101. سنن ابی داود --- کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل --- باب : زکاۃ کسے دی جائے ؟ اور غنی ( مالداری ) کسے کہتے ہیں ؟ [سنن ابی داود]
حدیث نمبر: 1628 --- حکم البانی: حسن... ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جو سوال کرے حالانکہ اس کے پاس ایک اوقیہ ہو تو اس نے الحاف کیا “ ، میں نے (اپنے جی میں) کہا : میری اونٹنی یاقوتہ ایک اوقیہ سے بہتر ہے ۔ (ہشام کی روایت میں ہے : چالیس درہم سے بہتر ہے) ، چنانچہ میں لوٹ آیا اور میں نے آپ سے کچھ نہیں مانگا ۔ ہشام کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ اوقیہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں چالیس درہم کا ہوتا تھا ۔ ... (ص/ح)
102. سنن ابی داود --- کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل --- باب : وقت سے پہلے زکاۃ نکال دینے کا بیان ۔ [سنن ابی داود]
حدیث نمبر: 1624 --- حکم البانی: حسن... علی ؓ کہتے ہیں کہ عباس ؓ نے نبی اکرم ﷺ سے زکاۃ جلدی (یعنی سال گزرنے سے پہلے) دینے کے بارے میں پوچھا تو آپ نے ان کو اس کی اجازت دی ۔ راوی نے ایک بار « فرخص لہ في ذلك » کے بجائے « فأذن لہ في ذلك » روایت کی ہے ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : یہ حدیث ہشیم نے منصور بن زاذان سے ، منصور نے حکم سے حکم نے حسن بن مسلم سے اور حسن بن مسلم نے نبی کریم ﷺ سے (مرسلاً) روایت کی ہے اور ہشیم کی حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے ، (یعنی : اس روایت کا مرسل بلکہ معضل ہونا ہی زیادہ صحیح ہے) ۔ ... (ض)
103. سنن ابی داود --- کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل --- باب : رشتے داروں سے صلہ رحمی ( اچھے برتاؤ ) کا بیان ۔ [سنن ابی داود]
حدیث نمبر: 1693 --- حکم البانی: صحيح... انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس کے لیے یہ بات باعث مسرت ہو کہ اس کے رزق میں اور عمر میں درازی ہو جائے تو اسے چاہیئے کہ وہ صلہ رحمی کرے (یعنی قرابت داروں کا خیال رکھے) “ ۔ ... (ص/ح)
104. سنن ابی داود --- کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل --- باب : حرص اور بخل کی برائی کا بیان ۔ [سنن ابی داود]
حدیث نمبر: 1698 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے خطبہ دیا اور فرمایا : ” بخل و حرص سے بچو اس لیے کہ تم سے پہلے لوگ بخل و حرص کی وجہ سے ہلاک ہوئے ، حرص نے لوگوں کو بخل کا حکم دیا تو وہ بخیل ہو گئے ، بخیل نے انہیں ناتا توڑنے کو کہا تو لوگوں نے ناتا توڑ لیا اور اس نے انہیں فسق و فجور کا حکم دیا تو وہ فسق و فجور میں لگ گئے “ ۔ ... (ص/ح)
اس سند سے بھی عبدالرحمٰن بن عوف ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اسی مفہوم کی حدیث سنی ہے
106. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- اس خزانے کی مذمت ، جس کی زکوٰۃ ادا نہ کی جائے [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 961 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 721... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”دینار خزانہ ہے ، درہم بھی خزانہ ہے اور قیراط بھی خزانہ ہے ۔ “ صحابہ نے پوچھا : ہم دینار اور درہم کو تو پہچانتے ہیں ، قیراط کسے کہتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”نصف درہم کو ، نصف درہم کو ، نصف درہم کو (قیراط کہتے ہیں) ۔ “
107. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- زکوٰۃ ادا کرنے والوں کا دنیوی انجام ، اسلام کی زبوں حالی اور احادیث کی پیش گوئی [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 966 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 106... سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ متوجہ ہوئے اور فرمایا : ”مہاجرو ! پانچ (آزمائشیں) ہیں جن میں تم مبتلا ہو گے اور میں اس بات سے اللہ تعالیٰ کی پناہ چاہتا ہوں کہ تم ان کو پاؤ : (۱) جب کسی قوم میں بدکاری عام ہو جاتی ہے اور وہ اعلانیہ اس کا ارتکاب کرتے ہیں تو ان میں طاعون اور مختلف بیماریاں ، جو ان کے اسلاف میں نہیں تھیں ، پھیل جاتی ہیں ۔ (۲) جب لوگ ماپ تول میں کمی کرتے ہیں تو انہیں قحط سالیاں ، سخت تکلیفیں اور بادشاہوں کے ظلم دبوچ لیتے ہیں ۔ (۳) جب لوگ زکوٰۃ ادا کرنے سے رک جاتے ہیں تو آسمان سے بارش کا نزول بند ہو جاتا ہے اور اگر چوپائے نہ ہوتے تو ان پر بارش نازل نہ ہوتی ۔ (۴) جب یہ لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے عہد و پیمان کو توڑتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان پر ان کے دشمنوں جن کا تعلق ان کے غیروں سے ہوتا ہے کو مسلط کر دیتا ہے جو ان سے ان کے بعض اموال چھین لیتے ہیں اور (۵) جب مسلمانوں کے حکمران اللہ تعالیٰ کی کتاب کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے اور اس کے نازل کردہ قوانین کو ترجیح نہیں دیتے تو اللہ تعالیٰ اس کو آپس میں لڑا دیتا ہے ۔ “
108. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- اونٹوں کی زکوٰۃ کی تفصیل [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 967 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2192... سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”پانچ سے کم اونٹوں پر کوئی زکوٰۃ نہیں اور نہ چار اونٹوں پر زکوٰۃ ہے ، جب ان کی تعداد پانچ سے نو تک ہو تو ایک بکری ، جب دس سے چودہ تک ہو تو دو بکریاں ، جب پندرہ سے انیس تک ہو تو تین بکریاں اور بیس سے چوبیس تک ہو تو چار بکریاں زکوٰۃ میں دی جایئں گی ۔ جب اونٹوں کی تعداد پچیس سے بڑھ کر پینتیس ہو جائے تو اس تعداد پر بنت مخاض (ایک سالہ اونٹنی) ۔ اگر یہ میسر نہ ہو تو پھر ابن لبون (دو سالہ نر بچہ) دے دیا جائے گا ۔ جب تعداد چھتیس سے بڑھ کر پینتالیس تک پہنچ جائے تو بنتِ لبون (دو سالہ اونٹنی) ، اگر تعداد چھیالیس ہو جائے تو ساٹھ تک ایک عددِ حقہّ (تین سالہ اونٹنی) ، اگر تعداد اکسٹھ ہو جائے تو پچھتر تک جذعہ (چار سالہ اونٹنی) ، اگر اس سے تعداد بڑھ جائے تو نوے تک دو عدد بنتِ لبون (دو سالہ اونٹنیاں) ، اگر اس سے تعداد بڑھ جائے تو ایک سو بیس تک دو عدد حقے (تین سالہ اونٹنیاں) ۔ (ایک سو بیس کی تعداد) کے بعد ہر پچاس پر حقہ (تین سالہ اونٹنی) اور ہر چالیس پر بنتِ لبون (دو سالہ اونٹنی) زکوٰۃ میں دی جائے گی ۔ “
109. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- زکوٰۃ وصول کرنے والا مجوزہ مقدار سے زیادہ نہیں لے سکتا [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 965 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2655... سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت ہے ، نبی کریم ﷺ میرے گھر میں تشریف فرما تھے ، آپ کے پاس کچھ صحابہ کرام بیٹھے آپ کے ساتھ محو گفتگو تھے ، اسی اثنا میں ایک آدمی آیا اور پوچھا : کھجوروں کی اتنی (مقدار) پر کتنی زکوٰۃ ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اتنی کھجوریں ۔ “ وہ کہنے لگا : فلاں آدمی نے مجھ پر زیادتی کی ہے اور اتنی کھجوریں لی ہیں ، یعنی ایک صاع زیادہ وصول کیا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اس وقت کیا ہو گا جب تم پر ایسے حکمران مسلط ہوں گے جو تم پر اس سے کہیں زیادہ زیادتی کریں گے ۔ “ لوگ غور و حوض میں پڑ گئے اور اس حدیث نے انہیں ششدر کر دیا ، حتیٰ کہ ایک آدمی یوں بول اٹھا : اے اللہ کے رسول ! اگر ایک آدمی آپ سے دور اپنے اونٹوں ، مویشیوں اور کھیتی میں فروکش ہے اور اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کرتا ہے ، لیکن اس پر زیادتی کی جاتی ہے اب وہ کیا کرے اور وہ ہے بھی غائب ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جس نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کی ، اس حال میں کہ اس کا نفس راضی ہو اور وہ اللہ کی رضا مندی اور یوم آخرت کا متلاشی ہو ، اس نے اپنے مال کا کوئی حصہ نہیں چھپایا ، اور نماز قائم کی اور زکاۃ ادا کی ، لیکن اس پر زیادتی کی گئی ، جس کی وجہ سے اس نے اپنا اسلحہ لیا اور لڑنا شروع کر دیا ، لیکن قتل ہو گیا ، تو وہ شہید ہے ۔ “
110. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- گھوڑے اور غلام پر زکوٰۃ نہیں [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 960 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2189... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”گھوڑے اور غلام پر کوئی زکوٰۃ نہیں ، البتہ غلام پر صدقہ فطر ہے ۔ “
111. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- جانوروں کی زکوٰۃ کہاں وصول کی جائے ؟ [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 959 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1779... سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”مسلمانوں سے (ان کے مویشیوں کی) زکوٰۃ پانی کے گھاٹ پر وصول کی جائے ۔ “
112. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- فصلوں پر زکوٰۃ کی شرح [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 964 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 142... سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اہل یمن یعنی حارث بن عبد کلال اور اس کے معافری اور ہمدانی ساتھیوں کی طرف خط لکھا کہ : ”اگر زمین چشموں سے یا بارش سے سیراب ہوتی ہو تو اس کے پھلوں کی پیداوار یا مال پر دسواں حصہ زکوٰۃ ہے اور جن کو ڈول (وغیرہ کے ذریعے کھینچ کر) پانی پلایا جاتا ہے ، ان کی (پیداوار پر) بیسواں حصہ زکوٰۃ ہے ۔ “
113. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- کون سی فصل میں زکوٰۃ ہے ؟ [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 963 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 879... سیدنا عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ نے ان چار اصناف میں زکوٰۃ نافذ کی : گندم ، جو ، منقی اور کھجور ۔
114. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- اس خزانے کی مذمت ، جس کی زکوٰۃ ادا نہ کی جائے [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 962 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 559... سیدہ ام سلمہ ؓ کہتی ہیں : میں سونے سے تیار کردہ پازیب پہنتی تھی ، ایک دن میں نے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! کیا یہ بھی خزانہ ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”جو (زیور) زکوٰۃ کے نصاب کو پہنچ جائے اور اس کی زکوٰۃ ادا کر دی جائے تو وہ خزانہ نہیں رہتا ۔ “
115. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد اور صبر کی توفیق کب ملتی ہے ؟ [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 956 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1664... نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ” بیشک (انسان پر ڈالے گئے) بوجھ اور کلفت کے مطابق اللہ کی طرف سے اس کے لیے مددگار آتا ہے اور (اسی طرح اس پر ڈالی گئی) آزمائش کے مطابق اللہ تعالیٰ کی طرف سے اسے صبر (کی توفیق) ملتی ہے یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ اور سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے ۔
116. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- زکوٰۃ کے علاوہ بھی مال میں حق ہے [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 968 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2438... بہز بن حکیم اپنے باپ سے اور وہ ان کے دادا سیدنا معاویہ بن حیدہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جب آدمی اپنے آزاد شدہ (یا کسی رشتہ دار) کے پاس آ کر اس سے اس کی ضرورت سے زائد کسی چیز کا سوال کرتا ہے ، لیکن وہ نہیں دیتا تو روز قیامت اس کے لیے ایک سانپ لایا جائے گا جو اس کی روکی ہوئی زائد ضرورت چیز کو منہ میں پھیرائے گا ۔ “
117. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- مفلس و نادار لوگوں کی اللہ تعالیٰ کے ہاں اہمیت [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 957 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2643... سیدنا ثوبان ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت کے بعض افراد ایسے ہیں کہ اگر وہ تم میں سے کسی سے دینار کا سوال کریں ، تو وہ انہیں نہیں دے گا ، اگر درہم کا سوال کریں تو وہ انہیں نہیں دے گا اور اگر فلس (درہم کے چھٹے حصے) کا بھی سوال کریں تو وہ نہیں دے گا ، لیکن اگر وہ اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کریں تو انہیں جنت عطا کر دے گا ۔ وہ لوگ مفلس و نادار ہیں ، انہیں حقیر (اور نا قابل توجہ) سمجھا جاتا ہے ، لیکن (اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کی اتنی قدر و قیمت ہے کہ) اگر وہ اللہ پر قسم اٹھا دیں تو وہ ان کی قسم کو پورا کر دیتا ہے ۔ “
118. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- زکاۃ کے بغیر اسلام مکمل نہیں ہوتا [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 958 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3232... عیسیٰ بن خضرمی بن کلثوم بن علقمہ بن ناجیہ خزاعی اپنے دادا کلثوم سے ، وہ اپنے باپ سے روایت ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے انہیں غزوہ مریسیع والے سال ، جب وہ مسلمان ہوئے تھے ، فرمایا تھا : ”مالوں کی زکوٰۃ دینے سے تمہارے اسلام کی تکمیل ہو گی ۔ “
119. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- خرچ کرنے والوں کے لیے فرشتوں کی دعا اور نہ کرنے والوں کے لیے ان کی بددعا [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 930 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 443... سیدنا ابودردا ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”جب بھی سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کے دونوں پہلوؤں میں دو فرشتے ہوتے ہیں ، وہ جن و انس کے علاوہ زمین والوں کو سناتے ہوئے ندا دیتے ہیں : لوگو ! اپنے رب کی طرف آؤ ۔ بلاشبہ کفایت کرنے والا قلیل مال ، غافل کر دینے والے کثیر مال سے بہتر ہوتا ہے ۔ اسی طرح جب بھی سورج غروب ہوتا ہے تو اس کے دونوں پہلوؤں پر دو فرشتے بھیجے جاتے ہیں جو جن و انس کے علاوہ اہل زمین کو سناتے ہوئے اعلان کرتے ہیں : اے اللہ ! خرچ کرنے والے کو بدلہ عطا فرما اور روک کر رکھنے والے کے مال کو ضائع کر دے ۔ “
120. سلسلہ احادیث صحیحہ --- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ --- عمارتوں پر خرچ کرنا فضوں ہے ، الایہ کہ . . . [سلسلہ احادیث صحیحہ]
حدیث نمبر: 953 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2830... سیدنا انس ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ نکلے ، ایک بلند گنبد دیکھا اور فرمایا : ” یہ کیا ہے ؟ “ آپ ﷺ کے صحابہ نے کہا : یہ فلاں انصاری آدمی کا ہے ۔ آپ ﷺ خاموش رہے اور اس بات کو اپنے دل میں رکھ لیا ۔ جب اس کا مالک رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور لوگوں کی موجودگی میں آپ کو سلام کہا ۔ آپ نے اس سے اعراض کیا ، اس نے کئی مرتبہ سلام کہا (لیکن آپ ﷺ اعراض کرتے رہے) ۔ بالآخر اس آدمی کو آپ ﷺ کی ناراضگی اور اعراض کا اندازہ ہو گیا ، اس نے صحابہ سے اس بات کی شکایت کی اور کہا : بخدا ! میں رسول اللہ ﷺ کو عجیب و اجنبی محسوس کر رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا : آپ باہر نکلے تھے اور تیرا گنبد دیکھا تھا ۔ سو وہ آدمی فوراً اپنے گنبد کی طرف لوٹا اور اس کو گرا کر زمین میں برابر کر دیا ۔ (پھر) ایک دن رسول اللہ ﷺ نکلے اور وہ گنبد آپ کو نظر نہ آیا ، آپ ﷺ نے پوچھا : ”گنبد کو کیا ہوا ؟ “ صحابہ نے کہا : اس نے ہمارے سامنے آپ کے اعراض کرنے کا شکوہ کیا ، ہم نے (آپ کی ناپسندیدگی کی ساری صورتحال) اس پر واضح کر دی ، اس لیے اس نے اس کو منہدم کر دیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”خبردار ! ہر عمارت اپنے مالک کے حق میں وبال ہے ، سوائے اس کے جس کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہو ۔ “
|