ سے پوچھا : جساسہ کیا ہے ؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ ایک عورت تھی جو اپنی کھال اور سر کے بال کھینچ رہی تھی ، اس جساسہ نے کہا : اس محل میں (چلو) پھر انہوں نے پوری حدیث ذکر کی اس میں ہے ” اور دجال نے بیسان کے کھجور کے درختوں ، اور زغر کے چشموں کے متعلق دریافت کیا ، اس میں ہے ” یہی مسیح ہے “ ۔ ولید بن عبداللہ کہتے ہیں : اس پر ابن ابی سلمہ نے مجھ سے کہا : اس حدیث میں کچھ ایسی چیزیں بھی ہیں جو مجھے یاد نہیں ہیں ۔ ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں : جابر نے پورے وثوق سے کہا : یہی ابن صیاد ہے ، تو میں نے کہا : وہ تو مر چکا ہے ، اس پر انہوں نے کہا : مر جانے دو ، میں نے کہا : وہ تو مسلمان ہو گیا تھا ، کہا : ہو جانے دو ، میں نے کہا : وہ مدینہ میں آیا تھا ، کہا : آنے دو ، اس سے کیا ہوتا ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 4329 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ اپنے صحابہ کی ایک جماعت کے ساتھ جس میں عمر بن خطاب ؓ بھی شامل تھے ابن صیاد کے پاس سے گزرے ، وہ بنی مغالہ کے ٹیلوں کے پاس بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا ، وہ ایک کمسن لڑکا تھا تو اسے رسول اللہ ﷺ کی آمد کا احساس اس وقت تک نہ ہو سکا جب تک آپ نے اپنے ہاتھ سے اس کی پشت پر مار نہ دیا ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ “ تو ابن صیاد نے آپ کی طرف نظر اٹھا کر دیکھا ، اور بولا : ہاں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امیوں کے رسول ہیں ، پھر ابن صیاد نے نبی اکرم ﷺ سے پوچھا : کیا آپ گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ تو آپ نے اس سے فرمایا : ” میں اللہ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا “ پھر آپ ﷺ نے اس سے کہا : ” تیرے پاس کیا چیز آتی ہے ؟ “ وہ بولا : سچی اور جھوٹی باتیں آتی ہیں ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو معاملہ تیرے اوپر مشتبہ ہو گیا ہے “ پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں نے تیرے لیے ایک بات چھپائی ہے “ اور آپ نے اپنے دل میں « يوم تأتي السماء بدخان مبين » (سورۃ الدخان : ۱۰) والی آیت چھپا لی ، تو ابن صیاد نے کہا : وہ چھپی ہوئی چیز « دُخ » ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہٹ جا ، تو اپنی حد سے آگے نہیں بڑھ سکے گا “ ، اس پر عمر ؓ بولے : اللہ کے رسول ! مجھے اجازت دیجئیے ، میں اس کی گردن مار دوں ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اگر یہ (دجال) ہے تو تم اس پر قادر نہ ہو سکو گے ، اور اگر وہ نہیں ہے تو پھر اس کے قتل میں کوئی بھلائی نہیں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 7287 --- ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ، ان سے مالک نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے فاطمہ بنت منذر نے ، ان سے اسماء بنت ابی بکر ؓ نے بیان کیا کہ میں عائشہ ؓ کے یہاں گئی ۔ جب سورج گرہن ہوا تھا اور لوگ نماز پڑھ رہے تھے عائشہ ؓ بھی کھڑی نماز پڑھ رہی تھیں ۔ میں نے کہا لوگوں کو کیا ہو گیا ہے (کہ بے وقت نماز پڑھ رہے ہیں) تو انہوں نے ہاتھ سے آسمان کی طرف اشارہ کیا اور کہا : سبحان اللہ ! میں نے کہا کوئی نشانی ہے ؟ انہوں نے سر سے اشارہ کیا کہ ہاں ۔ پھر جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ ﷺ نے اللہ کی حمد و ثنا کے بعد فرمایا ” کوئی چیز ایسی نہیں لیکن میں نے آج اس جگہ سے اسے دیکھ لیا ، یہاں تک کہ جنت و دوزخ بھی اور مجھے وحی کی گئی ہے کہ تم لوگ قبروں میں بھی آزمائے جاؤ گے ، دجال کے فتنے کے قریب قریب پس مومن یا مسلم مجھے یقین نہیں کہ اسماء ؓ نے ان میں سے کون سا لفظ کہا تھا تو وہ (قبر میں فرشتوں کے سوال پر کہے گا) محمد ﷺ ہمارے پاس روشن نشانات لے کر آئے اور ہم نے ان کی دعوت قبول کی اور ایمان لائے ۔ اس سے کہا جائے گا کہ آرام سے سو رہو ، ہمیں معلوم تھا کہ تم مومن ہو اور منافق یا شک میں مبتلا مجھے یقین نہیں کہ ان میں سے کون سا لفظ اسماء ؓ نے کہا تھا ، تو وہ کہے گا (نبی کریم ﷺ کے متعلق سوال پر کہ) مجھے معلوم نہیں ، میں نے لوگوں کو جو کہتے سنا وہی میں نے بھی بک دیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 16 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اخیر زمانے میں دجال (یعنی جھوٹ کو سچ بنانے والے) اور کذاب (یعنی جھوٹ بولنے والے) پیدا ہوں گے ۔ وہ ایسی حدیثیں تم کو سنائیں گے جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے نہ سنی ہوں گی تو بچے رہنا ان سے ۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تم کو گمراہ کر دیں اور آفت میں ڈال دیں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
Result Pages: << Previous 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.125 seconds