حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: زکوۃ
تمام کتب میں
398 رزلٹ
حدیث نمبر: 1480 --- ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوصالح ذکوان نے بیان کیا ‘ اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے ‘ کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر تم میں سے کوئی شخص اپنی رسی لے کر (میرا خیال ہے کہ آپ ﷺ نے یوں فرمایا) پہاڑوں میں چلا جائے پھر لکڑیاں جمع کر کے انہیں فروخت کرے ۔ اس سے کھائے بھی اور صدقہ بھی کرے ۔ یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1489 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے سالم نے کہ عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے تھے کہ عمر بن خطاب ؓ نے ایک گھوڑا اللہ کے راستہ میں صدقہ کیا ۔ پھر اسے آپ نے دیکھا کہ وہ بازار میں فروخت ہو رہا ہے ۔ اس لیے ان کی خواہش ہوئی کہ اسے وہ خود ہی خرید لیں ۔ اور اجازت لینے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنا صدقہ واپس نہ لو ۔ اسی وجہ سے اگر ابن عمر ؓ اپنا دیا ہوا کوئی صدقہ خرید لیتے ‘ تو پھر اسے صدقہ کر دیتے تھے ۔ (اپنے استعمال میں نہ رکھتے تھے ۔ باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 1479 --- ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ نے ابوالزناد سے بیان کیا ‘ ان سے اعرج نے ‘ اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مسکین وہ نہیں ہے جو لوگوں کا چکر کاٹتا پھرتا ہے تاکہ اسے دو ایک لقمہ یا دو ایک کھجور مل جائیں ۔ بلکہ اصلی مسکین وہ ہے جس کے پاس اتنا مال نہیں کہ وہ اس کے ذریعہ سے بےپرواہ ہو جائے ۔ اس حال میں بھی کسی کو معلوم نہیں کہ کوئی اسے صدقہ ہی دیدے اور نہ وہ خود ہاتھ پھیلانے کے لیے اٹھتا ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: زکاۃ کے مستحق مسکین کی تعریف ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
‏‏‏‏ اور نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ وہ شخص جو بقدر کفایت نہیں پاتا (گویا اس کو غنی نہیں کہہ سکتے) اور (اللہ تعالیٰ نے اسی سورۃ میں فرمایا ہے کہ) صدقہ خیرات تو ان فقراء کے لیے ہے جو اللہ کے راستے میں گھر گئے ہیں ۔ کسی ملک میں جا نہیں سکتے کہ وہ تجارت ہی کر لیں ۔ ناواقف لوگ انہیں سوال نہ کرنے کی وجہ سے غنی سمجھتے ہیں ۔ آخر آیت « فإن اللہ بہ عليم » تک (یعنی وہ حد کیا ہے جس سے سوال ناجائز ہو) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1477 --- ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے خالد حذاء نے بیان کیا ‘ ان سے ابن اشوع نے ‘ ان سے عامر شعبی نے ۔ کہا کہ مجھ سے مغیرہ بن شعبہ ؓ کے منشی وراد نے بیان کیا ۔ کہ معاویہ ؓ نے مغیرہ بن شعبہ ؓ کو لکھا کہ انہیں کوئی ایسی حدیث لکھئے جو آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہو ۔ مغیرہ ؓ نے لکھا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے لیے تین باتیں پسند نہیں کرتا ۔ بلاوجہ کی گپ شپ ، فضول خرچی اور لوگوں سے بہت مانگنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1476 --- ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے محمد بن زیاد نے خبر دی انہوں نے کہا کہ میں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مسکین وہ نہیں جسے ایک دو لقمے در در پھرائیں ۔ مسکین تو وہ ہے جس کے پاس مال نہیں ۔ لیکن اسے سوال سے شرم آتی ہے اور وہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتا (مسکین وہ جو کمائے مگر بقدر ضرورت نہ پا سکے) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: مسکین کسے کہتے ہیں ؟
