حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: سود
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
32 رزلٹ
‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کہ ” جو لوگ سود کھاتے ہیں ، وہ قیامت میں بالکل اس شخص کی طرح اٹھیں گے جسے شیطان نے لپٹ کر دیوانہ بنا دیا ہو ۔ یہ حالت ان کی اس وجہ سے ہو گی کہ انہوں نے کہا تھا کہ خرید و فروخت بھی سود ہی کی طرح ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے خرید و فروخت کو حلال قرار دیا ہے اور سود کو حرام ۔ پس جس کو اس کے رب کی نصیحت پہنچی اور وہ (سود لینے سے) باز آ گیا تو وہ جو کچھ پہلے لے چکا ہے وہ اسی کا ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے لیکن اگر وہ پھر بھی سود لیتا رہا تو یہی لوگ جہنمی ہیں ، یہ اس میں ہمیشہ رہیں گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 146  -  2k
حدیث نمبر: 2086 --- ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عون بن ابی جحیفہ نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد کو ایک پچھنا لگانے والا غلام خریدتے دیکھا ۔ میں نے یہ دیکھ کر ان سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ نبی کریم ﷺ نے کتے کی قیمت لینے اور خون کی قیمت لینے سے منع فرمایا ہے ، آپ نے گودنے والی اور گدوانے والی کو (گودنا لگوانے سے) سود لینے والے اور سود دینے والے کو (سود لینے یا دینے سے) منع فرمایا اور تصویر بنانے والے پر لعنت بھیجی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 96  -  2k
حدیث نمبر: 2174 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا کہ ہم کو امام مالک نے خبر دی ، انہیں ابن شہاب نے ، اور انہیں مالک بن اوس ؓ نے خبر دی کہ انہیں سو اشرفیاں بدلنی تھیں ۔ (انہوں نے بیان کیا کہ) پھر مجھے طلحہ بن عبیداللہ ؓ نے بلایا ۔ اور ہم نے (اپنے معاملہ کی) بات چیت کی ۔ اور ان سے میرا معاملہ طے ہو گیا ۔ وہ سونے (اشرفیوں) کو اپنے ہاتھ میں لے کر الٹنے پلٹنے لگے اور کہنے لگے کہ ذرا میرے خزانچی کو غابہ سے آ لینے دو ۔ عمر ؓ بھی ہماری باتیں سن رہے تھے ، آپ نے فرمایا : اللہ کی قسم ! جب تک تم طلحہ سے روپیہ لے نہ لو ، ان سے جدا نہ ہونا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ سونا سونے کے بدلہ میں اگر نقد نہ ہو تو سود ہو جاتا ہے ۔ گیہوں ، گیہوں کے بدلے میں اگر نقد نہ ہو تو سود ہو جاتا ہے ۔ جَو ، جَو کے بدلہ میں اگر نقد نہ ہو تو سود ہو جاتا ہے اور کھجور ، کھجور کے بدلہ میں اگر نقد نہ ہو تو سود ہو جاتی ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 2134 --- ہم سے علی بن مدینی نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا کہ عمرو بن دینار ان سے بیان کرتے تھے ، اور ان سے زہری نے ، ان سے مالک بن اوس نے ، کہ انہوں نے پوچھا کہ آپ لوگوں میں سے کوئی بیع صرف (یعنی دینار ، درہم ، اشرفی وغیرہ بدلنے کا کام) کرتا ہے ۔ طلحہ نے کہا کہ میں کرتا ہوں ، لیکن اس وقت کر سکوں گا جب کہ ہمارا خزانچی غابہ سے آ جائے گا ۔ سفیان نے بیان کیا کہ زہری سے ہم نے اسی طرح حدیث یاد کی تھی ۔ اس میں کوئی زیادتی نہیں تھی ۔ پھر انہوں نے کہا کہ مجھے مالک بن اوس نے خبر دی کہ انہوں نے عمر بن خطاب ؓ سے سنا ۔ وہ رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے تھے کہ آپ ﷺ نے فرمایا ، سونا سونے کے بدلے میں (خریدنا) سود میں داخل ہے مگر یہ کہ نقدا نقد ہو ۔ گیہوں ، گیہوں کے بدلے میں (خریدنا بیچنا) سود میں داخل ہے مگر یہ کہ نقدا نقد ہو ، کھجور ، کھجور کے بدلے میں سود ہے مگر یہ کہ نقدا نقد ہو اور جَو ، جَو کے بدلے میں سود ہے مگر یہ کہ نقدا نقد ہو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ” اے ایمان والو ! ڈرو اللہ سے ، اور چھوڑ دو وصولی ان رقموں کی جو باقی رہ گئی ہیں لوگوں پر سود سے ، اگر تم ایمان والے ہو ، اور اگر تم ایسا نہیں کرتے تو پھر تم کو اعلان جنگ ہے اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی طرف سے ، اور اگر تم سود لینے سے توبہ کرتے ہو تو صرف اپنی اصل رقم لے لو ، نہ تم کسی پر زیادتی کرو اور نہ تم پر کوئی زیادتی ہو ، اور اگر مقروض تنگ دست ہے تو اسے مہلت دے دو ادائیگی کی طاقت ہونے تک اور اگر تم اس سے اصل رقم بھی چھوڑ دو تو یہ تمہارے لیے بہت ہی بہتر ہے اگر تم سمجھو ۔ اور اس دن سے ڈرو جس دن تم سب اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹائے جاؤ گے ۔ پھر ہر شخص کو اس کے کیے ہوئے کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا ۔ اور ان پر کسی قسم کی کوئی زیادتی نہیں کی جائے گی ۔ “ ابن عباس ؓ نے کہا کہ یہ آخری آیت ہے جو نبی کریم ﷺ پر نازل ہوئی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 72  -  3k
