حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: زکوۃ
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
158 رزلٹ
‏‏‏‏ اور نبی کریم ﷺ نے (زینب کے حق میں فرمایا جو عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی تھی) اس کو دو گنا ثواب ملے گا ‘ ناطہٰ جوڑنے اور صدقے کا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 1456 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی اور انہیں زہری نے (دوسری سند) اور لیث بن سعد نے بیان کیا کہ مجھ سے عبدالرحمٰن بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود نے کہ ابوہریرہ ؓ نے بتلایا کہ ابوبکر ؓ نے (نبی کریم ﷺ کی وفات کے فوراً بعد زکوٰۃ دینے سے انکار کرنے والوں کے متعلق فرمایا تھا) قسم اللہ کی اگر یہ مجھے بکری کے ایک بچہ کو بھی دینے سے انکار کریں گے جسے یہ رسول اللہ ﷺ کو دیا کرتے تھے تو میں ان کے اس انکار پر ان سے جہاد کروں گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1457 --- عمر ؓ نے فرمایا اس کے سوا اور کوئی بات نہیں تھی جیسا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے ابوبکر ؓ کو جہاد کے لیے « شرح صدر » عطا فرمایا تھا اور پھر میں نے بھی یہی سمجھا کہ فیصلہ انہیں کا حق تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 1450 --- ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ثمامہ نے بیان کیا ‘ اور ان سے انس ؓ نے بیان کیا کہ ابوبکر ؓ نے انہیں وہی چیز لکھی تھی جسے رسول اللہ ﷺ نے ضروری قرار دیا تھا ۔ یہ کہ زکوٰۃ (کی زیادتی) کے خوف سے جدا جدا مال کو یکجا اور یکجا مال کو جدا جدا نہ کیا جائے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: زکاۃ سے بچنے کے لئے حیلہ سازی کرنا منع ہے ۔ زکاۃ دیتے وقت اگر مال علیحدہ علیحدہ ہوں تو انہیں جمع نہ کیا جائے اگر مال مشترک ہوں تو انہیں الگ الگ نہ کیا جائے ۔ متفرق مال یکجا اور یکجا مال متفرق نہ کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1458 --- ہم سے امیہ بن بسطام نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے زید بن زریع نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے روح بن قاسم نے بیان کیا ‘ ان سے اسماعیل بن امیہ نے ‘ ان سے یحییٰ بن عبداللہ بن صیفی نے ‘ ان سے ابومعبد نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے کہ جب رسول اللہ ﷺ نے معاذ ؓ کو یمن بھیجا تو ان سے فرمایا کہ دیکھو ! تم ایک ایسی قوم کے پاس جا رہے ہو جو اہل کتاب (عیسائی یہودی) ہیں ۔ اس لیے سب سے پہلے انہیں اللہ کی عبادت کی دعوت دینا ۔ جب وہ اللہ تعالیٰ کو پہچان لیں (یعنی اسلام قبول کر لیں) تو انہیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں ۔ جب وہ اسے بھی ادا کریں تو انہیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکوٰۃ فرض قرار دی ہے جو ان کے سرمایہ داروں سے لی جائے گی (جو صاحب نصاب ہوں گے) اور انہیں کے فقیروں میں تقسیم کر دی جائے گی ۔ جب وہ اسے بھی مان لیں تو ان سے زکوٰۃ وصول کر ۔ البتہ ان کی عمدہ چیزیں (زکوٰۃ کے طور پر لینے سے) پرہیز کرنا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: زکاۃ میں اوسط درجے کا مال لینا چاہئے نہ بہت اچھا نہ بہت خراب ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  4k
