حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: دجال
تمام کتب میں
303 رزلٹ
حدیث نمبر: 2218 --- حکم البانی: صحيح ، الصحيحة ( 683 ) ... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ تقریباً تیس دجال اور کذاب نکلیں گے ، ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- اس باب میں جابر بن سمرہ اور ابن عمر ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6175 --- سالم نے بیان کیا کہ عبداللہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ لوگوں کے مجمع میں کھڑے ہوئے اور اللہ کی اس کی شان کے مطابق تعریف کرنے کے بعد آپ ﷺ نے دجال کا ذکر کیا اور فرمایا کہ میں تمہیں اس سے ڈراتا ہوں ۔ کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے اپنی قوم کو اس سے نہ ڈرایا ہو ۔ نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو اس سے ڈرایا لیکن میں اس کی تمہیں ایک ایسی نشانی بتاؤں گا جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی تم جانتے ہو کہ وہ کانا ہو گا اور اللہ کانا نہیں ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 7286 --- ‏‏‏‏ ابوسریحہ حذیفہ بن اسید ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ ایک بالا خانہ میں تھے اور ہم نیچے بیٹھے تھے ۔ آپ ﷺ نے ہم کو جھانکا اور فرمایا : ”تم کیا ذکر کر رہے ہو ؟ “ ہم نے عرض کیا : قیامت کا ذکر کر رہے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” : قیامت نہ ہو گی جب تک دس نشانیاں نہ ہوں گی ایک « خسف » (زمین کا دھنسنا) مشرق میں ، دوسری « خسف » مغرب میں ، تیسری « خسف » جزیرہ عرب میں ، چوتھے دھواں ، پانچویں دجال ، چھٹے زمین کا جانور ، ساتویں یاجوج و ماجوج ، آٹھویں آفتاب کا نکلنا پچھم سے ، نویں ایک آگ جو عدن کے کنارے سے نکلے گی اور لوگوں کو ہانک کر لے جائے گی ۔ “ اس روایت میں دسویں نشانی کا ذکر نہیں ہے ۔ دوسری روایت میں دسویں نشانی عیسٰی علیہ السلام کا اترنا ہے اور ایک روایت میں ایک آندھی ہے جو لوگوں کو سمندر میں ڈال دے گی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3840 --- حکم البانی: حسن صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جیسے قرآن کی سورت سکھاتے اسی طرح یہ دعا بھی ہمیں سکھاتے تھے : « اللہم إني أعوذ بك من عذاب جہنم وأعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنۃ المسيح الدجال وأعوذ بك من فتنۃ المحيا والممات » ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے عذاب سے ، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں قبر کے عذاب سے ، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں مسیح دجال کے فتنہ سے ، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3952 --- حکم البانی: صحيح... رسول اللہ ﷺ کے غلام ثوبان ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میرے لیے زمین سمیٹ دی گئی حتیٰ کہ میں نے اس کے مشرق اور مغرب کو دیکھ لیا ، پھر اس کے دونوں خزانے زرد یا سرخ اور سفید (یعنی سونا اور چاندی بھی) مجھے دئیے گئے اور مجھ سے کہا گیا کہ تمہاری (امت کی) حکومت وہاں تک ہو گی جہاں تک زمین تمہارے لیے سمیٹی گئی ہے ، اور میں نے اللہ تعالیٰ سے تین باتوں کا سوال کیا : پہلی یہ کہ میری امت قحط (سوکھے) میں مبتلا ہو کر پوری کی پوری ہلاک نہ ہو ، دوسری یہ کہ انہیں ٹکڑے ٹکڑے نہ کر ، تیسری یہ کہ آپس میں ایک کو دوسرے سے نہ لڑا ، تو مجھ سے کہا گیا کہ میں جب کوئی حکم نافذ کر دیتا ہوں تو وہ واپس نہیں ہو سکتا ، بیشک میں