حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: دجال
تمام کتب میں
303 رزلٹ
حدیث نمبر: 4756 --- حکم البانی: ضعيف... ابوعبیدہ بن جراح ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : ” نوح کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں ہوا جس نے اپنی قوم کو دجال سے نہ ڈرایا ہو اور میں بھی تمہیں اس سے ڈراتا ہوں “ پھر رسول اللہ ﷺ نے ہمارے سامنے اس کی صفت بیان کی اور فرمایا : ” شاید اسے وہ شخص پائے جس نے مجھے دیکھا اور میری بات سنی “ لوگوں نے عرض کیا : اس دن ہمارے دل کیسے ہوں گے ؟ کیا اسی طرح جیسے آج ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اس سے بھی بہتر “ (کیونکہ فتنہ و فساد کے باوجود ایمان پر قائم رہنا زیادہ مشکل ہے) ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 7127 --- ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم نے بیان کیا ، ان سے صالح نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، ان سے سالم بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں میں کھڑے ہوئے اور اللہ کی تعریف اس کی شان کے مطابق بیان کی ۔ پھر دجال کا ذکر فرمایا کہ میں تمہیں اس سے ڈراتا ہوں اور کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے اپنی قوم کو اس سے نہ ڈرایا ہو ، البتہ میں تمہیں اس کے بارے میں ایک بات بتاتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی تھی اور وہ یہ کہ وہ کانا ہو گا اور اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 7124 --- ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شیبان نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے اور ان سے انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” دجال آئے گا اور مدینہ کے ایک کنارے قیام کرے گا ، پھر مدینہ تین مرتبہ کانپے گا اور اس کے نتیجے میں ہر کافر اور منافق نکل کر اس کی طرف چلا جائے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 7125 --- ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف کے دادا نے بیان کیا ، انہوں نے ابوبکرہ سے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے آپ ﷺ نے فرمایا ” مدینہ والوں پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا اس دن مدینہ کے سات دروازے ہوں گے ہر دروازے پر دو فرشتے (پہرہ دیتے) ہوں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 7281 --- ‏‏‏‏ یسیر بن جابر سے روایت ہے ، ایک بار کوفہ میں لال آندھی آئی ، ایک شخص آیا جس کا تکیہ کلام یہی تھا اے عبداللہ بن مسعود ! قیامت آئی ۔ یہ سن کر سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیٹھ گئے اور پہلے تکیہ لگائے تھے ، انہوں نے کہا : قیامت نہ قائم ہو گی یہاں تک کہ ترکہ نہ بٹے گا اور لوٹ سے خوشی نہ ہو گی (کیونکہ جب کوئی وارث ہی نہ رہے گا تو ترکہ کون بانٹے گا اور جب کوئی لڑائی سے زندہ نہ بچے گا تو لوٹ کی کیا خوشی ہو گی) پھر اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا شام کے ملک کی طرف اور کہا : دشمن (نصاریٰ) جمع ہوں گے مسلمانوں سے لڑنے کے لیے اور مسلمان بھی ان سے لڑنے کے لیے جمع ہوں گے ۔ میں نے کہا : دشمن سے تمہاری مراد نصاریٰ ہیں ؟ انہوں نے کہا : ہاں اور اس وقت سخت لڑائی شروع ہو گی ۔ مسلمان ایک لشکر کو آگے بھیجیں گے جو مرنے کے لیے آگے بڑھے گا اور نہ لوٹے گا بغیر غلبہ کے (یعنی اس قصد سے جائے گا کہ یا لڑ کر مر جائیں گے یا فتح کر کے آئیں گے) ۔ پھر دونوں فرقے لڑیں گے یہاں تک کہ رات ہو جائے گی اور دونوں طرف کی فوجیں لوٹ جائیں گی کسی کو غلبہ نہ ہو گا اور جو لشکر لڑائی کے لیے بڑھا تھا وہ بالکل فنا ہو جائے گا (یعنی سب لوگ اس کے قتل ہو جائیں گے) ۔ دوسرے دن پھر مسلمان ایک لشکر آگے بڑھائیں گے جو مرنے کے لیے یا غالب ہونے کے لیے جائے گا اور لڑائی رہے گی یہاں تک کہ رات ہو جائے گی ۔ پھر دونوں طرف کی فوجیں لوٹ جائیں گی اور کسی کو غلبہ نہ ہو گا ، جو لشکر آگے بڑھا تھا وہ فنا ہو جائے گا ۔ پھر تیسرے دن مسلمان ایک لشکر آگے بڑھائیں گے مرنے یا غالب ہونے کی نیت سے اور شام تک لڑائی رہے گی ، پھر دونوں طرف کی فوجیں لوٹ جائیں گی ۔ کسی کو غلبہ نہ ہو گا اور وہ لشکر فنا ہو جائے گا ۔ جب چوتھا دن ہو گا تو جتنے مسلمان باقی رہ گئے ہوں گے وہ سب آگے بڑھیں گی ۔ اس دن اللہ تعالیٰ کافروں کو شکست دے گا اور ایسی لڑائی ہو گی کہ ویسی کوئی نہ دیکھے گا یا ویسی لڑائی کسی نے نہیں دیکھی یہاں تک کہ پرندہ ان کے اوپر یا ان کے بدن پر اڑے گا پھر آگے نہیں بڑھے گا کہ وہ مردہ ہو کر گریں گے ۔ ایک جدی لوگ جو گنتی میں سو ہوں گے ، ان میں سے ایک شخص بچے گا (یعنی فی صد ننانوے (۹۹) آدمی مارے جائیں گے اور ایک رہ جائے گا) ایسی حالت میں کون سی لوٹ سے خوشی حاصل ہو گی اور کون سا ترکہ بانٹا جائے گا ۔ پھر مسلمان اسی حالت میں ہوں گے کہ ایک اور...
Terms matched: 1  -  Score: 45  -  9k
حدیث نمبر: 4326 --- حکم البانی: صحيح... فاطمہ بنت قیس ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے منادی کو پکارتے سنا : ” لوگو ! نماز کے لیے جمع ہو جاؤ “ ، تو میں نکلی اور جا کر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کی ، پھر جب آپ نے نماز ختم فرمائی تو ہنستے ہوئے منبر پر جا بیٹھے ، اور فرمایا : ” ہر شخص اپنی جگہ پر بیٹھا رہے “ پھر فرمایا : ” کیا تمہیں معلوم ہے میں نے تمہیں کیوں اکٹھا کیا ہے ؟ “ لوگوں نے عرض کیا : اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں نے تمہیں جہنم سے ڈرانے اور جنت کا شوق دلانے کے لیے نہیں اکٹھا کیا ہے ، بلکہ میں نے تمہیں یہ بتلانے کے لیے اکٹھا کیا ہے کہ تمیم داری نے جو نصرانی شخص تھے آ کر مجھ سے بیعت کی ہے ، اور اسلام لے آئے ہیں ، انہوں نے مجھ سے ایک واقعہ بیان کیا ہے جو اس بات کے مطابق ہے جو میں نے تمہیں دجال کے متعلق بتائی ہے ، انہوں نے مجھ سے بیان کیا ہے کہ وہ ایک سمندری کشتی پر سوار ہوئے ، ان کے ہمراہ قبیلہ لخم اور جذام کے تیس آدمی بھی تھے ، تو پورے ایک مہینہ بھر سمندر کی لہریں ان کے ساتھ کھیلتی رہیں پھر سورج ڈوبتے وقت وہ ایک جزیرہ کے پاس جا لگے ، وہاں سے چھوٹی چھوٹی کشتیوں میں بیٹھ کر جزیرہ میں داخل ہوئے ، وہاں انہیں ایک لمبی دم اور زیادہ بالوں والا ایک دابہ (جانور) ملا ، لوگوں نے اس سے کہا : کم بخت تو کیا چیز ہے ؟ اس نے جواب دیا : میں جساسہ ہوں ، تم اس شخص کے پاس جاؤ جو اس گھر میں ہے ، وہ تمہاری خبروں کا بہت مشتاق ہے ، جب ہم سے اس نے اس شخص کا نام لیا تو ہم اس جانور سے ڈرے کہ کہیں یہ شیطان نہ ہو ، پھر وہاں سے جلدی سے بھاگے اور اس گھر میں جا پہنچے ، تو کیا دیکھتے ہیں کہ ایک عظیم الجثہ اور انتہائی طاقتور انسان ہے کہ اس جیسا انسان ہم نے کبھی نہیں دیکھا ، جو بیڑیوں میں جکڑا ہوا ہے اور اس کے دونوں ہاتھ گردن سے بندھے ہوئے ہیں ، پھر انہوں نے پوری حدیث بیان کی اور ان سے بیسان کے کھجوروں ، اور زعر کے چشموں کا حال پوچھا ، اور نبی امی کے متعلق دریافت کیا ، پھر اس نے اپنے متعلق بتایا کہ میں مسیح دجال ہوں ، اور قریب ہے کہ مجھے نکلنے کی اجازت دے دی جائے “ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” وہ شام کے سمندر میں ہے ، یا یمن کے سمندر میں ، (پھر آپ نے کہا :) نہیں ، بلکہ مشرق کی سمت میں ہے “ اور آپ نے اپنے ہاتھ سے دو بار مشرق کی جانب اشارہ کیا ۔ فاطمہ کہتی ہیں...
