1. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : لاعلمی میں کسی مالدار کو صدقہ دے دینے کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2524 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک شخص نے کہا : میں ضرور صدقہ دوں گا ، تو وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اس نے اسے ایک چور کے ہاتھ میں رکھ دیا ، صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ ایک چور کو صدقہ دیا گیا ہے ، اس نے کہا : اللہ تیرا شکر ہے چور کے ہاتھ میں چلے جانے پر بھی ، میں اور بھی صدقہ دوں گا چنانچہ (دوسرے دن بھی) وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اس نے اسے لے جا کر ایک زانیہ عورت کے ہاتھ پر رکھ دیا ۔ صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ آج رات ایک زانیہ کو صدقہ دیا گیا ہے ۔ تو اس نے پھر کہا : اللہ تیرا شکر ہے زانیہ کے ہاتھ میں چلے جانے پر بھی ، میں پھر صدقہ دوں گا ، چنانچہ (تیسرے دن) پھر وہ صدقہ کا مال لے کر نکلا ، اور ایک مالدار شخص کو تھما آیا ، پھر صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ ایک مالدار شخص کو صدقہ کیا گیا ہے ، اس نے کہا : اللہ تیرا شکر ہے ، زانیہ ، چور اور مالدار کو دے دینے پر بھی ۔ تو خواب میں اس کے پاس آ کر کہا گیا : رہا تیرا صدقہ تو وہ قبول کر لیا گیا ہے ، رہی زانیہ تو (صدقہ پا کر) شاید وہ زناکاری سے باز آ جائے اور رہا چور تو صدقہ پا کر شاید وہ اپنی چوری سے باز آ جائے ، اور رہا مالدار آدمی (تو صدقہ پا کر) شاید وہ اس سے سبق سیکھے اور اللہ عزوجل نے اسے جو دولت دے رکھی ہے اس میں سے خرچ کرنے لگے “ ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 2537 --- حکم البانی: حسن الإسناد... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا ، رسول اللہ ﷺ جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے ، تو آپ نے فرمایا : ” تم دو رکعتیں پڑھو “ ، پھر وہ شخص دوسرے جمعہ کو بھی آیا اور نبی اکرم ﷺ خطبہ دے رہے تھے ، تو آپ نے فرمایا : ” تم دو رکعتیں پڑھو “ ، پھر وہ تیسرے جمعہ کو (بھی) آیا ، آپ نے فرمایا : ” دو رکعتیں پڑھو “ ، پھر آپ نے لوگوں سے فرمایا : ” صدقہ دو “ ، تو لوگوں نے صدقہ دیا ، تو آپ نے اس شخص کو دو کپڑے دئیے ، پھر آپ نے پھر فرمایا : ” لوگو صدقہ دو “ ، تو اس شخص نے اپنے ان دونوں کپڑوں میں سے ایک کو آپ کے سامنے ڈال دیا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کیا تم لوگوں نے اس شخص کو نہیں دیکھا ؟ یہ خستہ حالت میں مسجد میں آیا ، میں نے امید کی کہ تم لوگ اسے دیکھ کر اس کی خستہ حالی کو تاڑ لو گے اور اسے صدقہ دو گے ، لیکن تم لوگوں نے ایسا نہیں کیا ، تو مجھ ہی کو کہنا پڑا کہ تم صدقہ دو ، تو تم لوگوں نے صدقہ دیا تو میں نے اسے دو کپڑے دئیے ، پھر لوگوں سے کہا : ” صدقہ دو “ ، تو اس نے ان کپڑوں میں سے (جو ہم نے اسے دیے تھے) ایک (ہمارے آگے) ڈال دیا ، (ارے بیوقوف) تم اپنا کپڑا لے لو ، آپ نے اسے ڈانٹا ۔ ... (ص/ح)
