1. سلسلہ احادیث صحیحہ --- خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان --- ہوازن کے وفد کی قیدی اور مال غنیمت واپس کرنے کا واقعہ [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 1388 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1973... عمرو بن شعیب اپنے باپ سے ، وہ ان کے دادا سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا : جب ہوازن کے وفود ، رسول اللہ ﷺ کے پاس آ رہے تھے ، تو میں بھی وہاں موجود تھا ۔ انہوں نے کہا : اے محمد ! ہم کنبے قبیلے والے لوگ ہیں ، آپ ہم پر احسان کریں ، اللہ آپ پر احسان کرے ۔ ہم پر ایسی آزمائش ٹوٹ پڑی ہے جو آپ پر مخفی نہیں ۔ آپ ﷺ نے فر مایا : ”تم لوگ بال بچوں اور مال و منال میں سے ایک چیز کا انتخاب کر لو ۔ “ انہوں نے کہا : آپ نے ہمیں حسب و نسب اور مال و دولت میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنے کا اختیار دیا ہے ، تو ہم اپنے بچوں کو ترجیح دیں گے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”جو حصہ میرا اور بنو عبد المطلب کا ہے وہ تمہیں واپس مل جائے گا ۔ جونہی میں نماز ظہر سے فارغ ہوں تو تم لوگ اس طرح کہنا : ہم اپنے بچوں اور بیویوں (کی واپسی) کے سلسلے میں رسول اللہ سے مومنوں کے پاس اور مومنوں سے رسول اللہ کے پاس سفارش کرواتے ہیں ۔ “ انہوں نے ایسے ہی کیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی بات سن کر فرمایا : ”جو کچھ میرے اور بنو عبدالمطلب کے حصے میں ہے وہ تمہارا ہے ۔ “ مہاجروں نے کہا : جو کچھ ہمارے حصے میں آیا رسول اللہ ﷺ کے لیے ہے ۔ انصاریوں نے بھی اسی طرح کہا ۔ عیینہ بن بدر نے کہا : میرے اور بنو فزارہ کے حصے میں جو کچھ آیا وہ واپس نہیں دیا جائے گا ۔ اقرع بن حابس نے کہا : ! رہا مسئلہ میرا اور بنو تمیم کا ہم واپس نہیں کریں گے عباس بن مرداس نے کہا : میں اور بنو سلیم بھی واپس نہیں کریں گے ۔ لیکن حیان نے کہا : تو جھوٹ بول رہا ہے وہ سب کچھ رسول اللہ ﷺ کے لیے ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”لوگو ! ان کی عورتیں اور بچے ان کو واپس کر دو ، جس نے حصہ لینا ہی ہے تو جونہی اللہ تعالیٰ مال فئ یا مال غنیمت عطا کرے گا ہم اسے چھ گنا دیں گے ۔ “ پھر آپ ﷺ اونٹنی پر سوار ہوئے اور لوگ تو یہ کہتے ہوئے آپ ﷺ کے ساتھ چمٹ گئے کہ ہمارا مال ہم میں تقسیم کرو ، حتی کہ انہوں نے آپ ﷺ کو ببول کے درخت تک پہنچا دیا ، جس نے آپ ﷺ کی چادر اچک لی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ’’ لوگو ! میری چادر مجھے واپس کر دو ، اللہ کی قسم ! اگر تہامہ کے درختوں کی تعداد کے برابر بھی اونٹ ہوئے تو میں تم میں تقسیم کر دوں گا ، پھر تم مجھے بخیل ، بزدل اور جھوٹا نہیں پاؤ گے ۔ “ پھر آپ ﷺ اپنے اونٹ کے قریب گئے...
|