حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: خمس
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
83 رزلٹ
حدیث نمبر: 3136 --- ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ‘ ان سے برید بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ ان سے ابوبردہ نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کی ہجرت کی خبر ہمیں ملی ‘ تو ہم یمن میں تھے ۔ اس لیے ہم بھی آپ کی خدمت میں مہاجر کی حیثیت سے حاضر ہونے کے لیے روانہ ہوئے ۔ میں تھا ‘ میرے بھائی تھے ۔ (میری عمران دونوں سے کم تھی ‘ دونوں بھائیوں میں) ایک ابوبردہ ؓ تھے اور دوسرے ابورہم ۔ یا انہوں نے یہ کہا کہ اپنی قوم کے چند افراد کے ساتھ یا یہ کہا تریپن یا باون آدمیوں کے ساتھ (یہ لوگ روانہ ہوئے تھے) ہم کشتی میں سوار ہوئے تو ہماری کشتی نجاشی کے ملک حبشہ پہنچ گئی اور وہاں ہمیں جعفر بن ابی طالب ؓ اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ ملے ۔ جعفر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں یہاں بھیجا تھا اور حکم دیا تھا کہ ہم یہیں رہیں ۔ چنانچہ ہم بھی وہیں ٹھہر گئے ۔ اور پھر سب ایک ساتھ (مدینہ) حاضر ہوئے ‘ جب ہم خدمت نبوی میں پہنچے ‘ تو آپ ﷺ خیبر فتح کر چکے تھے ۔ لیکن آپ ﷺ نے (دوسرے مجاہدوں کے ساتھ) ہمارا بھی حصہ مال غنیمت میں لگایا ۔ یا انہوں نے یہ کہا کہ آپ نے غنیمت میں سے ہمیں بھی عطا فرمایا ‘ حالانکہ آپ ﷺ نے کسی ایسے شخص کا غنیمت میں حصہ نہیں لگایا جو لڑائی میں شریک نہ رہا ہو ۔ صرف انہی لوگوں کو حصہ ملا تھا ‘ جو لڑائی میں شریک تھے ۔ البتہ ہمارے کشتی کے ساتھیوں اور جعفر اور ان کے ساتھیوں کو بھی آپ نے غنیمت میں شریک کیا تھا (حالانکہ ہم لوگ لڑائی میں شریک نہیں ہوئے تھے) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  5k
حدیث نمبر: 3153 --- ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے حمید بن ہلال نے اور ان سے عبداللہ بن مغفل ؓ نے بیان کیا کہ ہم خیبر کے محل کا محاصرہ کئے ہوئے تھے ۔ کسی شخص نے ایک کپی پھینکی جس میں چربی بھری ہوئی تھی ۔ میں اسے لینے کے لیے لپکا ، لیکن مڑ کر جو دیکھا تو پاس ہی نبی کریم ﷺ موجود تھے ۔ میں شرم سے پانی پانی ہو گیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3154 --- ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے ، ان سے ایوب نے ، ان سے نافع نے ، ان سے ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ (نبی کریم ﷺ کے زمانے میں) غزووں میں ہمیں شہد اور انگور ملتا تھا ۔ ہم اسے اسی وقت کھا لیتے (تقسیم کے لیے اٹھا نہ رکھتے) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: دارالحرب میں اگر کھانے کی کوئی چیز ملے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3126 --- ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ نے ‘ ان سے عمرو بن مرہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے ابووائل سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ ہم سے ابوموسیٰ اشعری ؓ نے بیان کیا کہ ایک اعرابی (لاحق بن ضمیرہ باہلی) نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا ایک شخص ہے جو غنیمت حاصل کرنے کے لیے جہاد میں شریک ہوا ‘ ایک شخص ہے جو اس لیے شرکت کرتا ہے کہ اس کی بہادری کے چرچے زبانوں پر آ جائیں ‘ ایک شخص اس لیے لڑتا ہے کہ اس کی دھاک بیٹھ جائے ‘ تو ان میں سے اللہ کے راستے میں کون سا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص جنگ میں شرکت اس لیے کرے تاکہ اللہ کا کلمہ (دین) ہی بلند رہے ۔ فقط وہی اللہ کے راستے میں ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 3124 --- ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا ‘ ان سے معمر نے ‘ ان سے ہمام بن منبہ نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بنی اسرائیل کے پیغمبروں میں سے ایک نبی (یوشع علیہ السلام) نے غزوہ کرنے کا ارادہ کیا تو اپنی قوم سے کہا کہ میرے ساتھ کوئی ایسا شخص جس نے ابھی نئی شادی کی ہو اور بیوی کے ساتھ رات بھی نہ گزاری ہو اور وہ رات گزارنا چاہتا ہو اور وہ شخص جس نے گھر بنایا ہو اور ابھی اس کی چھت نہ رکھی ہو اور وہ شخص جس نے حاملہ بکری یا حاملہ اونٹنیاں خریدی ہوں اور اسے ان کے بچے جننے کا انتظار ہو تو (ایسے لوگوں میں سے کوئی بھی) ہمارے ساتھ جہاد میں نہ چلے ۔ پھر انہوں نے جہاد کیا ‘ اور جب اس آبادی (اریحا) سے قریب ہوئے تو عصر کا وقت ہو گیا یا اس کے قریب وقت ہوا ۔ انہوں نے سورج سے فرمایا کہ تو بھی اللہ کا تابع فرمان ہے اور میں بھی اس کا تابع فرمان ہوں ۔ اے اللہ ! ہمارے لیے اسے اپنی جگہ پر روک دے ۔ چنانچہ سورج رک گیا ‘ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں فتح عنایت فرمائی ۔ پھر انہوں نے اموال غنیمت کو جمع کیا اور آگ اسے جلانے کے لیے آئی لیکن جلا نہ سکی ‘ اس نبی نے فرمایا کہ تم میں سے کسی نے مال غنیمت میں چوری کی ہے ۔ اس لیے ہر قبیلہ کا ایک آدمی آ کر میرے ہاتھ پر بیعت کرے (جب بیعت کرنے لگے تو) ایک قبیلہ کے شخص کا ہاتھ ان کے ہاتھ سے چمٹ گیا ۔ انہوں نے فرمایا ‘ کہ چوری تمہارے قبیلہ ہی والوں نے کی ہے ۔ اب تمہارے قبیلے کے سب لوگ آئیں اور بیعت کریں ۔ چنانچہ اس قبیلے کے دو تین آدمیوں کا ہاتھ اس طرح ان کے ہاتھ سے چمٹ گیا ‘ تو آپ نے فرمایا کہ چوری تمہیں لوگوں نے کی ہے ۔ (آخر چوری مان لی گئی) اور وہ لوگ گائے کے سر کی طرح سونے کا ایک سر لائے (جو غنیمت میں سے چرا لیا گیا تھا) اور اسے مال غنیمت میں رکھ دیا ‘ تب آگ آئی اور اسے جلا گئی ‘ پھر غنیمت اللہ تعالیٰ نے ہمارے لیے جائز قرار دے دی ‘ ہماری کمزوری اور عاجزی کو دیکھا ۔ اس لیے ہمارے واسطے حلال قرار دے دی ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: انہیں جہاد میں نہ لے جایا جانا چاہیے ۔ سابقہ امتوں میں مال غنیمت حلال نہ تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  7k
حدیث نمبر: 3130 --- ہم سے موسیٰ بن اسمعٰیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عثمان بن موہب ؓ نے بیان کیا ‘ اور ان سے ابن عمر ؓ نے کہ عثمان ؓ بدر کی لڑائی میں شریک نہ ہو سکے تھے ۔ ان کے نکاح میں رسول اللہ ﷺ کی ایک صاحبزادی تھیں اور وہ بیمار تھیں ۔ ان سے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تمہیں بھی اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا بدر میں شریک ہونے والے کسی شخص کو ‘ اور اتنا ہی حصہ بھی ملے گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3104 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے جویریہ نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے عائشہ ؓ کے حجرہ کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا کہ اسی طرف سے (یعنی مشرق کی طرف سے) فتنے برپا ہوں گے ‘ تین مرتبہ آپ ﷺ نے اسی طرح فرمایا کہ یہیں سے شیطان کا سر نمودار ہو گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3108 --- مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ایوب سختیانی نے بیان کیا ‘ ان سے حمید بن ہلال نے اور ان سے ابوبردہ بن ابوموسیٰ نے بیان کیا کہا عائشہ ؓ نے ہمیں ایک پیوند لگی ہوئی چادر نکال کر دکھائی اور بتلایا کہ اسی کپڑے میں نبی کریم ﷺ کی روح قبض ہوئی تھی ۔ اور سلیمان بن مغیرہ نے حمید سے بیان کیا ‘ انہوں نے ابوبردہ سے اتنا زیادہ بیان کیا کہ عائشہ ؓ نے یمن کی بنی ہوئی ایک موٹی ازار (تہمد) اور ایک کمبل انہیں کمبلوں میں سے جن کو تم ملبہ (اور موٹا پیوند دار کہتے ہو) ہمیں نکال کر دکھائی ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتی استعمال کی یاد گار اشیاء ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 3107 --- مجھ سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے محمد بن عبداللہ اسدی نے بیان کیا ‘ ان سے عیسیٰ بن طہمان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ انس بن مالک ؓ نے ہمیں دو پرانے جوتے نکال کر دکھائے جن میں دو تسمے لگے ہوئے تھے ‘ اس کے بعد پھر ثابت بنانی نے مجھ سے انس ؓ سے بیان کیا کہ وہ دونوں جوتے نبی کریم ﷺ کے تھے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتی استعمال کی یاد گار اشیاء ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3105 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو امام مالک بن انس نے خبر دی ‘ انہیں عبداللہ بن ابی بکر نے ‘ انہیں عمرہ بنت عبدالرحمٰن نے اور انہیں عائشہ ؓ نے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ ان کے گھر میں موجود تھے ۔ اچانک انہوں نے سنا کہ کوئی صاحب حفصہ ؓ کے گھر میں اندر آنے کی اجازت مانگ رہے ہیں ۔ (عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ) میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ دیکھتے نہیں ، یہ شخص گھر میں جانے کی اجازت مانگ رہا ہے ۔ آپ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ میرا خیال ہے یہ فلاں صاحب ہیں ، حفصہ ؓ کے رضاعی چچا ! رضاعت بھی ان تمام چیزوں کو حرام کر دیتی ہے جنہیں ولادت حرام کرتی ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 3106 --- ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے والد عبداللہ نے بیان کیا ‘ ان سے ثمامہ نے اور ان سے انس ؓ نے کہ جب ابوبکر ؓ خلیفہ ہوئے تو انہوں نے ان کو (یعنی انس ؓ کو) بحرین (عامل بنا کر) بھیجا اور ایک پروانہ لکھ کر ان کو دیا اور اس پر نبی کریم ﷺ کی انگوٹھی کی مہر لگائی ، مہر مبارک پر تین سطریں کندہ تھیں ‘ ایک سطر میں ” محمد “ دوسری میں ” رسول “ تیسری میں ” اللہ “ کندہ تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
‏‏‏‏ اور آپ کے بعد جو خلیفہ ہوئے انہوں نے یہ چیزیں استعمال کیں ‘ ان کو تقسیم نہیں کیا ‘ اور آپ ﷺ کے موئے مبارک اور نعلین اور برتنوں کا بیان جن کو آپ ﷺ کے اصحاب وغیرہ نے آپ کی وفات کے بعد (تاریخی طور پر) متبرک سمجھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 3103 --- ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا ‘ ان سے ہشام نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ‘ اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ جب عصر کی نماز پڑھتے تو دھوپ ابھی ان کے حجرے میں باقی رہتی تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3101 --- ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے عبدالرحمٰن بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے علی بن حسین زین العابدین نے کہ نبی کریم ﷺ کی زوجہ مطہرہ صفیہ ؓ نے انہیں خبر دی کہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں ملنے کے لیے حاضر ہوئیں ۔ نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرہ کا مسجد میں اعتکاف کئے ہوئے تھے ۔ پھر وہ واپس ہونے کے لیے اٹھیں تو نبی کریم ﷺ بھی ان کے ساتھ اٹھے ۔ جب آپ ﷺ اپنی زوجہ مطہرہ ام سلمہ ؓ کے دروازہ کے قریب پہنچے جو مسجد نبوی کے دروازے سے ملا ہوا تھا تو دو انصاری صحابی (اسید بن حضیر ؓ اور عباد بن بشر ؓ ) وہاں سے گزرے ۔ اور آپ ﷺ کو انہوں نے سلام کیا اور آگے بڑھنے لگے ۔ لیکن آپ ﷺ نے ان سے فرمایا ‘ ذرا ٹھہر جاؤ (میرے ساتھ میری بیوی صفیہ ؓ ہیں یعنی کوئی دوسرا نہیں) ان دونوں نے عرض کیا ۔ سبحان اللہ ‘ یا رسول اللہ ! ان حضرات پر آپ کا یہ فرمانا بڑا شاق گزرا ۔ آپ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ شیطان انسان کے اندر اس طرح دوڑتا رہتا ہے جیسے جسم میں خون دوڑتا ہے ۔ مجھے یہی خطرہ ہوا کہ کہیں تمہارے دلوں میں بھی کوئی وسوسہ پیدا نہ ہو جائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  4k