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1473 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے یونس نے ‘ ان سے زہری نے ‘ ان سے سالم نے اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ میں نے عمر ؓ سے سنا وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ مجھے کوئی چیز عطا فرماتے تو میں عرض کرتا کہ آپ ﷺ مجھ سے زیادہ محتاج کو دے دیجئیے ۔ لیکن نبی کریم ﷺ فرماتے کہ لے لو ‘ اگر تمہیں کوئی ایسا مال ملے جس پر تمہارا خیال نہ لگا ہوا ہو اور نہ تم نے اسے مانگا ہو تو اسے قبول کر لیا کرو ۔ اور جو نہ ملے تو اس کی پرواہ نہ کرو اور اس کے پیچھے نہ پڑو ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: لالچ اور سوال کے بغیر ملے تو قبول کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1475 --- اور آپ ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن سورج اتنا قریب ہو جائے گا کہ پسینہ آدھے کان تک پہنچ جائے گا ۔ لوگ اسی حال میں اپنی مخلصی کے لیے آدم علیہ السلام سے فریاد کریں گے ۔ پھر موسیٰ علیہ السلام سے ۔ اور پھر محمد ﷺ سے ۔ عبداللہ نے اپنی روایت میں یہ زیادتی کی ہے کہ مجھ سے لیث نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ابن ابی جعفر نے بیان کیا ‘ کہ پھر نبی کریم ﷺ شفاعت کریں گے کہ مخلوق کا فیصلہ کیا جائے ۔ پھر آپ ﷺ بڑھیں گے اور جنت کے دروازے کا حلقہ تھام لیں گے ۔ اور اسی دن اللہ تعالیٰ آپ کو ” مقام محمود “ عطا فرمائے گا ۔ جس کی تمام اہل محشر تعریف کریں گے ۔ اور معلی بن اسد نے کہا کہ ہم سے وہیب نے نعمان بن راشد سے بیان کیا ‘ ان سے زہری کے بھائی عبداللہ بن مسلم نے ‘ ان سے حمزہ بن عبداللہ نے ‘ اور انہوں نے عبداللہ بن عمر ؓ سے سنا ‘ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے پھر اتنی ہی حدیث بیان کی جو سوال کے باب میں ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 1472 --- ہم سے عبد ان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ‘ کہا کہ ہمیں یونس نے خبر دی ‘ انہیں زہری نے ‘ انہیں عروہ بن زبیر اور سعید بن مسیب نے کہ حکیم بن حزام ؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے کچھ مانگا ۔ آپ ﷺ نے عطا فرمایا ۔ میں نے پھر مانگا اور آپ ﷺ نے پھر عطا فرمایا ۔ میں نے پھر مانگا آپ ﷺ نے پھر بھی عطا فرمایا ۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔ اے حکیم ! یہ دولت بڑی سرسبز اور بہت ہی شیریں ہے ۔ لیکن جو شخص اسے اپنے دل کو سخی رکھ کر لے تو اس کی دولت میں برکت ہوتی ہے ۔ اور جو لالچ کے ساتھ لیتا ہے تو اس کی دولت میں کچھ بھی برکت نہیں ہو گی ۔ اس کا حال اس شخص جیسا ہو گا جو کھاتا ہے لیکن آسودہ نہیں ہوتا (یاد رکھو) اوپر کا ہاتھ نیچے کے ہاتھ سے بہتر ہے ۔ حکیم بن حزام ؓ نے کہا ‘ کہ میں نے عرض کی اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو سچائی کے ساتھ مبعوث کیا ہے ۔ اب اس کے بعد میں کسی سے کوئی چیز نہیں لوں گا ۔ تاآنکہ اس دنیا ہی سے میں جدا ہو جاؤں ۔ چنانچہ ابوبکر ؓ حکیم ؓ کو ان کا معمول دینے کو بلاتے تو وہ لینے سے انکار کر دیتے ۔ پھر عمر ؓ نے بھی انہیں ان کا حصہ دینا چاہا تو انہوں نے اس کے لینے سے انکار کر دیا ۔ اس پر عمر ؓ نے فرمایا کہ مسلمانو ! میں تمہیں حکیم بن حزام کے معاملہ میں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے ان کا حق انہیں دینا چاہا لیکن انہوں نے لینے سے انکار کر دیا ۔ غرض حکیم بن حزام ؓ رسول اللہ ﷺ کے بعد اسی طرح کسی سے بھی کوئی چیز لینے سے ہمیشہ انکار ہی کرتے رہے ۔ یہاں تک کہ وفات پا گئے ۔ عمر ؓ ” مال فے “ یعنی ملکی آمدنی سے ان کا حصہ ان کو دینا چاہتے تھے مگر انہوں نے وہ بھی نہیں لیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  5k
