حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: دجال
کتاب/کتب میں "سلسلہ احادیث صحیحہ"
36 رزلٹ
حدیث نمبر: 3832 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3492... امام مجاہد کہتے ہیں : ہم سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ۔ لوگ دجال کا تذکرہ کرنے لگے ۔ ایک آدمی نے کہا : اس کی پیشانی پر لفظ کافر لکھا ہو گا ۔ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا : میں نے تو آپ ﷺ سے یہ بات نہیں سنی ، البتہ یہ سنا کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ”‏‏‏‏ (‏‏‏‏اگر تم) ابراہیم علیہ السلام (‏‏‏‏کی شکل و صورت کا اندازہ لگانا چاہتے تو) تو اپنے ساتھی (‏‏‏‏یعنی مجھ محمد ﷺ ) کو دیکھ لو اور موسیٰ علیہ السلام گندم گوں رنگ کے تھے ، ان کے بال گھونگھریالے تھے ، جو منظر مجھے دکھایا گیا اس میں وہ سرخ رنگ کے ا‏‏‏‏ونٹ پر سوار تھے ، جسے کھجور کے درخت کی رسی کی لگام ڈالی گئی تھی اور وہ تلبیہ کہتے ہوئے وادی میں اتر رہے تھے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3631 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2739... سیدنا حذیفہ ؓ کہتے ہیں ! لوگ رسول اللہ ﷺ سے خیر کے بارے میں سوال کرتے تھے اور میں شر کے بارے میں دریافت کرتا تھا تاکہ اس میں مبتلا نہ ہو جاؤں (‏‏‏‏ ایک دن) میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم جاہلیت اور شر کا زمانہ گزار رہے تھے ، اللہ تعالیٰ نے اسلام ، جسے ہم نے قبول کیا ، کو اور آپ کو ہماری طرف بھیجا ۔ (‏‏‏‏ اب سوال یہ ہے کہ) کیا اس خیر کے بعد پھر شر (‏‏‏‏کا غلبہ ہو گا) جیسا کہ پہلے تھا ؟ آپ ﷺ نے تین دفعہ فرمایا : ”حذیفہ ! اللہ کی کتاب پڑھ اور اس کے احکام پر عمل کر ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا اس شر کے بعد پھر خیر ہو گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ”ہاں ۔ “ میں نے کہا اس سے بچنے کا کیا طریقہ ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تلوار ۔ “ میں نے کہا کیا اس شر کے بعد پھر خیر ہو گی ؟ اور ایک روایت میں ہے کہ کیا تلوار کے بعد خیر کا کوئی حصہ باقی رہے گا ؟ (‏‏‏‏یعنی لڑائی کے بعد اسلام باقی رہے گا ؟) آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ۔ “ اور ایک روایت میں ہے کہ ”امارت (‏‏‏‏اور جماعت) تو قائم رہے گی ، لیکن معمولی چوں و چرا اور دلوں میں نفرتیں اور کینے ہوں گے اور ظاہری صلح ، لیکن بباطن لڑائی ہو گی ۔ “ میں نے کہا : کینے کا کیا مطلب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”میرے بعد ایک قوم یا مختلف حکمران ہو گے جو میری سنت پر عمل نہیں کریں گے اور میری سیرت کے علاوہ کوئی اور سیرت اختیار کریں گے ، تو ان کے بعض امور کر اچھا سمجھے گا اور بعض کو برا اور ان میں ایسے لوگ بھی منظر عام پر آئیں گے جو انسانوں کے روپ میں ہوں گے ، لیکن ان کے دل شیطانی ہوں گے ۔ “ ایک روایت میں ہے : میں نے کہا : ظاہری صلح بباطن لڑائی اور دلوں میں کینہ ، ان چیزوں کا کیا مطلب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”لوگوں کے دل (‏‏‏‏ان خصائل حمیدہ) کی طرف نہیں لوٹیں گے ، جن سے وہ پہلے متصف ہوں گے ۔ “ میں نے کہا کیا اس خیر کے بعد بھی شر ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ، اندھا دھند فتنہ ہو گا ، اور (‏‏‏‏ ‏‏‏‏اس میں ایسے لوگ ہوں گے کہ گویا کہ) وہ جہنم کے دروازوں پر کھڑے داعی ہیں ، جو آدمی ان کی بات مانے گا وہ اس کو جہنم میں پھینک دیں گے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایسے لوگوں کی صفات بیان کیجئیے ۔ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”وہ ہماری نسل کے ہوں گے اور ہماری طرح باتیں کریں گے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رس...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  12k
