481. سنن ابن ماجہ --- کتاب: ذبیحہ کے احکام و مسائل --- باب : فرعہ اور عتیرہ کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3167 --- حکم البانی: صحيح... نبیشہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ کو آواز دی اور کہا : اللہ کے رسول ! ہم زمانہ جاہلیت میں ماہ رجب میں « عتیرہ » کرتے تھے ، اب آپ اس سلسلے میں ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جس مہینے میں چاہو اللہ کے لیے قربانی کرو ، اللہ تعالیٰ کے لیے نیک عمل کرو ، اور (غریبوں کو) کھانا کھلاؤ “ ، لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہم لوگ زمانہ جاہلیت میں « فرع » کرتے تھے ، اب آپ اس سلسلے میں ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہر « سائمہ » (چرنے والے جانور) میں « فرع » ہے جس کو تمہارا جانور جنے یہاں تک کہ جب وہ بوجھ لادنے کے لائق (یعنی جوان) ہو جائے تو اسے ذبح کرو ، اور اس کا گوشت (میرا خیال ہے انہوں نے کہا) مسافروں پر صدقہ کر دے تو یہ بہتر ہے “ ۔ ... (ص/ح)
482. صحیح بخاری --- کتاب: حیض کے احکام و مسائل --- باب : اس بارے میں کہ حائضہ عورت روزے چھوڑ دے ( بعد میں قضاء کرے ) ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 304 --- ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا مجھے زید نے اور یہ زید اسلم کے بیٹے ہیں ، انہوں نے عیاض بن عبداللہ سے ، انہوں نے ابو سعید خدری ؓ سے کہ آپ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ عید الاضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے ۔ وہاں آپ ﷺ عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے عورتوں کی جماعت ! صدقہ کرو ، کیونکہ میں نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے ۔ انہوں نے کہا یا رسول اللہ ! ایسا کیوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو ، باوجود عقل اور دین میں ناقص ہونے کے میں نے تم سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے والا نہیں دیکھا ۔ عورتوں نے عرض کی کہ ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے یا رسول اللہ ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے ؟ انہوں نے کہا ، جی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا بس یہی اس کی عقل کا نقصان ہے ۔ پھر آپ نے پوچھا کیا ایسا نہیں ہے کہ جب عورت حائضہ ہو تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ روزہ رکھ سکتی ہے ، عورتوں نے کہا ایسا ہی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہی اس کے دین کا نقصان ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: لعن طعن اور شوہر کی ناشکری کا انجام جہنم ہے ۔ عورتوں کا عقل اور دین میں ناقص ہونا ۔
حدیث نمبر: 4836 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، انہیں ابن عیینہ نے خبر دی ، ان سے زیاد نے بیان کیا اور انہوں نے مغیرہ بن شعبہ ؓ سے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں رات بھر کھڑے رہے یہاں تک کہ آپ کے دونوں پاؤں سوج گئے ۔ آپ ﷺ سے عرض کیا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے تو آپ کی اگلی پچھلی تمام خطائیں معاف کر دی ہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں ؟
484. صحیح بخاری --- کتاب: زکوۃ کے مسائل کا بیان --- باب : صدقہ فطر نماز عید سے پہلے ادا کرنا ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 1510 --- ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوعمر حفص بن میسرہ نے بیان کیا ‘ ان سے زید بن اسلم نے بیان کیا ‘ ان سے عیاض بن عبداللہ بن سعد نے ‘ ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے زمانہ میں عیدالفطر کے دن (کھانے کے غلہ سے) ایک صاع نکالتے تھے ۔ ابوسعید ؓ نے بیان کیا کہ ہمارا کھانا (ان دنوں) جَو ، زبیب ، پنیر اور کھجور تھا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: عید الفطر کے دن صدقہ فطر دینا ۔
