حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: دجال
تمام کتب میں
303 رزلٹ
حدیث نمبر: 5731 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ، انہیں نعیم مجمر نے اور انہوں نے کہا ہم سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” مدینہ منورہ میں دجال داخل نہیں ہو سکے گا اور نہ طاعون آ سکے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 27  -  1k
حدیث نمبر: 880 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی نماز میں یہ دعا کرتے تھے : « اللہم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنۃ المسيح الدجال وأعوذ بك من فتنۃ المحيا والممات اللہم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم » یعنی ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے ، میں تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح (کانے) دجال کے فتنہ سے ، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے ، اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہ اور قرض سے “ تو ایک شخص نے آپ سے عرض کیا : (اللہ کے رسول !) آپ قرض سے کس قدر پناہ مانگتے ہیں ؟ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا : ” آدمی جب قرض دار ہوتا ہے ، بات کرتا ہے ، تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے ، تو اس کے خلاف کرتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  3k
حدیث نمبر: 2063 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3246... سیدنا نافع بن عتبہ بن ابووقاص ؓ سے روایت ہے ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”تم جزیرہ عرب کے باسیوں سے لڑائی کرو گے ، اللہ تعالیٰ فتح نصیب فرمائے گا ، پھر فارس سے لڑائی ہو گی ، وہ بھی فتح ہو جائے گا ، پھر روم سے لڑائی ہو گی اللہ تعالیٰ فتح دے گا اور پھر تم دجال سے لڑائی کرو گے ، اس پر بھی اللہ تعالیٰ فتح سے ہمکنار کرے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  2k
حدیث نمبر: 4244 --- حکم البانی: حسن... سبیع بن خالد کہتے ہیں کہ تستر فتح کئے جانے کے وقت میں کوفہ آیا ، وہاں سے میں خچر لا رہا تھا ، میں مسجد میں داخل ہوا تو دیکھا کہ چند درمیانہ قد و قامت کے لوگ ہیں ، اور ایک اور شخص بیٹھا ہے جسے دیکھ کر ہی تم پہچان لیتے کہ یہ اہل حجاز میں کا ہے ، میں نے پوچھا : یہ کون ہیں ؟ تو لوگ میرے ساتھ ترش روئی سے پیش آئے ، اور کہنے لگے : کیا تم انہیں نہیں جانتے ؟ یہ رسول اللہ ﷺ کے صحابی حذیفہ بن یمان ؓ ہیں ، پھر حذیفہ نے کہا : لوگ رسول اللہ ﷺ سے خیر کے متعلق پوچھتے تھے ، اور میں آپ سے شر کے بارے میں پوچھا کرتا تھا ، تو لوگ انہیں غور سے دیکھنے لگے ، انہوں نے کہا : جس پر تمہیں تعجب ہو رہا ہے وہ میں سمجھ رہا ہوں ، پھر وہ کہنے لگے : میں نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا : اللہ کے رسول ! مجھے بتائیے کہ اس خیر کے بعد جسے اللہ نے ہمیں عطا کیا ہے کیا شر بھی ہو گا جیسے پہلے تھا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں “ میں نے عرض کیا : پھر اس سے بچاؤ کی کیا صورت ہو گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تلوار “ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! پھر اس کے بعد کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اگر اللہ کی طرف سے کوئی خلیفہ (حاکم) زمین پر ہو پھر وہ تمہاری پیٹھ پر کوڑے لگائے ، اور تمہارا مال لوٹ لے جب بھی تم اس کی اطاعت کرو ورنہ تم درخت کی جڑ چبا چبا کر مر جاؤ “ میں نے عرض کیا : پھر کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” پھر دجال ظاہر ہو گا ، اس کے ساتھ نہر بھی ہو گی اور آگ بھی جو اس کی آگ میں داخل ہو گیا تو اس کا اجر ثابت ہو گیا ، اور اس کے گناہ معاف ہو گئے ، اور جو اس کی (اطاعت کر کے) نہر میں داخل ہو گیا تو اس کا گناہ واجب ہو گیا ، اور اس کا اجر ختم ہو گیا “ میں نے عرض کیا : پھر کیا ہو گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” پھر قیامت قائم ہو گی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  6k
