61. صحیح بخاری --- کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں («صفة الصلوة») --- باب : آخری قعدہ میں تشہد پڑھنا ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 831 --- ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے اعمش نے شقیق بن سلمہ سے بیان کیا کہ عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا کہ جب ہم نبی کریم ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تو کہتے (ترجمہ) سلام ہو جبرائیل اور میکائیل پر سلام ہو فلاں اور فلاں پر (اللہ پر سلام) نبی کریم ﷺ ایک روز ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اللہ تو خود ” سلام “ ہے ۔ (تم اللہ کو کیا سلام کرتے ہو) اس لیے جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو یہ کہے « التحيات للہ ، والصلوات والطيبات ، السلام عليك أيہا النبي ورحمۃ اللہ وبركاتہ ، السلام علينا وعلى عباد اللہ الصالحين » تمام آداب بندگی ، تمام عبادات اور تمام بہترین تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ۔ آپ پر سلام ہو اے نبی اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکتیں ہم پر سلام اور اللہ کے تمام صالح بندوں پر سلام ۔ جب تم یہ کہو گے تو تمہارا سلام آسمان و زمین میں جہاں کوئی اللہ کا نیک بندہ ہے اس کو پہنچ جائے گا ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور رسول ہیں ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: پہلے تشہد کی دعا یہ ہے ۔ دوسرے قعدہ میں تشہد پڑھنا ۔ درود شریف کے بعد پڑھی جانے والی بعض مسنون دعائیں یہ ہیں ۔ عذاب قبر اور مسیح دجال کے فتنے سے پناہ کی مانگنے کی دعا ۔ عذاب قبر اور قرض سے پناہ مانگنا ۔
|