485. صحیح بخاری --- کتاب: زکوۃ کے مسائل کا بیان --- باب : گیہوں یا دوسرا اناج بھی صدقہ فطر میں ایک صاع ہونا چاہیے ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 1506 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ‘ ان سے زید بن اسلم نے بیان کیا ‘ ان سے عیاض بن عبداللہ بن سعد بن ابی سرح عامری نے بیان کیا ‘ کہ انہوں نے ابو سعید خدری ؓ سے سنا ۔ آپ فرماتے تھے کہ ہم فطرہ کی زکوٰۃ ایک صاع اناج یا گیہوں یا ایک صاع جَو یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع پنیر یا ایک صاع زبیب (خشک انگور یا انجیر) نکالا کرتے تھے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ فطر غلہ کی صورت میں دینا افضل ہے ۔ گیہوں ، چاول ، جو ، کھجور ، منقہ یا پنیر میں سے جو چیز زیر استعمال ہو ، وہی دینی چاہئے ۔
486. سنن ابی داود --- کتاب: جہاد کے مسائل --- باب : مال غنیمت میں خیانت کرنے والے کی سزا کا بیان ۔ [سنن ابی داود]
حدیث نمبر: 2713 --- حکم البانی: ضعيف... صالح بن محمد بن زائدہ کہتے ہیں کہ میں مسلمہ کے ساتھ روم کی سر زمین میں گیا تو وہاں ایک شخص لایا گیا جس نے مال غنیمت میں چوری کی تھی ، انہوں نے سالم سے اس سلسلہ میں مسئلہ پوچھا تو سالم بن عبداللہ نے کہا : میں نے اپنے والد کو بیان کرتے ہوئے سنا وہ عمر بن خطاب ؓ سے اور وہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کر رہے تھے آپ نے فرمایا کہ جب تم کسی ایسے شخص کو پاؤ کہ جس نے مال غنیمت میں خیانت کی ہو تو اس کا سامان جلا دو ، اور اسے مارو ۔ راوی کہتے ہیں : ہمیں اس کے سامان میں ایک مصحف بھی ملا تو مسلمہ نے سالم سے اس کے متعلق پوچھا ، انہوں نے کہا : اسے بیچ دو اور اس کی قیمت صدقہ کر دو ۔ ... (ض)
487. سلسلہ احادیث صحیحہ --- توبہ، نصیحت اور نرمی کے ابواب --- آدمی کا مال وہی ہے ، جو وہ خرچ کر چکا [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 2233 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1486... سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تم میں سے کون ہے جسے اپنے مال کی بہ نسبت اپنے وارث کا مال زیادہ محبوب ہو ؟ “ صحابہ نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! ہم میں سے ہر شخص کو اپنے وارث کی بہ نسبت اپنا مال سب سے زیادہ محبوب ہے ۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ”جان لو ! تم میں سے ہر ایک کو وارث کے مال کی بہ نسبت اپنا مال زیادہ محبوب ہے ۔ (یاد رکھو کہ) تمہارا مال تو وہ ہے جو تم نے (صدقہ و خیرات کر کے) آگے بھیج دیا اور جو کچھ پیچھے چھوڑ جاؤ گے وہ تمہارے وارث کا مال ہو گا ۔ “
488. سنن ترمذی --- کتاب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے احکامات اور فیصلے --- باب : درخت لگانے کی فضیلت ۔ [سنن ترمذی]
حدیث نمبر: 1382 --- حکم البانی: ** ، الصحيحة ( 7 ) ... انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جو بھی مسلمان کوئی درخت لگاتا ہے یا فصل بوتا ہے اور اس میں سے انسان یا پرند یا چرند کھاتا ہے تو وہ اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- انس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- اس باب میں ابوایوب ، جابر ، ام مبشر اور زید بن خالد ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ... (ص/ح)
489. صحیح بخاری --- کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی --- باب : مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 3307 --- ہم سے صدقہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم سے عبدالحمید بن جبیر بن شیبہ نے بیان کیا ، ان سے سعید بن مسیب نے بیان کیا اور انہیں ام شریک ؓ نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے گرگٹ کو مار ڈالنے کا حکم فرمایا ہے ۔
