حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: جھاڑ پھونک
کتاب/کتب میں "سنن نسائی"
0 رزلٹ جن میں تمام الفاظ آئے ہیں۔ 7 رزلٹ جن میں کوئی بھی ایک لفظ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 317 --- حکم البانی: صحيح دون الذراعين والصواب كفيه... عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ کہتے ہیں کہ ہم عمر ؓ کے پاس تھے کہ ان کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا : امیر المؤمنین ! بسا اوقات ہمیں ایک ایک دو دو مہینہ بغیر پانی کے رہنا پڑ جاتا ہے ، (تو ہم کیا کریں ؟) تو آپ نے کہا : رہا میں تو میں جب تک پانی نہ پا لوں نماز نہیں پڑھ سکتا ، اس پر عمار بن یاسر ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد ہے ؟ جب آپ اور ہم فلاں اور فلاں جگہ اونٹ چرا رہے تھے ، تو آپ کو معلوم ہے کہ ہم جنبی ہو گئے تھے ، کہنے لگے : ہاں ، تو رہا میں تو میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ لیا ، پھر ہم نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے (اور ہم نے اسے آپ سے بیان کیا) تو آپ ﷺ نے ہنس کر فرمایا : ” تمہارے لیے مٹی سے اس طرح کر لینا کافی تھا “ ، اور آپ ﷺ نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو زمین پر مارا ، پھر ان میں پھونک ماری ، پھر اپنے چہرہ کا اور اپنے دونوں بازووں کے کچھ حصہ کا مسح کیا ، اس پر عمر ؓ نے کہا : عمار ! اللہ سے ڈرو ، تو انہوں نے کہا : امیر المؤمنین ! اگر آپ چاہیں تو میں اسے نہ بیان کروں ، تو عمر ؓ نے کہا : بلکہ جو تم کہہ رہے ہو ہم تم کو اس کا ذمہ دار بناتے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  4k
حدیث نمبر: 4084 --- حکم البانی: ضعيف... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس نے کوئی گرہ لگائی پھر اس میں پھونک ماری تو اس نے جادو کیا اور جس نے جادو کیا ، اس نے شرک کیا اور جس نے گلے میں کچھ لٹکایا ، وہ اسی کے حوالے کر دیا گیا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  1k
حدیث نمبر: 313 --- حکم البانی: صحيح... عبدالرحمٰن بن ابزی سے روایت ہے کہ ایک شخص عمر ؓ کے پاس آیا ، اور کہا کہ میں جنبی ہو گیا ہوں اور مجھے پانی نہیں ملا ، (کیا کروں ؟) عمر ؓ نے کہا : (غسل کئے بغیر) نماز نہ پڑھو ، اس پر عمار بن یاسر ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں کہ میں اور آپ دونوں ایک سریہ (فوجی مہم) میں تھے ، تو ہم جنبی ہو گئے ، اور ہمیں پانی نہیں ملا ، تو آپ نے تو نماز نہیں پڑھی ، اور رہا میں تو میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ کر نماز پڑھ لی ، پھر ہم نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے ، اور آپ سے ہم نے اس کا ذکر کیا تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے لیے بس اتنا ہی کافی تھا “ ، پھر آپ ﷺ نے دونوں ہاتھ زمین پر مارا ، پھر ان میں پھونک ماری ، پھر ان دونوں سے اپنے چہرہ اور دونوں ہتھیلیوں پر مسح کیا - سلمہ کو شک ہے ، وہ یہ نہیں جان سکے کہ اس میں مسح کا ذکر دونوں کہنیوں تک ہے یا دونوں ہتھیلیوں تک - (عمار ؓ کی بات سن کر) عمر ؓ نے کہا : جو تم کہہ رہے ہو ہم تمہیں کو اس کا ذمہ دار بناتے ہیں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 318 --- حکم البانی: صحيح... عبدالرحمٰن بن ابزی سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عمر بن خطاب ؓ سے تیمم کے متعلق سوال کیا ، تو وہ نہیں جان سکے کہ کیا جواب دیں ، عمار ؓ نے کہا : کیا آپ کو یاد ہے ؟ جب ہم ایک سریہ (فوجی مہم) میں تھے ، اور میں جنبی ہو گیا تھا ، تو میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ لیا ، پھر میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے لیے اس طرح کر لینا ہی کافی تھا “ ، شعبہ نے (تیمم کا طریقہ بتانے کے لیے) اپنے دونوں ہاتھ دونوں گھٹنوں پر مارے ، پھر ان میں پھونک ماری ، اور ان دونوں سے اپنے چہرہ اور اپنے دونوں ہتھیلیوں پر ایک بار مسح کیا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 320 --- حکم البانی: صحيح... عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص عمر ؓ کے پاس آیا ، اور کہنے لگا : میں جنبی ہو گیا ہوں ، اور مجھے پانی نہیں ملا (کیا کروں ؟) تو عمر ؓ نے کہا : (جب تک پانی نہ ملے) تم نماز نہ پڑھو ، اس پر عمار ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں ؟ جب میں اور آپ دونوں ایک سریہ میں تھے ، تو ہم جنبی ہو گئے ، اور ہمیں پانی نہیں ملا ، تو آپ نے تو نماز نہیں پڑھی ، لیکن میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ لیا ، پھر میں نے نماز پڑھ لی ، تو جب ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے تو میں نے آپ سے اس کا ذکر کیا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے لیے بس اتنا ہی کافی تھا “ ، اور نبی اکرم ﷺ نے زمین پر اپنے دونوں ہاتھ مارے ، پھر ان میں پھونک ماری ، پھر ان دونوں سے اپنے چہرے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں کا مسح کیا ۔ سلمہ نے شک کیا اور کہا : مجھے نہیں معلوم کہ (میرے شیخ ذر نے دونوں کہنیوں تک مسح کا ذکر کیا یا دونوں ہتھیلیوں تک) ۔ عمر ؓ نے کہا : اس سلسلہ میں جو تم کہہ رہے ہو اس کی ذمہ داری ہم تمہارے ہی سر ڈالتے ہیں شعبہ کہتے ہیں : سلمہ دونوں ہتھیلیوں ، چہرے اور دونوں بازؤوں کا ذکر کر رہے تھے ، تو منصور نے ان سے کہا : یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں ؟ آپ کے سوا کسی اور نے بازؤوں کا ذکر نہیں کیا ہے ، تو سلمہ شک میں پڑ گئے اور کہنے لگے مجھے نہیں معلوم کہ (ذر نے) بازؤوں کا ذکر کیا یا نہیں ؟ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 1497 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد میں سورج گرہن لگا ، تو آپ نے نماز پڑھی ، تو لمبا قیام کیا ، پھر آپ نے رکوع کیا تو لمبا رکوع کیا ، پھر (رکوع سے) سر اٹھایا تو دیر تک کھڑے رہے (شعبہ کہتے ہیں : میرا گمان ہے عطاء نے سجدے کے سلسلہ میں بھی یہی بات کہی ہے) اور آپ سجدے میں رونے اور پھونک مارنے لگے ، آپ فرما رہے تھے : ” میرے رب ! تو نے مجھ سے اس کا وعدہ نہیں کیا تھا ، میں تجھ سے پناہ طلب کرتا ہوں ، تو نے مجھ سے اس کا وعدہ نہیں کیا تھا اور حال یہ ہے کہ میں لوگوں میں موجود ہوں “ ، جب آپ نماز پڑھ چکے تو فرمایا : ” مجھ پر جنت پیش کی گئی یہاں تک کہ اگر میں اپنے ہاتھوں کو پھیلاتا تو میں اس کے پھلوں گچھوں میں سے توڑ لیتا ، نیز مجھ پر جہنم پیش کی گئی تو میں پھونکنے لگا اس ڈر سے کہ کہیں اس کی گرمی تمہیں نہ ڈھانپ لے ، اور میں نے اس میں اس چور کو دیکھا جو رسول اللہ ﷺ کے اونٹوں کو چرایا تھا ، اور میں نے اس میں بنو دعدع کے اس شخص کو دیکھا جو حاجیوں کا مال چرایا کرتا تھا ، اور جب وہ پہچان لیا جاتا تو کہتا : یہ (میری اس) خمدار لکڑی کا کام ہے ، اور میں نے اس میں ایک کالی لمبی عورت کو دیکھا جسے ایک بلی کے سبب عذاب ہو رہا تھا ، جسے اس نے باندھ رکھا تھا ، نہ تو وہ اسے کھلاتی پلاتی تھی اور نہ ہی اسے آزاد چھوڑتی تھی کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھا لے ، یہاں تک کہ وہ مر گئی ، اور سورج اور چاند نہ تو کسی کے مرنے کی وجہ سے گہناتے ہیں ، اور نہ ہی کسی کے پیدا ہونے سے ، بلکہ یہ دونوں اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں ، لہٰذا جب ان میں سے کوئی گہنا جائے (یا کہا : ان دونوں میں سے کوئی اس میں سے کچھ کرے ، یعنی گہنا جائے) تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 5360 --- حکم البانی: صحيح... نضر بن انس کہتے ہیں کہ میں ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ان کے پاس اہل عراق میں سے ایک شخص آیا اور بولا : میں یہ تصویریں بناتا ہوں ، آپ اس سلسلے میں کیا کہتے ہیں ؟ انہوں نے کہا : قریب آؤ ۔ میں نے محمد ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : ” جس نے دنیا میں کوئی صورت بنائی قیامت کے روز اسے حکم ہو گا کہ اس میں روح پھونکے ، حالانکہ وہ اس میں روح نہیں پھونک سکے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k


Search took 0.154 seconds