حدیث نمبر: 2170 --- ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، ان سے مالک بن اوس نے ، انہوں نے عمر ؓ سے سنا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، گیہوں کو گیہوں کے بدلہ میں بیچنا سود ہے ، لیکن یہ کہ سودا ہاتھوں ہاتھ ہو ۔ جَو کو جَو کے بدلہ میں بیچنا سود ہے ، لیکن یہ کہ ہاتھوں ہاتھ ہو ۔ اور کھجور کو کھجور کے بدلہ میں بیچنا سود ہے لیکن یہ کہ سودا ہاتھوں ہاتھ ، نقدا نقد ہو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 2085 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے جریر بن حازم نے ، کہا کہ ہم سے ابورجاء بصریٰ نے بیان کیا ، ان سے سمرہ بن جندب ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، رات (خواب میں) میں نے دو آدمی دیکھے ، وہ دونوں میرے پاس آئے اور مجھے بیت المقدس میں لے گئے ، پھر ہم سب وہاں سے چلے یہاں تک کہ ہم ایک خون کی نہر پر آئے ، وہاں (نہر کے کنارے) ایک شخص کھڑا ہوا تھا ، اور نہر کے بیچ میں بھی ایک شخص کھڑا تھا ۔ (نہر کے کنارے پر) کھڑے ہونے والے کے سامنے پتھر پڑے ہوئے تھے ۔ بیچ نہر والا آدمی آتا اور جونہی وہ چاہتا کہ باہر نکل جائے فوراً ہی باہر والا شخص اس کے منہ پر پتھر کھینچ کر مارتا جو اسے وہیں لوٹا دیتا تھا جہاں وہ پہلے تھا ۔ اسی طرح جب بھی وہ نکلنا چاہتا کنارے پر کھڑا ہوا شخص اس کے منہ پر پتھر کھینچ مارتا اور وہ جہاں تھا وہیں پھر لوٹ جاتا ۔ میں نے (اپنے ساتھیوں سے جو فرشتے تھے) پوچھا کہ یہ کیا ہے ، تو انہوں نے اس کا جواب یہ دیا کہ نہر میں تم نے جس شخص کو دیکھا وہ سود کھانے والا انسان ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  4k
حدیث نمبر: 2312 --- ہم سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن صالح نے بیان کیا ، ان سے معاویہ بن سلام نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، کہ میں نے عقبہ بن عبدالغافر سے سنا اور انہوں نے ابو سعید خدری ؓ سے ، انہوں نے بیان کیا کہ بلال ؓ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں برنی کھجور (کھجور کی ایک عمدہ قسم) لے کر آئے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ کہاں سے لائے ہو ؟ انہوں نے کہا ہمارے پاس خراب کھجور تھی ، اس کے دو صاع اس کے ایک صاع کے بدلے میں دے کر ہم اسے لائے ہیں ۔ تاکہ ہم یہ آپ کو کھلائیں آپ ﷺ نے فرمایا توبہ توبہ یہ تو سود ہے بالکل سود ۔ ایسا نہ کیا کر البتہ (اچھی کھجور) خریدنے کا ارادہ ہو تو (خراب) کھجور بیچ کر (اس کی قیمت سے) عمدہ خریدا کر ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: ایک ہی جنس میں خرید و فروخت کا معاملہ ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 5945 --- ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عون بن ابی حجیفہ نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد (ابوحجیفہ ؓ ) کو دیکھا ، انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے خون کی قیمت ، کتے کی قیمت کھانے سے منع فرمایا اور سود لینے والے اور دینے والے ، گودنے والی اور گودانے والی (پر لعنت بھیجی) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  2k
