حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: خمس
کتاب/کتب میں "سلسلہ احادیث صحیحہ"
1 رزلٹ
حدیث نمبر: 1388 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1973... عمرو بن شعیب اپنے باپ سے ، وہ ان کے دادا سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا : جب ہوازن کے وفود ، رسول اللہ ﷺ کے پاس آ رہے تھے ، تو میں بھی وہاں موجود تھا ۔ انہوں نے کہا : اے محمد ! ہم کنبے قبیلے والے لوگ ہیں ، آپ ہم پر احسان کریں ، اللہ آپ پر احسان کرے ۔ ہم پر ایسی آزمائش ٹوٹ پڑی ہے جو آپ پر مخفی نہیں ۔ آپ ﷺ نے فر مایا : ”تم لوگ بال بچوں اور مال و منال میں سے ایک چیز کا انتخاب کر لو ۔ “ انہوں نے کہا : آپ نے ہمیں حسب و نسب اور مال و دولت میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنے کا اختیار دیا ہے ، تو ہم اپنے بچوں کو ترجیح دیں گے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”جو حصہ میرا اور بنو عبد المطلب کا ہے وہ تمہیں واپس مل جائے گا ۔ جونہی میں نماز ظہر سے فارغ ہوں تو تم لوگ اس طرح کہنا : ہم اپنے بچوں اور بیویوں (کی واپسی) کے سلسلے میں رسول اللہ سے مومنوں کے پاس اور مومنوں سے رسول اللہ کے پاس سفارش کرواتے ہیں ۔ “ انہوں نے ایسے ہی کیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی بات سن کر فرمایا : ”جو کچھ میرے اور بنو عبدالمطلب کے حصے میں ہے وہ تمہارا ہے ۔ “ مہاجروں نے کہا : جو کچھ ہمارے حصے میں آیا رسول اللہ ﷺ کے لیے ہے ۔ انصاریوں نے بھی اسی طرح کہا ۔ عیینہ بن بدر نے کہا : میرے اور بنو فزارہ کے حصے میں جو کچھ آیا وہ واپس نہیں دیا جائے گا ۔ اقرع بن حابس نے کہا : ! رہا مسئلہ میرا اور بنو تمیم کا ہم واپس نہیں کریں گے عباس بن مرداس نے کہا : میں اور بنو سلیم بھی واپس نہیں کریں گے ۔ لیکن حیان نے کہا : تو جھوٹ بول رہا ہے وہ سب کچھ رسول اللہ ﷺ کے لیے ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”لوگو ! ان کی عورتیں اور بچے ان کو واپس کر دو ، جس نے حصہ لینا ہی ہے تو جونہی اللہ تعالیٰ مال فئ یا مال غنیمت عطا کرے گا ہم اسے چھ گنا دیں گے ۔ “ پھر آپ ﷺ اونٹنی پر سوار ہوئے اور لوگ تو یہ کہتے ہوئے آپ ﷺ کے ساتھ چمٹ گئے کہ ہمارا مال ہم میں تقسیم کرو ، حتی کہ انہوں نے آپ ﷺ کو ببول کے درخت تک پہنچا دیا ، جس نے آپ ﷺ کی چادر اچک لی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ’’ لوگو ! میری چادر مجھے واپس کر دو ، اللہ کی قسم ! اگر تہامہ کے درختوں کی تعداد کے برابر بھی اونٹ ہوئے تو میں تم میں تقسیم کر دوں گا ، پھر تم مجھے بخیل ، بزدل اور جھوٹا نہیں پاؤ گے ۔ “ پھر آپ ﷺ اپنے اونٹ کے قریب گئے...
Terms matched: 1  -  Score: 13  -  9k


Search took 0.128 seconds