حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: خمس
تمام کتب میں
160 رزلٹ
حدیث نمبر: 4146 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ فاطمہ ؓ نے ابوبکر ؓ کے پاس ایک آدمی بھیجا وہ ان سے نبی اکرم ﷺ کے صدقے میں سے اپنا حصہ اور خیبر کے خمس (پانچویں حصے) میں سے اپنا حصہ مانگ رہی تھیں ، ابوبکر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” ہمارا (یعنی انبیاء کا) کوئی وارث نہیں ہوتا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4151 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... یزید بن شخیر کہتے ہیں کہ میں مطرف کے ساتھ کھلیان میں تھا کہ اچانک ایک آدمی چمڑے کا ایک ٹکڑا لے کر آیا اور بولا : میرے لیے رسول اللہ ﷺ نے یہ لکھا ہے ، تو کیا تم میں سے کوئی اسے پڑھ سکتا ہے ؟ انہوں نے کہا : میں پڑھوں گا ، تو دیکھا کہ اس تحریر میں یہ تھا : ” اللہ کے نبی محمد ﷺ کی طرف سے بنی زہیر بن اقیش کے لیے : اگر یہ لوگ « لا إلہ إلا اللہ وأن محمدا رسول اللہ » ” اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں “ کی گواہی دیں اور کفار و مشرکین کا ساتھ چھوڑ دیں اور اپنے مال غنیمت میں سے خمس ، نبی کے حصے اور ان کے « صفی » کا اقرار کریں تو وہ اللہ اور اس کے رسول کی امان میں رہیں گے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4153 --- حکم البانی: صحيح... مالک بن اوس بن حدثان کہتے ہیں کہ عباس اور علی ؓ جھگڑتے ہوئے عمر ؓ کے پاس آئے ، عباس ؓ نے کہا : میرے اور ان کے درمیان فیصلہ کیجئیے ، لوگوں نے کہا : ان دونوں کے درمیان فیصلہ فرما دیجئیے ، تو عمر ؓ نے کہا : میں ان کے درمیان فیصلہ نہیں کر سکتا ، انہیں معلوم ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” ہمارا ترکہ کسی کو نہیں ملتا ، جو کچھ ہم چھوڑیں وہ صدقہ ہے “ ۔ راوی کہتے ہیں : زہری نے (آگے روایت کرتے ہوئے اس طرح) کہا : (عمر ؓ نے کہا :) رسول اللہ ﷺ (جب) اس مال کے ولی و نگراں رہے تو اس میں اپنے گھر والوں کے خرچ کے لیے لیتے اور باقی سارا اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ، پھر آپ کے بعد ابوبکر ؓ متولی ہوئے اور ان کے بعد میں متولی ہوا ، تو میں نے بھی اس میں وہی کیا جو ابوبکر ؓ کرتے تھے ، پھر یہ دونوں میرے پاس آئے اور مجھ سے مطالبہ کیا کہ اسے میں ان کے حوالے کر دوں کہ وہ اس میں اس طرح عمل کریں گے جیسے رسول اللہ ﷺ کرتے تھے اور جیسے ابوبکر ؓ کرتے تھے اور جیسے تم کرتے ہو ، چنانچہ میں نے اسے ان دونوں کو دے دیا اور اس پر ان سے اقرار لے لیا ، پھر اب یہ میرے پاس آئے ہیں ، یہ کہتے ہیں : میرے بھتیجے کی طرف سے میرا حصہ مجھے دلائیے اور وہ کہتے ہیں : مجھے میرا حصہ بیوی کی طرف سے دلائیے ، اگر انہیں منظور ہو کہ میں وہ مال ان کے سپرد کر دوں اس شرط پر کہ یہ دونوں اس میں اسی طرح عمل کریں گے جیسے رسول اللہ ﷺ نے کیا اور جیسے میں نے کیا تو میں ان کے حوالے کرتا ہوں ، اور اگر انہیں (یہ شرط) منظور نہ ہو تو وہ گھر میں بیٹھیں ، پھر عمر ؓ نے یہ آیات پڑھیں : « واعلموا أنما غنمتم من شىء فأن للہ خمسہ وللرسول ولذي القربى واليتامى والمساكين وابن السبيل » ” جان لو جو کچھ تمہیں غنیمت میں ملے تو اس کا خمس اللہ کے لیے ہے ، رسول کے لیے ، ذی القربی ، یتیموں ، مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے “ (الانفال : ۴۱) ۔ اور یہ ان لوگوں کے لیے ہے « إنما الصدقات للفقراء والمساكين والعاملين عليہا والمؤلفۃ قلوبہم وفي الرقاب والغارمين وفي سبيل اللہ‏ » ” صدقات فقراء ، مساکین ، زکاۃ کا کام کرنے والے لوگوں ، مؤلفۃ القلوب ، غلاموں ، قرض داروں اور مسافروں کے لیے ہیں “ (التوبہ : ۶۰) ۔ اور یہ ان لوگوں کے لیے ہے ” « وما أفاء اللہ على رسولہ منہم فما أوجفتم عليہ من خيل ولا ركاب » ” اور ان کی طرف سے جو اللہ ا...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  11k