Terms matched: 1  -  Score: 44  -  8k
حدیث نمبر: 7359 --- ‏‏‏‏ نافع سے روایت ہے ، سیدنا ابن عمر ؓ ابن صیاد سے ملے مدینہ کی کسی راہ میں تو سیدنا ابن عمر ؓ نے کوئی بات ایسی کہی جس سے ابن صیاد کو غصہ آ گیا ۔ وہ اتنا پھولا کہ راہ بند ہو گئی ۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ ، ام المؤمنین سیدہ حفصہ ؓ کے پاس گے ان کو یہ خبر پہنچ چکی تھی ۔ انہوں نے کہا : اللہ تعالیٰ تجھ پر رحم کرے تو نے ابن صیاد کو کیوں چھیڑا ۔ تجھ کو نہیں معلوم ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”دجال جب نکلے گا تو اسی وجہ سے کہ غصے ہو گا .“ (تو شاید ابن صیاد دجال ہو اور تیرے غصہ دلانے کی وجہ سے نکل پڑے) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 43  -  2k
حدیث نمبر: 5512 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا : ” جس نے میری اطاعت کی ، اس نے اللہ کی اطاعت کی ، جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی “ ، آپ قبر کے عذاب ، جہنم کے عذاب ، زندہ اور مردہ لوگوں کو پہنچنے والے فتنے اور مسیح دجال (کانا دجال) کے فتنے سے پناہ مانگتے تھے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 7473 --- ہم سے اسحاق بن ابی عیسیٰ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو یزید بن ہارون نے خبر دی ، انہیں شعبہ نے خبر دی ، انہیں قتادہ نے اور انہیں انس بن مالک ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” دجال مدینہ تک آئے گا لیکن دیکھے گا کہ فرشتہ اس کی حفاظت کر رہے ہیں پس نہ تو دجال اس سے قریب ہو سکے گا اور نہ طاعون ، اگر اللہ نے چاہا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 7342 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت نہ قائم ہو گی یہاں تک کہ قریب تیس کے دجال جھوٹے پیدا ہوں گے (دجال کے معنی مکار فریبی) َ ہر ایک یہ کہے گا : میں اللہ کا رسول ہوں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 7213 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : میں نے یہ حدیث رسول اللہ ﷺ سے نہیں بلکہ زید بن ثابت سے سنی ، وہ کہتے تھے : رسول اللہ ﷺ بنی نجار کے باغ میں ایک خچر پر جا رہے تھے ، ہم آپ ﷺ کے ساتھ تھے ، اتنے میں وہ خچر بھڑکا اور قریب ہوا کہ آپ ﷺ کو گرا دے ۔ وہاں پر چھ یا پانچ یا چار قبریں تھیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”کوئی جانتا ہے یہ قبریں کن کن کی ہیں ؟ “ ایک شخص بولا : میں جانتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”کب مرے ؟ “ وہ بولا : شرک کے زمانہ میں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اس امت کا امتحان ہو گا قبروں میں ، پھر اگر تم دفن کرنا نہ چھوڑ دو تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا تم کو قبر کا عذاب سنا دیتا جو میں سن رہا ہوں ۔ “ بعد اس کے آپ ﷺ ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا : ”پناہ مانگو اللہ تعالیٰ کی جہنم کے عذاب سے ۔ “ لوگوں نے کہا : پناہ مانگتے ہیں ہم اللہ کی جہنم کے عذاب سے ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ”پناہ مانگو اللہ تعالیٰ کی قبر کے عذاب سے ۔ “ لوگوں نے کہا : پناہ مانگتے ہیں ہم اللہ کی قبر کے عذاب سے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” : پناہ مانگو اللہ کی چھپے اور کھلے فتنوں سے ۔ “ لوگوں نے کہا : پناہ مانگتے ہیں ہم اللہ تعالیٰ کی چھپے اور کھلے فتنوں سے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”پناہ مانگو اللہ تعالیٰ کی دجال کے فتنہ سے ۔ “ لوگوں نے کہا : پناہ مانگتے ہیں ہم اللہ کی دجال کے فتنہ سے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  5k
