حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: دجال
کتاب/کتب میں "سنن ابی داود"
34 رزلٹ
حدیث نمبر: 4320 --- حکم البانی: صحيح... عبادہ بن صامت ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میں دجال کے متعلق تمہیں اتنی باتیں بتا چکا ہوں کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ تم اسے یاد نہ رکھ سکو گے (تو یاد رکھو) مسیح دجال پستہ قد ہو گا ، چلنے میں اس کے دونوں پاؤں کے بیچ فاصلہ رہے گا ، اس کے بال گھونگھریالے ہوں گے ، کانا ہو گا ، آنکھ مٹی ہوئی ہو گی ، نہ ابھری ہوئی اور نہ اندر گھسی ہوئی ، پھر اس پر بھی اگر تمہیں اشتباہ ہو جائے تو یاد رکھو تمہارا رب کانا نہیں ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 73  -  2k
حدیث نمبر: 4321 --- حکم البانی: صحيح... نواس بن سمعان کلابی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دجال کا ذکر کیا تو فرمایا : ” اگر وہ ظاہر ہوا اور میں تم میں موجود رہا تو تمہارے بجائے میں اس سے جھگڑوں گا ، اور اگر وہ ظاہر ہوا اور میں تم میں نہیں رہا تو آدمی خود اس سے نپٹے گا ، اور اللہ ہی ہر مسلمان کے لیے میرا خلیفہ ہے ، پس تم میں سے جو اس کو پائے تو اس پر سورۃ الکہف کی ابتدائی آیتیں پڑھے کیونکہ یہ تمہیں اس کے فتنے سے بچائیں گی “ ۔ ہم نے عرض کیا : وہ کتنے دنوں تک زمین پر رہے گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” چالیس دن تک ، اس کا ایک دن ایک سال کے برابر ہو گا ، اور ایک دن ایک مہینہ کے ، اور ایک دن ایک ہفتہ کے ، اور باقی دن تمہارے اور دنوں کی طرح ہوں گے “ ۔ تو ہم نے پوچھا : اللہ کے رسول ! جو دن ایک سال کے برابر ہو گا ، کیا اس میں ایک دن اور رات کی نماز ہمارے لیے کافی ہوں گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” نہیں ، تم اس دن اندازہ کر لینا ، اور اسی حساب سے نماز پڑھنا ، پھر عیسیٰ بن مریم علیہ السلام دمشق کے مشرق میں سفید منارہ کے پاس اتریں گے ، اور اسے (یعنی دجال کو) باب لد کے پاس پائیں گے اور وہیں اسے قتل کر دیں گے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 72  -  4k
حدیث نمبر: 4323 --- حکم البانی: صحيح... ابوالدرداء ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی دس آیتیں یاد کر لیں وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا “ ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : اسی طرح ہشام دستوائی نے قتادہ سے روایت کیا ہے مگر اس میں ہے : ” جس نے سورۃ الکہف کی آخری آیتیں یاد کیں “ ، شعبہ نے بھی قتادہ سے ” کہف کے آخر “ سے کے الفاظ روایت کئے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 4319 --- حکم البانی: صحيح... عمران بن حصین ؓ کو کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جو دجال کے متعلق سنے کہ وہ ظاہر ہو چکا ہے تو وہ اس سے دور ہی رہے کیونکہ قسم ہے اللہ کی ! آدمی اس کے پاس آئے گا تو یہی سمجھے گا کہ وہ مومن ہے ، اور وہ اس کا ان مشتبہ چیزوں کی وجہ سے جن کے ساتھ وہ بھیجا گیا ہو گا تابع ہو جائے گا “ راوی کو شک ہے کہ « مما یُبعث بہ » کہا ہے یا « لما یُبعث بہ » ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  2k