حدیث نمبر: 5695 --- حکم البانی: صحيح... ابوجمرہ نصر بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابن عباس ؓ سے کہا : میری دادی میرے لیے ایک گھڑے میں میٹھی نبیذ تیار کرتی ہیں جسے میں پیتا ہوں ۔ اگر میں اسے زیادہ پی لوں اور لوگوں میں بیٹھوں تو اندیشہ لگا رہتا ہے کہ کہیں رسوائی نہ ہو جائے ، وہ بولے : عبدالقیس کا ایک وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا : ” خوش آمدید ان لوگوں کو جو نہ رسوا ہوئے ، نہ شرمندہ “ ، وہ بولے : اللہ کے رسول ! ہمارے اور آپ کے درمیان کفار و مشرکین حائل ہیں ، اس لیے ہم آپ کے پاس صرف حرمت والے مہینوں ہی میں پہنچ سکتے ہیں ، لہٰذا آپ ایسی بات بتا دیجئیے کہ اگر ہم اس پر عمل کریں تو جنت میں داخل ہوں ۔ اور ہمارے پیچھے جو لوگ (گھروں پر) رہ گئے ہیں ، انہیں اس کی دعوت دیں ۔ آپ نے فرمایا : ” میں تمہیں تین باتوں کا حکم دیتا ہوں اور چار باتوں سے روکتا ہوں : میں تمہیں اللہ پر ایمان لانے کا حکم دیتا ہوں ، کیا تم جانتے ہو ؟ اللہ پر ایمان لانا کیا ہے ؟ “ وہ لوگ بولے : اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں ، فرمایا : ” اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، اور نماز قائم کرنا ، زکاۃ دینی ، اور غنیمت کے مال میں سے خمس (پانچواں حصہ) ادا کرنا ، اور چار باتوں سے منع کرتا ہوں : کدو کی تونبی ، لکڑی کے برتن ، لاکھی اور روغنی برتن میں تیار کی گئی نبیذ سے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 2611 --- حکم البانی: صحيح إيمان أبي عبيد ص ( 58 - 59 ) ... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ عبدقیس کا وفد رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا ، انہوں نے آپ سے عرض کیا : (اے اللہ کے رسول !) ہمارے اور آپ کے درمیان ربیعہ کا یہ قبیلہ حائل ہے ، حرمت والے مہینوں کے علاوہ مہینوں میں ہم آپ کے پاس آ نہیں سکتے اس لیے آپ ہمیں کسی ایسی چیز کا حکم دیں جسے ہم آپ سے لے لیں اور جو ہمارے پیچھے ہیں انہیں بھی ہم اس کی طرف بلا سکیں ، آپ نے فرمایا : ” میں تمہیں چار چیزوں کا حکم دیتا ہوں (۱) اللہ پر ایمان لانے کا ، پھر آپ نے ان سے اس کی تفسیر و تشریح بیان کی « لا إلہ الا اللہ » اور « محمد رسول اللہ » “ کی شہادت دینا (۲) نماز قائم کرنا (۳) زکاۃ دینا (۴) مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ (خمس) نکالنا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2089 --- ہم سے عبدان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، انہوں نے کہا کہ ہمیں یونس نے خبر دی ، انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن شہاب نے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں زین العابدین علی بن حسین ؓ نے خبر دی ، انہیں حسین بن علی ؓ نے خبر دی کہ علی ؓ نے فرمایا کہ غنیمت کے مال میں سے میرے حصے میں ایک اونٹ آیا تھا اور ایک دوسرا اونٹ مجھے نبی کریم ﷺ نے ” خمس “ میں سے دیا تھا ۔ پھر جب میرا ارادہ رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ ؓ کی رخصتی کرا کے لانے کا ہوا تو میں نے بنی قینقاع کے ایک سنار سے طے کیا کہ وہ میرے ساتھ چلے اور ہم دونوں مل کر اذخر گھاس (جمع کر کے) لائیں کیونکہ میرا ارادہ تھا کہ اسے سناروں کے ہاتھ بیچ کر اپنی شادی کے ولیمہ میں اس کی قیمت کو لگاؤں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 1942 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ پہلے قرآن میں یہ آیت تھی ، پھر وہ ساقط و منسوخ ہو گئی ، وہ آیت یہ ہے « لا يحرم إلا عشر رضعات أو خمس معلومات » دس یا پانچ مقرر رضاعتوں کو واجب کرنے والی رضاعت ثابت ہوتی ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 3511 --- حکم البانی: صحيح... محمد بن اشعث کہتے ہیں اشعث نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے خمس کے غلاموں میں سے چند غلام بیس ہزار میں خریدے ، عبداللہ بن مسعود ؓ نے اشعث سے ان کی قیمت منگا بھیجی تو انہوں نے کہا کہ میں نے دس ہزار میں خریدے ہیں تو عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا : کسی شخص کو چن لو جو ہمارے اور تمہارے درمیان معاملے کا فیصلہ کر دے ، اشعث نے کہا : آپ ہی میرے اور اپنے معاملے میں فیصلہ فرما دیں ۔ عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : ” جب بائع اور مشتری (بیچنے اور خریدنے والے) دونوں کے درمیان (قیمت میں) اختلاف ہو جائے اور ان کے درمیان کوئی گواہ موجود نہ ہو تو صاحب مال و سامان جو بات کہے وہی مانی جائے گی ، یا پھر دونوں بیع کو فسخ کر دیں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3019 --- حکم البانی: حسن... ابن شہاب کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے مال میں سے (جو غنیمت میں آیا) خمس (پانچواں حصہ) نکال لیا اور جو باقی بچ رہا اسے ان لوگوں میں تقسیم کر دیا جو جنگ میں موجود تھے اور جو موجود نہیں تھے لیکن صلح حدیبیہ میں حاضر تھے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 3008 --- حکم البانی: حسن الإسناد... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ جب خیبر فتح ہوا تو یہودیوں نے رسول اللہ ﷺ سے درخواست کی کہ : آپ ہمیں اس شرط پر یہیں رہنے دیں کہ ہم محنت کریں گے اور جو پیداوار ہو گی اس کا نصف ہم لیں گے اور نصف آپ کو دیں گے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” اچھا ہم تمہیں اس شرط پر رکھ رہے ہیں کہ جب تک چاہیں گے رکھیں گے ، ، چنانچہ وہ اسی شرط پر رہے ، خیبر کی کھجور کے نصف کے کئی حصے کئے جاتے ، رسول اللہ ﷺ اس میں سے پانچواں حصہ لیتے ، اور اپنی ہر بیوی کو سو وسق کھجور اور بیس وسق جو (سال بھر میں) دیتے ، پھر جب عمر ؓ نے یہود کو نکال دینے کا ارادہ کر لیا تو امہات المؤمنین کو کہلا بھیجا کہ آپ میں سے جس کا جی چاہے کہ میں اس کو اتنے درخت دے دوں جن میں سے سو وسق کھجور نکلیں مع جڑ کھجور اور پانی کے اور اسی طرح کھیتی میں سے اس قدر زمین دے دوں جس میں بیس وسق جو پیدا ہو ، تو میں دے دوں اور جو پسند کرے کہ میں خمس میں سے اس کا حصہ نکالا کروں جیسا کہ ہے تو میں ویسا ہی نکالا کروں گا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 2968 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ ؓ نے (کسی کو) ابوبکر صدیق ؓ کے پاس بھیجا ، وہ ان سے اپنی میراث مانگ رہی تھیں ، رسول اللہ ﷺ کے اس ترکہ میں سے جسے اللہ نے آپ کو مدینہ اور فدک میں اور خیبر کے خمس کے باقی ماندہ میں سے عطا