حدیث نمبر: 5514 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ انہیں یہ دعا سکھاتے تھے جیسے آپ قرآن کی سورت سکھاتے تھے (فرماتے تھے :) کہو : « اللہم إنا نعوذ بك من عذاب جہنم وأعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنۃ المسيح الدجال وأعوذ بك من فتنۃ المحيا والممات » ” اے اللہ ! میں جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ، قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں ، مسیح دجال (کانا دجال) کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور موت اور زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 5459 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... حمید بیان کرتے ہیں کہ انس بن مالک ؓ سے قبر کے عذاب اور دجال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ فرماتے تھے : « اللہم إني أعوذ بك من الكسل والہرم والجبن والبخل وفتنۃ الدجال وعذاب القبر » ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں سستی و کاہلی سے ، بڑھاپے سے ، بزدلی سے ، بخیلی اور کنجوسی سے ، دجال کے فتنے سے اور قبر کے عذاب سے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 7407 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے جویریہ نے بیان کیا ، ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس دجال کا ذکر ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ تمہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ اللہ کانا نہیں ہے اور آپ نے ہاتھ سے اپنی آنکھ کی طرف اشارہ کیا اور دجال مسیح کی دائیں آنکھ کانی ہو گی ، جیسے اس کی آنکھ پر انگور کا ایک اٹھا ہوا دانہ ہو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 7333 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تم نے سنا ہے ایسا شہر جس کے ایک جانب خشکی ہے اور ایک جانب سمندر ہے ؟ “ اصحاب نے کہا : ہاں یا رسول اللہ ! ہم نے سنا ہے (یعنی قسطنطینیہ ہے) ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ لڑیں گے اس شہر سے ستر ہزار سیدنا اسحاق کی اولاد سے ، سو جب اس شہر کے پاس آئیں گے تو اتر پڑیں گے ، سو ہتھیار سے نہ لڑیں گے اور نہ تیر ماریں گے « لا الہ الا اللہ واللہ اكبر » کہیں گے ، تو اس کی ایک طرف جو دریا میں ہے گر پڑے گی ، پھر دوسری بار « لا الہ الا اللہ واللہ اكبر » کہیں گے تو اس کی دوسری طرف گر پڑے گی ۔ پھر تیسری بار « لا الہ الا اللہ واللہ اكبر » کہیں گے تو ہر طرف سے کھل جائے گا ۔ سو اس شہر میں گھس پڑیں گے اور لوٹیں گے جب لوٹ کے مال بانٹ رہے ہوں گے کہ اچانک ایک چیخنے والا آئے گا اور کہے گا : دجال نکلا ، تو وہ ہر چیز کو چھوڑ دیں گے اور دجال کی طرف پلٹیں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 5513 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” پانچ چیزوں سے اللہ کی پناہ طلب کرو ، جہنم کے عذاب سے ، قبر کے عذاب سے ، موت اور زندگی کے فتنے سے اور مسیح دجال (کانا دجال) کے فتنے سے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 5515 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” اللہ کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو اور موت اور زندگی کے فتنے سے ، قبر کے عذاب سے اور مسیح دجال (کانا دجال) کے فتنے سے اللہ کی پناہ مانگو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 4091 --- حکم البانی: صحيح... جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ نافع بن عتبہ بن ابی وقاص ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” تم عنقریب جزیرہ عرب والوں سے جنگ کرو گے ، اللہ تعالیٰ اس پر فتح دے گا ، پھر تم رومیوں سے جنگ کرو گے ، ان پر بھی اللہ تعالیٰ فتح عنایت فرمائے گا ، پھر تم دجال سے جنگ کرو گے ، اللہ تعالیٰ اس پر فتح دے گا “ ۔ جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ جب تک روم فتح نہ ہو گا ، دجال کا ظہور نہ ہو گا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 1354 --- ہم سے عبدان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ‘ انہیں یونس نے ‘ انہیں زہری نے ‘ کہا کہ مجھے سالم بن عبداللہ نے خبر دی کہ انہیں ابن عمر ؓ نے خبر دی کہ عمر ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کچھ دوسرے اصحاب کی معیت میں ابن صیاد کے پاس گئے ۔ آپ ﷺ کو وہ بنو مغالہ کے مکانوں کے پاس بچوں کے ساتھ کھیلتا ہوا ملا ۔ ان دنوں ابن صیاد جوانی کے قریب تھا ۔ اسے نبی کریم ﷺ کے آنے کی کوئی خبر ہی نہیں ہوئی ۔ لیکن آپ ﷺ نے اس پر اپنا ہاتھ رکھا تو اسے معلوم ہوا ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا اے ابن صیاد ! کیا تم گواہی دیتے ہو کہ میں اللہ کا رسول ہوں ۔ ابن صیاد رسول اللہ ﷺ کی طرف دیکھ کر بولا ہاں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ ان پڑھوں کے رسول ہیں ۔ پھر اس نے نبی کریم ﷺ سے دریافت کیا ۔ کیا آپ اس کی گواہی دیتے ہیں کہ میں بھی اللہ کا رسول ہوں ؟ یہ بات سن کر رسول اللہ ﷺ نے اسے چھوڑ دیا اور فرمایا میں اللہ اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لایا ۔ پھر آپ ﷺ نے اس سے پوچھا کہ تجھے کیا دکھائی دیتا ہے ؟ ابن صیاد بولا کہ میرے پاس سچی اور جھوٹی دونوں خبریں آتی ہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پھر تو تیرا سب کام گڈمڈ ہو گیا ۔ پھر آپ ﷺ نے اس سے فرمایا اچھا میں نے ایک بات دل میں رکھی ہے وہ بتلا ۔ (آپ ﷺ نے سورۃ الدخان کی آیت کا تصور کیا « فارتقب يوم تاتی السماء بدخان مبين ») ابن صیاد نے کہا وہ « دخ » ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا چل دور ہو تو اپنی بساط سے آگے کبھی نہ بڑھ سکے گا ۔ عمر ؓ نے فرمایا یا رسول اللہ ! مجھ کو چھوڑ دیجئیے میں اس کی گردن مار دیتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ‘ اگر یہ دجال ہے تو ، تو اس پر غالب نہ ہو گا اور اگر دجال نہیں ہے تو اس کا مار ڈالنا تیرے لیے بہتر نہ ہو گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  6k
حدیث نمبر: 6173 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے کہا کہ مجھے سالم بن عبداللہ نے خبر دی ، انہیں عبداللہ بن عمر ؓ نے خبر دی ، کہ عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ابن صیاد کی طرف گئے ۔ بہت سے دوسرے صحابہ بھی ساتھ تھے ۔ نبی کریم ﷺ نے دیکھا کہ وہ چند بچوں کے ساتھ بنی مغالہ کے قلعہ کے پاس کھیل رہا ہے ۔ ان دنوں ابن صیاد بلوغ کے قریب تھا ۔ نبی کریم ﷺ کی آمد کا اسے احساس نہیں ہوا ۔ یہاں تک کہ آپ نے اس کی پیٹھ پر اپنا ہاتھ مارا ۔ پھر فرمایا کیا تو گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ اس نے نبی کریم ﷺ کی طرف دیکھ کر کہا ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امیوں کے یعنی (عربوں کے) رسول ہیں ۔ پھر ابن صیاد نے کہا کیا آپ گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے اس پر اسے دفع کر دیا اور فرمایا ، میں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لایا ۔ پھر ابن صیاد سے آپ نے پوچھا ، تم کیا دیکھتے ہو ؟ اس نے کہا کہ میرے پاس سچا اور جھوٹا دونوں آتے ہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے لیے معاملہ کو مشتبہ کر دیا گیا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں نے تمہارے لیے ایک بات اپنے دل میں چھپا رکھی ہے ؟ اس نے کہا کہ وہ « الدخ‏.‏ » ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ دور ہو ، اپنی حیثیت سے آگے نہ بڑھ ۔ عمر ؓ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا آپ مجھے اجازت دیں گے کہ اسے قتل کر دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، اگر یہ وہی (دجال) ہے تو اس پر غالب نہیں ہوا جا سکتا اور اگر یہ دجال نہیں ہے تو اسے قتل کرنے میں کوئی خیر نہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  5k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.124 seconds