حدیث نمبر: 1500 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کہیں جانے کے لیے نکلے کہ سورج کو گرہن لگ گیا ، تو ہم حجرے کی طرف چلے ، اور کچھ اور عورتیں بھی ہمارے پاس جمع ہو گئیں ، رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے ، اور یہ چاشت کا وقت تھا ، (آپ نماز پڑھنے کے لیے) کھڑے ہوئے ، تو آپ نے ایک لمبا قیام کیا ، پھر ایک لمبا رکوع کیا ، پھر اپنا سر اٹھایا ، پھر قیام کیا پہلے قیام سے کم ، پھر رکوع کیا پہلے رکوع سے کم ، پھر سجدہ کیا ، پھر دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو بھی ایسے ہی کیا ، مگر آپ کا یہ قیام اور رکوع پہلی والی رکعت کے قیام اور رکوع سے کم تھا ، پھر آپ نے سجدہ کیا ، اور سورج صاف ہو گیا ، جب آپ نماز سے فارغ ہو گئے تو منبر پر بیٹھے ، اور منبر پر جو باتیں آپ نے کہیں ان میں ایک بات یہ بھی تھی کہ ” لوگوں کو ان کی قبروں میں دجال کی آزمائش کی طرح آزمایا جائے گا “ ، یہ حدیث مختصر ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  3k
حدیث نمبر: 184 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1770... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”ایمان تو یمنی ہے اور کفر مشرق کی طرف ہے اور بکری والوں میں سکینت ہوتی ہے اور نمود و نمائش اور فخر و غرور گھوڑوں اور اونٹوں کے مالکوں میں پایا جاتا ہے ۔ مسیح دجال مشرق کی طرف سے آئے گا ، اس کا ہدف مدینہ ہو گا ، لیکن جب وہ احد پہاڑ کے پیچھے پہنچے گا تو فرشتے اس کا رخ شام کی طرف پھیر دیں گے ، وہیں ہلاک ہو جائے گا ، وہیں ہلاک ہو جائے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  2k
حدیث نمبر: 5468 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اکثر ان کلمات کے ذریعہ دعا مانگتے تھے : « اللہم إني أعوذ بك من فتنۃ النار وعذاب النار وفتنۃ القبر وعذاب القبر وشر فتنۃ المسيح الدجال وشر فتنۃ الفقر وشر فتنۃ الغنى اللہم اغسل خطاياى بماء الثلج والبرد وأنق قلبي من الخطايا كما أنقيت الثوب الأبيض من الدنس وباعد بيني وبين خطاياى كما باعدت بين المشرق والمغرب اللہم إني أعوذ بك من الكسل والہرم والمأثم والمغرم » ” اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں آگ کے فتنے ، جہنم کے عذاب سے ، قبر کے فتنے سے ، قبر کے عذاب سے ، مسیح دجال کے فتنے کے شر سے ، فقر کے فتنے کے شر سے ، مالداری کے فتنے کے شر سے ، اے اللہ ! میرے گناہ برف اور اولے کے پانی سے دھو دے ، میرا دل گناہوں سے پاک کر دے جیسے تو نے سفید کپڑا گندگی سے صاف کیا ہے ، اور مجھ میں اور میرے گناہوں میں دوری پیدا کر دے جیسے تو نے پورب اور پچھم کے درمیان کی ہے ۔ اے اللہ ! میں کاہلی ، بڑھاپے ، گناہ اور قرض سے تیری پناہ مانگتا ہوں “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  4k