حدیث نمبر: 4315 --- حکم البانی: صحيح... ربعی بن حراش کہتے ہیں کہ حذیفہ ؓ اور ابن مسعود ؓ اکٹھا ہوئے تو حذیفہ نے کہا : دجال کے ساتھ جو چیز ہو گی میں اسے خوب جانتا ہوں ، اس کے ساتھ ایک نہر پانی کی ہو گی اور ایک آگ کی ، جس کو تم آگ سمجھتے ہو گے وہ پانی ہو گا ، اور جس کو پانی سمجھتے ہو گے وہ آگ ہو گی ، تو جو تم میں سے اسے پائے اور پانی پینا چاہے تو چاہیئے کہ وہ اس میں سے پئے جسے وہ آگ سمجھ رہا ہے کیونکہ وہ اسے پانی پائے گا ۔ ابومسعود بدری ؓ کہتے ہیں : اسی طرح میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 4757 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ لوگوں میں کھڑے ہوئے ، اللہ کی لائق شان حمد و ثنا بیان فرمائی ، پھر دجال کا ذکر کیا اور فرمایا : ” میں تمہیں اس سے ڈراتا ہوں ، کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے اپنی قوم کو اس سے ڈرایا نہ ہو ، نوح (علیہ السلام) نے بھی اپنی قوم کو اس سے ڈرایا تھا ، لیکن میں تمہیں اس کے بارے میں ایسی بات بتا رہا ہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی : وہ کانا ہو گا اور اللہ کانا نہیں ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 4324 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” میرے اور ان یعنی عیسیٰ کے درمیان کوئی نبی نہیں ، یقیناً وہ اتریں گے ، جب تم انہیں دیکھنا تو پہچان لینا ، وہ ایک درمیانی قد و قامت کے شخص ہوں گے ، ان کا رنگ سرخ و سفید ہو گا ، ہلکے زرد رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوں گے ، ایسا لگے گا کہ ان کے سر سے پانی ٹپک رہا ہے گو وہ تر نہ ہوں گے ، تو وہ لوگوں سے اسلام کے لیے جہاد کریں گے ، صلیب توڑیں گے ، سور کو قتل کریں گے اور جزیہ معاف کر دیں گے ، اللہ تعالیٰ ان کے زمانہ میں سوائے اسلام کے سارے مذاہب کو ختم کر دے گا ، وہ مسیح دجال کو ہلاک کریں گے ، پھر اس کے بعد دنیا میں چالیس سال تک زندہ رہیں گے ، پھر ان کی وفات ہو گی تو مسلمان ان کی نماز جنازہ پڑھیں گے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  3k
حدیث نمبر: 4316 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” کوئی ایسا نبی نہیں بھیجا گیا جس نے اپنی امت کو کانے اور جھوٹے دجال سے ڈرایا نہ ہو ، تو خوب سن لو کہ وہ کانا ہو گا اور تمہارا رب کانا نہیں ہے ، اور اس کی دونوں آنکھوں کے بیچ یعنی پیشانی پر ” کافر “ لکھا ہو گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 4756 --- حکم البانی: ضعيف... ابوعبیدہ بن جراح ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : ” نوح کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں ہوا جس نے اپنی قوم کو دجال سے نہ ڈرایا ہو اور میں بھی تمہیں اس سے ڈراتا ہوں “ پھر رسول اللہ ﷺ نے ہمارے سامنے اس کی صفت بیان کی اور فرمایا : ” شاید اسے وہ شخص پائے جس نے مجھے دیکھا اور میری بات سنی “ لوگوں نے عرض کیا : اس دن ہمارے دل کیسے ہوں گے ؟ کیا اسی طرح جیسے آج ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اس سے بھی بہتر “ (کیونکہ فتنہ و فساد کے باوجود ایمان پر قائم رہنا زیادہ مشکل ہے) ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 4326 --- حکم البانی: صحيح... فاطمہ بنت قیس ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے منادی کو پکارتے سنا : ” لوگو ! نماز کے لیے جمع ہو جاؤ “ ، تو میں نکلی اور جا کر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کی ، پھر جب آپ نے نماز ختم فرمائی تو ہنستے ہوئے منبر پر جا بیٹھے ، اور فرمایا : ” ہر شخص اپنی جگہ پر بیٹھا رہے “ پھر فرمایا : ” کیا تمہیں معلوم ہے میں نے تمہیں کیوں اکٹھا کیا ہے ؟ “ لوگوں نے عرض کیا : اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں نے تمہیں جہنم سے ڈرانے اور جنت کا شوق دلانے کے لیے نہیں اکٹھا کیا ہے ، بلکہ میں نے تمہیں یہ بتلانے کے لیے اکٹھا کیا ہے کہ تمیم داری نے جو نصرانی شخص تھے آ کر مجھ سے بیعت کی ہے ، اور اسلام لے آئے ہیں ، انہوں نے مجھ سے ایک واقعہ بیان کیا ہے جو اس بات کے مطابق ہے جو میں نے تمہیں دجال کے متعلق بتائی ہے ، انہوں نے مجھ سے بیان کیا ہے کہ وہ ایک سمندری کشتی پر سوار ہوئے ، ان کے ہمراہ قبیلہ لخم اور جذام کے تیس آدمی بھی تھے ، تو پورے ایک مہینہ بھر سمندر کی لہریں ان کے ساتھ کھیلتی رہیں پھر سورج ڈوبتے وقت وہ ایک جزیرہ کے پاس جا لگے ، وہاں سے چھوٹی چھوٹی کشتیوں میں بیٹھ کر جزیرہ میں داخل ہوئے ، وہاں انہیں ایک لمبی دم اور زیادہ بالوں والا ایک دابہ (جانور) ملا ، لوگوں نے اس سے کہا : کم بخت تو کیا چیز ہے ؟ اس نے جواب دیا : میں جساسہ ہوں ، تم اس شخص کے پاس جاؤ جو اس گھر میں ہے ، وہ تمہاری خبروں کا بہت مشتاق ہے ، جب ہم سے اس نے اس شخص کا نام لیا تو ہم اس جانور سے ڈرے کہ کہیں یہ شیطان نہ ہو ، پھر وہاں سے جلدی سے بھاگے اور اس گھر میں جا پہنچے ، تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک عظیم الجثہ اور انتہائی طاقتور انسان ہے کہ اس جیسا انسان ہم نے کبھی نہیں دیکھا ، جو بیڑیوں میں جکڑا ہوا ہے اور اس کے دونوں ہاتھ گردن سے بندھے ہوئے ہیں ، پھر انہوں نے پوری حدیث بیان کی اور ان سے بیسان کے کھجوروں ، اور زعر کے چشموں کا حال پوچھا ، اور نبی امی کے متعلق دریافت کیا ، پھر اس نے اپنے متعلق بتایا کہ میں مسیح دجال ہوں ، اور قریب ہے کہ مجھے نکلنے کی اجازت دے دی جائے “ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” وہ شام کے سمندر میں ہے ، یا یمن کے سمندر میں ، (پھر آپ نے کہا :) نہیں ، بلکہ مشرق کی سمت میں ہے “ اور آپ نے اپنے ہاتھ سے دو بار مشرق کی جانب اشارہ کیا ۔ فاطمہ کہتی ہیں...
Terms matched: 1  -  Score: 44  -  8k
حدیث نمبر: 4692 --- حکم البانی: ضعيف... حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ہر امت کے مجوس ہوتے ہیں ، اس امت کے مجوس وہ لوگ ہیں جو تقدیر کے منکر ہیں ، ان میں کوئی مر جائے تو تم اس کے جنازے میں شرکت نہ کرو ، اور اگر کوئی بیمار پڑے ، تو اس کی عیادت نہ کرو ، یہ دجال کی جماعت کے لوگ ہیں ، اللہ ان کو دجال کے زمانے تک باقی رکھے گا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 880 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی نماز میں یہ دعا کرتے تھے : « اللہم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنۃ المسيح الدجال وأعوذ بك من فتنۃ المحيا والممات اللہم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم » یعنی ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے ، میں تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح (کانے) دجال کے فتنہ سے ، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے ، اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہ اور قرض سے “ تو ایک شخص نے آپ سے عرض کیا : (اللہ کے رسول !) آپ قرض سے کس قدر پناہ مانگتے ہیں ؟ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا : ” آدمی جب قرض دار ہوتا ہے ، بات کرتا ہے ، تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے ، تو اس کے خلاف کرتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  3k
حدیث نمبر: 4244 --- حکم البانی: حسن... سبیع بن خالد کہتے ہیں کہ تستر فتح کئے جانے کے وقت میں کوفہ آیا ، وہاں سے میں خچر لا رہا تھا ، میں مسجد میں داخل ہوا تو دیکھا کہ چند درمیانہ قد و قامت کے لوگ ہیں ، اور ایک اور شخص بیٹھا ہے جسے دیکھ کر ہی تم پہچان لیتے کہ یہ اہل حجاز میں کا ہے ، میں نے پوچھا : یہ کون ہیں ؟ تو لوگ میرے ساتھ ترش روئی سے پیش آئے ، اور کہنے لگے : کیا تم انہیں نہیں جانتے ؟ یہ رسول اللہ ﷺ کے صحابی حذیفہ بن یمان ؓ ہیں ، پھر حذیفہ نے کہا : لوگ رسول اللہ ﷺ سے خیر کے متعلق پوچھتے تھے ، اور میں آپ سے شر کے بارے میں پوچھا کرتا تھا ، تو لوگ انہیں غور سے دیکھنے لگے ، انہوں نے کہا : جس پر تمہیں تعجب ہو رہا ہے وہ میں سمجھ رہا ہوں ، پھر وہ کہنے لگے : میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا : اللہ کے رسول ! مجھے بتائیے کہ اس خیر کے بعد جسے اللہ نے ہمیں عطا کیا ہے کیا شر بھی ہو گا جیسے پہلے تھا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں “ میں نے عرض کیا : پھر اس سے بچاؤ کی کیا صورت ہو گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تلوار “ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! پھر اس کے بعد کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اگر اللہ کی طرف سے کوئی خلیفہ (حاکم) زمین پر ہو پھر وہ تمہاری پیٹھ پر کوڑے لگائے ، اور تمہارا مال لوٹ لے جب بھی تم اس کی اطاعت کرو ورنہ تم درخت کی جڑ چبا چبا کر مر جاؤ “ میں نے عرض کیا : پھر کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” پھر دجال ظاہر ہو گا ، اس کے ساتھ نہر بھی ہو گی اور آگ بھی جو اس کی آگ میں داخل ہو گیا تو اس کا اجر ثابت ہو گیا ، اور اس کے گناہ معاف ہو گئے ، اور جو اس کی (اطاعت کر کے) نہر میں داخل ہو گیا تو اس کا گناہ واجب ہو گیا ، اور اس کا اجر ختم ہو گیا “ میں نے عرض کیا : پھر کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” پھر قیامت قائم ہو گی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  6k
حدیث نمبر: 4330 --- حکم البانی: صحيح الإسناد موقوف... نافع سے روایت ہے کہ ابن عمر ؓ کہتے تھے : قسم اللہ کی مجھے اس میں شک نہیں کہ مسیح دجال ابن صیاد ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 984 --- حکم البانی: حسن صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ تشہد کے بعد یہ کہتے تھے : « اللہم إني أعوذ بك من عذاب جہنم وأعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنۃ الدجال وأعوذ بك من فتنۃ المحيا والممات » یعنی ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے عذاب سے ، تیری پناہ چاہتا ہوں قبر کے عذاب سے ، تیری پناہ چاہتا ہوں دجال کے فتنہ سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں زندگی اور موت کے فتنے سے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4751 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی اکرم ﷺ بنی نجار کے کھجور کے ایک باغ میں داخل ہوئے ، تو ایک آواز سنی ، آپ ﷺ گھبرا اٹھے ، فرمایا : ” یہ قبریں کس کی ہیں ؟ “ لوگوں نے عرض کیا : زمانہ جاہلیت میں مرنے والوں کی ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم لوگ جہنم کے عذاب سے اور دجال کے فتنے سے اللہ کی پناہ مانگو “ لوگوں نے عرض کیا : ایسا کیوں ؟ اللہ کے رسول ! آپ ﷺ نے فرمایا : ” مومن جب قبر میں رکھا جاتا ہے تو اس کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے ، اور اس سے کہتا ہے : تم کس کی عبادت کرتے تھے ؟ تو اگر اللہ اسے ہدایت دیئے ہوتا ہے تو وہ کہتا ہے : میں اللہ کی عبادت کرتا تھا ؟ پھر اس سے کہا جاتا ہے ، تم اس شخص کے بارے میں کیا کہتے تھے ؟ تو وہ کہتا ہے : وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ، پھر اس کے علاوہ اور کچھ نہیں پوچھا جاتا ، پھر اسے ایک گھر کی طرف لے جایا جاتا ہے ، جو اس کے لیے جہنم میں تھا اور اس سے کہا جاتا ہے : یہ تمہارا گھر ہے جو تمہارے لیے جہنم میں تھا ، لیکن اللہ نے تمہیں اس سے بچا لیا ، تم پر رحم کیا اور اس کے بدلے میں تمہیں جنت میں ایک گھر دیا ، تو وہ کہتا ہے : مجھے چھوڑ دو کہ میں جا کر اپنے گھر والوں کو بشارت دے دوں ، لیکن اس سے کہا جاتا ہے ، ٹھہرا رہ ، اور جب کافر قبر میں رکھا جاتا ہے ، تو اس کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے اور اس سے ڈانٹ کر کہتا ہے : تو کس کی عبادت کرتا تھا ؟ تو وہ کہتا ہے : میں نہیں جانتا ، تو اس سے کہا جاتا ہے : نہ تو نے جانا اور نہ کتاب پڑھی (یعنی قرآن) ، پھر اس سے کہا جاتا ہے : تو اس شخص کے بارے میں کیا کہتا تھا ؟ تو وہ کہتا ہے : وہی کہتا تھا جو لوگ کہتے تھے ، تو وہ اسے لوہے کے ایک گرز سے اس کے دونوں کانوں کے درمیان مارتا ہے ، تو وہ اس طرح چلاتا ہے کہ اس کی آواز آدمی اور جن کے علاوہ ساری مخلوق سنتی ہے “ ۔ ... (ص/ح) ... حدیث متعلقہ ابواب: مومن آدمی کو جہنم میں اس کا گھر دکھایا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تجھے اس گھر سے بچا لیا ہے پھر جنت میں اسے اس کا گھر دکھایا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تجھے یہ گھر عطا فرمایا ہے ۔ مومن آدمی اپنے نیک انجام کی خبر اپنے اہل و عیال کو دینا چاہتا ہے لیکن اسے اس کی اجازت نہیں دی جاتی ۔ کافروں اور منافقوں سے منکر نکیر بڑے اکھڑ اور غضب ناک لہجے میں سوال کرتے ہیں ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  7k
حدیث نمبر: 4331 --- حکم البانی: صحيح... محمد بن منکدر کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ ؓ کو دیکھا کہ وہ اللہ کی قسم کھا کر کہہ رہے تھے کہ ابن صیاد دجال ہے ، میں نے کہا : آپ اللہ کی قسم کھا رہے ہیں ؟ تو بولے : میں نے عمر ؓ کو اس بات پر رسول اللہ ﷺ کے پاس قسم کھاتے سنا ہے ، لیکن رسول اللہ ﷺ نے اس پر ان پر کوئی نکیر نہیں فرمائی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4334 --- حکم البانی: حسن الإسناد... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت قائم نہیں ہو گی جب تک کہ تیس جھوٹے دجال ظاہر نہ ہو جائیں ، اور ان میں سے ہر ایک اللہ اور اس کے رسول پر جھوٹ باندھے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4333 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تیس دجال ظاہر نہ ہو جائیں ، وہ سب یہی کہیں گے کہ میں اللہ کا رسول ہوں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4329 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ اپنے صحابہ کی ایک جماعت کے ساتھ جس میں عمر بن خطاب ؓ بھی شامل تھے ابن صیاد کے پاس سے گزرے ، وہ بنی مغالہ کے ٹیلوں کے پاس بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا ، وہ ایک کمسن لڑکا تھا تو اسے رسول اللہ ﷺ کی آمد کا احساس اس وقت تک نہ ہو سکا جب تک آپ نے اپنے ہاتھ سے اس کی پشت پر مار نہ دیا ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ “ تو ابن صیاد نے آپ کی طرف نظر اٹھا کر دیکھا ، اور بولا : ہاں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امیوں کے رسول ہیں ، پھر ابن صیاد نے نبی اکرم ﷺ سے پوچھا : کیا آپ گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ تو آپ نے اس سے فرمایا : ” میں اللہ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا “ پھر آپ ﷺ نے اس سے کہا : ” تیرے پاس کیا چیز آتی ہے ؟ “ وہ بولا : سچی اور جھوٹی باتیں آتی ہیں ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو معاملہ تیرے اوپر مشتبہ ہو گیا ہے “ پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں نے تیرے لیے ایک بات چھپائی ہے “ اور آپ نے اپنے دل میں « يوم تأتي السماء بدخان مبين » (سورۃ الدخان : ۱۰) والی آیت چھپا لی ، تو ابن صیاد نے کہا : وہ چھپی ہوئی چیز « دُخ » ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہٹ جا ، تو اپنی حد سے آگے نہیں بڑھ سکے گا “ ، اس پر عمر ؓ بولے : اللہ کے رسول ! مجھے اجازت دیجئیے ، میں اس کی گردن مار دوں ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اگر یہ (دجال) ہے تو تم اس پر قادر نہ ہو سکو گے ، اور اگر وہ نہیں ہے تو پھر اس کے قتل میں کوئی بھلائی نہیں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
Result Pages: 1 2 Next >>


Search took 0.121 seconds