3. سنن نسائی --- کتاب: جمعہ کے فضائل و مسائل --- باب : جمعہ کے لیے مسجد سویرے جانے کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 1388 --- حکم البانی: حسن صحيح لكن قوله عصفور منكر والمحفوظ دجاجة... ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جمعۃ المبارک کے دن فرشتے مسجد کے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں اور لوگوں کے نام ان کے آنے کی ترتیب کے مطابق لکھتے ہیں ۔ ان میں سے کوئی تو اس آدمی کی طرح ہوں گے جس نے اعلیٰ درجے کا اونٹ صدقہ کیا ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کا اونٹ صدقہ کیا ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے اعلیٰ درجے کی گائے صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کی گائے صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے اعلیٰ درجے کی بکری صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کی بکری صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے بہترین مرغی صدقہ کی اور کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کی مرغی صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے قیمتی چڑیا صدقہ کی اور کچھ اس آدمی کی طرح جس نے عام چڑیا صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے بہترین انڈہ صدقہ کیا اور کچھ اس آدمی کی طرح جس نے عام انڈہ صدقہ کیا ۔ ... (ض)
4. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : صدقہ دینے والی حدیث کی شرح و تفسیر ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2536 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” صدقہ دو “ ، ایک آدمی نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میرے پاس ایک دینار ہے ، آپ نے فرمایا : ” اسے اپنی ذات پر صدقہ کرو “ اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اپنی بیوی پر صدقہ کرو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اسے اپنے بیٹے پر صدقہ کرو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور بھی ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اپنے خادم پر صدقہ کر دو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : آپ بہتر سمجھنے والے ہیں (جیسی ضرورت سمجھو ویسا کرو “) ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 2449 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ابوبکر ؓ نے انہیں (عاملین صدقہ کو) یہ لکھا کہ یہ صدقہ کے وہ فرائض ہیں جنہیں رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں پر فرض ٹھہرائے ہیں ، جن کا اللہ عزوجل نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیا ہے ، تو جس مسلمان سے اس کے مطابق زکاۃ طلب کی جائے تو وہ دے ، اور جس سے اس سے زیادہ مانگا جائے تو وہ نہ دے : پچیس اونٹوں سے کم میں ہر پانچ اونٹ میں ایک بکری ہے ، اور جب پچیس اونٹ ہو جائیں تو اس میں پینتیس اونٹوں تک ایک برس کی اونٹنی ہے ، اگر ایک برس کی اونٹنی نہ ہو تو دو برس کا اونٹ (نر) ہے ، اور جب چھتیس اونٹ ہو جائیں تو چھتیس سے پینتالیس تک دو برس کی اونٹنی ہے ، اور جب چھیالیس اونٹ ہو جائیں تو چھیالیس سے ساٹھ اونٹ تک میں تین برس کی اونٹنی (یعنی جو ان اونٹنی جو نر کودانے کے لائق ہو گئی ہو) ہے ، اور جب اکسٹھ اونٹ ہو جائیں تو اکسٹھ سے پچہتر اونٹوں تک میں چار برس کی اونٹنی ہے ، اور جب چھہتر اونٹ ہو جائیں تو چھہتر سے نوے اونٹوں تک میں دو دو برس کی دو اونٹنیاں ہیں ، اور جب اکیانوے ہو جائیں تو ایک سو بیس اونٹوں تک میں تین تین برس کی دو اونٹنیاں ہیں جو نر کے کودانے کے قابل ہو گئی ہوں ۔ اور جب ایک سو بیس سے زیادہ ہو گئی ہوں تو ہر چالیس اونٹ میں دو برس کی ایک اونٹنی ۔ اور ہر پچاس اونٹ میں تین برس کی ایک اونٹنی ہے ، اگر اونٹوں کی عمروں میں اختلاف ہو (یعنی زکاۃ کے لائق اونٹ نہ ہو ، اس سے بڑا یا چھوٹا ہو) مثلاً جس شخص پر چار برس کی اونٹنی لازم ہو اور اس کے پاس چار برس کی اونٹنی نہ ہو ، تین برس کی اونٹنی ہو ۔ تو تین برس کی اونٹنی ہی اس سے قبول کر لی جائے گی اور وہ ساتھ میں دو بکریاں بھی دے ۔ اگر اسے بکریاں دینے میں آسانی و سہولت ہو ، اور اگر دو بکریاں نہ دے سکتا ہو تو بیس درہم دے ۔ اور جس شخص کو تین برس کی اونٹنی دینی پڑ رہی ہو ، اور اس کے پاس تین برس کی اونٹنی نہ ہو ، چار برس کی اونٹنی ہو تو چار برس کی اونٹنی ہی قبول کر لی جائے گی ۔ اور عامل صدقہ (یعنی زکاۃ وصول کرنے والا) اسے بیس درہم واپس کرے گا ۔ یا اسے بکریاں دینے میں آسانی ہو تو دو بکریاں دے ۔ اور جس کو تین برس کی اونٹنی دینی ہو اور تین برس کی اونٹنی اس کے پاس نہ ہو اس کے پاس دو برس کی اونٹنی ہو تو وہ اس سے قبول کر لی جائے ، اور وہ اس کے ساتھ دو بکریاں اور دے ، اگر یہ اس کے لیے آسان ہو ،...
6. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : رشتہ داروں کو صدقہ دینے کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2583 --- حکم البانی: صحيح... سلمان بن عامر ؓ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : ” مسکین کو صدقہ کرنا صرف صدقہ ہے ، اور رشتہ دار مسکین کو صدقہ کرنا صدقہ بھی ہے ، اور صلہ رحمی بھی “ ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 2539 --- حکم البانی: صحيح... ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” ہر مسلمان پر صدقہ ہے “ ، عرض کیا گیا : اگر کسی کو ایسی چیز نہ ہو جسے صدقہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” اپنے ہاتھوں سے کام کرے اور اپنی ذات کو فائدہ پہنچائے ، اور صدقہ کرے “ ، کہا گیا : اگر ایسا بھی نہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” محتاج و پریشان حال کی مدد کرے “ ، کہا گیا : اگر ایسا بھی نہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” بھلائی اور نیک باتوں کا حکم کرے “ ، کہا گیا : اگر یہ بھی نہ کر سکے ؟ آپ نے فرمایا : ” برائیوں سے باز رہے “ ، یہ بھی ایک صدقہ ہے ۔ ... (ص/ح)
8. سنن نسائی --- کتاب: جمعہ کے فضائل و مسائل --- باب : جمعہ کے دن امام کے اپنے خطبہ میں صدقہ پر ابھارنے کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 1409 --- حکم البانی: حسن... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ جمعہ کے دن جب نبی اکرم ﷺ خطبہ دے رہے تھے ، تو ایک آدمی خستہ حالت میں (مسجد میں) آیا اس سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کیا تم نے نماز پڑھی ؟ “ اس نے عرض کیا : نہیں ، آپ نے فرمایا : ” دو رکعتیں پڑھ لو “ ، اور آپ نے (دوران خطبہ) لوگوں کو صدقہ پر ابھارا ، لوگوں نے صدقہ میں کپڑے دیئے ، تو آپ ﷺ نے ان میں سے دو کپڑے اس شخص کو دیے ، پھر جب دوسرا جمعہ آیا تو وہ شخص پھر آیا ، اس وقت بھی رسول اللہ ﷺ خطبہ دے رہے تھے ، آپ نے لوگوں کو پھر صدقہ پر ابھارا ، تو اس شخص نے بھی اپنے کپڑوں میں سے ایک کپڑا ڈال دیا ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یہ شخص (پچھلے) جمعہ کو بڑی خستہ حالت میں آیا ، تو میں نے لوگوں کو صدقے پر ابھارا ، تو انہوں نے صدقے میں کپڑے دیئے ، میں نے اس میں سے دو کپڑے اس شخص کو دینے کا حکم دیا ، اب وہ پھر آیا تو میں نے پھر لوگوں کو صدقے کا حکم دیا تو اس نے بھی اپنے دو کپڑوں میں سے ایک کپڑا صدقہ میں دے دیا “ ، پھر آپ نے اسے ڈانٹا اور فرمایا : ” اپنا کپڑا اٹھا لو “ ۔ ... (ص/ح)
9. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : کم مال والے کا اپنی محنت کی کمائی سے صدقہ کرنے کے ثواب کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2531 --- حکم البانی: صحيح... ابومسعود ؓ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ نے ہمیں صدقہ کا حکم دیا تو ابوعقیل ؓ نے آدھا صاع صدقہ دیا ، اور ایک اور شخص اس سے زیادہ لے کر آیا ، تو منافقین اس (پہلے شخص) کے صدقہ کے بارے میں کہنے لگے کہ اللہ تعالیٰ ایسے صدقے سے بے نیاز ہے ، اور اس دوسرے نے محض دکھاوے کے لیے دیا ہے ، تو (اس موقع پر) آیت کریمہ : « الذين يلمزون المطوعين من المؤمنين في الصدقات والذين لا يجدون إلا جہدہم » ” جو لوگ دل کھول کر خیرات کرنے والے مومنین پر اور ان لوگوں پر جو صرف اپنی محنت و مزدوری سے حاصل کر کے صدقہ دیتے ہیں طعن زنی کرتے ہیں “ (التوبہ : ۷۹) نازل ہوئی ۔ ... (ص/ح)
10. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : آل رسول صلی الله علیہ وسلم کو صدقہ پر عامل بنانے کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2610 --- حکم البانی: صحيح... عبدالمطلب بن ربیعہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کے والد ربیعہ بن حارث نے عبدالمطلب بن ربیعہ اور فضل بن عباس ؓ سے کہا کہ تم دونوں رسول اللہ ﷺ کے پاس جاؤ ، اور آپ سے کہو کہ اللہ کے رسول ! آپ ہمیں صدقہ پر عامل بنا دیں ، ہم اسی حال میں تھے کہ علی ؓ آ گئے تو انہوں نے ان دونوں سے کہا کہ رسول اللہ ﷺ تم دونوں میں سے کسی کو بھی صدقہ پر عامل مقرر نہیں فرمائیں گے ۔ عبدالمطلب کہتے ہیں : (ان کے ایسا کہنے کے باوجود بھی) میں اور فضل دونوں چلے یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچے ، تو آپ نے ہم سے فرمایا : ” یہ صدقہ جو ہے یہ لوگوں کا میل ہے ، یہ محمد ﷺ کے لیے اور محمد ﷺ کے آل کے لیے جائز نہیں “ ۔ ... (ص/ح)
11. سنن نسائی --- کتاب: وصیت کے احکام و مسائل --- باب : کیا اچانک مر جانے والے کی طرف سے اس کے گھر والوں کا صدقہ کرنا مستحب ہے ؟ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 3679 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے کہ : میری ماں اچانک مر گئی ، وہ اگر بول سکتیں تو صدقہ کرتیں ، تو کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر دوں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں “ ، تو اس نے اپنی ماں کی طرف سے صدقہ کیا ۔ ... (ص/ح)
12. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : صدقہ پر ابھارنے کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2556 --- حکم البانی: صحيح... حارثہ بن وہب ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ صدقہ کرو کیونکہ تم پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ آدمی اپنا صدقہ لے کر دینے چلے گا تو جس شخص کو وہ دینے جائے گا وہ شخص کہے گا : اگر تم کل لے کر آئے ہوتے تو میں لے لیتا ، لیکن آج تو آج نہیں لوں گا ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 2549 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” بخیل اور صدقہ دینے والے (سخی) کی مثال ان دو شخصوں کی