حدیث نمبر: 1474 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عبیداللہ بن ابی جعفر نے کہا ‘ کہ میں نے حمزہ بن عبداللہ بن عمر سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے عبداللہ بن عمر ؓ سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : آدمی ہمیشہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ قیامت کے دن اس طرح اٹھے گا کہ اس کے چہرے پر ذرا بھی گوشت نہ ہو گا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: مال بڑھانے کے لئے سوال کرنے والا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1469 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں امام مالک نے ‘ ابن شہاب سے خبر دی ‘ انہیں عطاء بن یزید لیثی نے اور انہیں ابو سعید خدری ؓ نے کہ انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا تو آپ ﷺ نے انہیں دیا ۔ پھر انہوں نے سوال کیا اور آپ ﷺ نے پھر دیا ۔ یہاں تک کہ جو مال آپ ﷺ کے پاس تھا ۔ اب وہ ختم ہو گیا ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر میرے پاس جو مال و دولت ہو تو میں اسے بچا کر نہیں رکھوں گا ۔ مگر جو شخص سوال کرنے سے بچتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اسے سوال کرنے سے محفوظ ہی رکھتا ہے ۔ اور جو شخص بے نیازی برتتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے بےنیاز بنا دیتا ہے اور جو شخص اپنے اوپر زور ڈال کر بھی صبر کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اسے صبر و استقلال دے دیتا ہے ۔ اور کسی کو بھی صبر سے زیادہ بہتر اور اس سے زیادہ بےپایاں خیر نہیں ملی ۔ (صبر تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: سوال سے پرہیز فقر سے بچاتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ نے میں فرمایا ۔ ان کے مالوں میں مانگنے والے اور خاموش رہنے والے دونوں کا حصہ ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 1485 --- ہم سے عمر بن محمد بن حسن اسدی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن زیاد نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس توڑنے کے وقت زکوٰۃ کی کھجور لائی جاتی ، ہر شخص اپنی زکوٰۃ لاتا اور نوبت یہاں تک پہنچتی کہ کھجور کا ایک ڈھیر لگ جاتا ۔ (ایک مرتبہ) حسن اور حسین ؓ ایسی ہی کھجوروں سے کھیل رہے تھے کہ ایک نے ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں رکھ لی ۔ رسول اللہ ﷺ نے جونہی دیکھا تو ان کے منہ سے وہ کھجور نکال لی ۔ اور فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ محمد ﷺ کی اولاد زکوٰۃ کا مال نہیں کھا سکتی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 1490 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں امام مالک بن انس نے خبر دی ‘ انہیں زید بن اسلم نے اور ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ‘ کہ میں نے عمر ؓ کو یہ کہتے سنا کہ انہوں نے ایک گھوڑا اللہ تعالیٰ کے راستہ میں ایک شخص کو سواری کے لیے دے دیا ۔ لیکن اس شخص نے گھوڑے کو خراب کر دیا ۔ اس لیے میں نے چاہا کہ اسے خرید لوں ۔ میرا یہ بھی خیال تھا کہ وہ اسے سستے داموں بیچ ڈالے گا ۔ چنانچہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنا صدقہ واپس نہ لو ۔ خواہ وہ تمہیں ایک درہم ہی میں کیوں نہ دے کیونکہ دیا ہوا صدقہ واپس لینے والے کی مثال قے کر کے چاٹنے والے کی سی ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ دے کر واپس لینا جائز نہیں اور خریدنا نا مناسب ہے ۔ صدقہ دی ہوئی چیز خود نہ خریدی جائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 1508 --- ہم سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے یزید بن ابی حکیم عدنی سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ‘ ان سے زید بن اسلم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے عیاض بن عبداللہ بن سعد بن ابی سرح نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے زمانہ میں صدقہ فطر ایک صاع گیہوں یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو یا ایک صاع ” زبیب “ (خشک انگور یا خشک انجیر) نکالتے تھے ۔ پھر جب معاویہ ؓ مدینہ میں آئے اور گیہوں کی آمدنی ہوئی تو کہنے لگے میں سمجھتا ہوں اس کا ایک مد دوسرے اناج کے دو مد کے برابر ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