حدیث نمبر: 3112 --- حمیدی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے محمد بن سوقہ نے کہا کہ میں نے منذر ثوری سے سنا ‘ وہ محمد بن حنفیہ سے بیان کرتے تھے کہ میرے والد (علی ؓ ) نے مجھ کو کہا کہ یہ پروانہ عثمان ؓ کو لے جا کر دے آؤ ‘ اس میں زکوٰۃ سے متعلق رسول اللہ ﷺ کے بیان کردہ احکامات درج ہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3102 --- ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا ‘ ان سے عبیداللہ عمری نے ‘ ان سے محمد بن یحییٰ بن حبان نے ‘ ان سے واسع بن حبان نے اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ میں (ام المؤمنین) حفصہ ؓ کے گھر کے اوپر چڑھا ‘ تو دیکھا کہ نبی کریم ﷺ قضائے حاجت کر رہے تھے ۔ آپ ﷺ کی پیٹھ قبلہ کی طرف تھی اور چہرہ مبارک شام کی طرف تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3100 --- ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے نافع نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے ابن ابی ملیکہ سے سنا ۔ انہوں نے بیان کیا کہ عائشہ ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے میرے گھر ‘ میری باری کے دن ‘ میرے حلق اور سینے کے درمیان ٹیک لگائے ہوئے وفات پائی ‘ اللہ تعالیٰ نے (وفات کے وقت) میرے تھوک اور نبی کریم ﷺ کے تھوک کو ایک ساتھ جمع کر دیا تھا ‘ بیان کیا (وہ اس طرح کہ) عبدالرحمٰن ؓ (عائشہ ؓ کے بھائی) مسواک لیے ہوئے اندر آئے ۔ آپ ﷺ اسے چبا نہ سکے ۔ اس لیے میں نے اسے اپنے ہاتھ میں لے لیا اور میں نے اسے چبانے کے بعد وہ مسواک آپ کے دانتوں پر ملی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 3097 --- ہم سے عبداللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابواسامہ نے ‘ کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے ‘ ان سے ان کے والد نے بیان کیا ‘ ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو میرے گھر میں آدھے وسق جو کے سوا جو ایک طاق میں رکھے ہوئے تھے اور کوئی چیز ایسی نہیں تھی جو کسی جگر والے (جاندار) کی خوراک بن سکتی ۔ میں اسی میں سے کھاتی رہی اور بہت دن گزر گئے ۔ پھر میں نے اس میں سے ناپ کر نکالنا شروع کیا تو وہ جلدی ختم ہو گئے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 3099 --- ہم سے حبان بن موسیٰ اور محمد بن مقاتل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ‘ کہا ہم کو معمر اور یونس نے خبر دی ‘ ان سے زہری نے بیان کیا ‘ انہیں عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ کی زوجہ مطہرہ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ (مرض الوفات میں) جب نبی کریم ﷺ کا مرض بہت بڑھ گیا ‘ تو آپ ﷺ نے سب بیویوں سے اس کی اجازت چاہی کہ مرض کے دن آپ میرے گھر میں گزاریں ۔ لہٰذا اس کی اجازت آپ ﷺ کو مل گئی تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
‏‏‏‏ اور اللہ پاک نے (سورۃ الاحزاب میں) فرمایا « وقرن في بيوتكن‏ » ” تم لوگ (ازواج مطہرات) اپنے گھروں ہی میں عزت سے رہا کرو ۔ ‘‘ اور (اسی سورۃ میں فرمایا کہ) « لا تدخلوا بيوت النبي إلا أن يؤذن لكم‏ » ” نبی کے گھر میں اس وقت تک نہ داخل ہو ‘ جب تک تمہیں اجازت نہ مل جائے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 Next >>


Search took 0.186 seconds