490. صحیح بخاری --- کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں --- باب : آیت کی تفسیر ”شراب اور جوا اور بت اور پانسے یہ سب گندی چیزیں ہیں بلکہ یہ شیطانی کام ہیں“ ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 4618 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ، انہیں عمرو نے اور ان سے جابر ؓ نے بیان کیا کہ غزوہ احد میں بہت سے صحابہ ؓ نے صبح صبح شراب پی تھی اور اسی دن وہ سب شہید کر دیئے گئے تھے ۔ اس وقت شراب حرام نہیں ہوئی تھی (اس لیے وہ گنہگار نہیں ٹھہرے) ۔
491. صحیح بخاری --- کتاب: اخلاق کے بیان میں --- باب : اللہ پاک کو کون سے نام زیادہ پسند ہیں اور کسی شخص کا کسی کو یوں کہنا بیٹا ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 6186 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبر دی ، ان سے ابن المنکدر نے بیان کیا اور ان سے جابر ؓ نے بیان کیا کہ ہم میں سے ایک صاحب کے یہاں بچہ پیدا ہوا تو انہوں نے اس کا نام قاسم رکھا ۔ ہم نے ان سے کہا کہ ہم تم کو ابوالقاسم کہہ کر نہیں پکاریں گے (کیونکہ ابوالقاسم نبی کریم ﷺ کی کنیت تھی) اور نہ ہم تمہاری عزت کے لیے ایسا کریں گے ۔ ان صاحب نے اس کی خبر نبی کریم ﷺ کو دی ، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اپنے بیٹے کا نام عبدالرحمٰن رکھ لے ۔
492. سنن ترمذی --- کتاب: احوال قیامت، رقت قلب اور ورع --- باب : ۔ ۔ ۔ [سنن ترمذی]
حدیث نمبر: 2477 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ اہل صفہ مسلمانوں کے مہمان تھے ، وہ مال اور اہل و عیال والے نہ تھے ، قسم ہے اس معبود کی جس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، بھوک کی شدت سے میں اپنا پیٹ زمین پر رکھ دیتا تھا اور بھوک سے پیٹ پر پتھر باندھ لیتا تھا ، ایک دن میں لوگوں کی گزرگاہ پر بیٹھ گیا ، اس طرف سے ابوبکر ؓ گزرے تو میں نے ان سے قرآن مجید کی ایک آیت اس وجہ سے پوچھی تاکہ وہ مجھے اپنے ساتھ لے جائیں لیکن وہ چلے گئے اور مجھے اپنے ساتھ نہیں لیا ، پھر عمر ؓ گزرے ، ان سے بھی میں نے کتاب اللہ کی ایک آیت پوچھی تاکہ وہ مجھے اپنے ساتھ لے جائیں مگر وہ بھی آگے بڑھ گئے اور مجھے اپنے ساتھ نہیں لے گئے ۔ پھر ابوالقاسم ﷺ کا گزر ہوا تو آپ نے مجھے دیکھ کر مسکرایا اور فرمایا : ” ابوہریرہ ! “ میں نے کہا : حاضر ہوں اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا : ” ساتھ چلو “ اور آپ چل پڑے ، میں بھی ساتھ میں ہو لیا ، آپ اپنے گھر میں داخل ہوئے پھر میں نے بھی اجازت چاہی ، چنانچہ مجھے اجازت دے دی گئی ، وہاں آپ نے دودھ کا ایک پیالہ پایا ، دریافت فرمایا : ” یہ دودھ کہاں سے ملا ؟ “ عرض کیا گیا : فلاں نے اسے ہدیہ بھیجا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” ابوہریرہ ! “ میں نے کہا : حاضر ہوں ، آپ نے فرمایا : ” جاؤ اہل صفہ کو بلا لاؤ “ ، یہ مسلمانوں کے مہمان تھے ان کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا ، گھربار تھا نہ کوئی مال ، آپ ﷺ کے پاس جب کوئی صدقہ آتا تھا تو اسے ان کے پاس بھیج دیتے تھے ، اس میں سے آپ کچھ نہیں لیتے تھے ، اور جب کوئی ہدیہ آتا تو ان کو بلا بھیجتے ، اس میں سے آپ بھی کچھ لے لیتے ، اور ان کو بھی اس میں شریک فرماتے ، لیکن اس ذرا سے دودھ کے لیے آپ کا مجھے بھیجنا ناگوار گزرا اور میں نے (دل میں) کہا : اہل صفہ کا کیا بنے گا ؟ اور میں انہیں بلانے جاؤں گا ، پھر آپ ﷺ مجھے ہی حکم دیں گے کہ اس پیالے میں جو کچھ ہے انہیں دوں ، مجھے یقین ہے کہ اس میں سے مجھے کچھ نہیں ملے گا ، حالانکہ مجھے امید تھی کہ اس میں سے مجھے اتنا ضرور ملے گا جو میرے لیے کافی ہو جائے گا ، لیکن اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کے سوا کوئی چارہ بھی نہ تھا ، چنانچہ میں ان سب کو بلا لایا ، جب وہ سب آپ کے پاس آئے اور اپنی اپنی جگہوں پر بیٹھ گئے تو آپ نے فرمایا : ” ابوہریرہ ! یہ پیالہ ان لوگوں کو دے دو “ ، چنانچہ میں وہ پیالہ ایک ایک کو ...
