حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: جھاڑ پھونک
تمام کتب میں
62 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 100 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 2887 --- ‏‏‏‏ سیدنا کعب بن عجرہ ؓ نے کہا : میرے پاس آئے رسول اللہ ﷺ سال حدیبیہ میں اور میں اپنی ہانڈی کے نیچے آگ پھونک رہا تھا اور جوئیں میرے منہ پر چلی آتی تھیں تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے سر کے کیڑوں نے بہت ستایا ہے ۔ “ میں نے کہا : ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم سر منڈا دو اور تین روزے رکھو ، یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ یا ایک قربانی کرو ۔ “ ایوب نے کہا : مجھے یاد نہیں کہ پہلے کیا چیز فرمائی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 325 --- حکم البانی: صحيح دون المرفقين والذراعين... حجاج اعور کہتے ہیں کہ شعبہ نے اسی سند سے یہی حدیث بیان کی ہے ، اس میں ہے پھر آپ ﷺ نے اس میں پھونک ماری اور اپنے چہرے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں پر کہنیوں یا ذراعین تک پھیرا ۔ شعبہ کا بیان ہے کہ سلمہ کہتے تھے : دونوں ہتھیلیوں ، چہرے اور ذراعین پر پھیرا ، تو ایک دن منصور نے ان سے کہا : جو کہہ رہے ہو خوب دیکھ بھال کر کہو ، کیونکہ تمہارے علاوہ ذراعین کو اور کوئی ذکر نہیں کرتا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3885 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1581... امام نافع ، فاکہ بن مغیرہ کی لونڈی سائبہ سے بیان کرتے ہیں کہ وہ سیدہ عائشہ ؓ کے پاس گئی اور ان کے گھر میں ایک نیزہ دیکھ کر پوچھا : اے ام المؤمنین ! اس نیزے کو کیا کرتی ہو ؟ انہوں نے کہا : ہم اس سے چھپکلیاں مارتی ہیں ، کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”جب ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیا تو ہر جانور نے آگ بجھانے (‏‏‏‏کے لیے کوشش) کی ، سوائے اس چھپکلی کے ، کہ یہ (‏‏‏‏آگ کو بھڑکانے کے لیے) پھونک مارتی تھی ۔ “ آپ ﷺ نے اسے مارنے کا حکم دیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5935 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، مسیلمہ کذاب (جو نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرتا تھا اور اسی وجہ سے اس کا لقب کذاب ہوا اور رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد مع اپنے تابعین کے مارا گیا) رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں مدینہ منورہ آیا اور کہنے لگا : اگر محمد اپنے بعد اپنی خلافت مجھ کو دیں تو میں ان کی پیروی کرتا ہوں ۔ مسیلمہ اپنے ساتھ بہت سے اپنی قوم کے لوگ لے کر آیا تھا ۔ رسول اللہ ﷺ اس کے پاس تشریف لائے اور آپ ﷺ کے ساتھ ثابت بن قیس بن شماس تھے اور آپ ﷺ کے ہاتھ میں ایک لکڑی کا ٹکڑا تھا ۔ آپ ﷺ مسیلمہ کے لوگوں کے پاس ٹھہرے اور فرمایا : ”اے مسیلمہ ! اگر تو مجھ سے یہ لکڑی کا ٹکڑا مانگے تو تجھ کو نہ دوں گا اور میں اللہ کے حکم کے خلاف تیرے باب میں کرنے والا نہیں اور اگر تو میرا کہنا نہ مانے گا تو اللہ تجھ کو قتل کرے گا (یہ فرمانا آپ ﷺ کا صحیح ہو گیا) اور یقناً میں تجھے وہی جانتا ہوں جو مجھ کو خواب میں دکھلایا گیا اور یہ ثابت تجھے میری طرف سے جواب دے گا ۔ “ پھر آپ ﷺ وہاں سے چلے گئے ۔ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا : میں نے لوگوں سے پوچھا یہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا : ”تو وہی ہے جو خواب میں مجھے دکھلایا گیا ۔ “ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میں سو رہا تھا میں نے اپنے ہاتھ سے سونے کے دو کنگن دیکھے ، وہ مجھ کو برے معلوم ہوئے ، خواب میں ہی مجھ کو حکم ہوا ان کو پھونک مار ، میں نے پھونکا ، وہ دونوں اڑ گئے ، میں نے ان کی تعبیر یہ کہی کہ وہ دونوں جھوٹے ہیں جو میرے بعد نکلیں گے ایک ان میں عنسی تھا صنعا والا اور دوسرا مسیلمہ تھا یمامہ والا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 4387 --- ‏‏‏‏ سیدنا علقمہ بن وائل ؓ سے روایت ہے ان کے باپ نے کہا : میں رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا ۔ اتنے میں ایک شخص آیا دوسرے کو کھینچتا ہوا تسمہ سے اور کہنے لگا : اس نے میرے بھائی کو مار ڈالا ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”کیا تو نے اس کو قتل کر دیا ہے ؟ “ بولا : اگر یہ اقرار نہ کرتا تو میں اس پر گواہ لاتا تب وہ شخص بولا : بیشک میں نے اس کو قتل کیا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو نے کیونکر قتل کیا ؟ “ وہ بولا : میں اور وہ دونوں درخت کے پتے جھاڑ رہے تھے اتنے میں اس نے مجھے گالی دی مجھے غصہ آیا میں نے کلہاڑی اس کے سر پر ماری وہ مر گیا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تیرے پاس کچھ مال ہے جو اپنی جان کے بدلے میں دے ؟ “ وہ بولا : میرے پاس کچھ نہیں سوا اس کملی اور کلھاڑی کے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تیری قوم کے لوگ تجھے چھڑائیں گے ؟ “ اس نے کہا : میری اتنی قدر نہیں ہے ان کے پاس ، تب وہ تسمہ مقتول کے وارث کی طرف پھینک دیا وہ لے کر چلا جب پیٹھ موڑی تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”اگر وہ اس کو قتل کرے گا تو اس کے برابر ہی رہے گا ۔ “ (یعنی نہ اس کو کوئی درجہ ملے گا نہ اس کو کوئی مرتبہ حاصل ہو گا ۔ کیونکہ اس نے اپنا حق دنیا ہی میں وصول کر لیا) یہ سن کر وہ لوٹا اور کہنے لگا : یا رسول اللہ ! مجھے خبر پہنچی کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اگر میں اس کو قتل کروں گا تو اس کے برابر ہوں گا اور میں نے تو اس کو آپ ﷺ کے حکم سے پکڑا ہے ۔ “ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو یہ نہیں چاہتا کہ وہ تیرا اور تیرے بھائی کا گناہ سمیٹ لے ۔ “ وہ بولا : ایسا ہو گا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ۔ “ اس نے کہا : اگر ایسا ہے تو خیر اور اس کا تسمہ پھینک دیا اور اس کو چھوڑ دیا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 4588 --- ‏‏‏‏ سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے ، جس دن بدر کی لڑائی ہوئی رسول اللہ ﷺ نے مشرکوں کو دیکھا وہ ایک ہزار تھے اور آپ ﷺ کے اصحاب تین سو انیس تھے ۔ رسول اللہ ﷺ نے مشرکوں کو دیکھا اور قبلہ کی طرف منہ کیا ، پھر دونوں ہاتھ پھیلائے ، اور پکار کر دعا کرنے لگے اپنے پروردگار سے ۔ (اس حدیث سے یہ نکلا کہ دعا میں قبلہ کی طرف منہ کرنا اور ہاتھ پھیلانا مستحب ہے) « اللَّہُمَّ أَنْجِزْ لِى مَا وَعَدْتَنِى اللَّہُمَّ آتِ مَا وَعَدْتَنِى اللَّہُمَّ إِنْ تَہْلِكْ ہَذِہِ الْعِصَابَۃُ مِنْ أَہْلِ الإِسْلاَمِ لاَ تُعْبَدْ فِى الأَرْضِ » ”یااللہ ! پورا کر جو تو نے وعدہ کیا مجھ سے ، یااللہ ! دے مجھ کو جو وعدہ کیا تو نے مجھ سے ، یااللہ ! اگر تو تباہ کر دے گا اس جماعت کو تو پھر نہ پوجا جائے گا تو زمین میں ۔ “ (بلکہ جھاڑ پہاڑ پوجے جائیں گے) پھر آپ ﷺ برابر دعا کرتے رہے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے یہاں تک کہ آپ کی چادر مبارک مونڈھوں سے اتر گئی سیدنا ابوبکر ؓ آئے اور آپ ﷺ کی چادر مونڈھے پر ڈال دی ، پھر پیچھے سے ہٹ گئے اور فرمایا اے نبی اللہ تعالیٰ کے بس ، آپ کی اتنی دعا کافی ہے اب اللہ تعالیٰ پورا کرے گا وہ وعدہ جو کیا آپ سے ۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری « إِذْ تَسْتَغِيثُونَ رَبَّكُمْ فَاسْتَجَابَ لَكُمْ أَنِّى مُمِدُّكُمْ بِأَلْفٍ مِنَ الْمَلاَئِكَۃِ مُرْدِفِينَ » (۸-الأنفال : ۹) ”یعنی جب تم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے تھے اور اس نے قبول کی دعا تمہاری اور فرمایا میں تمہاری مدد کروں گا ایک ہزار فرشتے لگاتار سے ، “ پھر اللہ تعالیٰ نے مدد کی آپ ﷺ کی فرشتوں سے ۔ ابوزمیل نے کہا : مجھ سے حدیث بیان کی سیدنا ابن عباس ؓ نے کہ اس روز ایک مسلمان ایک کافر کے پیچھے دوڑ رہا تھا جو اس کے آگے تھا اتنے میں کوڑے کی آواز اس کے کان میں آئی اوپر سے اور ایک سوار کی آواز سنائی دی اوپر سے ۔ وہ کہتا تھا بڑھ اے حیزدم (حیزدم اس فرشتے کے گھوڑے کا نام تھا) پھر جو دیکھا تو وہ کافر چت گر پڑا اس مسلمان کے سامنے ، مسلمان نے جب اس کو دیکھا کہ اس کی ناک پر نشان تھا اور اس کا منہ پھٹ گیا تھا جیسے کوئی کوڑا مارتا ہے اور سب سبز ہو گیا تھا ۔ (کوڑے کی زہر سے) ، پھر مسلمان انصاری رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور قصہ بیان کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو سچ کہتا ہے یہ مدد تیسرے آسمان سے آئی تھی ۔ “ آخر مسلمانوں نے اسی دن ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  13k
حدیث نمبر: 7094 --- ‏‏‏‏ سیدنا کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” مومن کی مثال ایسی ہے جیسے کھیت کا نرم جھاڑ ہو ہوا اس کو جھونکے دیتی ہے کبھی اس کو گرا دیتی ہے کبھی سیدھا کر دیتی ہے یہاں تک کہ سوکھ جاتا ہے اور مثال کافر کی جیسے صنوبر کا درخت جو سیدھا کھڑا رہتا ہے اپنی جڑ پر اس کو کوئی چیز نہیں جھکاتی یہاں تک کہ ایک بارگی اکھڑ جاتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6025 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : رات کو میرا ایک لڑکا پیدا ہوا جس کا نام میں نے اپنے باپ ابراہیم کا نام رکھا ، پھر آپ نے وہ لڑکا ام سیف کو دیا جو لوہار کی عورت تھی اور لوہار کا نام ابوسیف تھا ۔ آپ ایک روز چلے ابوسیف کے پاس ، میں بھی آپ کے ساتھ گیا ۔ جب ابوسیف کے گھر پر پہنچے تو وہ اپنی دھونکنی پھونک رہا تھا اور سارا گھر دھویں سے بھر گیا تھا میں دوڑ کر آپ کے آگے گیا اور میں نے کہا : اے ابوسیف ! ذرا ٹھہر جا ، رسول اللہ ﷺ تشریف لائے وہ ٹھہر گیا ۔ آپ نے بچے کو بلایا اور اپنے سے چمٹا لیا اور جو اللہ کو منظور تھا وہ فرمایا ۔ سیدنا انس ؓ نے کہا میں نے اس بچےکو دیکھا وہ اپنا دم چھوڑ رہا تھا ۔ رسول اللہ ﷺ کے سامنے یہ دیکھ کر آپ کی آنکھوں سے آنسو نکلے اور فرمایا آنکھ روتی ہے اور دل رنج کرتا ہے لیکن زبان سے ہم کچھ نہیں کہتے سوا اس کے جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہے (یعنی اس کی تعریف کرتے ہیں اور صبر کی دعا مانگتے ہیں) قسم اللہ کی ، اے ابراہیم ! ہم تیرے سبب سے رنج میں ہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 5881 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”بنی اسرائیل کی قوم میں ٹھگنی عورت تھی چلا کرتی تھی دو لمبی عورتوں کے ساتھ ، سو اس نے لکڑی کی دو جوتیاں ؟ بنا کر پہنیں اور سونے کی خول دار انگوٹھی بنائی جو بند ہوتی تھی ، اس میں مشک بھری اور وہ تو بڑی عمدہ خوشبو ہے پھر چلی ، ان دونوں عورتوں کے بیچ میں تو لوگوں نے اس کو نہ پہچانا ۔ اس نے اپنے ہاتھ سے یوں اشارہ کیا ، شعبہ سے جو اس حدیث کی راوی ہے اپنا ہاتھ جھاڑ کر اس عورت کے اشارہ کو بتلایا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حکم بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ ایک آدمی جنبی ہو گیا تو وہ عمر ؓ کے پاس آیا اور کہنے لگا : میں جنبی ہو گیا ہوں اور مجھے پانی نہیں ملا (تو میں کیا کروں ) انہوں نے کہا : (جب تک پانی نہ ملے) نماز نہ پڑھو اس پر عمار ؓ نے ان سے کہا : کیا آپ کو یاد نہیں کہ جب ہم لوگ ایک سریہ (فوجی مہم) میں تھے تو ہم جنبی ہو گئے تھے تو رہے آپ تو آپ نے نماز نہیں پڑھی تھی اور رہا میں تو میں نے زمین پر لوٹ پوٹ لیا پھر نماز پڑھ لی پھر میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا اور آپ سے ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے لیے بس اتنا ہی کافی تھا “ شعبہ نے اپنی ہتھیلی (گھٹنوں پر) ایک مرتبہ ماری اور اس میں پھونک ماری پھر ایک کو دوسرے سے رگڑا پھر ان دونوں سے اپنے چہرے کا مسح کیا اس پر عمر ؓ نے کہا میں ایسی چیز (سن رہا ہوں) جو مجھے معلوم نہیں تو عمار ؓ نے کہا : اگر آپ چاہیں تو میں اسے بیان نہ کروں سلمہ نے اس سند میں ابو مالک سے کچھ اور بھی چیزوں کا ذکر کیا ہے اور سلمہ نے یہ اضافہ کیا ہے کہ عمر ؓ نے کہا : بلکہ اس سلسلہ میں جو کچھ تم کہہ رہے ہو ہم تم کو اس کا ذمہ دار بناتے ہیں
Terms matched: 1  -  Score: 13  -  4k
حدیث نمبر: 3729 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن بسر جو بنی سلیم سے تعلق رکھتے ہیں کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ میرے والد کے پاس تشریف لائے اور ان کے پاس قیام کیا تو انہوں نے آپ ﷺ کی خدمت میں کھانا پیش کیا ، پھر انہوں نے حیس کا ذکر کیا جسے وہ آپ ﷺ کے پاس لے کر آئے پھر وہ آپ کے پاس پانی لائے تو آپ ﷺ نے پیا پھر جو آپ کے داہنے تھا اسے دیدیا ، آپ ﷺ نے کھجوریں کھائیں اور ان کی گٹھلیاں درمیانی اور شہادت والی انگلیوں کی پشت پر رکھ کر پھینکنے لگے ، جب آپ ﷺ کھڑے ہوئے تو میرے والد بھی کھڑے ہوئے اور انہوں نے آپ کی سواری کی لگام پکڑ کر عرض کیا : میرے لیے اللہ سے دعا کر دیجئیے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : « اللہم بارك لہم فيما رزقتہم واغفر لہم وارحمہم » ” اے اللہ جو روزی تو نے انہیں دی ہے اس میں برکت عطا فرما ، انہیں بخش دے ، اور ان پر رحم فرما “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 276 --- ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوحمزہ (محمد بن میمون) نے ، کہا میں نے اعمش سے سنا ، انہوں نے سالم بن ابی الجعد سے ، انہوں نے کریب سے ، انہوں نے ابن عباس سے ، آپ نے کہا کہ میمونہ ؓ نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے لیے غسل کا پانی رکھا اور ایک کپڑے سے پردہ کر دیا ۔ پہلے آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور انہیں دھویا ۔ پھر اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ میں پانی لیا اور شرمگاہ دھوئی ۔ پھر ہاتھ کو زمین پر مارا اور دھویا ۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور چہرے اور بازو دھوئے ۔ پھر سر پر پانی بہایا اور سارے بدن کا غسل کیا ۔ اس کے بعد آپ ﷺ مقام غسل سے ایک طرف ہو گئے ۔ پھر دونوں پاؤں دھوئے ۔ اس کے بعد میں نے آپ ﷺ کو ایک کپڑا دینا چاہا ۔ تو آپ ﷺ نے اسے نہیں لیا اور آپ ﷺ ہاتھوں سے پانی جھاڑنے لگے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 338 --- ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے حکم بن عیینہ نے بیان کیا ، انہوں نے ذر بن عبداللہ سے ، انہوں نے سعید بن عبدالرحمٰن بن ابزیٰ سے ، وہ اپنے باپ سے ، انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص عمر بن خطاب ؓ کے پاس آیا اور عرض کی کہ مجھے غسل کی حاجت ہو گئی اور پانی نہیں ملا (تو میں اب کیا کروں) اس پر عمار بن یاسر ؓ نے عمر بن خطاب ؓ سے کہا ، کیا آپ کو یاد نہیں جب میں اور آپ سفر میں تھے ، ہم دونوں جنبی ہو گئے ۔ آپ نے تو نماز نہیں پڑھی لیکن میں نے زمین پر لوٹ پوٹ لیا ، اور نماز پڑھ لی ۔ پھر میں نے نبی کریم ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ تجھے بس اتنا ہی کافی تھا اور آپ نے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارے پھر انہیں پھونکا اور دونوں سے چہرے اور پہنچوں کا مسح کیا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: غسل اور وضو کا تیمّم یکساں ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 5748 --- ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ، ان سے یونس بن یزید ایلی نے ، ان سے ابن شہاب زہری نے ، ان سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب اپنے بستر پر آرام فرمانے کے لیے لیٹتے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں پر « قل ہو اللہ أحد » اور « قل أعوذ برب الناس » اور « قل أعوذ برب الفلق » سب پڑھ کر دم کرتے پھر دونوں ہاتھوں کو اپنے چہرہ پر اور جسم کے جس حصہ تک ہاتھ پہنچ پاتا پھیرتے ۔ عائشہ ؓ نے کہا کہ پھر جب آپ بیمار ہوتے تو آپ مجھے اسی طرح کرنے کا حکم دیتے تھے ۔ یونس نے بیان کیا کہ میں نے ابن شہاب کو بھی دیکھا کہ وہ جب اپنے بستر پر لیٹتے اسی طرح ان کو پڑھ کر دم کیا کرتے تھے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: سونے سے قبل اور جاگنے کے بعد کی دعائیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 5747 --- ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ، کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن سعید انصاری نے بیان کیا کہ میں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف سے سنا ، کہا کہ میں نے ابوقتادہ ؓ سے سنا ، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بیشک اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے ، اور حلم (برا خواب جس میں گھبراہٹ ہو) شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اس لیے جب تم میں سے کوئی شخص کوئی ایسا خواب دیکھے جو برا ہو تو جاگتے ہی تین مرتبہ بائیں طرف تھو تھو کرے اور اس خواب کی برائی سے اللہ کی پناہ مانگے ، اس طرح خواب کا اسے نقصان نہیں ہو گا اور ابوسلمہ نے کہا کہ پہلے بعض خواب مجھ پر پہاڑ سے بھی زیادہ بھاری ہوتا تھا جب سے میں نے یہ حدیث سنی اور اس پر عمل کرنے لگا ، اب مجھے کوئی پرواہ نہیں ہوتی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 1213 --- ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے نافع نے ، ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک دفعہ مسجد میں قبلہ کی طرف رینٹ دیکھی ۔ آپ ﷺ مسجد میں موجود لوگوں پر بہت ناراض ہوئے اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے سامنے ہے اس لیے نماز میں تھوکا نہ کرو ، یا یہ فرمایا کہ رینٹ نہ نکالا کرو ۔ پھر آپ ﷺ اترے اور خود ہی اپنے ہاتھ سے اسے کھرچ ڈالا ۔ ابن عمر ؓ نے کہا کہ جب کسی کو تھوکنا ضروری ہو تو اپنی بائیں طرف تھوک لے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 7036 --- مجھ سے اسحاق بن ابراہیم الحنظلی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، ان سے ہمام بن منبہ نے بیان کیا کہ یہ وہ حدیث ہے جو ہم سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ہم سب امتوں سے آخری امت (وقت کے اعتبار سے) اور سب امتوں سے پہلی امت (جنت میں داخلہ کے اعتبار سے) ہیں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 7415 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تمام آدمی کے بدن کو زمین کھا جاتی ہے سوائے ڈھڈی کی ہڈی کے ۔ اس سے آدمی پہلے بنایا گیا اور اسی سے پھر جوڑا جائے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 7416 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”آدمی کے بدن میں ایک ہڈی ہے جس کو زمین نہیں کھاتی ۔ اسی سے جوڑا جائے گا قیامت کے دن ۔ “ لوگوں نے عرض کیا : وہ کون سی ہڈی ہے یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا : ”ڈھڈی کی ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 5749 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ، ان سے ابوبشر (جعفر) ان سے ابوالمتوکل علی بن داؤد نے اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ کے چند صحابہ (300 نفر) ایک سفر کے لیے روانہ ہوئے جسے انہیں طے کرنا تھا راستے میں انہوں نے عرب کے ایک قبیلہ میں پڑاؤ کیا اور چاہا کہ قبیلہ والے ان کی مہمانی کریں لیکن انہوں نے انکار کیا ، پھر اس قبیلہ کے سردار کو بچھو نے کاٹ لیا اسے اچھا کرنے کی ہر طرح کی کوشش انہوں نے کر ڈالی لیکن کسی سے کچھ فائدہ نہیں ہوا ۔ آخر انہیں میں سے کسی نے کہا کہ یہ لوگ جنہوں نے تمہارے قبیلہ میں پڑاؤ کر رکھا ہے ان کے پاس بھی چلو ، ممکن ہے ان میں سے کسی کے پاس کوئی منتر ہو ۔ چنانچہ وہ صحابہ کے پاس آئے اور کہا لوگو ! ہمارے سردار کو بچھو نے کاٹ لیا ہے ہم نے ہر طرح کی بہت کوشش اس کے لیے کر ڈالی لیکن کسی سے کوئی فائدہ نہیں ہوا کیا تم لوگوں میں سے کسی کے پاس اس کے لیے منتر ہے ؟ صحابہ میں سے ایک صاحب (ابو سعید خدری ؓ ) نے کہا کہ ہاں واللہ میں جھاڑنا جانتا ہوں لیکن ہم نے تم سے کہا تھا کہ ہماری مہمانی کرو (ہم مسافر ہیں) تو تم نے انکار کر دیا تھا اس لیے میں بھی اس وقت تک نہیں جھاڑوں گا جب تک تم میرے لیے اس کی مزدوری نہ ٹھہرا دو ۔ چنانچہ ان لوگوں نے کچھ بکریوں (30) پر معاملہ کر لیا ۔ اب یہ صحابی روانہ ہوئے ۔ یہ زمین پر تھوکتے جاتے اور « الحمد للہ رب العالمين » پڑھتے جاتے اس کی برکت سے وہ ایسا ہو گیا جیسے اس کی رسی کھل گئی ہو اور وہ اس طرح چلنے لگا جیسے اسے کوئی تکلیف ہی نہ رہی ہو ۔ بیان کیا کہ پھر وعدہ کے مطابق قبیلہ والوں نے ان صحابی کی مزدوری (30 بکریاں) ادا کر دی بعض لوگوں نے کہا کہ ان کو تقسیم کر لو لیکن جنہوں نے جھاڑا تھا انہوں نے کہا کہ ابھی نہیں ، پہلے ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوں پوری صورت حال آپ کے سامنے بیان کر دیں پھر دیکھیں نبی کریم ﷺ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں ۔ چنانچہ سب لوگ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ سے اس کا ذکر کیا آپ ﷺ نے فرمایا کہ تمہیں کیسے معلوم ہو گیا تھا کہ اس سے دم کیا جا سکتا ہے ؟ تم نے اچھا کیا جاؤ ان کو تقسیم کر لو اور میرا بھی اپنے ساتھ ایک حصہ لگاؤ ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  7k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 Next >>


Search took 0.143 seconds