اور ابو حمید ساعدی نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں تمہیں (قیامت کے دن اس حال میں) وہ شخص دکھلا دوں گا جو اللہ کی بارگاہ میں گائے کے ساتھ اس طرح آئے گا کہ وہ گائے بولتی ہوئی ہو گی ۔ (سورۃ مومنون میں لفظ) « جؤار » (« خوار » کے ہم معنی) « تجأرون‏ » (اس وقت کہتے ہیں جب) اس طرح لوگ اپنی آواز بلند کریں جیسے گائے بولتی ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1459 --- ہم عبداللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ‘ انہیں محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی صعصعہ مازنی نے ‘ انہیں ان کے باپ نے اور انہیں ابو سعید خدری ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ پانچ وسق سے کم کھجوروں میں زکوٰۃ نہیں اور پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکوٰۃ نہیں ۔ اسی طرح پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: چاندی پر زکاۃ ہے ۔ چاندی کا نصاب ساڑھے باون تولے یا 612 گرام ہے اس سے کم پر زکاۃ نہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1460 --- ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اعمش نے معرور بن سوید سے بیان کیا ‘ ان سے ابوذر ؓ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم ﷺ کے قریب پہنچ گیا تھا اور آپ ﷺ فرما رہے تھے ۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے یا (آپ ﷺ نے قسم اس طرح کھائی) اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ یا جن الفاظ کے ساتھ بھی آپ نے قسم کھائی ہو (اس تاکید کے بعد فرمایا) کوئی بھی ایسا شخص جس کے پاس اونٹ گائے یا بکری ہو اور وہ اس کا حق ادا نہ کرتا ہو تو قیامت کے دن اسے لایا جائے گا ۔ دنیا سے زیادہ بڑی اور موٹی تازہ کر کے ۔ پھر وہ اپنے مالک کو اپنے کھروں سے روندے گی اور سینگ مارے گی ۔ جب آخری جانور اس پر سے گزر جائے گا تو پہلا جانور پھر لوٹ کر آئے گا ۔ (اور اسے اپنے سینگ مارے گا اور کھروں سے روندے گا) اس وقت تک (یہ سلسلہ برابر قائم رہے گا) جب تک لوگوں کا فیصلہ نہیں ہو جاتا ۔ اس حدیث کو بکیر بن عبداللہ نے ابوصالح سے روایت کیا ہے ‘ انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے اور انہوں نبی کریم ﷺ سے ۔ باب اپنے رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا اور نبی کریم ﷺ نے (زینب کے حق میں فرمایا جو عبداللہ بن مسعود کی بیوی تھی) اس کو دو گنا ثواب ملے گا ‘ ناطہٰ جوڑنے اور صدقے کا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  4k
حدیث نمبر: 1461 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا ‘ ان سے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے ‘ کہ انہوں نے انس بن مالک ؓ سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ ابوطلحہ ؓ مدینہ میں انصار میں سب سے زیادہ مالدار تھے ۔ اپنے کھجور کے باغات کی وجہ سے ۔ اور اپنے باغات میں سب سے زیادہ پسند انہیں بیرحاء کا باغ تھا ۔ یہ باغ مسجد نبوی کے بالکل سامنے تھا ۔ اور رسول اللہ ﷺ اس میں تشریف لے جایا کرتے اور اس کا میٹھا پانی پیا کرتے تھے ۔ انس ؓ نے بیان کیا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی « لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون‏ » یعنی ” تم نیکی کو اس وقت تک نہیں پا سکتے جب تک تم اپنی پیاری سے پیاری چیز نہ خرچ کرو ۔ “ یہ سن کر ابوطلحہ ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتا ہے کہ تم اس وقت تک نیکی کو نہیں پا سکتے جب تک تم اپنی پیاری سے پیاری چیز نہ خرچ کرو ۔ اور مجھے بیرحاء کا باغ سب سے زیادہ پیارا ہے ۔ اس لیے میں اسے اللہ تعالیٰ کے لیے خیرات کرتا ہوں ۔ اس کی نیکی اور اس کے ذخیرہ آخرت ہونے کا امیدوار ہوں ۔ اللہ کے حکم سے جہاں آپ ﷺ مناسب سمجھیں اسے استعمال کیجئے ۔ راوی نے بیان کیا کہ یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ‘ خوب ! یہ تو بڑا ہی آمدنی کا مال ہے ۔ یہ تو بہت ہی نفع بخش ہے ۔ اور جو بات تم نے کہی میں نے وہ سن لی ۔ اور میں مناسب سمجھتا ہوں کہ تم اسے اپنے نزدیکی رشتہ داروں کو دے ڈالو ۔ ابوطلحہ ؓ نے کہا ۔ یا رسول اللہ ! میں ایسا ہی کروں گا ۔ چنانچہ انہوں نے اسے اپنے رشتہ داروں اور چچا کے لڑکوں کو دے دیا ۔ عبداللہ بن یوسف کے ساتھ اس روایت کی متابعت روح نے کی ہے ۔ یحییٰ بن یحییٰ اور اسماعیل نے مالک کے واسطہ سے (« رابح » کے بجائے) « رائح » نقل کیا ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: زکوٰۃ میں عیب دار جانور نہ لئے جائیں ۔ صدقہ اپنے قرابت داروں پر صرف کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  6k