تمہاری امت کو قحط سے ہلاک نہ کروں گا ، اور میں زمین کے تمام کناروں سے سارے مخالفین کو (ایک وقت میں) ان پر جمع نہ کروں گا جب تک کہ وہ خود آپس میں اختلاف و لڑائی اور ایک دوسرے کو مٹانے اور قتل نہ کرنے لگیں ، لیکن جب میری امت میں تلوار چل پڑے گی تو وہ قیامت تک نہ رکے گی ، مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ خوف گمراہ سربراہوں کا ہے ، عنقریب میری امت کے بعض قبائل بتوں کی پرستش کریں گے ، اور عنقریب میری امت کے بعض قبیلے مشرکوں سے مل جائیں گے ، اور قیامت کے قریب تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا ہوں گے جن میں سے ہر ایک کا دعویٰ یہ ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے ، اور میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا ، اور ہمیشہ ان کی مدد ہوتی رہے گی ، اور جو کوئی ان کا مخالف ہو گا وہ ان کو کوئی ضرور نقصان نہیں پہنچا سکے گا ، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آ جائے ۔ ابوالحسن ابن القطان کہتے ہیں : جب ابوعبداللہ (یعنی امام ابن ماجہ) اس حدیث کو بیان کر کے فارغ ہوئے تو فرمایا : یہ حدیث کتنی ہولناک ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 4041 --- حکم البانی: صحيح... حذیفہ بن اسید ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ہماری طرف اپنے کمرے سے جھانکا ، ہم لوگ آپس میں قیامت کا ذکر کر رہے تھے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” جب تک دس نشانیاں ظاہر نہ ہو جائیں گی قیامت قائم نہ ہو گی ، جن میں سے دجال ، دھواں اور سورج کا پچھم سے نکلنا بھی ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4056 --- حکم البانی: حسن صحيح... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” چھ چیزوں کے ظاہر ہونے سے پہلے تم نیک اعمال میں جلدی کرو : سورج کا مغرب سے نکلنا ، دھواں ، دابۃ الارض (چوپایا) ، دجال ، ہر شخص کی خاص آفت (یعنی موت) ، عام آفت (جیسے وبا وغیرہ) “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4055 --- حکم البانی: صحيح... حذیفہ بن اسید ابو سریحہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (ایک دن) اپنے کمرے سے جھانکا ، اور ہم آپس میں قیامت کا ذکر کر رہے تھے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دس نشانیاں ظاہر نہ ہوں : سورج کا پچھم سے نکلنا ، دجال ، دھواں ، دابۃ الارض (چوپایا) ، یاجوج ماجوج ، عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا نزول ، تین بار زمین کا « خسف » (دھنسنا) : ایک مشرق میں ، ایک مغرب میں اور ایک جزیرۃ العرب میں ، ایک آگ عدن کے ، ایک گاؤں « أبین » کے کنویں سے ظاہر ہو گی جو لوگوں کو محشر کی جانب ہانک کر لے جائے گی ، جہاں یہ لوگ رات گزاریں گے تو وہیں وہ آگ ان کے ساتھ رات گزارے گی ، اور جب یہ قیلولہ کریں گے تو وہ آگ بھی ان کے ساتھ قیلولہ کرے گی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 5913 --- ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ابن ابی عدی نے بیان کیا ، ان سے ابن عون نے اور ان سے مجاہد نے بیان کیا کہ ہم ابن عباس ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ۔ لوگوں نے دجال کا ذکر کیا اور کسی نے کہا کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لفظ ” کافر “ لکھا ہو گا ۔ اس پر ابن عباس ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے میں نے تو نہیں سنا البتہ آپ ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ اگر تمہیں ابراہیم علیہ السلام کو دیکھنا ہو تو اپنے صاحب (خود نبی کریم ﷺ ) کو دیکھو (کہ آپ بالکل ان کے ہم شکل ہیں) اور موسیٰ علیہ السلام گندمی رنگ کے ہیں بال گھونگھریالے جیسے اس وقت بھی میں انہیں دیکھ رہا ہوں کہ وہ اس نالے وادی ازرق نامی میں لبیک کہتے ہوئے اتر رہے ہیں ان کے سرخ اونٹ کی نکیل کی رسی کھجور کی چھال کی ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حکم البانی: صحيح... اس سند سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے ، جیسی عبدالرحمٰن نے « سفيان عن فرات » کی سند سے روایت کی ہے ، اور اس میں دجال یا « دخان » (دھواں) کا اضافہ کیا ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 5902 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا ، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ، انہیں نافع نے اور انہیں عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا رات کعبہ کے پاس مجھے دیکھایا گیا ، میں نے دیکھا کہ ایک صاحب ہیں گندمی رنگ ، گندمی رنگ کے لوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت ، ان کے شانوں تک لمبے لمبے بال ہیں ایسے بال والے لوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت ، انہوں نے بالوں میں کنگھا کر رکھا ہے اور اس کی وجہ سے سر سے پانی ٹپک رہا ہے ۔ دو آدمیوں کا سہارا لیے ہوئے ہیں یا دو آدمیوں کے شانوں کا سہارا لیے ہوئے ہیں اور خانہ کعبہ کا طواف کر رہے ہیں ، میں نے پوچھا کہ یہ کون بزرگ ہیں تو مجھے بتایا گیا کہ یہ عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام ہیں پھر اچانک میں نے ایک الجھے ہوئے گھونگھریالے بال والے شخص کو دیکھا ، دائیں آنکھ سے کانا تھا گویا انگور ہے جو ابھرا ہوا ہے ۔ میں نے پوچھا یہ کانا کون ہے ؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4707 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہارون بن موسیٰ ابوعبداللہ اعور نے بیان کیا ، ان سے شعیب نے اور ان سے انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ دعا کیا کرتے تھے « أعوذ بك من البخل والكسل ، ‏‏‏‏ وأرذل العمر ، ‏‏‏‏ وعذاب القبر ، ‏‏‏‏ وفتنۃ الدجال ، ‏‏‏‏ وفتنۃ المحيا والممات ‏ ‏‏.‏ » کہ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں بخل سے ، سستی سے ، ارذل عمر سے (نکمی اور خراب عمر 80 یا 90 سال کے بعد) عذاب قبر سے ، دجال کے فتنے سے اور زندگی اور موت کے فتنے سے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4366 --- مجھ سے زہیر بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے عمارہ بن قعقاع نے ، ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ میں اس وقت سے ہمیشہ بنو تمیم سے محبت رکھتا ہوں جب سے نبی کریم ﷺ کی زبانی ان کی تین خوبیاں میں نے سنی ہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے ان کے متعلق فرمایا تھا کہ بنو تمیم دجال کے حق میں میری امت کے سب سے زیادہ سخت لوگ ثابت ہوں گے اور بنو تمیم کی ایک قیدی خاتون عائشہ ؓ کے پاس تھیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسے آزاد کر دو کیونکہ یہ اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے اور ان کے یہاں سے زکوٰۃ وصول ہو کر آئی تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ ایک قوم کی یا (یہ فرمایا کہ) یہ میری قوم کی زکوٰۃ ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3609 --- ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں ہمام نے اور انہیں ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دو جماعتیں آپس میں جنگ نہ کر لیں ۔ دونوں میں بڑی بھاری جنگ ہو گی ۔ حالانکہ دونوں کا دعویٰ ایک ہی ہو گا اور قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا نہ ہو لیں ۔ ان میں ہر ایک کا یہی گمان ہو گا کہ وہ اللہ کا نبی ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4092 --- حکم البانی: ضعيف... معاذ بن جبل ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جنگ عظیم ، قسطنطنیہ کی فتح اور دجال کا خروج تینوں چیزیں سات مہینے کے اندر ہوں گی “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4093 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن بسر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جنگ عظیم اور فتح مدینہ (قسطنطنیہ) کے درمیان چھ سال کا وقفہ ہے ، اور دجال کا ظہور ساتویں سال میں ہو گا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2253 --- حکم البانی: صحيح قصة نزول عيسى عليه السلام... فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ منبر پر چڑھے ، ہنسے پھر فرمایا : ” تمیم داری نے مجھ سے ایک بات بیان کی ہے جس سے میں بےحد خوش ہوں اور چاہتا ہوں کہ تم سے بھی بیان کروں ، انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ فلسطین کے کچھ لوگ سمندر میں ایک کشتی پر سوار ہوئے ، وہ کشتی (طوفان میں پڑنے کی وجہ سے) کسی اور طرف چلی گئی حتیٰ کہ انہیں سمندر کے کسی جزیرہ میں ڈال دیا ، اچانک ان لوگوں نے بہت کپڑے پہنے ایک رینگنے والی چیز کو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے ، ان لوگوں نے پوچھا : تم کیا ہو ؟ اس نے کہا : میں جساسہ (جاسوسی کرنے والی) ہوں ، ان لوگوں نے کہا : ہمیں (اپنے بارے میں) بتاؤ ، اس نے کہا : نہ میں تم لوگوں کو کچھ بتاؤں گی اور نہ ہی تم لوگوں سے کچھ پوچھوں گی ، البتہ تم لوگ بستی کے آخر میں جاؤ وہاں ایک آدمی ہے ، جو تم کو بتائے گا اور تم سے پوچھے گا ، چنانچہ ہم لوگ بستی کے آخر میں آئے تو وہاں ایک آدمی زنجیر میں بندھا ہوا تھا اس نے کہا : مجھے زغر (ملک شام کی ایک بستی کا نام ہے) کے چشمہ کے بارے میں بتاؤ ، ہم نے کہا : بھرا ہوا ہے اور چھلک رہا ہے ، اس نے کہا : مجھے بیسان کی کھجوروں کے بارے میں بتاؤ جو اردن اور فلسطین کے درمیان ہے ، کیا اس میں پھل آیا ؟ ہم نے کہا : ہاں ، اس نے کہا : مجھے نبی (آخرالزماں ﷺ ) کے بارے میں بتاؤ کیا وہ مبعوث ہوئے ؟ ہم نے کہا : ہاں ، اس نے کہا : بتاؤ لوگ ان کی طرف کیسے جاتے ہیں ؟ ہم نے کہا : تیزی سے ، اس نے زور سے چھلانگ لگائی حتیٰ کہ آزاد ہونے کے قریب ہو گیا ، ہم نے پوچھا : تم کون ہو ؟ اس نے کہا کہ وہ دجال ہے اور طیبہ کے علاوہ تمام شہروں میں داخل ہو گا ، طیبہ سے مراد مدینہ ہے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث شعبہ کے واسطہ سے قتادہ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے ، ۲- اسے کئی لوگوں نے شعبی کے واسطہ سے فاطمہ بنت قیس سے روایت کیا ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 184 --- ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کہا مجھ سے مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے نقل کیا ، وہ اپنی بیوی فاطمہ سے ، وہ اپنی دادی اسماء بنت ابی بکر سے روایت کرتی ہیں ، وہ کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی زوجہ محترمہ عائشہ ؓ کے پاس ایسے وقت آئی جب کہ سورج کو گہن لگ رہا تھا اور لوگ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے ، کیا دیکھتی ہوں وہ بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہی ہیں ۔ میں نے کہا کہ لوگوں کو کیا ہو گیا ہے ؟ تو انہوں نے اپنے ہاتھ سے آسمان کی طرف اشارہ کر کے کہا ، سبحان اللہ ! میں نے کہا (کیا یہ) کوئی (خاص) نشانی ہے ؟ تو انہوں نے اشارے سے کہا کہ ہاں ۔ تو میں بھی آپ کے ساتھ نماز کے لیے کھڑی ہو گئی ۔ (آپ نے اتنا فرمایا کہ) مجھ پر غشی طاری ہونے لگی اور میں اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی ۔ جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا ، آج کوئی چیز ایسی نہیں رہی جس کو میں نے اپنی اسی جگہ نہ دیکھ لیا ہو حتیٰ کہ جنت اور دوزخ کو بھی دیکھ لیا ۔ اور مجھ پر یہ وحی کی گئی ہے کہ تم لوگوں کو قبروں میں آزمایا جائے گا ۔ دجال جیسی آزمائش یا اس کے قریب قریب ۔ (راوی کا بیان ہے کہ) میں نہیں جانتی کہ اسماء نے کون سا لفظ کہا ۔ تم میں سے ہر ایک کے پاس (اللہ کے فرشتے) بھیجے جائیں گے اور اس سے کہا جائے گا کہ تمہارا اس شخص (یعنی محمد ﷺ ) کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ پھر اسماء نے لفظ ایماندار کہا یا یقین رکھنے والا کہا ۔ مجھے یاد نہیں ۔ (بہرحال وہ شخص) کہے گا کہ محمد ﷺ اللہ کے سچے رسول ہیں ۔ وہ ہمارے پاس نشانیاں اور ہدایت کی روشنی لے کر آئے ۔ ہم نے (اسے) قبول کیا ، ایمان لائے ، اور (آپ کا) اتباع کیا ۔ پھر (اس سے) کہہ دیا جائے گا تو سو جا درحالیکہ تو مرد صالح ہے اور ہم جانتے تھے کہ تو مومن ہے ۔ اور بہرحال منافق یا شکی آدمی ، اسماء نے کون سا لفظ کہا مجھے یاد نہیں ۔ (جب اس سے پوچھا جائے گا) کہے گا کہ میں (کچھ) نہیں جانتا ، میں نے لوگوں کو جو کہتے سنا ، وہی میں نے بھی کہہ دیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 3485 --- حکم البانی: صحيح ، صحيح أبي داود ( 1377 ) ... انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ یہ دعا کرتے تھے : « اللہم إني أعوذ بك من الكسل والہرم والجبن والبخل وفتنۃ المسيح وعذاب القبر » ” اے اللہ ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں سستی و کاہلی سے ، اور انتہائی بڑھاپے سے (جس میں آدمی ہوش و حواس کھو بیٹھتا ہے) بزدلی و بخالت سے اور مسیح (دجال) کے فتنہ سے اور عذاب قبر سے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2306 --- حکم البانی: ضعيف ، الضعيفة ( 1666 ) // ضعيف الجامع الصغير ( 2315 ) //... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سات چیزوں سے پہلے نیک اعمال کرنے میں جلدی کرو ، تمہیں ایسے فقر کا انتظار ہے جو سب کچھ بھلا ڈالنے والا ہے ؟ یا ایسی مالداری کا جو طغیانی پیدا کرنے والی ہے ؟ یا ایسی بیماری کا جو مفسد ہے (یعنی اطاعت الٰہی میں خلل ڈالنے والی) ہے ؟ یا ایسے بڑھاپے کا جو عقل کو کھو دینے والا ہے ؟ یا ایسی موت کا جو جلدی ہی آنے والی ہے ؟ یا اس دجال کا انتظار ہے جس کا انتظار سب سے برے غائب کا انتظار ہے ؟ یا اس قیامت کا جو قیامت نہایت سخت اور کڑوی ہے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے ، ۲- اعرج ابوہریرہ سے مروی حدیث ہم صرف محرز بن ہارون کی روایت سے جانتے ہیں ، ۳- بشر بن عمر اور ان کے علاوہ لوگوں نے بھی اسے محرز بن ہارون سے روایت کیا ہے ، ۴- معمر نے ایک ایسے شخص سے سنا ہے جس نے بسند « سعيدا المقبري عن أبي ہريرۃ عن النبي صلى اللہ عليہ وسلم » اسی جیسی حدیث روایت کی ہے اس میں « ہل تنتظرون » کی بجائے « تنتظرون » ہے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.127 seconds