حدیث نمبر: 3638 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3983... سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میں نے آج رات اپنے آپ کو خواب میں کعبہ کے پاس دیکھا ، میں نے ایک گندمی رنگ کا آدمی دیکھا تھا ، اس رنگ میں وہ انتہائی خوبصورت آدمی تھا ، اس کی بہت خوبصورت زلفیں تھیں ، اس نے کنگھی کر رکھی تھی اور ان سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے ، اس نے دو آدمیوں یا دو آدمیوں کے کندھوں پر ٹیک لگا رکھی تھی اور وہ بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا ۔ میں نے پوچھا : یہ آدمی کون ہے ؟ کہا گیا کہ یہ مسیح بن مریم ‏‏‏‏علیہ السلام ہیں ۔ پھر اچانک میں نے ایک اور آدمی دیکھا جو چھوٹے گھونگھریالے بالوں والا تھا ، اس کی دائیں آنکھ کانی تھی اور وہ خوشئہ انگور میں ابھرے ہوئے دانے کی طرح لگتی تھی ۔ میں نے پوچھا : یہ کون ہے ؟ مجھے کہا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3626 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 759... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ان چھ امور سے پہلے پہلے اعمال کر لو : مغرب سے سورج کا طلوع ہونا ، دجال ، دھواں ، زمین کا چوپایہ ، موت اور عوام الناس کا معاملہ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏یعنی ایسا فتنہ جو لوگوں کا گھیراؤ کر لے گا ، یا وہ معاملہ جس میں عوام خود مختار بن جائیں گے) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3619 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1791... سبیع کہتے ہیں : لوگوں نے مجھے کچھ جانور خریدنے کے لیے پانی کے گھاٹ سے کوفہ کی طرف بھیجا ، ہم ایک کوڑا خانہ کے پاس سے گزرے ، ہم نے ایک آدمی دیکھا ، اس کے ارداگرد لوگ جمع تھے ، میرا دوست جانوروں کی طرف چلا گیا اور میں اس آدمی کے پاس آ گیا ، میں کیا دیکھتا ہوں کہ وہ سیدنا حذیفہ ؓ تھے ، وہ کہہ رہے تھے : صحابہ کرام ، رسول اللہ ﷺ سے خیر کے بارے میں پوچھتے تھے اور میں شر کے بارے میں سوال کرتا تھا ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا اس خیر (‏‏‏‏یعنی اسلام) کے بعد پھر وہی شر منظر عام پر آئے گی جو اس سے پہلے تھی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ۔ “ میں نے کہا : اس سے بچنے کا کیا طریقہ ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تلوار ۔ “ میں نے کہا : پھر کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”لیکن بباطن لڑائی ہو گی اور ظاہری صلح ہو گی ، اس کے بعد ضلالت و گمراہی کی طرف پکارنے والے منظر عام پر آئیں گے ، اگر ان دنوں میں تجھے کوئی خلیفہ نظر آ جائے تو اسے لازم پکڑ لینا ، اگرچہ وہ تیرے جسم کو اذیت پہنچائے اور تیرا مال سلب کر لے اور اگر کوئی خلیفہ نظر نہ آئے تو زمین (‏‏‏‏ کے کسی گوشہ کی طرف) بھاگ جانا ، اگرچہ تجھے اس حال میں موت آ جائے کہ تو درخت کے تنے کے ساتھ چمٹا ہوا ہو ۔ “ میں نے کہا : پھر کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”پھر دجال نمودار ہو گا . . . . . “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 3606 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3620... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کے نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ” (‏‏‏‏جب قیامت کی) تین علامتیں نمودار ہوں گی تو « لَا يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُہَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِہَا خَيْرًا » (6-الأنعام : 158) ”کسی ایسے شخص کا ایمان اس کے کام نہ آئےگا جو پہلے سے ایمان نہیں رکھتا یا اس نے اپنے ایمان میں کوئی نیک عمل نہ کیا ہو ۔ “ (‏‏‏‏وہ تین نشانیاں یہ ہیں :) سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ، دجال اور زمین کا چوپایہ ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3485 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1959... سیدنا عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میری امت کی ایک جماعت حق پر جہاد کرتی رہے گی ، دشمنی کرنے والوں پر غالب رہے گی ، حتیٰ کہ ان کے آخری افراد مسیح دجال کے ساتھ لڑیں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 3446 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1857... عامر شعبی کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ نے بنوامیہ کے تین افراد کو تشبیہ دیتے ہوئے فرمایا : ” دحیہ کلبی جبریل کے مشابہ ہے ، عروہ بن مسعود ثقفی عیسیٰ بن مریم کے مشابہ ہے اور عبدالعزی دجال کے مشابہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 3055 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2651... سیدنا ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جس نے سورہ کہف کی تلاوت کی ، جس طرح وہ نازل ہوئی ، تو یہ سورت روز قیامت پڑھنے والے کے لیے اس کی اقامت گاہ سے مکہ تک نور کا سبب بنے گی اور جس نے اس سورت کی آخری دس آیات پڑھیں اور پھر دجال نکل آیا تو اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا اور جس نے وضو کر کے یہ دعا پڑھی : اے اللہ ! تو پاک ہے اپنی تعریفوں کے ساتھ ، میں گواہی دیتا ہوں کہ تو ہی معبود برحق ہے ، میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں ۔ تو یہ کلمات ورق میں لکھوا کر ایک مہر شدہ (‏‏‏‏حفاظت گاہ) میں رکھ دیے جاتے ہیں ، جسے قیامت کے دن تک نہیں توڑا جا سکتا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3031 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3937... مصعب سے روایت ہے کہ سیدنا سعد ؓ پانچ چیزوں کا حکم دیتے تھے اور کہتے تھے کہ نبی کریم ﷺ ان کا حکم دیتے تھے : ”اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں بخل سے ، تیری پناہ چاہتا ہوں بزدلی سے ، اس بات سے تیری پناہ چاہتا ہوں کہ مجھے ادھیڑ عمر کی طرف لوٹا دیا جائے ، تیری پناہ چاہتا ہوں دنیوی فتنے سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں عذاب قبر سے ۔ “ امام بخاری رحمہ اللہ نے ”دنیوی فتنے“ کے الفاظ کے بعد ”فتنہ دجال“ کا بھی ذکر کیا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2935 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2651... سیدنا ابوسعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جس نے سورۃ الکہف کی تلاوت کی ، جس طرح وہ نازل ہوئی ، تو یہ پڑھنے والے کے لیے روز قیامت اس کی اقامت گاہ سے مکہ تک نور کا سبب بنے گی اور جس نے اس سورت کی آخری دس آیات پڑھیں اور پھر دجال نکل آیا تو اسے کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گا اور جس نے وضو کر کے یہ دعا پڑھی : « سُبْحَانَكَ اللَّہُمَّ وَبِحَمْدِكَ ، أَشْہَدُ أَنْ لا إِلَہَ إِلا أَنْتَ ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ » ”اے اللہ ! تو پاک ہے اپنی تعریفوں کے ساتھ ، میں گواہی دیتا ہوں کہ تو ہی معبود برحق ہے ، میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں ۔ “ تو یہ کلمات ایک ورق میں لکھ کر مہر شدہ (‏‏‏‏حفاظت گاہ) میں رکھ دیے جاتے ہیں ، جسے قیامت کے دن تک نہیں توڑا جا سکتا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 1393 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2739... سیدنا حذیفہ ؓ کہتے ہیں : لوگ رسول اللہ ﷺ سے خیر کے بارے میں سوال کرتے تھے اور میں شر کے بارے میں دریافت کرتا تھا تاکہ اس میں مبتلا نہ ہو جاؤں ۔ (ایک دن) میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم جاہلیت اور شر کا زمانہ گزار رہے تھے ، اللہ تعالیٰ نے اسلام ، جسے ہم نے قبول کیا ، کو اور آپ کو ہماری طرف بھیچا ۔ (اب سوال یہ ہے کہ) کیا اس خیر کے بعد پھر شر (کا غلبہ ہو گا) جیسا کہ پہلے تھا ؟ آپ ﷺ نے تین دفعہ فرمایا : ”حذیفہ ! اللہ کی کتاب پڑھ اور اس کے احکام پر عمل کر ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا اس شر کے بعد پھر خیر ہو گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ۔ “ میں نے کہا : اس سے بچنے کا کیا طریقہ ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تلوار ۔ “ میں نے کہا : کیا اس شر کے بعد پھر خیر ہو گی ؟ اور ایک روایت میں ہے کہ کیا تلوار کے بعد خیر کا کوئی حصہ باقی رہے گا ؟ (یعنی لڑائی آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ۔ “ اور ایک روایت میں ہے کہ امارت (اور جماعت) تو قائم رہے گی ، لیکن معمولی چون وچرا اور دلوں میں نفرتیں اور کینے ہوں گے ، ظاہری صلح ، اور اندرون خانہ لڑائی ہو گی ۔ میں نے کہا : کینے کا کیا مطلب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”میرے بعد ایک قوم یا مختلف حکمران ہوں گے جو میری سنت پر عمل نہیں کریں گے اور میری سیرت کے علاوہ کوئی اور سیرت اختیار کریں گے ، تو ان کے بعض امور کو اچھا سمجھے گا اور بعض کو برا اور ان میں ایسے لوگ بھی منظر عام پر آئیں گے جو انسانوں کے روپ میں ہوں گے ، لیکن ان کے دل شیطانی ہوں گے ۔ “ ایک روایت میں ہے : میں نے کہا : ظاہری صلح باطن لڑائی اور دلوں میں کینہ ، ان چیزوں کا کیا مطلب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”لوگوں کے دل (ان خصائل حمیدہ) کی طرف نہیں لوٹیں گے ، جن سے وہ پہلے متصف ہوں گے ۔ “ میں نے کہا : کیا اس خیر کے بعد بھی شر ہوگا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں ، اندھا دھند فتنہ ہو گا ، اور (اس میں ایسے لوگ ہوں گے کہ گویا کہ) وہ جہنم کے دروازوں پر کھڑے داعی ہیں ، جو آدمی ان کی بات مانے گا وہ اس کو جہنم میں پھینک دیں گے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایسے لوگوں کی صفات بیان کیجئیے آپ ﷺ نے فرمایا : ”وہ ہماری نسل کے ہوں گے اور ہما ری طرح با تیں کریں گے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اگر ایسا زمانہ مجھے پا لے تو میرے لیے کیا حکم ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  12k
حدیث نمبر: 1343 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1989... سیدنا ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں اور نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم ایک دوسرے کی کوکھ پر ہاتھ رکھ کر آپ صلى اللہ علیہ وسلم کے گھر کی طرف جا رہے تھے ۔ آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”میری امت کے حق میں گمراہ کرنے والے حکمران ، دجال سے بھی زیادہ خطرناک ہوں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 390 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2739... سیدنا حذیفہ ؓ کہتے ہیں : لوگ رسول اللہ ﷺ سے خیر کے بارے میں سوال کرتے تھے اور میں شر کے بارے میں دریافت کرتا تھا تاکہ اس میں مبتلا نہ ہو جاؤں ۔ (ایک دن) میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم جاہلیت اور شر کا زمانہ گزار رہے تھے ، اللہ تعالیٰ نے اسلام کو ، جسے ہم نے قبول کیا ، اور آپ کو ہماری طرف بھیجا ۔ (اب سوال یہ ہے کہ) کیا اس خیر کے بعد پھر شر (کا غلبہ ہو گا) جیسا کہ پہلے تھا ؟ آپ ﷺ نے تین دفعہ فرمایا : ” حذیفہ ! اللہ کی کتاب پڑھ اور اس کے احکام پر عمل کر ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیا اس شر کے بعد پھر خیر ہو گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں ۔ “ میں نے کہا : اس سے بچنے کا کیا طریقہ ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تلوار ۔ “ میں نے کہا : کیا اس شر کے بعد پھر خیر ہو گی ؟ اور ایک روایت میں ہے کہ کیا تلوار کے بعد خیر کا کوئی حصہ باقی رہے گا ؟ (یعنی لڑائی کے بعد اسلام باقی رہے گا ؟) آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں ۔ “ اور ایک روایت میں ہے کہ ” امارت (اور جماعت) تو قائم رہے گی ، لیکن معمولی چون و چرا اور دلوں میں نفرتیں اور کینے ہوں گے اور ظاہری صلح ، لیکن بباطن لڑائی ہو گی ۔ “ میں نے کہا : کینے کا کیا مطلب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” میرے بعد ایک قوم یا مختلف حکمران ہوں گے جو میری سنت پر عمل نہیں کریں گے اور میری سیرت کے علاوہ کوئی اور سیرت اختیار کریں گے ، تو ان کے بعض امور کو اچھا سمجھے گا اور بعض کو برا اور ان میں ایسے لوگ بھی منظر عام پر آئیں گے جو انسانوں کے روپ میں ہوں گے ، لیکن ان کے دل شیطانی ہوں گے ۔ “ ایک روایت میں ہے : میں نے کہا : ظاہری صلح بباطن لڑائی اور دلوں میں کینہ ، ان چیزوں کا کیا مطلب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” لوگوں کے دل (ان خصائل حمیدہ) کی طرف نہیں لوٹیں گے ، جن سے وہ پہلے متصف ہوں گے ۔ “ میں نے کہا : کیا اس خیر کے بعد بھی شر ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں ، اندھا دھند فتنہ ہو گا ، اور (اس میں ایسے لوگ ہوں گے کہ گویا کہ) وہ جہنم کے دروازوں پر کھڑے داعی ہیں ، جو آدمی ان کی بات مانے گا وہ اس کو جہنم میں پھینک دیں گے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ایسے لوگوں کی صفات بیان کیجئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ ہماری نسل کے ہوں گے اور ہماری طرح باتیں کریں گے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اگر ایسا زمانہ مجھے پا لے تو ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  12k
حدیث نمبر: 3879 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2182... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”انبیاء علامتی بھائی ہیں ، (‏‏‏‏یعنی ان کا باپ ایک ہے اور) مائیں مختلف ہیں اور ان کا دین ایک ہے اور میں عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے سب سے زیادہ قریب ہوں کیونکہ میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے اور وہ (‏‏‏‏میری امت میں) اترنے والے ہیں ۔ تم جب ان کو دیکھو تو پہچان لینا ، وہ درمیانے قد کے ہیں ، ان کا رنگ سرخی سفیدی مائل ہے ، وہ دو سوتی چادروں میں ملبوس ہوں گے ، جب وہ اتریں گے تو ایسے لگیں گے کہ گویا کہ ان کے سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے ہوں گے ، اگرچہ ان کو گیلا نہیں کیا ہو گا ، وہ لوگوں سے اسلام پر قتال کریں گے ، صلیب توڑ دیں گے ، خنزیر کو قتل کریں گے ، جزیہ (‏‏‏‏کا تصور) ختم ہو جائے گا اور اللہ تعالیٰ ان کے زمانے میں اسلام کے علاوہ تمام (‏‏‏‏باطل) مذاہب کو نیست و نابود کر دے گا اور مسیح دجال کو بھی ہلاک کر دے گا ۔ اور (‏‏‏‏ان کے زمانے میں) زمین میں اتنا امن ہو گا کہ سانپ اونٹوں کے ساتھ ، چیتے گائیوں کے ساتھ اور بھیڑیئے بکریوں کے ساتھ چریں گے اور بچے سانپوں کے ساتھ کھیلیں گے اور وہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے ، عیسیٰ علیہ السلام زمین میں چالیس سال قیام کرنے کے بعد فوت ہو جائیں گے اور مسلمان ان کی نماز جنازہ پڑھیں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 3650 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2808... ابوقلابہ کہتے ہیں کہ میں نے مدینہ منورہ میں ایک آدمی دیکھا ، لوگ اس کے ارداگرد چکر لگا رہے تھے اور وہ کہہ رہا تھا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔ وہ آدمی صحابی رسول تھا اور میں نے اسے یہ کہتے ہوئے سنا : ”تمہارے بعد انتہائی جھوٹا اور گمراہ کن آدمی پیدا ہو گا ، اس کے سر کے بال گھونگھریالے (‏‏‏‏ یا بل دیے ہوئے) ہوں گے ، وہ کہے گا : میں تمہارا رب ہوں ۔ جس آدمی نے اسے یوں جواب دیا : تو ہمارا رب نہیں ہے ، ہمارا رب تو اللہ ہے ، ہم نے اس پر توکل کیا ، اسی کی طرف رجوع کیا اور ہم تیرے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں ۔ تو اس پر اس کا کوئی بس نہیں چلے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
Result Pages: << Previous 1 2


Search took 0.135 seconds