کیا تھا ، تو ابوبکر ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ہے ، ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے ، محمد ﷺ کی آل اولاد اس مال سے صرف کھا سکتی ہے (یعنی کھانے کے بمقدار لے سکتی ہے) “ ، اور میں قسم اللہ کی ! رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں صدقہ کی جو صورت حال تھی اس میں ذرا بھی تبدیلی نہ کروں گا ، میں اس مال میں وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ کرتے تھے ، حاصل یہ کہ ابوبکر ؓ نے فاطمہ ؓ کو اس مال میں سے (بطور وراثت) کچھ دینے سے انکار کر دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2961 --- حکم البانی: ضعيف الإسناد... عدی بن عدی کندی کے ایک لڑکے کا بیان ہے کہ عمر بن عبدالعزیز نے لکھا کہ جو کوئی شخص پوچھے کہ مال فیٔ کہاں کہاں صرف کرنا چاہیئے تو اسے بتایا جائے کہ جہاں جہاں عمر بن خطاب ؓ نے حکم دیا ہے وہیں خرچ کیا جائے گا ، عمر ؓ کے حکم کو مسلمانوں نے انصاف کے موافق اور نبی اکرم ﷺ کے قول : ” « جعل اللہ الحق على لسان عمر وقلبہ » “ (اللہ نے عمر کی زبان اور دل پر حق کو جاری کر دیا ہے) کا مصداق جانا ، انہوں نے مسلمانوں کے لیے عطیے مقرر کئے اور دیگر ادیان والوں سے جزیہ لینے کے عوض ان کے امان اور حفاظت کی ذمہ داری لی ، اور جزیہ میں نہ خمس (پانچواں حصہ) مقرر کیا اور نہ ہی اسے مال غنیمت سمجھا ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2753 --- حکم البانی: صحيح... ابو جویریہ جرمی کہتے ہیں کہ معاویہ ؓ کے عہد خلافت میں روم کی سر زمین میں مجھے ایک سرخ رنگ کا گھڑا ملا جس میں دینار تھے ، اس وقت قبیلہ بنو سلیم کے ایک شخص جو نبی اکرم ﷺ کے صحابہ میں سے تھے ، ہمارے اوپر حاکم تھے ، ان کو معن بن یزید کہا جاتا تھا ، میں اسے ان کے پاس لایا ، انہوں نے ان دیناروں کو مسلمانوں میں بانٹ دیا اور مجھ کو اس میں سے اتنا ہی دیا جتنا ہر شخص کو دیا ، پھر کہا : اگر میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ کہتے سنا نہ ہوتا کہ نفل خمس نکالنے کے بعد ہی ہے تو میں تمہیں اوروں سے زیادہ دیتا ، پھر وہ اپنے حصہ سے مجھے دینے لگے تو میں نے لینے سے انکار کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2743 --- حکم البانی: ضعيف... اس سند سے بھی ابن عمر ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے ایک سریہ نجد کی جانب بھیجا ، میں بھی اس کے ساتھ نکلا ، ہمیں بہت سے اونٹ ملے ، تو ہمارے دستہ کے سردار نے ایک ایک اونٹ ہم میں سے ہر شخص کو بطور انعام دیا ، پھر ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے ، آپ نے ہمارے غنیمت کے مال کو ہم میں تقسیم کیا ، تو ہر ایک کو ہم میں سے خمس کے بعد بارہ بارہ اونٹ ملے ، اور وہ اونٹ جو ہمارے سردار نے دیا تھا ، آپ ﷺ نے اس کو حساب میں شمار نہ کیا ، اور نہ ہی آپ نے اس سردار کے عمل پر طعن کیا ، تو ہم میں سے ہر ایک کو اس کے نفل سمیت تیرہ تیرہ اونٹ ملے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2746 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جن سریوں کو بھیجتے انہیں عام لشکر کی تقسیم کے علاوہ بطور نفل خاص طور سے کچھ دیتے تھے اور خمس ان تمام میں واجب ہوتا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2712 --- حکم البانی: حسن... عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو جب مال غنیمت حاصل ہوتا تو آپ بلال ؓ کو حکم دیتے کہ وہ لوگوں میں اعلان کر دیں کہ لوگ اپنا مال غنیمت لے کر آئیں ، پھر آپ ﷺ اس میں سے خمس (پانچواں حصہ) نکال کر باقی مجاہدین میں تقسیم کر دیتے ، ایک شخص اس تقسیم کے بعد بال کی ایک لگام لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور اس نے کہا : اللہ کے رسول ! یہ بھی اسی مال غنیمت میں سے ہے جو ہمیں ملا تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیا تم نے بلال ؓ کو تین مرتبہ آواز لگاتے سنا ہے ؟ “ اس نے کہا : ہاں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” پھر اسے لانے سے تمہیں کس چیز نے روکے رکھا ؟ “ تو اس نے آپ سے کچھ عذر بیان کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” جاؤ لے جاؤ ، قیامت کے دن لے کر آنا ، میں تم سے اسے ہرگز قبول نہیں کروں گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2701 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک لشکر رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں (دوران جنگ) غلہ اور شہد غنیمت میں لایا تو اس میں سے خمس نہیں لیا گیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2062 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے جو چیزیں نازل کی ہیں ان میں « عشر رضعات يحرمن » والی آیت بھی تھی پھر یہ آیت « خمس معلومات يحرمن » والی آیت سے منسوخ ہو گئی ، اس کے بعد نبی اکرم ﷺ کی وفات ہو گئی اور یہ آیتیں پڑھی جا رہی تھیں (یعنی بعض لوگ پڑھتے تھے پھر وہ بھی متروک ہو گئیں) ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3151 --- ہم سے محمود بن غیلان نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے میرے والد نے خبر دی ، ان سے اسماء بنت ابی بکر ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے زبیر ؓ کو جو زمین عنایت فرمائی تھی ، میں اس میں سے گٹھلیاں (سوکھی کھجوریں) اپنے سر پر لایا کرتی تھی ۔ وہ جگہ میرے گھر سے دو میل فرسخ کی دو تہائی پر تھی ۔ ابوضمرہ نے ہشام سے بیان کیا اور انہوں نے اپنے باپ سے (مرسلاً) بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے زبیر ؓ کو بنی نضیر کی اراضی میں سے ایک زمین قطعہ کے طور پر دی تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 22  -  2k
حدیث نمبر: 3150 --- ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے ابووائل نے کہ عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ حنین کی لڑائی کے بعد نبی کریم ﷺ نے (غنیمت کی) تقسیم میں بعض لوگوں کو زیادہ دیا ۔ جیسے اقرع بن حابس ؓ کو سو اونٹ دئیے ، اتنے ہی اونٹ عیینہ بن حصین ؓ کو دئیے اور کئی عرب کے اشراف لوگوں کو اسی طرح تقسیم میں زیادہ دیا ۔ اس پر ایک شخص (معتب بن قشیر منافق) نے کہا ، کہ اللہ کی قسم ! اس تقسیم میں نہ تو عدل کو ملحوظ رکھا گیا ہے اور نہ اللہ کی خوشنودی کا خیال ہوا ۔ میں نے کہا کہ واللہ ! اس کی خبر میں رسول اللہ ﷺ کو ضرور دوں گا ۔ چنانچہ میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ، اور آپ کو اس کی خبر دی ۔ نبی کریم ﷺ نے سن کر فرمایا ” اگر اللہ اور اس کا رسول بھی عدل نہ کرے تو پھر کون عدل کرے گا ۔ اللہ تعالیٰ موسیٰ علیہ السلام پر رحم فرمائے کہ ان کو لوگوں کے ہاتھ اس سے بھی زیادہ تکلیف پہنچی لیکن انہوں نے صبر کیا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 22  -  4k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 Next >>


Search took 0.152 seconds