حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: خمس
تمام کتب میں
160 رزلٹ
‏‏‏‏ عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے تمام رشتہ داروں کو نہیں دیا اور اس کی بھی رعایت نہیں کی کہ جو قریبی رشتہ دار ہو اسی کو دیں ۔ بلکہ جو زیادہ محتاج ہوتا ، آپ اسے عنایت فرماتے ، خواہ رشتہ میں وہ دور ہی کیوں نہ ہو ۔ اگرچہ آپ نے جن لوگوں کو دیا وہ یہی دیکھ کر وہ محتاجی کا آپ سے شکوہ کرتے تھے اور یہ بھی دیکھ کر کہ نبی کریم ﷺ کی جانبداری اور طرفداری میں ان کو جو نقصان اپنی قوم والوں اور ان کے ہم قسموں سے پہنچا (وہ بہت تھا) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 30  -  2k
حدیث نمبر: 2851 --- حکم البانی: صحيح... حبیب بن مسلمہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ مال غنیمت میں سے خمس (پانچواں حصہ جو اللہ اور اس کے رسول کا حق ہے) نکال لینے کے بعد مال غنیمت کا ایک تہائی بطور نفل ہبہ اور عطیہ دیتے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 27  -  1k
حدیث نمبر: 3085 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” دفینہ میں خمس (پانچواں حصہ) ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  1k
حدیث نمبر: 4563 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ہم کو رسول اللہ ﷺ نے سوائے ہمارے حصہ کے خمس میں سے زیادہ دیا تو میرے حصہ میں ایک شارف آیا شارف کہتے ہیں بڑے مسنہ اونٹ کو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  1k
حدیث نمبر: 4565 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ کبھی بعض سریہ والوں کو زیادہ دیتے بہ نسبت اور تمام لشکر والوں کے اور خمس ان سب مالوں میں واجب تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  1k
حدیث نمبر: 3718 --- حکم البانی: حسن... عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ کہتے ہیں کہ جب ہوازن کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو ہم آپ کے پاس تھے ۔ انہوں نے کہا : اے محمد ! ہم ایک ہی اصیل اور خاندانی لوگ ہیں اور ہم پر جو بلا اور مصیبت نازل ہوئی ہے وہ آپ سے پوشیدہ نہیں ، آپ ہم پر احسان کیجئے ، اللہ آپ پر احسان فرمائے گا ۔ آپ نے فرمایا : ” اپنے مال یا اپنی عورتوں اور بچوں میں سے کسی ایک کو چن لو “ ، تو ان لوگوں نے کہا : آپ نے ہمیں اپنے خاندان والوں اور اپنے مال میں سے کسی ایک کے چن لینے کا اختیار دیا ہے تو ہم اپنی عورتوں اور بچوں کو حاصل کر لینا چاہتے ہیں ، اس پر آپ نے فرمایا : ” میرے اور بنی مطلب کے حصے میں جو ہیں انہیں میں تمہیں واپس دے دیتا ہوں اور جب میں ظہر سے فارغ ہو جاؤں تو تم لوگ کھڑے ہو جاؤ اور کہو : ہم رسول اللہ ﷺ کے واسطہ سے آپ سارے مسلمانوں اور مومنوں سے اپنی عورتوں اور بچوں کے سلسلہ میں مدد کے طلب گار ہیں “ ۔ چنانچہ جب لوگ ظہر پڑھ چکے تو یہ لوگ کھڑے ہوئے اور انہوں نے یہی بات دہرائی ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جو میرا اور بنی عبدالمطلب کا حصہ ہے وہ تمہارے حوالے ہے “ ، یہ بات سن کر مہاجرین نے کہا : جو ہمارے حصے میں ہے وہ رسول اللہ ﷺ کے سپرد ، اور انصار نے بھی کہا : جو ہمارے حصہ میں ہے وہ بھی رسول اللہ ﷺ کے سپرد ، اس پر اقرع بن حابس ؓ نے کہا : میں اور بنو تمیم تو اپنا حصہ واپس نہیں کر سکتے ۔ عیینہ بن حصن ؓ نے بھی کہا کہ میں اور بنو فزارہ بھی اپنا حصہ دینے کے نہیں ۔ عباس بن مرداس ؓ نے کہا : میں اور بنو سلیم بھی اپنا حصہ نہیں لوٹانے کے ۔ (یہ سن کر) قبیلہ بنو سلیم کے لوگ کھڑے ہوئے اور کہا : تم غلط کہتے ہو ، ہمارا حصہ بھی رسول اللہ ﷺ کے حوالے ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” لوگو ! ان کی عورتوں اور بچوں کو انہیں واپس کر دو اور جو کوئی بغیر کسی بدلے نہ دینا چاہے تو اس کے لیے میرا وعدہ ہے کہ مال فیٔ میں سے جو اللہ تعالیٰ پہلے عطا کر دے گا میں اس کے ہر گردن (غلام) کے بدلے چھ اونٹ ملیں گے “ ، یہ فرما کر آپ اپنی سواری پر سوار ہو گئے ، اور لوگوں نے آپ کو گھیر لیا (اور کہنے لگے :) ہمارے حصہ کا مال غنیمت ہمیں بانٹ دیجئیے ، اور آپ کو ایک درخت کا سہارا لینے پر مجبور کر دیا جس سے آپ کی چادر الجھ کر آپ سے الگ ہو گئی تو آپ نے فرمایا : ” لوگو ! میری چادر تو واپس لا دو ، قسم ال...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  11k
حدیث نمبر: 3711 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا ہم سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا ، اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ فاطمہ ؓ نے ابوبکر ؓ کے یہاں اپنا آدمی بھیج کر نبی کریم ﷺ سے ملنے والی میراث کا مطالبہ کیا جو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو فی کی صورت میں دی تھی ۔ یعنی آپ کا مطالبہ مدینہ کی اس جائیداد کے بارے میں تھا جس کی آمدن سے آپ ﷺ مصارف خیر میں خرچ کرتے تھے ، اور اسی طرح فدک کی جائیداد اور خیبر کے خمس کا بھی مطالبہ کیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4556 --- ‏‏‏‏ سیدنا مصعب بن سعد ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے سنا اپنے باپ سے ، کہا کہ میں نے خمس میں سے ایک تلوار لی ، پھر میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا ، یہ تلوار مجھ کو بخش دیجیئے آپ ﷺ نے انکار کیا تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری « يَسْأَلُونَكَ عَنِ الأَنْفَالِ قُلِ الأَنْفَالُ لِلَّہِ وَالرَّسُولِ » (۸-الأنفال : ۱) ”یعنی پوچھتے ہیں تجھ سے لوٹ کے مالوں کو تو کہہ دے لوٹ اللہ تعالیٰ کے لیے ہے اور اس کے رسول کے لیے ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5010 --- ‏‏‏‏ شیبانی سے روایت ہے ، میں نے عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سے پوچھا : بستی کے گدھوں کے گوشت کو ۔ انہوں نے کہا : ہم خیبر کے دن بھوکے ہوئے اور ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے اور ہم نے یہود کے گدھے جو شہر سے نکل رہے تھے پکڑ لیے تھے ، پھر ہم نے ان کو کاٹا اور ہماری ہانڈیوں میں ان کا گوشت ابل رہا تھا ۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺ کے منادی نے پکارا ، ہانڈیاں الٹ دو اور گدھوں کا گوشت مت کھاؤ ۔ میں نے کہا ، آپ ﷺ نے گدھوں کا گوشت کیسے حرام کیا ۔ یہ باتیں ہم نے آپس میں کیں ۔ بعض نے کہا : آپ ﷺ نے ان کو قطعی حرام کر دیا ۔ بعض نے کہا : اس وجہ سے کہ ان کا خمس نہیں نکلا تھا (یعنی تقسیم سے پہلے انہوں نے گدھے کاٹ ڈالے اس وجہ سے آپ ﷺ نے حرام کیا) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4003 --- ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، انہیں یونس بن یزید نے خبر دی ، (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا ہم کو احمد بن صالح نے خبر دی ، ان سے عنبسہ بن خالد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یونس نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، انہیں علی بن حسین (امام زین العابدین) نے خبر دی ، انہیں حسین بن علی ؓ نے خبر دی اور ان سے علی ؓ نے بیان کیا کہ جنگ بدر کی غنیمت میں سے مجھے ایک اور اونٹنی ملی تھی اور اسی جنگ کی غنیمت میں سے اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کا جو خمس کے طور پر حصہ مقرر کیا تھا اس میں سے بھی نبی کریم ﷺ نے مجھے ایک اونٹنی عنایت فرمائی تھی ۔ پھر میرا ارادہ ہوا کہ نبی کریم ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ ؓ کی رخصتی کرا لاؤں ۔ اس لیے بنی قینقاع کے ایک سنار سے بات چیت کی کہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم اذخر گھاس لائیں ۔ میرا ارادہ تھا کہ میں اس گھاس کو سناروں کے ہاتھ بیچ دوں گا اور اس کی قیمت ولیمہ کی دعوت میں لگاؤں گا ۔ میں ابھی اپنی اونٹنی کے لیے پالان ، ٹوکرے اور رسیاں جمع کر رہا تھا ۔ اونٹنیاں ایک انصاری صحابی کے حجرہ کے قریب بیٹھی ہوئی تھیں ۔ میں جن انتظامات میں تھا جب وہ پورے ہو گئے تو (اونٹنیوں کو لینے آیا) وہاں دیکھا کہ ان کے کوہان کسی نے کاٹ دیئے ہیں اور کوکھ چیر کر اندر سے کلیجی نکال لی ہے ۔ یہ حالت دیکھ کر میں اپنے آنسوؤں کو نہ روک سکا ۔ میں نے پوچھا ، یہ کس نے کیا ہے ؟ لوگوں نے بتایا کہ حمزہ بن عبدالمطلب ؓ نے اور وہ ابھی اسی حجرہ میں انصار کے ساتھ شراب نوشی کی ایک مجلس میں موجود ہیں ۔ ان کے پاس ایک گانے والی ہے اور ان کے دوست احباب ہیں ۔ گانے والی نے گاتے ہوئے جب یہ مصرع پڑھا ۔ ہاں ، اے حمزہ ! یہ عمدہ اور فربہ اونٹنیاں ہیں ، تو حمزہ ؓ نے کود کر اپنی تلوار تھامی اور ان دونوں اونٹنیوں کے کوہان کاٹ ڈالے اور ان کی کوکھ چیر کر اندر سے کلیجی نکال لی ۔ علی ؓ نے بیان کیا کہ پھر میں وہاں سے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ زید بن حارثہ ؓ بھی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں موجود تھے ۔ آپ ﷺ نے میرے غم کو پہلے ہی جان لیا اور فرمایا کہ کیا بات پیش آئی ؟ میں بولا : یا رسول اللہ ! آج جیسی تکلیف کی بات کبھی پیش نہیں آئی تھی ۔ حمزہ ؓ نے میری دونوں اونٹنیوں کو پکڑ کے ان کے کوہان کاٹ ڈالے اور ان کی کوکھ چیر ڈالی ہے ۔ وہ یہیں ایک گھر میں شراب کی مجلس جمائے ب...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  9k
حدیث نمبر: 4294 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا اور آپ ﷺ جعرانہ (ایک مقام کا نام ہے) میں تھے طائف سے لوٹنے کے بعد تو کہا : یا رسول اللہ ! میں نے نذر کی تھی جاہلیت میں ایک دن مسجد حرام میں اعتکاف کرنے کی تو آپ کیا فرماتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”جا اور اعتکاف کر ایک دن ۔ “ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے خمس میں سے ایک لونڈی ان کو عنایت کی تھی جب آپ ﷺ نے سب قیدیوں کو آزاد کر دیا تو سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے ان کی آوازیں سنی وہ کہہ رہے تھے کہ ہم کو آزاد کر دیا رسول اللہ ﷺ نے ، سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے پوچھا یہ کیا کہہ رہے ہیں ؟ لوگوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے آزاد کر دیا قیدیوں کو ۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے (اپنے بیٹے سے) کہا : اے عبداللہ ! اس لونڈی کے پاس جا اور اس کو بھی چھوڑ دے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2481 --- ‏‏‏‏ عبدالمطلب بن ربیعہ سے روایت ہے کہ جمع ہوئے ربیعہ بن حارث اور عباس بن عبدالمطلب اور دونوں نے کہا کہ اللہ کی قسم ! ہم بھیج دیں ان دونوں لڑکوں کو یعنی مجھ کو اور فضل بن عباس کو رسول اللہ ﷺ کے پاس اور یہ دونوں جا کر عرض کریں کہ نبی ﷺ ان کو تحصدیلدار بنا دیں ان زکوٰتوں پر اور یہ دونوں نبی ﷺ کو لا کر ادا کر دیں جیسے اور لوگ ادا کرتے ہیں اور کچھ ان کو مل جائے جیسے اور لوگوں کو ملتا ہے غرض یہ گفتگو ہو رہی تھی کہ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ آئے اور ان کے آگے کھڑے ہوئے ان دونوں نے سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے اس کا ذکر کیا سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے فرمایا کہ مت بھیجو اللہ کی قسم ! نبی ﷺ اللہ ایسا نہیں کرنے والے (اس لئے کہ آپ کو معلوم تھا کہ زکوٰۃ سیدوں پر حرام ہے) پس برا کہنے لگے سیدنا علی ؓ کو ربیعہ بن حارث اور کہا کہ اللہ کی قسم ! تم ہمارے ساتھ یہ جو کرتے ہو تو حسد سے اور قسم ہے اللہ پاک کی کہ تم نے جو شرف رسول اللہ ﷺ کی دامادی کا پایا ہے تو اس کا تو ہم تم سے کچھ حسد نہیں کرتے تب سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے فرمایا : اچھا ان دونوں کو روانہ کرو ۔ اور ہم دونوں گئے اور سیدنا علی بن ابی طالب ؓ لیٹ رہے پھر جب رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز پڑھ چکے تو ہم دونوں جلدی سے حجرے میں آپ ﷺ سے پہلے جا پہنچے اور کھڑے ہوئے حجرے کے پاس یہاں تک کہ آپ ﷺ تشریف لائے اور ہم دونوں کے کان پکڑے (یہ شفقت اور ملاعبت تھی آپ ﷺ کی کہ لڑکے اس سے خوش ہوتے ہیں) اور آپ ﷺ نے فرمایا : ”ظاہر کرو جو تم دل میں گھڑے باندھ لائے ہو ۔ “ پھر آپ ﷺ بھی حجرے میں گئے اور ہم بھی اور اس دن آپ ام المؤمنین سیدہ زینب ؓ کے پاس تھے پھر ایک دوسرے سے کہنے لگا کہ تم بولو غرض ایک نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! آپ سب سے زیادہ صلہ رحم کرنے والے ہیں اور سب سے زیادہ احسان کرنے والے ہیں قرابت والوں سے اور ہم نکاح کو پہنچ گئے ہیں (یعنی جوان ہو گئے ہیں) پھر ہم اس لیے حاضر ہوئے ہیں کہ آپ ہم کو ان زکوٰتوں پر تحصیلدار بنا دیں کہ ہم بھی آپ کو تحصیل لا دیں جیسے اور لوگ لاتے ہیں اور ہم کو بھی کچھ مل جائے جیسے اوروں کو مل جاتا ہے (تاکہ ہمارے نکاح کا خرچ نکل آئے) پھر نبی ﷺ چپ ہو رہے بڑی دیر تک یہاں تک کہ ہم نے چاہا کہ پھر کچھ کہیں اور ام المؤمنین سیدہ زینب ؓ ہم سے پردہ کی آڑ سے اشارہ فرماتی تھیں کہ اب کچھ نہ کہو ۔ پھر آپ ﷺ نے ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  10k
حدیث نمبر: 6949 --- اور لیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا ، انہیں صفیہ بنت ابی عبید نے خبر دی کہ حکومت کے غلاموں میں سے ایک نے حصہ خمس کی ایک باندی سے صحبت کر لی اور اس کے ساتھ زبردستی کر کے اس کی بکارت توڑ دی تو عمر ؓ نے غلام پر حد جاری کرائی اور اسے شہر بدر بھی کر دیا لیکن باندی پر حد نہیں جاری کی ۔ کیونکہ غلام نے اس کے ساتھ زبردستی کی تھی ۔ زہری نے ایسی کنواری باندی کے متعلق کہا جس کے ساتھ کسی آزاد نے ہمبستری کر لی ہو کہ حاکم کنواری باندی میں اس کی وجہ سے اس شخص سے اتنے دام بھر لے جتنے بکارت جاتے رہنے کی وجہ سے اس کے دام کم ہو گئے ہیں اور اس کو کوڑے بھی لگائے اگر آزاد مرد ثیبہ لونڈی سے زنا کرے تب خریدے ۔ اماموں نے یہ حکم نہیں دیا ہے کہ اس کو کچھ مالی تاوان دینا پڑے گا بلکہ صرف حد لگائی جائے گی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4220 --- ہم سے سعید بن سلیمان نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عباد نے بیان کیا ‘ ان سے شیبانی نے بیان کیا اور انہوں نے ابن ابی اوفی ؓ سے سنا کہ غزوہ خیبر میں ایک موقع پر ہم بہت بھوکے تھے ‘ ادھر ہانڈیوں میں ابال آ رہا تھا (گدھے کا گوشت پکایا جا رہا تھا) اور کچھ پک بھی گئیں تھیں کہ نبی کریم ﷺ کے منادی نے اعلان کیا کہ گدھے کے گوشت کا ایک ذرہ بھی نہ کھاؤ اور اسے پھینک دو ۔ ابن ابی اوفی ؓ نے بیان کیا کہ پھر بعض لوگوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے اس کی ممانعت اس لیے کی ہے کہ ابھی اس میں سے خمس نہیں نکالا گیا تھا اور بعض لوگوں کا خیال تھا کہ آپ نے اس کی واقعی ممانعت (ہمیشہ کے لیے) کر دی ہے ‘ کیونکہ یہ گندگی کھاتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3309 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں اللہ عزوجل نے جو نازل فرمایا اس میں یہ (حارث کی روایت میں قرآن میں جو نازل ہوا اس میں تھا) « عشر رضعات معلومات يحرمن » (دس (واضح) معلوم گھونٹ نکاح کو حرام کر دیں گے) ، پھر یہ دس گھونٹ منسوخ کر کے پانچ معلوم گھونٹ کر دیا گیا (یعنی خمس رضعات معلومات) ۔ پھر رسول اللہ ﷺ کا انتقال ہو گیا ، اور یہ آیت قرآن میں پڑھی جاتی رہی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2969 --- حکم البانی: صحيح ق دون قوله يعني مال الله... ابن شہاب زہری کہتے ہیں کہ مجھ سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا کہ ام المؤمنین عائشہ ؓ نے ان سے یہی حدیث روایت کی ہے ، اس میں یہ ہے کہ فاطمہ ؓ اس وقت (اپنے والد) رسول اللہ ﷺ کے اس صدقے کی طلب گار تھیں جو مدینہ اور فدک میں تھا اور جو خیبر کے خمس میں سے بچ رہا تھا ، ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں : ابوبکر ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ہے ، ہم جو چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے ، محمد ﷺ کی اولاد اس مال میں سے (یعنی اللہ کے مال میں سے) صرف اپنے کھانے کی مقدار لے گی “ اس مال میں خوراکی کے سوا ان کا کوئی حق نہیں ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 5129 --- ‏‏‏‏ سیدنا حسین بن علی ؓ محبوب رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے کہا : مجھے بدر کی لوٹ میں سے ایک اونٹنی ملی اور اسی دن رسول اللہ ﷺ نے خمس میں سے ایک اونٹنی مجھے دی ، پھر جب میں نے چاہا کہ شادی کروں سیدہ فاطمہ ؓ سے جو صاحبزادی تھیں رسول اللہ ﷺ کی ، تو میں نے وعدہ کیا کہ ایک سنار سے بنی قینقاع کے ہمراہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم دونوں مل کر اذخر لائیں اور سناروں کے ہاتھ بیچیں اور اس سے میں ولیمہ کروں اپنی شادی کا ، تو میں اپنی دونوں اونٹنیوں کا سامان اکٹھا کر رہا تھا پالان ، رکابیں ، رسیاں اور وہ دونوں بیٹھیں تھیں ایک انصاری کی کوٹھڑی کے بازو ۔ جس وقت میں یہ سامان جو اکھٹا کرتا تھا اکھٹا کر چکا تھا ، تو کیا دیکھتا ہوں دونوں اونٹنیوں کے کوہان کٹے ہوئے ہیں اور ان کی کوکھیں پھٹی ہوئی ہیں ، مجھے یہ دیکھ کر نہ رہا گیا اور میری آنکھیں تھم نہ سکیں (یعنی میں رونے لگا اور یہ رونا دنیا کے طمع سے نہ تھا بلکہ سیدنا فاطمہ زہراء ؓ اور رسول اللہ ﷺ کے حق میں جو تقصیر ہوئی اس خیال سے تھا) میں نے پوچھا : یہ کس نے کیا ؟ لوگوں نے کہا : حمزہ بن عبدالمطلب ؓ نے ، اور وہ اس گھر میں ہیں انصار کی ایک جماعت کے ساتھ جو شراب پی رہے ہیں ان کے سامنے ایک گانے والی نے گانا گایا اور ان کے ساتھیوں نے ، تو گانے میں کہا : اے حمزہ ! اٹھ ان موٹی اونٹنیوں کو لے ، اسی وقت حمزہ ؓ تلوار لے کر اٹھے اور ان کے کوہان کاٹ لیے اور کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور جگر (کلیجہ) نکال لیا ، سیدنا علی ؓ نے کہا : یہ سن کر میں چلا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس گیا وہاں زید بن حارثہ ؓ بیٹھے تھے ۔ آپ ﷺ نے مجھے دیکھتے ہی پہچان لیا جو میرے منہ پر رنج تھا اور فرمایا : ” کیا ہوا تجھ کو ؟ “ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! قسم اللہ کی آج کا سا دن میں نے کبھی نہیں دیکھا ۔ سیدنا حمزہ ؓ نے میری دونوں اونٹنیوں پر ستم کیا ان کے کوہان کاٹ ڈالے ، کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور وہ اس گھر میں ہیں چند شرابیوں کے ساتھ ۔ یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے اپنی چادر منگوائی اور اس کو اوڑھا ، پھر چلے پاپیادہ میں اور زید بن حارثہ دونوں آپ ﷺ کے پیچھے ۔ یہاں تک کہ آپ ﷺ اس دروازے پر آئے جہاں حمزہ ؓ تھے اور اجازت مانگی اندر آنے کی ۔ لوگوں نے اجازت دی ، دیکھا تو وہ شراب پیے ہوئے تھے ۔ رسول اللہ ﷺ نے حمزہ ؓ کو اس کام پر ملامت شروع کی ، اور حمزہ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  8k
حدیث نمبر: 266 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جب آدمی اپنی بیوی سے حالت حیض میں جماع کرے تو آدھا دینار صدقہ کرے “ ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : اور اسی طرح علی بن بذیمہ نے مقسم سے ، انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے مرسلاً روایت کی ہے ، اور اوزاعی نے یزید ابن ابی مالک سے ، یزید نے عبدالحمید بن عبدالرحمٰن سے ، عبدالحمید نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے انہیں دو خمس دینار صدقہ کرنے کا حکم فرمایا ، اور یہ روایت معضل ہے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4093 --- حکم البانی: صحيح لغيره... عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” ناحق جس کا مال چھینا جائے اور وہ لڑے پھر مارا جائے وہ شہید ہے “ ۔ (امام نسائی کہتے ہیں :) یہ حدیث غلط ہے ، صحیح سعیر بن خمس کی حدیث ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4140 --- حکم البانی: صحيح الإسناد مقطوع... اوزاعی کہتے ہیں کہ عمر بن عبدالعزیز نے عمر بن ولید کو ایک خط لکھا : تمہارے باپ نے تقسیم کر کے پورا خمس (پانچواں حصہ) تمہیں دے دیا ، حالانکہ تمہارے باپ کا حصہ ایک عام مسلمان کے حصے کی طرح ہے ، اس میں اللہ کا حق ہے اور رسول ، ذی القربی ، یتیموں ، مسکینوں اور مسافروں کا حق ہے ۔ تو قیامت کے دن تمہارے باپ سے جھگڑنے والے اور دعوے دار کس قدر زیادہ ہوں گے ، اور جس شخص پر دعوے دار اتنی کثرت سے ہوں گے وہ کیسے نجات پائے گا ؟ اور جو تم نے باجے اور بانسری کو رواج دیا ہے تو یہ سب اسلام میں بدعت ہیں ، میں نے ارادہ کیا تھا کہ میں تمہارے پاس ایسے شخص کو بھیجوں جو تمہارے بڑے بڑے اور برے لٹکتے بالوں کو کاٹ ڈالے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 Next >>


Search took 0.129 seconds