حدیث نمبر: 1466 --- ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے شقیق نے ‘ ان سے عمرو بن الحارث نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ نے ۔ (اعمش نے) کہا کہ میں نے اس حدیث کا ذکر ابراہیم نحعی سے کیا ۔ تو انہوں نے بھی مجھ سے ابوعبیدہ سے بیان کیا ۔ ان سے عمرو بن حارث نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی زینب نے ‘ بالکل اسی طرح حدیث بیان کی (جس طرح شقیق نے کی کہ) زینب ؓ نے بیان کیا کہ میں مسجد نبوی میں تھی ۔ رسول اللہ ﷺ کو میں نے دیکھا ۔ آپ ﷺ یہ فرما رہے تھے ‘ صدقہ کرو ‘ خواہ اپنے زیور ہی میں سے دو ۔ اور زینب اپنا صدقہ اپنے شوہر عبداللہ بن مسعود ؓ اور چند یتیموں پر بھی جو ان کی پرورش میں تھے خرچ کیا کرتی تھیں ۔ اس لیے انہوں نے اپنے خاوند سے کہا کہ آپ رسول اللہ ﷺ سے پوچھئے کہ کیا وہ صدقہ بھی مجھ سے کفایت کرے گا جو میں آپ پر اور ان چند یتیموں پر خرچ کروں جو میری سپردگی میں ہیں ۔ لیکن عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا کہ تم خود جا کر رسول اللہ ﷺ سے پوچھ لو ۔ آخر میں خود رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی ۔ اس وقت میں نے آپ ﷺ کے دروازے پر ایک انصاری خاتون کو پایا ۔ جو میری ہی جیسی ضرورت لے کر موجود تھیں ۔ (جو زینب ابومسعود انصاری کی بیوی تھیں) پھر ہمارے سامنے سے بلال گذرے ۔ تو ہم نے ان سے کہا کہ آپ رسول اللہ ﷺ سے یہ مسئلہ دریافت کیجئے کہ کیا وہ صدقہ مجھ سے کفایت کرے گا جسے میں اپنے شوہر اور اپنی زیر تحویل چند یتیم بچوں پر خرچ کر دوں ۔ ہم نے بلال سے یہ بھی کہا کہ ہمارا نام نہ لینا ۔ وہ اندر گئے اور آپ ﷺ سے عرض کیا کہ دو عورتیں مسئلہ دریافت کرتی ہیں ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ دونوں کون ہیں ؟ بلال ؓ نے کہہ دیا کہ زینب نام کی ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ کون سی زینب ؟ بلال ؓ نے کہا کہ عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہاں ! بیشک درست ہے ۔ اور انہیں دو گنا ثواب ملے گا ۔ ایک قرابت داری کا اور دوسرا خیرات کرنے کا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: بیوی کا اپنے ذاتی مال سے غریب خاوند کو زکاۃ دینا نہ صرف جائز بلکہ افضل ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  7k
حدیث نمبر: 1462 --- ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں محمد بن جعفر نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا کہ مجھے زید بن اسلم نے خبر دی ‘ انہیں عیاض بن عبداللہ نے ‘ اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا ‘ کہ رسول اللہ ﷺ عید الاضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے ۔ پھر (نماز کے بعد) لوگوں کو وعظ فرمایا اور صدقہ کا حکم دیا ۔ فرمایا : لوگو ! صدقہ دو ۔ پھر آپ ﷺ عورتوں کی طرف گئے اور ان سے بھی یہی فرمایا کہ عورتو ! صدقہ دو کہ میں نے جہنم میں بکثرت تم ہی کو دیکھا ہے ۔ عورتوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! ایسا کیوں ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ‘ اس لیے کہ تم لعن وطعن زیادہ کرتی ہو اور اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہو ۔ میں نے تم سے زیادہ عقل اور دین کے اعتبار سے ناقص ایسی کوئی مخلوق نہیں دیکھی جو کار آزمودہ مرد کی عقل کو بھی اپنی مٹھی میں لے لیتی ہو ۔ ہاں اے عورتو ! پھر آپ ﷺ واپس گھر پہنچے تو ابن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ آئیں اور اجازت چاہی ۔ آپ ﷺ سے کہا گیا کہ یہ زینب آئی ہیں ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کون سی زینب (کیونکہ زینب نام کی بہت سی عورتیں تھیں) کہا گیا کہ ابن مسعود ؓ کی بیوی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ۔ اچھا انہیں اجازت دے دو ‘ چنانچہ اجازت دے دی گئی ۔ انہوں نے آ کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! آج آپ نے صدقہ کا حکم دیا تھا ۔ اور میرے پاس بھی کچھ زیور ہے جسے میں صدقہ کرنا چاہتی تھی ۔ لیکن (میرے خاوند) ابن مسعود ؓ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ اور ان کے لڑکے اس کے ان (مسکینوں) سے زیادہ مستحق ہیں جن پر میں صدقہ کروں گی ۔ رسول اللہ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ ابن مسعود ؓ نے صحیح کہا ۔ تمہارے شوہر اور تمہارے لڑکے اس صدقہ کے ان سے زیادہ مستحق ہیں جنہیں تم صدقہ کے طور پر دو گی ۔ (معلوم ہوا کہ اقارب اگر محتاج ہوں تو صدقہ کے اولین مستحق وہی ہیں) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: لعن طعن ، شوہر کے حسن سلوک کا انکار کرنا ۔ شوہر اور بچوں کو صدقہ دینا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  6k
حدیث نمبر: 1463 --- ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے عبداللہ بن دینار نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے سلیمان بن یسار سے سنا ‘ ان سے عراک بن مالک نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مسلمان پر اس کے گھوڑے اور غلام کی زکوٰۃ واجب نہیں ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: ذاتی استعمال کی اشیاء پر زکاۃ نہیں ہے ۔ سواری کے گھوڑے پر زکوٰۃ فرض نہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
‏‏‏‏ اس کو ابو سعید خدری ؓ نے بھی نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  1k
حدیث نمبر: 1464 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے خثیم بن عراک بن مالک نے ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ، اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ کے حوالہ سے (دوسری سند) اور ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے خثیم بن عراک بن مالک نے بیان کیا ، انہوں نے اپنے باپ سے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مسلمان پر نہ اس کے غلام میں زکوٰۃ فرض ہے اور نہ گھوڑے میں ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: ذاتی استعمال کی اشیاء پر زکاۃ نہیں ہے ۔ سواری کے گھوڑے پر زکوٰۃ فرض نہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1465 --- ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ہشام دستوائی نے ‘ یحییٰ سے بیان کیا ۔ ان سے ہلال بن ابی میمونہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عطاء بن یسار نے بیان کیا ‘ اور انہوں نے ابو سعید خدری ؓ سے سنا ‘ وہ کہتے تھے کہ نبی کریم ﷺ ایک دن منبر پر تشریف فرما ہوئے ۔ ہم بھی آپ ﷺ کے اردگرد بیٹھ گئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں تمہارے متعلق اس بات سے ڈرتا ہوں کہ تم پر دنیا کی خوشحالی اور اس کی زیبائش و آرائش کے دروازے کھول دئیے جائیں گے ۔ ایک شخص نے عرض کیا ۔ یا رسول اللہ ! کیا اچھائی برائی پیدا کرے گی ؟ اس پر نبی کریم ﷺ خاموش ہو گئے ۔ اس لیے اس شخص سے کہا جانے لگا کہ کیا بات تھی ۔ تم نے نبی کریم ﷺ سے ایک بات پوچھی لیکن نبی کریم ﷺ تم سے بات نہیں کرتے ۔ پھر ہم نے محسوس کیا کہ آپ ﷺ پر وحی نازل ہو رہی ہے ۔ بیان کیا کہ پھر نبی کریم ﷺ نے پسینہ صاف کیا (جو وحی نازل ہوتے وقت آپ ﷺ کو آنے لگتا تھا) پھر پوچھا کہ سوال کرنے والے صاحب کہاں ہیں ۔ ہم نے محسوس کیا کہ آپ ﷺ نے اس کے (سوال کی) تعریف کی ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ اچھائی برائی نہیں پیدا کرتی (مگر بے موقع استعمال سے برائی پیدا ہوتی ہے) کیونکہ موسم بہار میں بعض ایسی گھاس بھی اگتی ہیں جو جان لیوا یا تکلیف دہ ثابت ہوتی ہیں ۔ البتہ ہریالی چرنے والا وہ جانور بچ جاتا ہے کہ خوب چرتا ہے اور جب اس کی دونوں کوکھیں بھر جاتی ہیں تو سورج کی طرف رخ کر کے پاخانہ پیشاب کر دیتا ہے اور پھر چرتا ہے ۔ اسی طرح یہ مال و دولت بھی ایک خوشگوار سبزہ زار ہے ۔ اور مسلمان کا وہ مال کتنا عمدہ ہے جو مسکین ‘ یتیم اور مسافر کو دیا جائے ۔ یا جس طرح نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔ ہاں اگر کوئی شخص زکوٰۃ حقدار ہونے کے بغیر لیتا ہے تو اس کی مثال ایسے شخص کی سی ہے جو کھاتا ہے لیکن اس کا پیٹ نہیں بھرتا ۔ اور قیامت کے دن یہ مال اس کے خلاف گواہ ہو گا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: مسلمانوں کی خوشحالی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خوف ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  6k
حدیث نمبر: 1467 --- ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدہ نے ‘ ان سے ہشام نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے ‘ ان سے زینب بنت ام سلمہ نے ‘ ان سے ام سلمہ نے ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کیا ‘ یا رسول اللہ ! اگر میں ابوسلمہ (اپنے پہلے خاوند) کے بیٹوں پر خرچ کروں تو درست ہے یا نہیں ۔ کیونکہ وہ میری بھی اولاد ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہاں ان پر خرچ کر ۔ تو جو کچھ بھی ان پر خرچ کرے گی اس کا ثواب تجھ کو ملے گا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: اپنی اولاد پر مال خرچ کرنے کا ثواب ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
اور ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ اپنی زکوٰۃ میں سے غلام آزاد کر سکتا ہے اور حج کے لیے دے سکتا ہے ۔ اور امام حسن بصری رحمہ اللہ نے کہا کہ اگر کوئی زکوٰۃ کے مال سے اپنے آپ کو جو غلام ہو خرید کر آزاد کر دے تو جائز ہے ۔ اور مجاہدین کے اخراجات کے لیے بھی زکوٰۃ دی جائے ۔ اسی طرح اس شخص کو بھی زکوٰۃ دی جا سکتی ہے جس نے حج نہ کیا ہو ۔ (تاکہ اس امداد سے حج کر سکے) پھر انہوں نے سورۃ التوبہ کی آیت « إنما الصدقات للفقراء‏ » آخر تک کی تلاوت کی اور کہا کہ (آیت میں بیان شدہ تمام مصارف زکوٰۃ میں سے) جس کو بھی زکوٰۃ دی جائے کافی ہے ۔ اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا کہ خالد ؓ نے تو اپنی زرہیں اللہ تعالیٰ کے راستے میں وقف کر دی ہیں ۔ ابوالاس (زیادہ خزاعی صحابی) ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں زکوٰۃ کے اونٹوں پر سوار کر کے حج کرایا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  3k
حدیث نمبر: 1481 --- ہم سے سہل بن بکار نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے ‘ ان سے عمرو بن یحییٰ نے ‘ ان سے عباس بن سہل ساعدی نے ‘ ان سے ابو حمید ساعدی ؓ نے بیان کیا کہ ہم غزوہ تبوک کے لیے نبی کریم ﷺ کے ساتھ جا رہے تھے ۔ جب آپ ﷺ وادی قریٰ (مدینہ منورہ اور شام کے درمیان ایک قدیم آبادی) سے گزرے تو ہماری نظر ایک عورت پر پڑی جو اپنے باغ میں کھڑی ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے فرمایا کہ اس کے پھلوں کا اندازہ لگاؤ (کہ اس میں کتنی کھجور نکلے گی) نبی کریم ﷺ نے دس وسق کا اندازہ لگایا ۔ پھر اس عورت سے فرمایا کہ یاد رکھنا اس میں سے جتنی کھجور نکلے ۔ جب ہم تبوک پہنچے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ آج رات بڑے زور کی آندھی چلے گی اس لیے کوئی شخص کھڑا نہ رہے ۔ اور جس کے پاس اونٹ ہوں تو وہ اسے باندھ دیں ۔ چنانچہ ہم نے اونٹ باندھ لیے ۔ اور آندھی بڑے زور کی آئی ۔ ایک شخص کھڑا ہوا تھا ۔ تو ہوا نے اسے ” جبل طے “ پر جا پھینکا ۔ اور ایلہ کے حاکم (یوحنا بن روبہ) نے نبی کریم ﷺ کو سفید خچر اور ایک چادر کا تحفہ بھیجا ۔ نبی کریم ﷺ نے تحریری طور پر اسے اس کی حکومت پر برقرار رکھا پھر جب وادی قریٰ (واپسی میں) پہنچے تو آپ ﷺ نے اسی عورت سے پوچھا کہ تمہارے باغ میں کتنا پھل آیا تھا اس نے کہا کہ آپ ﷺ کے اندازہ کے مطابق دس وسق آیا تھا ۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں مدینہ جلد جانا چاہتا ہوں ۔ اس لیے جو کوئی میرے ساتھ جلدی چلنا چاہے وہ میرے ساتھ جلد روانہ ہو پھر جب (ابن بکار امام بخاری رحمہ اللہ کے شیخ نے ایک ایسا جملہ کہا جس کے معنے یہ تھے) کہ مدینہ دکھائی دینے لگا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ یہ ہے طابہ ! پھر آپ ﷺ نے احد پہاڑ دیکھا تو فرمایا کہ یہ پہاڑ ہم سے محبت رکھتا ہے اور ہم بھی اس سے محبت رکھتے ہیں ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں انصار کے سب سے اچھے خاندان کی نشاندہی نہ کروں ؟ صحابہ نے عرض کی کہ ضرور کیجئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ بنو نجار کا خاندان ۔ پھر بنو عبدالاشہل کا خاندان ، پھر بنو ساعدہ کا یا (یہ فرمایا کہ) بنی حارث بن خزرج کا خاندان ۔ اور فرمایا کہ انصار کے تمام ہی خاندانوں میں خیر ہے ‘ ابوعبداللہ (قاسم بن سلام) نے کہا کہ جس باغ کی چہار دیواری ہو اسے حدیقہ کہیں گے ۔ اور جس کی چہار دیواری نہ ہو اسے حدیقہ نہیں کہیں گے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: غزوہ تبوک : نبی صلی الل...
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  7k
حدیث نمبر: 1486 --- ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھے عبداللہ بن دینار نے خبر دی ‘ کہا کہ میں نے ابن عمر ؓ سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھجور کو (درخت پر) اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک اس کی پختگی ظاہر نہ ہو ۔ اور ابن عمر ؓ سے جب پوچھتے کہ اس کی پختگی کیا ہے ، وہ کہتے کہ جب یہ معلوم ہو جائے کہ اب یہ پھل آفت سے بچ رہے گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k
حدیث نمبر: 1453 --- ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ثمامہ نے بیان کیا اور ان سے انس ؓ نے کہ ابوبکر ؓ نے ان کے پاس فرض زکوٰۃ کے ان فریضوں کے متعلق لکھا تھا جن کا اللہ نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیا ہے ۔ یہ کہ جس کے اونٹوں کی زکوٰۃ ” جذعہ “ تک پہنچ جائے اور وہ ” جذعہ “ اس کے پاس نہ ہو بلکہ ” حقہ “ ہو تو اس سے زکوٰۃ میں ” حقہ “ ہی لے لیا جائے گا لیکن اس کے ساتھ دو بکریاں بھی لی جائیں گی ‘ اگر ان کے دینے میں اسے آسانی ہو ورنہ بیس درہم لیے جائیں گے ۔ (تاکہ ” حقہ “ کی کمی پوری ہو جائے) اور اگر کسی پر زکوٰۃ میں ” حقہ “ واجب ہو اور ” حقہ “ اس کے پاس نہ ہو بلکہ ” جذعہ “ ہو تو اس سے ” جذعہ “ ہی لے لیا جائے گا اور زکوٰۃ وصول کرنے والا زکوٰۃ دینے والے کو بیس درہم یا دو بکریاں دے گا اور اگر کسی پر زکوٰۃ ” حقہ “ کے برابر واجب ہو گئی اور اس کے پاس صرف ” بنت لبون “ ہے تو اس سے ” بنت لبون “ لے لی جائے گی اور زکوٰۃ دینے والے کو دو بکریاں یا بیس درہم ساتھ میں اور دینے پڑیں گے اور اگر کسی پر زکوٰۃ ” بنت لبون “ واجب ہو اور اس کے پاس ” حقہ “ ہو تو ” حقہ “ ہی اس سے لے لیا جائے گا اور اس صورت میں زکوٰۃ وصول کرنے والا بیس درہم یا دو بکریاں زکوٰۃ دینے والے کو دے گا اور کسی کے پاس زکوٰۃ میں ” بنت لبون “ واجب ہوا اور ” بنت لبون “ اس کے پاس نہیں بلکہ ” بنت مخاض “ ہے تو اس سے ” بنت مخاض “ ہی لے لیا جائے گا ۔ لیکن زکوٰۃ دینے والا اس کے ساتھ بیس درہم یا دو بکریاں دے گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  5k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 Next >>


Search took 0.139 seconds