حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: جھاڑ پھونک
تمام کتب میں
62 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 100 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 2430 --- حکم البانی: صحيح ، الصحيحة ( 1080 ) ... عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی (دیہاتی) نے نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں آ کر عرض کیا : « صور » کیا چیز ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” ایک سنکھ ہے جس میں پھونک ماری جائے گی “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن ہے ، ۲- کئی لوگوں نے سلیمان تیمی سے اس حدیث کی روایت کی ہے ، اسے ہم صرف سلیمان تیمی کی روایت سے جانتے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 602 --- حکم البانی: صحيح ، صحيح أبي داود ( 1262 ) ، صفة الصلاة... ابووائل شقیق بن سلمہ کہتے ہیں : ایک شخص نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے لفظ « غَيْرِ آسِنٍ » یا « يَاسِنٍ » کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا : کیا تم نے اس کے علاوہ پورا قرآن پڑھ لیا ہے ؟ اس نے کہا : جی ہاں ، انہوں نے کہا : ایک قوم اسے ایسے پڑھتی ہے جیسے کوئی خراب کھجور جھاڑ رہا ہو ، یہ ان کے گلے سے آگے نہیں بڑھتا ، میں ان متشابہ سورتوں کو جانتا ہوں جنہیں رسول اللہ ﷺ ملا کر پڑھتے تھے ۔ ابووائل کہتے ہیں : ہم نے علقمہ سے پوچھنے کے لیے کہا تو انہوں نے ابن مسعود ؓ سے پوچھا : انہوں نے بتایا کہ یہ مفصل کی بیس سورتیں ہیں نبی اکرم ﷺ ہر رکعت میں دو دو سورتیں ملا کر پڑھتے تھے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : يَاسِنٍ یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3401 --- حکم البانی: حسن الكلم الطيب ( 34 ) ... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جب کوئی تم میں سے اپنے بستر پر سے اٹھ جائے پھر لوٹ کر اس پر (لیٹنے ، بیٹھنے) آئے تو اسے چاہیئے کہ اپنے ازار (تہبند ، لنگی) کے (پلو) کو نے اور کنارے سے تین بار بستر کو جھاڑ دے ، اس لیے کہ اسے کچھ پتہ نہیں کہ اس کے اٹھ کر جانے کے بعد وہاں کون سی چیز آ کر بیٹھی یا چھپی ہے ، پھر جب لیٹے تو کہے : « باسمك ربي وضعت جنبي وبك أرفعہ فإن أمسكت نفسي فارحمہا وإن أرسلتہا فاحفظہا بما تحفظ بہ عبادك الصالحين » ” اے میرے رب ! میں تیرا نام لے کر (اپنے بستر پر) اپنے پہلو کو ڈال رہا ہوں یعنی سونے جا رہا ہوں ، اور تیرا ہی نام لے کر میں اسے اٹھاؤں گا بھی ، پھر اگر تو میری جان کو (سونے ہی کی حالت میں) روک لیتا ہے (یعنی مجھے موت دے دیتا ہے) تو میری جان پر رحم فرما ، اور اگر تو سونے دیتا ہے تو اس کی ویسی ہی حفاظت فرما جیسی کہ تو اپنے نیک و صالح بندوں کی حفاظت کرتا ہے “ ، پھر نیند سے بیدار ہو جائے تو اسے چاہیئے کہ کہے : « الحمد للہ الذي عافاني في جسدي ورد علي روحي وأذن لي بذكرہ » ” تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے میرے بدن کو صحت مند رکھا ، اور میری روح مجھ پر لوٹا دی اور مجھے اپنی یاد کی اجازت (اور توفیق) دی “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- ابوہریرہ ؓ کی حدیث حدیث حسن ہے ، ۲- بعض دوسرے راویوں نے بھی یہ حدیث روایت کی ہے ، اور اس روایت میں انہوں نے « فلينفضہ بداخلۃ إزارہ » کا لفظ استعمال کیا ہے « بداخلۃ إزارہ » سے مراد تہبند کا اندر والا حصہ ہے ، ۳- اس باب میں جعفر اور عائشہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 313 --- حکم البانی: صحيح... عبدالرحمٰن بن ابزی سے روایت ہے کہ ایک شخص عمر ؓ کے پاس آیا ، اور کہا کہ میں جنبی ہو گیا ہوں اور مجھے پانی نہیں ملا ، (کیا کروں ؟) عمر ؓ نے کہا : (غسل کئے بغیر) نماز نہ پڑھو ، اس پر عمار بن یاسر ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں کہ میں اور آپ دونوں ایک سریہ (فوجی مہم) میں تھے ، تو ہم جنبی ہو گئے ، اور ہمیں پانی نہیں ملا ، تو آپ نے تو نماز نہیں پڑھی ، اور رہا میں تو میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ کر نماز پڑھ لی ، پھر ہم نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے ، اور آپ سے ہم نے اس کا ذکر کیا تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے لیے بس اتنا ہی کافی تھا “ ، پھر آپ ﷺ نے دونوں ہاتھ زمین پر مارا ، پھر ان میں پھونک ماری ، پھر ان دونوں سے اپنے چہرہ اور دونوں ہتھیلیوں پر مسح کیا - سلمہ کو شک ہے ، وہ یہ نہیں جان سکے کہ اس میں مسح کا ذکر دونوں کہنیوں تک ہے یا دونوں ہتھیلیوں تک - (عمار ؓ کی بات سن کر) عمر ؓ نے کہا : جو تم کہہ رہے ہو ہم تمہیں کو اس کا ذمہ دار بناتے ہیں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 570 --- حکم البانی: صحيح دون رواية مرفقيه فإنها منكرة... حکم اور سلمہ بن کہیل نے عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے تیمم کے بارے میں پوچھا ، تو انہوں نے کہا نبی اکرم ﷺ نے عمار ؓ کو اس طرح کرنے کا حکم دیا ، پھر عبداللہ بن ابی اوفی ؓ نے اپنے ہاتھ زمین پر مارے ، اور انہیں جھاڑ کر اپنے چہرے پر مل لیا ۔ حکم کی روایت میں « يديہ »  اور سلمہ کی روایت میں « مرفقيہ »  کا لفظ ہے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5667 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن مسلم نے بیان کیا ، کہا ہم سے سلیمان اعمش نے بیان کیا ، ان سے ابراہیم تیمی نے ، ان سے حارث بن سوید نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کو بخار آیا ہوا تھا میں نے آپ کا جسم چھو کر عرض کیا کہ آپ کو بڑا تیز بخار ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہاں تم میں کے دو آدمیوں کے برابر ہے ۔ ابن مسعود ؓ نے عرض کیا کہ نبی کریم ﷺ کا اجر بھی دو گنا ہے ۔ کہا ہاں پھر آپ نے فرمایا کہ کسی مسلمان کو بھی جب کسی مرض کی تکلیف یا اور کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ اس کے گناہ کو اس طرح جھاڑ دیتا ہے جس طرح درخت اپنے پتوں کو جھاڑتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 613 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”کوئی تم میں سے اپنا ذکر پیشاب کرتے وقت داہنے ہاتھ سے نہ تھامے اور پائخانہ کے بعد داہنے ہاتھ سے استنجاء نہ کرے اور برتن پر پھونک نہ مارے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 469 --- ‏‏‏‏ ابوالزبیر نے سنا سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری ؓ سے ۔ ان سے پوچھا گیا : لوگوں کے آنے کا حال قیامت کے دن ۔ انہوں نے کہا ۔ ہم آئیں گے قیامت کے دن اس طرح سے دیکھ یعنی یہ اوپر سب آدمیوں کے ، پھر بلائی جائیں گی امتیں اپنے اپنے بتوں اور معبودوں کے ساتھ پہلی امت پھر دوسری امت بعد اس کے ہمارا پروردگار آئے گا اور فرمائے گا : تم کس کو دیکھ رہے ہو ؟ (یعنی امت محمدی ﷺ سے مخاطب ہو کر ارشاد فرمائے گا ۔) وہ کہیں گے : ہم اپنے پروردگار کو دیکھ رہے ہیں (یعنی اس کے منتظر ہیں) پروردگار فرمائے گا : میں تمہارا مالک ہوں وہ کہیں گے : ہم تجھ کو دیکھیں (تو معلوم ہو) پھر دکھائی دے گا پروردگار ان کو ہنستا ہوا اور ان کے ساتھ چلے گا ۔ اور لوگ سب اس کے پیچھے ہوں گے اور ہر ایک آدمی کو خواہ وہ منافق ہو یا مؤمن ایک نور ملے گا لوگ اس کے ساتھ ہوں گے اور جہنم کے پل پر آنکڑے اور کانٹے ہوں گے ۔ وہ پکڑ لیں گے جن کو اللہ چاہے گا ۔ بعد اس کے منافقوں کا نور بجھ جائے گا اور مؤمن نجات پائیں گے ۔ تو پہلا گروہ مؤمنوں کا ان کے منہ چودھویں رات کے چاند کے سے ہوں گے ، ستر ہزار آدمیوں کا ہو گا ۔ جس سے نہ حساب ہو گا ، نہ کتاب ان کے بعد کے گروہ خوب چمکتے تارے کی طرح ہوں گے ۔ پھر ان کے بعد کا ان سے اتر کر یہاں تک کہ شفاعت کا وقت آئے گا اور لوگ شفاعت کریں گے ۔ اور جہنم سے نکالا جائے گا ۔ وہ شخص بھی جس نے « لا الہٰ الا اللہ » کہا تھا اور اس کے دل میں ایک جو برابر نیکی اور بہتری تھی ۔ یہ لوگ جنت کے آنگن میں ڈال ديئے جائیں گے اور جنتی لوگ ان پر پانی چھڑکیں گے ۔ وہ اس طرح پنپیں گے جیسے جھاڑ پانی کے بہاؤ میں پنپتا ہے اور ان کی سوزش اور جلن بالکل جاتی رہے گی ۔ پھر وہ سوال کریں گے اللہ سے اور ہر ایک کو اتنا ملے گا جیسے ساری دنیا بلکہ دس دنیا کے برابر ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 569 --- حکم البانی: صحيح... عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی عمر بن خطاب ؓ کے پاس آیا ، اور کہا کہ میں جنبی ہو گیا اور پانی نہیں پایا ، تو عمر ؓ نے کہا : نماز نہ پڑھو ، اس پر عمار بن یاسر ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں کہ جب میں اور آپ ایک لشکر میں تھے ، ہم جنبی ہو گئے ، اور ہمیں پانی نہ مل سکا تو آپ نے نماز نہیں پڑھی ، اور میں مٹی میں لوٹا ، اور نماز پڑھ لی ، جب میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا ، اور آپ سے اس کا ذکر کیا ، تو آپ نے فرمایا : ” تمہارے لیے بس اتنا کافی تھا “ ، اور نبی اکرم ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارے ، پھر ان دونوں میں پھونک ماری ، اور اپنے چہرے اور دونوں پہنچوں پر اسے مل لیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 130 --- ‏‏‏‏ ابومالک سے روایت ہے کہ اس نے سنا اپنے باپ سے ، کہا : سنا میں نے رسول اللہ ﷺ سے ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ”جس شخص نے « لَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ » کہا اور انکار کیا ان چیزوں کا جن کو پوجتے ہیں سوائے اللہ کے (آدمی ہوں یا جن ، اوتار ، جھاڑ ، پہاڑ یا بت وغیرہ) تو حرام ہو گیا مال اس کا اور خون اس کا ، اور اس کا حساب اللہ پر ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6901 --- ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا اور انہیں سہل بن سعد الساعدی ؓ نے خبر دی کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے دروازہ کے ایک سوراخ سے اندر جھانکنے لگا ۔ اس وقت نبی کریم ﷺ کے پاس لوہے کا کنگھا تھا جس سے آپ سر جھاڑ رہے تھے ۔ جب آپ نے اسے دیکھا تو فرمایا کہ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تم میرا انتظار کر رہے ہو تو میں اسے تمہاری آنکھ میں چبھو دیتا ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ (گھر کے اندر آنے کا) اذن لینے کا حکم دیا گیا ہے وہ اسی لیے تو ہے کہ نظر نہ پڑے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 7034 --- تو عبداللہ بن عباس ؓ نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ دو سونے کے کنگن میرے ہاتھ میں رکھے گئے ہیں تو مجھے اس سے تکلیف پہنچی اور ناگوار ہوئی پھر مجھے اجازت دی گئی اور میں نے ان پر پھونک ماری اور وہ دونوں اڑ گئے ۔ میں نے اس کی تعبیر لی کہ دو جھوٹے پیدا ہوں گے ۔ عبیداللہ نے بیان کیا کہ ان میں سے ایک تو العنسی تھا جسے یمن میں فیروز نے قتل کیا اور دوسرا مسیلمہ ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6541 --- ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے ، کہا ہم سے حصین بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا (دوسری سند) اور مجھ سے اسید بن زید نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا کہ میں سعید بن جبیر کی خدمت میں موجود تھا اس وقت انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” میرے سامنے امتیں پیش کی گئیں کسی نبی کے ساتھ پوری امت گزری ، کسی نبی کے ساتھ چند آدمی گزرے ، کسی نبی کے ساتھ دس آدمی گزرے ، کسی نبی کے ساتھ پانچ آدمی گزرے اور کوئی نبی تنہا گزرا ۔ پھر میں نے دیکھا تو انسانوں کی ایک بہت بڑی جماعت دور سے نظر آئی ۔ میں نے جبرائیل سے پوچھا کیا یہ میری امت ہے ؟ انہوں نے کہا نہیں بلکہ افق کی طرف دیکھو ۔ میں نے دیکھا تو ایک بہت زبردست جماعت دکھائی دی ۔ فرمایا کہ یہ ہے آپ کی امت اور یہ جو آگے آگے ستر ہزار کی تعداد ہے ان لوگوں سے حساب نہ لیا جائے گا اور نہ ان پر عذاب ہو گا ۔ میں نے پوچھا : ایسا کیوں ہو گا ؟ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ لوگ داغ نہیں لگواتے تھے ۔ دم جھاڑ نہیں کرواتے تھے ، شگون نہیں لیتے تھے ، اپنے رب پر بھروسہ کرتے تھے ۔ پھر نبی کریم ﷺ کی طرف عکاشہ بن محصن ؓ اٹھ کر بڑھے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے بھی ان لوگوں میں کر دے ۔ نبی کریم ﷺ نے دعا فرمائی کہ اے اللہ ! انہیں بھی ان میں سے کر دے ۔ اس کے بعد ایک اور صحابی کھڑے ہوئے اور عرض کیا کہ میرے لیے بھی دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ مجھے بھی ان میں سے کر دے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ عکاشہ اس میں تم سے آگے بڑھ گئے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 6203 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ، ان سے ابوالتیاح نے اور ان سے انس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ حسن اخلاق میں سب لوگوں سے بڑھ کر تھے ، میرا ایک بھائی ابوعمیر نامی تھا ۔ بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ بچہ کا دودھ چھوٹ چکا تھا ۔ نبی کریم ﷺ جب تشریف لاتے تو اس سے مزاحاً فرماتے « يا أبا عمير ما فعل النغير » اکثر ایسا ہوتا کہ نماز کا وقت ہو جاتا اور نبی کریم ﷺ ہمارے گھر میں ہوتے ۔ آپ اس بستر کو بچھانے کا حکم دیتے جس پر آپ بیٹھے ہوئے ہوتے ، چنانچہ اسے جھاڑ کر اس پر پانی چھڑک دیا جاتا ۔ پھر آپ کھڑے ہوتے اور ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہوتے اور آپ ہمیں نماز پڑھاتے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 5751 --- ہم سے عبداللہ بن محمد جعفی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام بن یوسف صنعانی نے بیان کیا ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہیں عروہ نے اور انہیں عائشہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ اپنے مرض وفات میں معوذات پڑھ کر پھونکتے تھے پھر جب آپ کے لیے یہ دشوار ہو گیا تو میں آپ پر دم کیا کرتی تھی اور برکت کے لیے نبی کریم ﷺ کا ہاتھ آپ کے جسم پر پھیرتی تھی ۔ (معمر نے بیان کیا کہ) پھر میں نے ابن شہاب سے سوال کیا کہ نبی کریم ﷺ کس طرح دم کیا کرتے تھے ؟ انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ پہلے اپنے دونوں ہاتھوں پر پھونک مارتے پھر ان کو چہرے پر پھیر لیتے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5647 --- ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراہیم تیمی نے ، ان سے حارث بن سوید نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آپ کے مرض کے زمانہ میں حاضر ہوا نبی کریم ﷺ اس وقت بڑے تیز بخار میں تھے ۔ میں نے عرض کیا : (یا رسول اللہ !) آپ کو بڑا تیز بخار ہے ۔ میں نے یہ بھی کہا کہ یہ بخار آپ کو اس لیے اتنا تیز ہے کہ آپ کا ثواب بھی دوگنا ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہاں جو مسلمان کسی بھی تکلیف میں گرفتار ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے گناہ اس طرح جھاڑ دیتا ہے جیسے درخت کے پتے جھڑ جاتے ہیں ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: بیماری کو برا نہیں کہنا چاہئے ۔ بیماریاں اور تکلیفیں مسلمانوں کو گناہوں سے پاک کرنے اور درجات بلند کرنے کا باعث بنتی ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 1819 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ اس خبر کو رسول اللہ ﷺ تک پہنچاتے تھے اور آپ ﷺ نے فرمایا : ”شیطان ہر ایک کی گردن پر تین گرہیں لگاتا ہے جب وہ سو جاتا ہے ہر گرہ پر پھونک دیتا ہے کہ ابھی رات بہت ہے پھر جب کوئی جاگا اور اس نے اللہ کو یاد کیا ایک گرہ کھل گئی اور جب وضو کیا تو دو گرہیں کھل گئیں اور جب نماز پڑھی تو سب گرہیں کھل گئیں ، پھر وہ صبح کو ہشاش بشاش خوش مزاج اٹھتا ہے اور نہیں تو گندہ دل سست ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4450 --- ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کہا مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، انہیں ان کے والد نے خبر دی اور انہیں عائشہ ؓ نے کہ مرض الموت میں رسول اللہ ﷺ پوچھتے رہتے تھے کہ کل میرا قیام کہاں ہو گا ، کل میرا قیام کہاں ہو گا ؟ آپ عائشہ ؓ کی باری کے منتظر تھے ، پھر ازواج مطہرات ؓ ن نے عائشہ ؓ کے گھر قیام کی اجازت دے دی اور آپ کی وفات انہیں کے گھر میں ہوئی ۔ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ آپ کی وفات اسی دن ہوئی جس دن قاعدہ کے مطابق میرے یہاں آپ کے قیام کی باری تھی ۔ رحلت کے وقت سر مبارک میرے سینے پر تھا اور میرا تھوک آپ کے تھوک کے ساتھ ملا تھا ۔ انہوں نے بیان کیا کہ عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓ داخل ہوئے اور ان کے ہاتھ میں استعمال کے قابل مسواک تھی ۔ آپ ﷺ نے اس کی طرف دیکھا تو میں نے کہا : عبدالرحمٰن ! یہ مسواک مجھے دے دو ۔ انہوں نے مسواک مجھے دے دی ۔ میں نے اسے اچھی طرح چبایا اور جھاڑ کر آپ ﷺ کو دی ، پھر آپ نے وہ مسواک کی ، اس وقت آپ میرے سینے سے ٹیک لگائے ہوئے تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 4379 --- عبیداللہ بن عبداللہ نے کہا کہ میں نے عبداللہ بن عباس ؓ سے نبی کریم ﷺ کے اس خواب کے متعلق پوچھا جس کا ذکر آپ ﷺ نے فرمایا تھا تو انہوں نے بتایا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا کہ مجھے خواب میں دکھایا گیا تھا کہ میرے ہاتھوں پر سونے کے دو کنگن رکھ دئیے گئے ہیں ۔ میں اس سے بہت گھبرایا اور ان کنگنوں سے مجھے تشویش ہوئی ، پھر مجھے حکم ہوا اور میں نے انہیں پھونک دیا تو دونوں کنگن اڑ گئے ۔ میں نے اس کی تعبیر دو جھوٹوں سے لی جو خروج کرنے والے ہیں ۔ عبیداللہ نے بیان کیا کہ ان میں سے ایک اسود عنسی تھا ، جسے فیروز نے یمن میں قتل کیا اور دوسرا مسیلمہ کذاب تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4375 --- ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، ان سے معمر نے ان سے ہمام نے اور انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” خواب میں میرے پاس زمین کے خزانے لائے گئے اور میرے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن رکھ دئیے گئے ۔ یہ مجھ پر بڑا شاق گزرا ۔ اس کے بعد مجھے وحی کی گئی کہ میں ان میں پھونک ماروں ۔ میں نے پھونکا تو وہ اڑ گئے ۔ میں نے اس کی تعبیر دو جھوٹوں سے لی جن کے درمیان میں ، میں ہوں یعنی صاحب صنعاء (اسود عنسی) اور صاحب یمامہ (مسیلمہ کذاب) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 Next >>


Search took 0.134 seconds