حکم البانی: ضعيف الإسناد... عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے بدر کے دن نفل میں اپنی تلوار ذوالفقار لے لی تھی ، اسی کے بارے میں آپ نے احد کے دن خواب دیکھا تھا ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے ، ہم اس حدیث کو اس سند سے صرف ابن ابی زناد ہی کی روایت سے جانتے ہیں ، ۲- خمس میں سے نفل دینے کی بابت اہل علم کا اختلاف ہے ، مالک بن انس کہتے ہیں : مجھے کوئی روایت نہیں پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے تمام غزوات میں نفل دیا ہے ، آپ نے بعض غزوات میں نفل دیا ہے ، لیکن یہ امام کے اجتہاد پر موقوف ہے کہ شروع میں دے ، یا آخر میں دے ، ۳- اسحاق بن منصور کہتے ہیں : میں نے احمد بن حنبل سے پوچھا : کیا نبی اکرم ﷺ نے روانگی کے وقت خمس نکالنے کے بعد بطور نفل ربع دیا ہے اور واپسی پر خمس نکالنے کے بعد ثلث دیا ہے ؟ انہوں نے کہا : آپ خمس نکالتے تھے پھر جو باقی بچتا اسی سے نفل دیتے تھے ، آپ کبھی ثلث سے تجاوز نہیں کرتے تھے ، یہ حدیث مسیب کے قول کے موافق ہے کہ نفل خمس سے دیا جائے گا ، اسحاق بن راہویہ نے بھی اسی طرح کی بات کہی ہے ۔ ... (ص/ح)
2. سنن ترمذی --- کتاب: جہاد کے احکام و مسائل --- باب : کافر کا قاتل مقتول کے سامان کا حقدار گا ۔ [سنن ترمذی]
حکم البانی: صحيح ، الإرواء ( 5 / 52 - 53 ) ، صحيح أبي داود ( 243 ) ... اس سند سے بھی ابوقتادہ ؓ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے ۔ ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- اس باب میں عوف بن مالک ، خالد بن ولید ، انس اور سمرہ بن جندب ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ، ۳- صحابہ کرام اور دیگر لوگوں میں سے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے ، اوزاعی ، شافعی اور احمد کا بھی یہی قول ہے ، ۴- اور بعض اہل علم کہتے ہیں کہ مقتول کے سامان سے خمس نکالنے کا امام کو اختیار ہے ، ثوری کہتے ہیں : « نفل » یہی ہے کہ امام اعلان کر دے کہ جو کافروں کا سامان چھین لے وہ اسی کا ہو گا اور جو کسی کافر کو قتل کرے تو مقتول کا سامان اسی کا ہو گا اور ایسا کرنا جائز ہے ، اس میں خمس واجب نہیں ہے ، اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ مقتول کا مال قاتل کا ہے مگر جب سامان زیادہ ہو اور امام اس میں سے خمس نکالنا چاہے جیسا کہ عمر بن خطاب نے کیا ۔ ... (ص/ح)
3. سنن ترمذی --- کتاب: جہاد کے احکام و مسائل --- باب : مال غنیمت میں اللہ و رسول کے حصے خمس نکالنے کا بیان ۔ [سنن ترمذی]
حدیث نمبر: 1599 --- حکم البانی: صحيح مختصر البخاري ( 40 ) ، الإيمان لأبي عبيد ( 59 / 1 ) ... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے وفد عبدالقیس سے فرمایا : ” میں تم لوگوں کو حکم دیتا ہوں کہ مال غنیمت سے خمس (یعنی پانچواں حصہ) ادا کرو ، امام ترمذی کہتے ہیں : اس حدیث میں ایک قصہ ہے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔ ... (ص/ح)
4. سنن ترمذی --- کتاب: ایمان و اسلام --- باب : ایمان میں دوسرے فرائض و واجبات کے داخل ہونے کا بیان ۔ [سنن ترمذی]
حدیث نمبر: 2611 --- حکم البانی: صحيح إيمان أبي عبيد ص ( 58 - 59 ) ... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ عبدقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا ، انہوں نے آپ سے عرض کیا : (اے اللہ کے رسول !) ہمارے اور آپ کے درمیان ربیعہ کا یہ قبیلہ حائل ہے ، حرمت والے مہینوں کے علاوہ مہینوں میں ہم آپ کے پاس آ نہیں سکتے اس لیے آپ ہمیں کسی ایسی چیز کا حکم دیں جسے ہم آپ سے لے لیں اور جو ہمارے پیچھے ہیں انہیں بھی ہم اس کی طرف بلا سکیں ، آپ نے فرمایا : ” میں تمہیں چار چیزوں کا حکم دیتا ہوں (۱) اللہ پر ایمان لانے کا ، پھر آپ نے ان سے اس کی تفسیر و تشریح بیان کی « لا إلہ الا اللہ » اور « محمد رسول اللہ » “ کی شہادت دینا (۲) نماز قائم کرنا (۳) زکاۃ دینا (۴) مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ (خمس) نکالنا ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 642 --- حکم البانی: صحيح ، ابن ماجة ( 2673 ) ... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جانور کا زخم رائیگاں ہے یعنی معاف ہے ، کان رائیگاں ہے اور کنواں رائیگاں ہے اور رکاز (دفینے) میں سے پانچواں حصہ دیا جائے گا “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- اس باب میں انس بن مالک ، عبداللہ بن عمرو ، عبادہ بن صامت ، عمرو بن عوف مزنی اور جابر ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ... (ص/ح)
6. سنن ترمذی --- کتاب: جہاد کے احکام و مسائل --- باب : مال غنیمت میں اللہ و رسول کے حصے خمس نکالنے کا بیان ۔ [سنن ترمذی]
حکم البانی: صحيح مختصر البخاري ( 40 ) ، الإيمان لأبي عبيد ( 59 / 1 ) ... اس سند سے بھی ابن عباس ؓ سے اسی طرح کی حدیث مروی ہے ۔ ... (ص/ح)
|