ہے جن پر لوہے کی زرہیں ہوں ، اور ان کے ہاتھ ان کی ہنسلیوں کے ساتھ چمٹا دیئے گئے ہوں ، تو جب جب صدقہ کرنے والا صدقہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی زرہ اس کے لیے وسیع و کشادہ ہو جاتی ہے یہاں تک کہ وہ اتنی بڑی ہو جاتی ہے کہ چلتے وقت اس کے پیر کے نشانات کو مٹا دیتی ہے ، اور جب بخیل صدقہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو ہر کڑی دوسرے کے ساتھ پیوست ہو جاتی اور سکڑ جاتی ہے ، اور اس کے ہاتھ اس کی ہنسلی سے مل جاتے ہیں “ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : ” وہ (بخیل) کوشش کرتا ہے کہ اسے کشادہ کرے لیکن وہ کشادہ نہیں ہوتی “ ۔ ... (ص/ح)
14. سنن نسائی --- کتاب: وصیت کے احکام و مسائل --- باب : میت کی طرف سے صدقہ و خیرات کی فضیلت کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 3685 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے کہا : اللہ کے رسول ! میری ماں کا انتقال ہو گیا ہے اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کر دوں تو کیا انہیں اس کا فائدہ پہنچے گا ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں “ ، تو اس نے کہا : پھر تو میرے پاس کھجور کا ایک باغ ہے ، آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنی ماں کی طرف سے اسے صدقہ میں دے دیا ۔ ... (ص/ح)
15. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : کم مال والے کا اپنی محنت کی کمائی سے صدقہ کرنے کے ثواب کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2529 --- حکم البانی: حسن... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک درہم ایک لاکھ درہم سے آگے نکل گیا “ ، لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! یہ کیسے ؟ آپ نے فرمایا : ” ایک شخص کے پاس دو درہم ہیں ، اس نے ان دونوں میں سے ایک لیا اور اسے صدقہ کر دیا ۔ دوسرا وہ آدمی ہے جس کے پاس بہت زیادہ مال ہے ، اس نے اپنے مال (خزانے) کے ایک کنارے سے ایک لاکھ درہم نکالے ، اور انہیں صدقہ میں دیدے “ ۔ ... (ض)
حدیث نمبر: 2618 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ عمر ؓ نے ایک گھوڑا اللہ کی راہ میں صدقہ کیا ، اس کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ وہ بیچا جا رہا ہے ۔ تو انہوں نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا ، وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے ، اور آپ سے اس بارے میں اجازت طلب کی تو آپ نے فرمایا : ” اپنا صدقہ واپس نہ لو “ ۔ ... (ص/ح)
17. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : صدقہ و زکاۃ بدل کر ہدیہ ہو جائے تو اس کے حکم کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2615 --- حکم البانی: صحيح دون قوله حر المحفوظ عبد... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے بریرہ ؓ کو خرید کر آزاد کر دینا چاہا ، لیکن ان کے مالکان نے ولاء (ترکہ) خود لینے کی شرط لگائی ۔ تو انہوں نے اس کا تذکرہ رسول اللہ ﷺ سے کیا ، تو آپ نے فرمایا : ” اسے خرید لو ، اور آزاد کر دو ، ولاء (ترکہ) اسی کا ہے جو آزاد کرے “ ، اور جس وقت وہ آزاد کر دی گئیں تو انہیں اختیار دیا گیا کہ وہ اپنے شوہر کی زوجیت میں رہیں یا نہ رہیں ۔ (اسی درمیان) رسول اللہ ﷺ کے پاس گوشت لایا گیا ، کہا گیا کہ یہ ان چیزوں میں سے ہے جو بریرہ ؓ پر صدقہ کیا جاتا ہے ، تو آپ نے فرمایا : ” یہ اس کے لیے صدقہ ہے ، اور ہمارے لیے ہدیہ ہے “ ، ان کے شوہر آزاد تھے ۔ ... (ص/ح)
