1. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : قرآن مجید کو کتنے دن میں ختم کرنا مستحب ہے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1345 --- حکم البانی: ضعيف... اوس بن حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس ثقیف کے ایک وفد میں آئے ، تو لوگوں نے قریش کے حلیفوں کو مغیرہ بن شعبہ ؓ کے پاس اتارا ، اور رسول اللہ ﷺ نے بنو مالک کو اپنے ایک خیمہ میں اتارا ، چنانچہ آپ ﷺ ہر رات عشاء کے بعد ہمارے پاس تشریف لاتے ، اور کھڑے کھڑے باتیں کرتے یہاں تک کہ ایک پاؤں سے دوسرے پاؤں پر بدل بدل کر کھڑے رہتے ، اور اکثر وہ حالات بیان کرتے جو اپنے خاندان قریش سے آپ کو پیش آئے تھے ، اور فرماتے : ” ہم اور وہ برابر نہ تھے ، ہم کمزور اور بے حیثیت تھے ، لیکن جب ہم مدینہ آئے تو لڑائی کا ڈول ہمارے اور ان کے درمیان رہا ، ہم ان کے اوپر ڈول نکالتے اور وہ ہمارے اوپر ڈول نکالتے “ ایک رات آپ ﷺ نے اپنے وقت مقررہ پر آنے میں تاخیر کی ؟ تو میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! آپ نے آج رات تاخیر کی ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” میرا قرآن کا وظیفہ پڑھنے سے رہ گیا تھا ، میں نے مناسب نہیں سمجھا کہ اس کو پورا کئے بغیر نکلوں “ ۔ اوس کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے اصحاب سے پوچھا : آپ لوگ قرآن کے وظیفے کیسے مقرر کرتے تھے ؟ انہوں نے کہا : پہلا حزب تین سورتوں کا (بقرہ ، آل عمران اور نساء) دوسرا حزب پانچ سورتوں کا (مائدہ ، انعام ، اعراف ، انفال اور براءۃ) ، تیسرا حزب سات سورتوں کا (یونس ، ہود ، یوسف ، رعد ، ابراہیم ، حجر اور نمل) ، چوتھا حزب نو سورتوں کا (بنی اسرائیل ، کہف ، مریم ، طہٰ ، انبیاء ، حج ، مومنون ، نور اور فرقان) ، پانچواں حزب گیارہ سورتوں کا (شعراء ، نحل ، قصص ، عنکبوت ، روم ، لقمان ، سجدہ ، احزاب ، سبا ، فاطر اور یٰسین) ، اور چھٹا حزب تیرہ سورتوں کا (صافات ، ص ، زمر ، ساتوں حوامیم ، محمد ، فتح اور حجرات) ، اور ساتواں حزب مفصل کا (سورۃ ق سے آخر قرآن تک) ۔ ... (ض)
|