حدیث نمبر: 2045 --- سیدنا ابن عباس ؓ کہتے تھے : میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی خطبہ سے پہلے اور خیال کیا کہ آپ ﷺ کا خطبہ عورتوں نے نہیں سنا ۔ پھر آپ ﷺ ان کے پاس آئے اور ان کو نصیحت کی اور صدقہ کا حکم دیا اور سیدنا بلال ؓ اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے ۔ اور عورتوں میں سے کوئی انگوٹھی ڈالتی اور کوئی چھلا اور کوئی اور کچھ ۔
494. سنن ترمذی --- کتاب: اسلامی اخلاق و آداب --- باب : ناخن کاٹنے اور مونچھیں تراشنے کے وقت کا بیان ۔ [سنن ترمذی]
حدیث نمبر: 2759 --- حکم البانی: صحيح انظر ما قبله ( 2758 ) ... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ مونچھیں کترنے ، ناخن کاٹنے ، زیر ناف کے بال لینے ، اور بغل کے بال اکھاڑنے کا ہمارے لیے وقت مقرر فرما دیا گیا ہے ، اور وہ یہ ہے کہ ہم انہیں چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑے رکھیں ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث پہلی حدیث سے زیادہ صحیح ہے ، ۲- صدقہ بن موسیٰ (جو پہلی حدیث کی سند میں) محدثین کے نزدیک حافظ نہیں ہیں ۔ ... (ص/ح)
495. سنن نسائی --- ابواب: وضو کا طریقہ --- باب : وضو کی فرضیت کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 139 --- حکم البانی: صحيح... ابوالملیح کے والد (اسامہ بن عمیر) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ بغیر وضو کے کوئی نماز قبول نہیں کرتا ، اور نہ خیانت کے مال کا صدقہ قبول کرتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 2573 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” مسکین وہ نہیں ہے جو اس طرح لوگوں کے پاس چکر لگائے کہ ایک لقمہ دو لقمے یا ایک کھجور دو کھجوریں اسے در در پھرائیں “ ، لوگوں نے پوچھا : پھر مسکین کون ہے ؟ فرمایا : ” مسکین وہ ہے جس کے پاس اتنا مال و دولت نہ ہو کہ وہ اپنی ضرورت کی تکمیل کے لیے دوسروں کا محتاج نہ رہے ، اور وہ محسوس بھی نہ ہو سکے کہ وہ مسکین ہے کہ اسے ضرورت مند سمجھ کر صدقہ دیا جائے ۔ اور نہ ہی وہ لوگوں کے سامنے مانگنے کے لیے ہاتھ پھیلائے کھڑا ہوتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 2428 --- سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کچھ صدقہ کا مال تقسیم فرمایا اور میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! اللہ کی قسم ! اس کے مستحق اور لوگ تھے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” انہوں نے مجھے مجبور کیا دو باتوں میں کہ یا تو مجھ سے بےحیائی سے مانگیں یا ان کے آگے بخیل ٹھہروں ۔ سو میں بخل کرنے والا نہیں ہوں ۔ “
498. سنن نسائی --- کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل --- باب : مردہ کا مثلہ کرنا منع ہے ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 4052 --- حکم البانی: صحيح... انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنے خطبے میں صدقہ پر ابھارتے اور مثلہ سے منع فرماتے تھے ۔ ... (ص/ح)
499. صحیح بخاری --- کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان --- باب : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں قرآن کے قاری ( حافظ ) کون کون تھے ؟ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 5005 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو یحییٰ بن سعید قطان نے خبر دی ، انہیں سفیان ثوری نے ، انہیں حبیب بن ابی ثابت نے ، انہیں سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ عمر ؓ نے کہا ، ابی بن کعب ہم میں سب سے اچھے قاری ہیں لیکن ابی جہاں غلطی کرتے ہیں اس کو ہم چھوڑ دیتے ہیں (وہ بعض منسوخ التلاوۃ آیتوں کو بھی پڑھتے ہیں) اور کہتے ہیں کہ میں نے تو اس آیت کو نبی کریم ﷺ کے منہ مبارک سے سنا ہے ، میں کسی کے کہنے سے اسے چھوڑنے والا نہیں اور اللہ نے خود فرمایا ہے « ما ننسخ من آيۃ أو ننسأہا نأت بخير منہا أو مثلہا » کہ ” ہم جب کسی آیت کو منسوخ کر دیتے ہیں پھر یا تو اسے بھلا دیتے ہیں یا اس سے بہتر لاتے ہیں ۔ “
500. صحیح بخاری --- کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں --- باب : قسط ہندی اور قسط بحری یعنی کوٹ جو سمندر سے نکلتا ہے اس کا نام لینا ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 5692 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ، کہا میں نے زہری سے سنا ، انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے کہ ام قیس بنت محصن ؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ نے فرمایا تم لوگ اس عود ہندی (« كست ») کا استعمال کیا کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے ۔ حلق کے درد میں اسے ناک میں ڈالا جاتا ہے ، پسلی کے درد میں چبائی جاتی ہے ۔
|