‏‏‏‏ اور امام مالک رحمہ اللہ اور امام شافعی رحمہ اللہ نے کہا رکاز جاہلیت کے زمانے کا خزانہ ہے ۔ اس میں تھوڑا مال نکلے یا بہت پانچواں حصہ لیا جائے گا ۔ اور کان رکاز نہیں ہے ۔ اور نبی کریم ﷺ نے کان کے بارے میں فرمایا اس میں اگر کوئی گر کر یا کام کرتا ہوا مر جائے تو اس کی جان مفت گئی ۔ اور رکاز میں پانچواں حصہ ہے ۔ اور عمر بن عبدالعزیز خلیفہ کانوں میں سے چالیسواں حصہ لیا کرتے تھے ۔ دو سو روپوں میں سے پانچ روپیہ ۔ اور امام حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا جو رکاز دارالحرب میں پائے تو اس میں سے پانچواں حصہ لیا جائے اور جو امن اور صلح کے ملک میں ملے تو اس میں سے زکوٰۃ چالیسواں حصہ لی جائے ۔ اور اگر دشمن کے ملک میں پڑی ہوئی چیز ملے تو اس کو پہنچوا دے (شاید مسلمان کا مال ہو) اگر دشمن کا مال ہو تو اس میں سے پانچواں حصہ ادا کرے ۔ اور بعض لوگوں نے کہا معدن بھی رکاز ہے جاہلیت کے دفینہ کی طرح کیونکہ عرب لوگ کہتے ہیں « أركز المعدن » جب اس میں سے کوئی چیز نکلے ۔ ان کا جواب یہ ہے اگر کسی شخص کو کوئی چیز ہبہ کی جائے یا وہ نفع کمائے یا اس کے باغ میں میوہ بہت نکلے ۔ تو کہتے ہیں « أركزت » (حالانکہ یہ چیزیں بالاتفاق رکاز نہیں ہیں) پھر ان لوگوں نے اپنے قول کے آپ خلاف کیا ۔ کہتے ہیں رکاز کا چھپا لینا کچھ برا نہیں پانچواں حصہ نہ دے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  4k
حدیث نمبر: 1507 --- ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے نافع کے واسطہ سے بیان کیا ‘ ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو کی زکوٰۃ فطر دینے کا حکم فرمایا تھا ۔ عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ پھر لوگوں نے اسی کے برابر دو مد (آدھا صاع) گیہوں کر لیا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1506 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ‘ ان سے زید بن اسلم نے بیان کیا ‘ ان سے عیاض بن عبداللہ بن سعد بن ابی سرح عامری نے بیان کیا ‘ کہ انہوں نے ابو سعید خدری ؓ سے سنا ۔ آپ فرماتے تھے کہ ہم فطرہ کی زکوٰۃ ایک صاع اناج یا گیہوں یا ایک صاع جَو یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع پنیر یا ایک صاع زبیب (خشک انگور یا انجیر) نکالا کرتے تھے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ فطر غلہ کی صورت میں دینا افضل ہے ۔ گیہوں ، چاول ، جو ، کھجور ، منقہ یا پنیر میں سے جو چیز زیر استعمال ہو ، وہی دینی چاہئے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1505 --- ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے زید بن اسلم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے عیاض بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا کہ ہم ایک صاع ” جَو “ کا صدقہ دیا کرتے تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 1503 --- ہم سے یحییٰ بن محمد بن سکن نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جھضم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ‘ ان سے عمر بن نافع نے ان سے ان کے باپ نے اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فطر کی زکوٰۃ (صدقہ فطر) ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو فرض قرار دی تھی ۔ غلام ‘ آزاد ‘ مرد ‘ عورت ‘ چھوٹے اور بڑے تمام مسلمانوں پر ۔ آپ ﷺ کا حکم یہ تھا کہ نماز (عید) کے لیے جانے سے پہلے یہ صدقہ ادا کر دیا جائے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ فطر کی مقدار دو کلو کھجور ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
Result Pages: << Previous 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 Next >>


Search took 0.142 seconds