18. سنن نسائی --- کتاب: وصیت کے احکام و مسائل --- باب : کیا اچانک مر جانے والے کی طرف سے اس کے گھر والوں کا صدقہ کرنا مستحب ہے ؟ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 3680 --- حکم البانی: حسن صحيح... سعد بن عبادہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک غزوہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے کہ مدینہ میں ان کی ماں کے انتقال کا وقت آ پہنچا ، ان سے کہا گیا کہ وصیت کر دیں ، تو انہوں نے کہا : میں کس چیز میں وصیت کروں ؟ جو کچھ مال ہے وہ سعد کا ہے ، سعد کے ان کے پاس پہنچنے سے پہلے ہی وہ انتقال کر گئیں ، جب سعد ؓ آ گئے تو ان سے اس بات کا تذکرہ کیا گیا ، تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا : اللہ کے رسول ! اگر میں ان کی طرف سے صدقہ و خیرات کروں تو کیا انہیں فائدہ پہنچے گا ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں “ ، سعد ؓ نے کہا : فلاں باغ ایسے اور ایسے ان کی طرف سے صدقہ ہے ، اور باغ کا نام لیا ۔ ... (ص/ح)
19. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : رشتہ داروں کو صدقہ دینے کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2584 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عورتوں سے فرمایا : ” تم صدقہ دو اگرچہ اپنے زیوروں ہی سے سہی “ ، وہ کہتی ہیں : عبداللہ بن مسعود ؓ (میرے شوہر) تنگ دست و مفلس تھے ، تو میں نے ان سے پوچھا : کیا میرے لیے یہ گنجائش ہے کہ میں اپنا صدقہ آپ کو اور اپنے یتیم بھتیجوں کو دے دیا کروں ؟ عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا : اس بارے میں تم رسول اللہ ﷺ سے پوچھو ۔ زینب ؓ کہتی ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ انصار کی ایک عورت اسے بھی زینب ہی کہا جاتا تھا آپ کے دروازے پر کھڑی ہے ، وہ بھی اسی چیز کے بارے میں پوچھنا چاہتی تھی جس کے بارے میں میں پوچھنا چاہتی تھی ۔ اتنے میں بلال ؓ اندر سے نکل کر ہماری طرف آئے ، تو ہم نے ان سے کہا : آپ رسول اللہ ﷺ کے پاس جائیں ، اور آپ سے اس کے بارے میں پوچھیں ، اور آپ کو یہ نہ بتائیں کہ ہم کون ہیں ، چنانچہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس گئے (اور آپ سے پوچھا) آپ نے پوچھا : یہ دونوں کون ہیں ؟ انہوں نے کہا : زینب ، آپ نے فرمایا : کون سی زینب ؟ انہوں نے کہا : ایک زینب تو عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی ، اور ایک زینب انصار میں سے ہیں ۔ آپ نے فرمایا : ” ہاں (درست ہے) انہیں دوہرا ثواب ملے گا ایک رشتہ داری کا اور دوسرا صدقے کا “ ۔ ... (ص/ح)
20. سنن نسائی --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : کم مال والے کا اپنی محنت کی کمائی سے صدقہ کرنے کے ثواب کا بیان ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 2528 --- حکم البانی: حسن... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک درہم ایک لاکھ درہم سے بڑھ گیا “ ، لوگوں نے (حیرت سے) پوچھا : یہ کیسے ؟ آپ نے فرمایا : ” ایک شخص کے پاس دو درہم تھے ، ان دو میں سے اس نے ایک صدقہ کر دیا ، اور دوسرا شخص اپنی دولت (کے انبار کے) ایک گوشے کی طرف گیا اور اس (ڈھیر) میں سے ایک لاکھ درہم لیا ، اور اسے صدقہ کر دیا “ ۔ ... (ض)
|