حدیث نمبر: 7345 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے ، ہم چل رہے تھے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اتنے میں ابن صیاد ملا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”میں نے دل میں تیرے لیے ایک بات چھپائی ہے (آپ ﷺ نے اس آیت کا تصور کیا « فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُّبِينٍ » ۴۴-الدخان : ١٠) ۔ ابن صیاد بولا : « دخ » ہے تمہارے دل میں (یعنی دھواں) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” چل مردود تو اپنے اندازے سے کبھی نہ بڑھ سکے گا ۔ “ (یعنی شیطان اور جن کاہنوں کو اتنا ہی بتا سکتے ہیں کہ سارے جملے میں سے ایک آدھ لفظ وہ بھی الٹ پلٹ کر بنا دیتے ہیں جیسے تو نے پوری آیت میں سے صرف ایک « دخان » کا لفظ بتا دیا ۔ بس تیرا اتنا ہی مقدور ہے برخلاف پیغمبروں کے کہ ان کو اللہ تعالیٰ پوری اور صاف بات بتلا دیتا ہے) ۔ سیدنا عمر ؓ نے کہا : یا رسول اللہ ! مجھ کو چھوڑیئے میں اس کی گردن ماروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جانے دے ، اگر یہ وہ ہے جس سے تو ڈرتا ہے (یعنی دجال) تو تو اس کو مار نہ سکے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3355 --- ہم سے بیان بن عمرو نے بیان کیا ، کہا ہم سے نضر نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن عون نے خبر دی ، انہیں مجاہد نے اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے سنا آپ کے سامنے لوگ دجال کا تذکرہ کر رہے تھے کہ اس کی پیشانی پر لکھا ہوا ہو گا ” کافر “ یا (یوں لکھا ہوا ہو گا) ” ک ف ر “ ابن عباس ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ سے میں نے یہ حدیث نہیں سنی تھی ۔ البتہ آپ ﷺ نے ایک مرتبہ یہ حدیث بیان فرمائی کہ ابراہیم علیہ السلام (کی شکل و وضع معلوم کرنے) کے لیے تم اپنے صاحب کو دیکھ سکتے ہو اور موسیٰ علیہ السلام کا بدن گٹھا ہوا ، گندم گوں ، ایک سرخ اونٹ پر سوار تھے ۔ جس کی نکیل کھجور کی چھال کی تھی ۔ جیسے میں انہیں اس وقت بھی دیکھ رہا ہوں کہ وہ اللہ کی بڑائی بیان کرتے ہوئے وادی میں اتر رہے ہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3338 --- ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، ہم سے شیبان نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے ، ان سے ابوسلمہ نے اور انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا ، آپ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” کیوں نہ میں تمہیں دجال کے متعلق ایک ایسی بات بتا دوں جو کسی نبی نے اپنی قوم کو اب تک نہیں بتائی ۔ وہ کانا ہو گا اور جنت اور جہنم جیسی چیز لائے گا ۔ پس جسے وہ جنت کہے گا درحقیقت وہی دوزخ ہو گی اور میں تمہیں اس کے فتنے سے اسی طرح ڈراتا ہوں ، جیسے نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو ڈرایا تھا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 1377 --- ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا ‘ ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ اس طرح دعا کرتے تھے « اللہم إني أعوذ بك من عذاب القبر ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ومن عذاب النار ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ومن فتنۃ المحيا والممات ، ‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ومن فتنۃ المسيح الدجال » ” اے اللہ ! میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور دوزخ کے عذاب سے اور زندگی اور موت کی آزمائشوں سے اور کانے دجال کی بلا سے تیری پناہ چاہتا ہوں “ ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: عذاب قبر حق ہے ۔ عذاب قبر سے پناہ مانگنا مسنون ہے ۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان الفاظ میں عذاب قبر سے پناہ مانگتے تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2543 --- ہم سے زہیر بن حرب نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے عمارہ بن قعقاع ، ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہا کہ میں بنو تمیم سے ہمیشہ محبت کرتا رہا ہوں (دوسری سند امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا) مجھ سے ابن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو جریر بن عبدالحمید نے خبر دی ، انہیں مغیرہ نے ، انہیں حارث نے ، انہیں ابوزرعہ نے اور انہیں ابوہریرہ ؓ نے ، (تیسری سند) اور مغیرہ نے عمارہ سے روایت کی ، انہوں نے ابوزرعہ سے کہ ابوہریرہ ؓ نے فرمایا ، تین باتوں کی وجہ سے جنہیں میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ۔ میں بنو تمیم سے ہمیشہ محبت کرتا ہوں ۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کے بارے میں فرمایا کہ یہ لوگ دجال کے مقابلے میں میری امت میں سب سے زیادہ سخت مخالف ثابت ہوں گے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ (ایک مرتبہ) بنو تمیم کے یہاں سے زکوٰۃ (وصول ہو کر آئی) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ ہماری قوم کی زکوٰۃ ہے ۔ بنو تمیم کی ایک عورت قید ہو کر سیدہ عائشہ ؓ کے پاس تھی تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ اسے آزاد کر دے کہ یہ اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: بنو تمیم سے محبت کی تین وجوہات ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 1555 --- ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابن عدی نے بیان کیا ، ان سے عبداللہ بن عون نے ان سے مجاہد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم عبداللہ بن عباس ؓ کی خدمت میں حاضر تھے ۔ لوگوں نے دجال کا ذکر کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوا ہو گا ۔ تو ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ میں نے تو یہ نہیں سنا ۔ ہاں آپ ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ گویا میں موسیٰ علیہ السلام کو دیکھ رہا ہوں کہ جب آپ نالے میں اترے تو لبیک کہہ رہے ہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3441 --- ہم سے احمد بن محمد مکی نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ابراہیم بن سعد سے سنا ، کہا کہ مجھ سے زہری نے بیان کیا ، ان سے سالم نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ ہرگز نہیں ۔ اللہ کی قسم نبی کریم ﷺ نے عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں یہ نہیں فرمایا تھا کہ وہ سرخ تھے بلکہ آپ ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ میں نے خواب میں ایک مرتبہ بیت اللہ کا طواف کرتے ہوئے اپنے کو دیکھا ، اس وقت مجھے ایک صاحب نظر آئے جو گندمی رنگ لٹکے ہوئے بال والے تھے ، دو آدمیوں کے درمیان ان کا سہارا لیے ہوئے اور سر سے پانی صاف کر رہے تھے ۔ میں نے پوچھا کہ آپ کون ہیں ؟ تو فرشتوں نے جواب دیا کہ آپ ابن مریم علیہما السلام ہیں ۔ اس پر میں نے انہیں غور سے دیکھا تو مجھے ایک اور شخص بھی دکھائی دیا جو سرخ ، موٹا ، سر کے بال مڑے ہوئے اور داہنی آنکھ سے کانا تھا ، اس کی آنکھ ایسی دکھائی دیتی تھی جیسے اٹھا ہوا انار ہو ، میں نے پوچھا یہ کون ہے ؟ تو فرشتوں نے بتایا کہ یہ دجال ہے ۔ اس سے شکل و صورت میں ابن قطن بہت زیادہ مشابہ تھا ۔ زہری نے کہا کہ یہ قبیلہ خزاعہ کا ایک شخص تھا جو جاہلیت کے زمانہ میں مر گیا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 922 --- اور محمود بن غیلان (امام بخاری رحمہ اللہ کے استاذ) نے کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، کہ مجھے فاطمہ بنت منذر نے خبر دی ، ان سے اسماء بنت ابی بکر ؓ نے ، انہوں نے کہا کہ میں عائشہ ؓ کے پاس گئی ۔ لوگ نماز پڑھ رہے تھے ۔ میں نے (اس بے وقت نماز پر تعجب سے پوچھا کہ) یہ کیا ہے ؟ عائشہ ؓ نے سر سے آسمان کی طرف اشارہ کیا ۔ میں نے پوچھا کیا کوئی نشانی ہے ؟ انہوں نے سر کے اشارہ سے ہاں کہا (کیونکہ سورج گہن ہو گیا تھا) اسماء ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ دیر تک نماز پڑھتے رہے ۔ یہاں تک کہ مجھ کو غشی آنے لگی ۔ قریب ہی ایک مشک میں پانی بھرا رکھا تھا ۔ میں اسے کھول کر اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی ۔ پھر جب سورج صاف ہو گیا تو رسول اللہ ﷺ نے نماز ختم کر دی ۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے خطبہ دیا ۔ پہلے اللہ تعالیٰ کی اس کی شان کے مناسب تعریف بیان کی ۔ اس کے بعد فرمایا « امابعد » ! اتنا فرمانا تھا کہ کچھ انصاری عورتیں شور کرنے لگیں ۔ اس لیے میں ان کی طرف بڑھی کہ انہیں چپ کراؤں (تاکہ رسول اللہ ﷺ کی بات اچھی طرح سن سکوں مگر میں آپ کا کلام نہ سن سکی) تو پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نے کیا فرمایا ؟ انہوں نے بتایا کہ آپ نے فرمایا کہ بہت سی چیزیں جو میں نے اس سے پہلے نہیں دیکھی تھیں ، آج اپنی اس جگہ سے میں نے انہیں دیکھ لیا ۔ یہاں تک کہ جنت اور دوزخ تک میں نے آج دیکھی ۔ مجھے وحی کے ذریعہ یہ بھی بتایا گیا کہ قبروں میں تمہاری ایسی آزمائش ہو گی جیسے کانے دجال کے سامنے یا اس کے قریب قریب ۔ تم میں سے ہر ایک کے پاس فرشتہ آئے گا اور پوچھے گا کہ تو اس شخص کے بارے میں کیا اعتقاد رکھتا تھا ؟ مومن یا یہ کہا کہ یقین والا (ہشام کو شک تھا) کہے گا کہ وہ محمد رسول اللہ ﷺ ہیں ، ہمارے پاس ہدایت اور واضح دلائل لے کر آئے ، اس لیے ہم ان پر ایمان لائے ، ان کی دعوت قبول کی ، ان کی اتباع کی اور ان کی تصدیق کی ۔ اب اس سے کہا جائے گا کہ تو تو صالح ہے ، آرام سے سو جا ۔ ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ تیرا ان پر ایمان ہے ۔ ہشام نے شک کے اظہار کے ساتھ کہا کہ رہا منافق یا شک کرنے والا تو جب اس سے پوچھا جائے گا کہ تو اس شخص کے بارے میں کیا کہتا ہے تو وہ جواب دے گا کہ مجھے نہیں معلوم میں نے لوگوں کو ایک بات کہتے سنا اسی کے مطابق میں نے بھی کہا ۔ ہشام نے بیان کیا کہ فاطمہ بنت منذر نے جو کچھ کہا تھا ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  8k
حدیث نمبر: 832 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ، انہوں نے کہا کہ ہمیں عروہ بن زبیر نے خبر دی ، انہیں نبی کریم ﷺ کی زوجہ مطہرہ عائشہ صدیقہ ؓ نے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ نماز میں یہ دعا پڑھتے تھے « اللہم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنۃ المسيح الدجال ، ‏‏‏‏ وأعوذ بك من فتنۃ المحيا وفتنۃ الممات ، ‏‏‏‏ اللہم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم » اے اللہ قبر کے عذاب سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں ۔ زندگی کے اور موت کے فتنوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۔ دجال کے فتنہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہوں سے اور قرض سے ۔ کسی (یعنی ام المؤمنین عائشہ صدیقہ ؓ ) نے نبی کریم ﷺ سے عرض کی کہ آپ ﷺ تو قرض سے بہت ہی زیادہ پناہ مانگتے ہیں ! اس پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی مقروض ہو جائے تو وہ جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خلاف ہو جاتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 833 --- اور اسی سند کے ساتھ زہری سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے عروہ بن زبیر ؓ نے خبر دی کہ عائشہ صدیقہ ؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو نماز میں دجال کے فتنے سے پناہ مانگتے سنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2248 --- حکم البانی: ضعيف ، المشكاة ( 5503 / التحقيق الثاني ) // ضعيف الجامع الصغير ( 6445 ) //... ابوبکرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” دجال کے باپ اور ماں تیس سال تک اس حال میں رہیں گے کہ ان کے ہاں کوئی لڑکا پیدا نہیں ہو گا ، پھر ایک کانا لڑکا پیدا ہو گا جس میں نقصان زیادہ اور فائدہ کم ہو گا ، اس کی آنکھیں سوئیں گی مگر دل نہیں سوئے گا ، پھر رسول اللہ ﷺ نے اس کے والدین کا حلیہ بیان کرتے ہوئے فرمایا : ” اس کا باپ دراز قد اور دبلا ہو گا اور اس کی ناک چونچ کی طرح ہو گی ، اس کی ماں بھاری بھر کم اور لمبے ہاتھ والی ہو گی “ ، ابوبکرہ ؓ کہتے ہیں : ہم نے مدینہ کے اندر یہود میں ایک ایسے ہی لڑکے کے بارے میں سنا ، چنانچہ میں اور زبیر بن عوام چلے یہاں تک کہ اس کے والدین کے پاس گئے تو وہ ویسے ہی تھے ، جیسا رسول اللہ ﷺ نے بتایا تھا ، ہم نے پوچھا : کیا تمہارا کوئی لڑکا ہے ؟ انہوں نے کہا : ہمارے ہاں تیس سال تک کوئی لڑکا پیدا نہیں ہوا ، پھر ہم سے ایک لڑکا پیدا ہوا جس میں نقصان زیادہ اور فائدہ کم ہے ، اس کی آنکھیں سوتی ہیں مگر اس کا دل نہیں سوتا ، ہم ان کے پاس سے نکلے تو وہ لڑکا دھوپ میں ایک موٹی چادر پر لیٹا تھا اور کچھ گنگنا رہا تھا ، پھر اس نے اپنے سر سے کپڑے ہٹایا اور پوچھا : تم دونوں نے کیا کہا ہے ؟ ہم نے کہا : ہم نے جو کہا ہے کیا تم نے اسے سن لیا ؟ اس نے کہا : ہاں ، میری آنکھیں سوتی ہیں ، مگر دل نہیں سوتا ہے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے ، ۲- ہم اسے صرف حماد بن سلمہ کی روایت سے جانتے ہیں ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 3396 --- اور نبی کریم ﷺ نے شب معراج کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ موسیٰ علیہ السلام گندم گوں اور دراز قد تھے ۔ ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے قبیلہ شنوہ کے کوئی صاحب ہوں اور فرمایا کہ عیسیٰ علیہ السلام گھنگریالے بال والے اور میانہ قد کے تھے اور نبی کریم ﷺ نے داروغہ جہنم مالک کا بھی ذکر فرمایا اور دجال کا بھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4094 --- حکم البانی: موضوع... عمرو بن عوف ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتی جب تک مسلمانوں کا نزدیک ترین مورچہ مقام بولاء میں نہ ہو “ ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” اے علی ! اے علی ! اے علی ! “ انہوں نے عرض کیا : میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں (فرمائیے) ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم بہت جلد بنی اصفر (اہل روم) سے جنگ کرو گے اور ان سے وہ مسلمان بھی لڑیں گے جو تمہارے بعد پیدا ہوں گے ، یہاں تک کہ جو لوگ اسلام کی رونق ہوں گے (یعنی اہل حجاز) وہ بھی ان سے جنگ کے لیے نکلیں گے ، اور اللہ کے معاملہ میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہ کریں گے ، بلکہ تسبیح و تکبیر کے ذریعہ قسطنطنیہ فتح کر لیں گے ، اور انہیں (وہاں) اس قدر مال غنیمت حاصل ہو گا کہ اتنا کبھی حاصل نہ ہوا تھا ، یہاں تک کہ وہ ڈھا لیں بھربھر کر تقسیم کریں گے ، اور ایک آنے والا آ کر کہے گا : مسیح (دجال) تمہارے ملک میں ظاہر ہو گیا ہے ، سن لو ! یہ خبر جھوٹی ہو گی ، تو مال لینے والا بھی شرمندہ ہو گا ، اور نہ لینے والا بھی “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.130 seconds