حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: خمس
تمام کتب میں
160 رزلٹ
حدیث نمبر: 3095 --- ہم سے ابونعمان نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ ان سے ابوحمزہ ضبعی نے بیان کیا ‘ انہوں نے ابن عباس ؓ سے سنا ‘ وہ بیان کرتے تھے کہ قبیلہ عبدالقیس کا وفد (دربار رسالت میں) حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہ ! ہمارا تعلق قبیلہ ربیعہ سے ہے اور قبیلہ مضر کے کفار ہمارے اور آپ کے بیچ میں بستے ہیں ۔ (اس لیے ان کے خطرے کی وجہ سے ہم لوگ) آپ کی خدمت میں صرف ادب والے مہینوں میں حاضر ہو سکتے ہیں ۔ آپ ہمیں کوئی ایسا واضح حکم فرما دیں جس پر ہم خود بھی مضبوطی سے قائم رہیں اور جو لوگ ہمارے ساتھ نہیں آ سکے ہیں انہیں بھی بتا دیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا میں تمہیں چار چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور چار چیزوں سے روکتا ہوں (میں تمہیں حکم دیتا ہوں) اللہ پر ایمان لانے کا کہ اللہ کے سوا اور کوئی معبود نہیں اور آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ کو گرہ لگائی ‘ نماز قائم کرنے کا ‘ زکوٰۃ دینے کا ‘ رمضان کے روزے رکھنے کا ‘ اور اس بات کا کہ جو کچھ بھی تمہیں غنیمت کا مال ملے ۔ اس میں پانچواں حصہ (خمس) اللہ کے لیے نکال دو اور تمہیں میں دبا ‘ نقیر ‘ حنتم اور مزفت کے استعمال سے روکتا ہوں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  4k
حدیث نمبر: 3155 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا ، ان سے شیبانی نے بیان کیا ، کہا میں نے ابن ابی اوفی ؓ سے سنا ، آپ بیان کرتے تھے کہ جنگ خیبر کے موقع پر فاقوں پر فاقے ہونے لگے ۔ آخر جس دن خیبر فتح ہوا تو (مال غنیمت میں) گھریلو گدھے بھی ہمیں ملے ۔ چنانچہ انہیں ذبح کر کے (پکانا شروع کر دیا گیا) جب ہانڈیوں میں جوش آنے لگا تو رسول اللہ ﷺ کے منادی نے اعلان کیا کہ ہانڈیوں کو الٹ دو اور گھریلو گدھے کے گوشت میں سے کچھ نہ کھاؤ ۔ عبداللہ بن ابی اوفی ؓ نے بیان کیا کہ بعض لوگوں نے اس پر کہا کہ غالباً پ ﷺ نے اس لیے روک دیا ہے کہ ابھی تک اس میں سے خمس نہیں نکالا گیا تھا ۔ لیکن بعض دوسرے صحابہ نے کہا کہ آپ ﷺ نے گدھے کا گوشت قطعی طور پر حرام قرار دیا ہے ۔ (شیبانی نے بیان کیا کہ) میں نے سعید بن جبیر ؓ سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے اسے قطعی طور پر حرام کر دیا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  3k
حدیث نمبر: 2748 --- حکم البانی: صحيح... حبیب بن مسلمہ فہری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ (مال غنیمت میں سے) خمس (پانچواں حصہ) نکالنے کے بعد ثلث (ایک تہائی) بطور نفل (انعام) دیتے تھے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  1k
حدیث نمبر: 2986 --- حکم البانی: صحيح... علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ میرے پاس ایک زیادہ عمر والی اونٹنی تھی جو مجھے بدر کے دن مال غنیمت کی تقسیم میں ملی تھی اور اسی دن مجھے رسول اللہ ﷺ نے ایک اور بہت عمر والی اونٹنی مال خمس میں سے عنایت فرمائی تھی تو جب میں نے ارادہ کیا کہ میں فاطمہ بنت رسول اللہ ﷺ کو اپنے گھر لاؤں ، تو میں نے بنو قینقاع کے ایک سنار سے وعدہ لے لیا کہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم دونوں جا کر اذخر (ایک خوشبودار گھاس ہے) لائیں میرا ارادہ یہ تھا کہ میں اسے سناروں سے بیچ کر اپنے ولیمہ کی تیاری میں اس سے مدد لوں ، اسی دوران کہ میں اپنی اونٹنیوں کے لیے پالان ، گھاس کے ٹوکرے اور رسیاں (وغیرہ) اکٹھا کر رہا تھا اور میری دونوں اونٹنیاں ایک انصاری کے حجرے کے بغل میں بیٹھی ہوئی تھیں ، جو ضروری سامان میں مہیا کر سکتا تھا کر کے لوٹ کر آیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ دونوں اونٹنیوں کے کوہان کاٹ دئیے گئے ہیں اور پیٹ چاک کر دئیے گئے ہیں ، اور ان کے کلیجے نکال لیے گئے ہیں ، جب میں نے یہ منظر دیکھا تو میں اپنی آنکھوں پر قابو نہ پا سکا میں نے کہا : یہ کس نے کیا ہے ؟ لوگوں نے کہا : یہ سب حمزہ بن عبدالمطلب نے کیا ہے ، وہ اس گھر میں چند انصاریوں کے ساتھ شراب پی رہے ہیں ، ایک مغنیہ نے ان کے اور ان کے ساتھیوں کے سامنے یوں گا یا : « ألا يا حمز للشرف النواء »   (اے حمزہ ان موٹی موٹی اونٹنیوں کے لیے جو میدان میں بندھی ہوئی ہیں اٹھ کھڑے ہو) یہ سن کر وہ تلوار کی طرف جھپٹے اور جا کر ان کے کوہان کاٹ ڈالے ، ان کے پیٹ چاک کر ڈالے ، اور ان کے کلیجے نکال لیے ، میں وہاں سے چل کر رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچا ، آپ کے پاس زید بن حارثہ ؓ بیٹھے ہوئے تھے ، رسول اللہ ﷺ نے (میرے چہرے کو دیکھ کر) جو (صدمہ) مجھے لاحق ہوا تھا اسے بھانپ لیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہیں کیا ہوا ؟ “ میں نے کہا : اللہ کے رسول ! میں نے آج کے دن کے جیسا کبھی نہیں دیکھا ، حمزہ نے میری اونٹنیوں پر ظلم کیا ہے ، ان کے کوہان کاٹ ڈالے ، ان کے پیٹ پھاڑ ڈالے اور وہ یہاں ایک گھر میں شراب پینے والوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں ۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی چادر منگوائی اور اس کو اوڑھ کر چلے ، میں بھی اور زید بن حارثہ ؓ بھی آپ ﷺ کے پیچھے پیچھے چلے یہاں تک کہ آپ ﷺ اس گھر میں پہنچے جہاں حمزہ تھے ، آپ نے اندر جانے کی اجازت مانگی تو اجازت دے دی گئی ، جب اند...
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  9k
حدیث نمبر: 3135 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم کو لیث نے خبر دی ‘ انہیں عقیل نے ‘ انہیں ابن شہاب نے ‘ انہیں سالم نے اور انہیں عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ بعض مہموں کے موقع پر اس میں شریک ہونے والوں کو غنیمت کے عام حصوں کے علاوہ (خمس وغیرہ میں سے) اپنے طور پر بھی دیا کرتے تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  2k
حدیث نمبر: 2991 --- حکم البانی: ضعيف الإسناد... عامر شعبی کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کا ایک حصہ تھا ، جس کو « صفي » کہا جاتا تھا آپ اگر کوئی غلام ، لونڈی یا کوئی گھوڑا لینا چاہتے تو مال غنیمت میں سے خمس سے پہلے لے لیتے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  1k
حدیث نمبر: 5034 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بنی عبدقیس کا وفد آیا ، تو ان لوگوں بت کہا : ہم لوگ قبیلہ ربیعہ سے ہیں ، ہم آپ تک حرمت والے مہینوں کے علاوہ کبھی نہیں آ سکتے تو آپ ہمیں کچھ باتوں کا حکم دیجئیے جو ہم آپ سے سیکھیں اور جو ہمارے پیچھے رہ گئے ہیں اسے ان تک پہنچا سکیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں تمہیں چار باتوں کا حکم دیتا ہوں اور چار باتوں سے روکتا ہوں : اللہ پر ایمان -پھر آپ نے اس کی تشریح کی کہ ایک تو گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں - دوسرے نماز قائم کرنا ، تیسرے زکاۃ کی ادائیگی ، چوتھے یہ کہ مال غنیمت کا پانچواں (خمس) مجھے لا کر دینا ، اور میں تمہیں روکتا ہوں : (تمبی) کدو کے بنے پیالے ، لاکھی (سبز رنگ) کے برتنوں ، لکڑی کے برتنوں اور تار کول ملے ہوئے برتنوں کے استعمال سے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  3k
حدیث نمبر: 1599 --- حکم البانی: صحيح مختصر البخاري ( 40 ) ، الإيمان لأبي عبيد ( 59 / 1 ) ... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے وفد عبدالقیس سے فرمایا : ” میں تم لوگوں کو حکم دیتا ہوں کہ مال غنیمت سے خمس (یعنی پانچواں حصہ) ادا کرو ، امام ترمذی کہتے ہیں : اس حدیث میں ایک قصہ ہے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 2999 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... یزید بن عبداللہ کہتے ہیں ہم مربد (ایک گاؤں کا نام ہے) میں تھے اتنے میں ایک شخص آیا جس کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے اور اس کے ہاتھ میں سرخ چمڑے کا ایک ٹکڑا تھا ہم نے کہا : تم گویا کہ صحراء کے رہنے والے ہو ؟ اس نے کہا : ہاں ہم نے کہا : چمڑے کا یہ ٹکڑا جو تمہارے ہاتھ میں ہے تم ہمیں دے دو ، اس نے اس کو ہمیں دے دیا ، ہم نے اسے پڑھا تو اس میں لکھا تھا : ” یہ محمد ﷺ کی طرف سے زہیر بن اقیش کے لیے ہے (انہیں معلوم ہو کہ) اگر تم اس بات کی گواہی دینے لگ جاؤ گے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، اور محمد ﷺ اللہ کے بھیجے ہوئے رسول ہیں ، اور نماز قائم کرنے اور زکاۃ دینے لگو گے اور مال غنیمت میں سے (خمس جو اللہ و رسول کا حق ہے) اور نبی اکرم ﷺ کے حصہ « صفی » کو ادا کرو گے تو تمہیں اللہ اور اس کے رسول کی امان حاصل ہو گی “ ، تو ہم نے پوچھا : یہ تحریر تمہیں کس نے لکھ کر دی ہے ؟ تو اس نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے ۔ ... (ص/ح) ... حدیث متعلقہ ابواب: حدیث ، فرمان رسول ﷺ کا لکھنا ۔ کتابت حدیث ۔
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  4k
حدیث نمبر: 2985 --- حکم البانی: صحيح... عبدالمطلب بن ربیعہ بن حارث بن عبدالمطلب نے خبر دی کہ ان کے والد ربیعہ بن حارث اور عباس بن عبدالمطلب ؓ نے ان سے اور فضل بن عباس ؓ سے کہا کہ تم دونوں رسول اللہ ﷺ کے پاس جاؤ اور آپ سے عرض کرو کہ اللہ کے رسول ! ہم جس عمر کو پہنچ گئے ہیں وہ آپ دیکھ ہی رہے ہیں ، اور ہم شادی کرنے کے خواہاں ہیں ، اللہ کے رسول ! آپ لوگوں میں سب سے زیادہ نیک اور سب سے زیادہ رشتہ و ناتے کا خیال رکھنے والے ہیں ، ہمارے والدین کے پاس مہر ادا کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے ، اللہ کے رسول ! ہمیں صدقہ وصولی کے کام پر لگا دیجئیے جو دوسرے عمال وصول کر کے دیتے ہیں وہ ہم بھی وصول کر کے دیں گے اور جو فائدہ (یعنی حق محنت) ہو گا وہ ہم پائیں گے ۔ عبدالمطلب ؓ کہتے ہیں کہ ہم اسی حال میں تھے کہ علی بن ابی طالب ؓ گئے اور انہوں نے ہم سے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” قسم اللہ کی ! ہم تم میں سے کسی کو بھی صدقہ کی وصولی کا عامل نہیں بنائیں گے “ ۔ اس پر ربیعہ ؓ نے کہا : یہ تم اپنی طرف سے کہہ رہے ہو ، تم نے رسول اللہ ﷺ کی دامادی کا شرف حاصل کیا تو ہم نے تم سے کوئی حسد نہیں کیا ، یہ سن کر علی ؓ اپنی چادر بچھا کر اس پر لیٹ گئے اور کہنے لگے : میں ابوالحسن سردار ہوں (جیسے اونٹوں میں بڑا اونٹ ہوتا ہے) قسم اللہ کی ! میں یہاں سے نہیں ٹلوں گا جب تک کہ تمہارے دونوں بیٹے رسول اللہ ﷺ کے پاس سے اس بات کا جواب لے کر نہ آ جائیں جس کے لیے تم نے انہیں اللہ کے نبی کریم ﷺ کے پاس بھیجا ہے ۔ عبدالمطلب ؓ کہتے ہیں : میں اور فضل بن عباس ؓ دونوں گئے ، ہم نبی کریم ﷺ کے دروازے کے پاس پہنچے ہی تھے کہ ظہر کھڑی ہو گئی ہم نے سب کے ساتھ نماز جماعت سے پڑھی ، نماز پڑھ کر میں اور فضل دونوں جلدی سے نبی اکرم ﷺ کے حجرے کے دروازے کی طرف لپکے ، آپ اس دن ام المؤمنین زینب بنت حجش ؓ کے پاس تھے ، اور ہم دروازے پر کھڑے ہو گئے ، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ آ گئے اور (پیار سے) میرے اور فضل کے کان پکڑے ، اور کہا : ” بولو بولو ، جو دل میں لیے ہو “ ، یہ کہہ کر آپ ﷺ گھر میں چلے گئے اور مجھے اور فضل کو گھر میں آنے کی اجازت دی ، تو ہم اندر چلے گئے ، اور ہم نے تھوڑی دیر ایک دوسرے کو بات چھیڑنے کے لیے اشارہ کیا (تم کہو تم کہو) پھر میں نے یا فضل نے (یہ شک حدیث کے راوی عبداللہ کو ہوا) آپ سے وہی بات کہی جس کا ہمارے والدین نے ہمیں حکم...
Terms matched: 1  -  Score: 45  -  11k
حدیث نمبر: 4143 --- حکم البانی: حسن صحيح... عبادہ بن صامت ؓ کہتے ہیں کہ غزوہ حنین کے دن رسول اللہ ﷺ نے اونٹ کی دم کا بال (ہاتھ میں) لے کر فرمایا : ” لوگو ! جو اللہ تمہیں مال فیٔ کے طور پر دیتا ہے اس میں سے میرے لیے خمس (پانچواں حصہ) کے سوا اس کی مقدار کے برابر بھی حلال نہیں ہے ، اور وہ خمس بھی تم ہی پر لوٹایا جاتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 43  -  2k
حدیث نمبر: 2755 --- حکم البانی: صحيح... عمرو بن عبسہ ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے ہمیں مال غنیمت کے ایک اونٹ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھائی ، پھر جب سلام پھیرا تو اونٹ کے پہلو سے ایک بال لیا ، اور فرمایا : ” تمہاری غنیمتوں میں سے میرے لیے اتنا بھی حلال نہیں سوائے خمس کے ، اور خمس بھی تمہیں لوٹا دیا جاتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 4350 --- مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے روح بن عبادہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے علی بن سوید بن منجوف نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن بریدہ نے اور ان سے ان کے والد (بریدہ بن حصیب) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے خالد بن ولید ؓ کی جگہ علی ؓ کو (یمن) بھیجا تاکہ غنیمت کے خمس (پانچواں حصہ) کو ان سے لے آئیں ۔ مجھے علی ؓ سے بہت بغض تھا اور میں نے انہیں غسل کرتے دیکھا تھا ۔ میں نے خالد ؓ سے کہا تم دیکھتے ہو علی ؓ نے کیا کیا (اور ایک لونڈی سے صحبت کی) پھر جب ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو میں نے آپ سے بھی اس کا ذکر کیا ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا (بریدہ) کیا تمہیں علی ؓ کی طرف سے بغض ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں ، فرمایا علی سے دشمنی نہ رکھنا کیونکہ خمس (غنیمت کے پانچویں حصے) میں اس سے بھی زیادہ حق ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 2694 --- حکم البانی: حسن... عبداللہ بن عمرو ؓ اسی قصہ کی روایت میں کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ان کی عورتوں اور بچوں کو واپس لوٹا دو ، اور جو کوئی اس مال غنیمت سے اپنا حصہ باقی رکھنا چاہے تو ہم اس کو اس پہلے مال غنیمت سے جو اللہ ہمیں دے گا چھ اونٹ دیں گے “ ، پھر آپ ﷺ ایک اونٹ کے قریب آئے اور اس کی کوہان سے ایک بال لیا پھر فرمایا : ” لوگو ! میرے لیے اس مال غنیمت سے کچھ بھی حلال نہیں ہے “ ، اور اپنی دونوں انگلیاں اٹھا کر کہا : ” یہاں تک کہ یہ (بال) بھی حلال نہیں سوائے خمس (پانچواں حصہ) کے ، اور خمس بھی تمہارے ہی اوپر لوٹا دیا جاتا ہے ، لہٰذا تم سوئی اور دھاگا بھی ادا کر دو “ (یعنی بیت المال میں جمع کر دو) ، ایک شخص کھڑا ہو اس کے ہاتھ میں بالوں کا ایک گچھا تھا ، اس نے کہا : میں نے اس کو پالان کے نیچے کی کملی درست کرنے کے لیے لیا تھا ؟ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” رہا میرا اور بنی عبدالمطلب کا حصہ تو وہ تمہارے لیے ہے “ ، تو اس نے کہا : جب معاملہ اتنا اہم ہے تو مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے ، اور اس نے اسے (غنیمت کے مال میں) پھینک دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  4k
حدیث نمبر: 4229 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے یونس نے ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے سعید بن مسیب نے اور انہیں جبیر بن مطعم ؓ نے خبر دی کہ میں اور عثمان بن عفان ؓ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ ہم نے عرض کیا کہ آپ نے بنو مطلب کو تو خیبر کے خمس میں سے عنایت فرمایا ہے اور ہمیں نظر انداز کر دیا ہے حالانکہ آپ سے قرابت میں ہم اور وہ برابر تھے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا یقیناً بنو ہاشم اور بنو مطلب ایک ہیں ۔ جبیر بن مطعم رضی اللہ نے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے بنو عبد شمس اور بنو نوفل کو (خمس میں سے) کچھ نہیں دیا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  2k
حدیث نمبر: 2590 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ بیت المال کے لیے مال غنیمت کے پانچویں حصے میں جو غلام ملے تھے ان میں سے ایک غلام نے خمس (پانچویں حصہ) میں سے کچھ چرا لیا ، یہ معاملہ نبی اکرم ﷺ کے پاس پیش کیا گیا ، آپ ﷺ نے اس کا ہاتھ نہیں کاٹا اور فرمایا : ” (خمس) اللہ کا مال ہے ، ایک نے دوسرے کو چرایا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  2k
حدیث نمبر: 4141 --- حکم البانی: صحيح... جبیر بن مطعم ؓ بیان کرتے ہیں کہ وہ اور عثمان بن عفان ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس غزوہ حنین کے اس خمس کے سلسلے میں آپ سے گفتگو کرنے آئے جسے آپ نے بنی ہاشم اور بنی مطلب بن عبد مناف کے درمیان تقسیم کر دیا تھا ، انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول ! آپ نے ہمارے بھائی بنی مطلب بن عبد مناف میں مال فیٔ بانٹ دیا اور ہمیں کچھ نہ دیا ، حالانکہ ہمارا رشتہ انہی لوگوں کے رشتہ کی طرح ہے ، رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا : ” میں تو ہاشم اور مطلب کو ایک ہی سمجھتا ہوں “ ، لیکن رسول اللہ ﷺ نے اس خمس میں سے بنی عبد شمس کو کچھ نہ دیا اور نہ ہی بنی نوفل کو جیسا کہ بنی ہاشم اور بنی مطلب کو دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  3k
حدیث نمبر: 4144 --- حکم البانی: حسن صحيح... عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک اونٹ کے پاس آئے اور اس کی کوہان سے اپنی دو انگلیوں کے درمیان ایک بال لیا پھر فرمایا : ” خمس (پانچویں حصے) کے علاوہ مال فیٔ میں سے میرا کچھ بھی حق نہیں اس بال کے برابر بھی نہیں اور خمس بھی تم ہی پر لوٹا دیا جاتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  1k
حدیث نمبر: 4580 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، سیدنا فاطمہ زہرا ؓ رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی نے سیدنا ابوبکر صدیق کے پاس کسی کو بھیجا اپنا ترکہ مانگنے کو رسول اللہ ﷺ کے ان مالوں میں سے جو اللہ تعالیٰ نے دئیے آپ ﷺ کو مدینہ اور فدک میں اور جو کچھ بچتا تھا خیبر کے خمس میں سے ۔ سیدنا ابوبکر ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا اور جو ہم چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے اور محمد ﷺ کی اولاد اسی مال میں سے کھائے گی ۔ “ اور میں تو قسم اللہ کی رسول اللہ ﷺ کے صدقے کو کچھ نہیں بدلوں گا اس حال سے جیسے رسول اللہ ﷺ کے زمانہ مبارک میں تھا اور میں اس میں وہی کام کروں گا جو رسول اللہ ﷺ کرتے تھے ۔ غرضیکہ سیدنا ابوبکر ؓ نے انکار کیا سیدہ فاطمہ ؓ کو کچھ دینے سے ۔ اور سیدہ فاطمہ ؓ کو غصہ آیا ، انہوں نے سیدنا ابوبکر ؓ سے ملاقات چھوڑ دی اور بات نہ کی یہاں تک کہ وفات ہوئی ان کی (نووی رحمہ اللہ نے کہا : یہ ترک ملاقات وہ ترک نہیں جو شرع میں حرام ہے اور وہ یہ ہے کہ ملاقات کے وقت سلام نہ کرے یا سلام کا جواب نہ دے) اور وہ رسول اللہ ﷺ کے بعد صرف چھ مہینے زندہ رہیں ۔ (بعض نے کہا : آٹھ مہینے یا تین مہینے یا دو مہینے یا ستر دن ۔ بہرحال تین تاریخ رمضان مبارک گیارہ ہجری مقدس کو انہوں نے انتقال فرمایا) جب ان کا انتقال ہوا تو ان کے خاوند سیدنا علی ؓ بن ابی طالب نے ان کو رات کو دفن کیا اور سیدنا ابوبکر ؓ کو خبر نہ کی (اس سے معلوم ہوا کہ رات کو دفن کرنا جائز ہے اور دن کو افضل ہے اگر کوئی عذر نہ ہو) اور نماز پڑھی ان پر سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے اور تب تک سیدہ فاطمہ ؓ زندہ تھیں جب تک لوگ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کی طرف مائل تھے (بوجہ سیدہ فاطمہ زہرا ؓ کے) جب وہ انتقال کر گئیں تو سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے دیکھا لوگ میری طرف سے پھر گئے ۔ انہوں نے سیدنا ابوبکر ؓ سے صالح لینا چاہا اور ان سے بیعت کر لینا مناسب سمجھا اور ابھی تک کئی مہنے گزرے تھے ، انہوں نے بیعت نہیں کی تھی سیدنا ابوبکر صدیق ؓ سے ۔ تو سیدنا علی کرم اللہ وجہہ نے سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کو بلا بھیجا اور یہ کہلا بھیجا کہ آپ اکیلے آئیے ۔ آپ کے ساتھ کوئی نہ آئے کیونکہ وہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ کا آنا ناپسند کرتے تھے ۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے سیدنا ابوبکر صدیق ؓ سے کہا : قسم اللہ کی ! تم اکیلے ان کے پاس نہ جاؤ گے سیدنا ابو...
Terms matched: 1  -  Score: 36  -  14k
حدیث نمبر: 3140 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، ان سے ابن مسیب نے بیان کیا اور ان سے جبیر بن مطعم ؓ نے بیان کیا کہ میں اور عثمان بن عفان ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا ، یا رسول اللہ ! آپ نے بنو مطلب کو تو عنایت فرمایا لیکن ہم کو چھوڑ دیا ، حالانکہ ہم کو آپ سے وہی رشتہ ہے جو بنو مطلب کو آپ سے ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بنو مطلب اور بنو ہاشم ایک ہی ہے ۔ لیث نے بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے بیان کیا اور (اس روایت میں) یہ زیادتی کی کہ جبیر ؓ نے کہا نبی کریم ﷺ نے بنو عبدشمس اور بنو نوفل کو نہیں دیا تھا ، اور ابن اسحاق (صاحب مغازی) نے کہا ہے کہ عبدشمس ، ہاشم اور مطلب ایک ماں سے تھے اور ان کی ماں کا نام عاتکہ بن مرہ تھا اور نوفل باپ کی طرف سے ان کے بھائی تھے (ان کی ماں دوسری تھیں) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 30  -  4k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 Next >>


Search took 0.134 seconds