حدیث نمبر: 3814 --- ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے ، ان سے سعید بن ابی بردہ نے اور ان سے ان کے والد نے کہ میں مدینہ منورہ حاضر ہوا تو میں نے عبداللہ بن سلام ؓ سے ملاقات کی ، انہوں نے کہا ، آؤ تمہیں میں ستو اور کھجور کھلاؤں گا اور تم ایک (باعظمت) مکان میں داخل ہو گے (کہ رسول ﷺ بھی اس میں تشریف لے گئے تھے) پھر آپ ﷺ نے فرمایا تمہارا قیام ایک ایسے ملک میں ہے جہاں سودی معاملات بہت عام ہیں اگر تمہارا کسی شخص پر کوئی حق ہو اور پھر وہ تمہیں ایک تنکے یا جَو کے ایک دانے یا ایک گھاس کے برابر بھی ہدیہ دے تو اسے قبول نہ کرنا کیونکہ وہ بھی سود ہے ۔ نضر ، ابوداؤد اور وہب نے (اپنی روایتوں میں) « البيت‏.‏ » (گھر) کا ذکر نہیں کیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4540 --- ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا ، ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ہم سے مسلم نے بیان کیا ، ان سے مسروق نے اور ان سے ام المؤمنین عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ جب سود کے سلسلے میں سورۃ البقرہ کی آخری آیتیں نازل ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں پڑھ کر لوگوں کو سنایا اور اس کے بعد شراب کی تجارت بھی حرام قرار پائی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4544 --- ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے عاصم بن سلیمان نے ، ان سے شعبی نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ آخری آیت جو نبی کریم ﷺ پر نازل ہوئی وہ سود کی آیت تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
‏‏‏‏ « فلا يربو‏ » یعنی جو سود پر قرض دے اس کو کچھ ثواب نہیں ملے گا ۔ مجاہد نے کہا « يحبرون‏ » کا معنی نعمتیں دیئے جائیں گے ۔ « فلا نفسہم يمہدون‏ » یعنی اپنے لیے بسترے ، بچھونے بچھاتے ہیں (قبر میں یا بہشت میں) ۔ « الودق » مینہ کو کہتے ہیں ۔ ابن عباس نے کہا کہ یہ آیت « ہل لكم مما ملكت أيمانكم‏ » اللہ پاک اور بتوں کی مثال میں اتری ہے ۔ « تخافونہم‏ » یعنی تم کیا اپنے لونڈی غلاموں سے یہ خوف کرتے ہو کہ وہ تمہارے وارث بن جائیں گے جیسے تم آپس میں ایک دوسرے کے وارث ہوتے ہو ۔ « يصدعون‏ » کے معنی جدا جدا ہو جائیں گے ۔ « فاصدع‏ » کا معنی حق بات کھول کر بیان کر دے اور بعض نے کہا « ضعف » اور « ضعف » ضاد کے ضمہ اور فتحہ کے ساتھ دونوں قرآت ہیں ۔ مجاہد نے کہا « السوأى‏ » کا معنی برائی یعنی برائی کرنے والوں کا بدلہ برا ملے گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 459 --- ہم سے عبدان بن عبداللہ بن عثمان نے ابوحمزہ محمد بن میمون کے واسطہ سے بیان کیا ، انہوں نے اعمش سے ، انہوں نے مسلم سے ، انہوں نے مسروق سے ، انہوں نے عائشہ ؓ سے ۔ آپ فرماتی ہیں کہ جب سورۃ البقرہ کی سود سے متعلق آیات نازل ہوئیں تو نبی کریم ﷺ مسجد میں تشریف لے گئے اور ان آیات کی لوگوں کے سامنے تلاوت فرمائی ۔ پھر فرمایا کہ شراب کی تجارت حرام ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا شراب کی تجارت کو حرام کہنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5347 --- ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ، کہا ہم سے عون بن ابی جحیفہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے کہ نبی کریم ﷺ نے گودنے والی اور گدوانے والی ، سود کھانے والے اور کھلانے والے پر لعنت بھیجی اور آپ نے کتے کی قیمت اور زانیہ کی کمائی کھانے سے منع فرمایا اور تصویر بنانے والوں پر لعنت کی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2766 --- ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ‘ ان سے ثور بن زید مدنی نے بیان کیا ‘ ان سے ابوغیث نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” سات گناہوں سے جو تباہ کر دینے والے ہیں بچتے رہو ۔ “ صحابہ ؓ نے پوچھا یا رسول اللہ ! وہ کون سے گناہ ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ‘ جادو کرنا ‘ کسی کی ناحق جان لینا کہ جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے ‘ سود کھانا ‘ یتیم کا مال کھانا ‘ لڑائی میں سے بھاگ جانا ‘ پاک دامن بھولی بھالی ایمان والی عورتوں پر تہمت لگانا ۔ “ ... حدیث متعلقہ ابواب: سات تباہ کرنے والے گناہوں سے بچنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 5962 --- ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے غندر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عون بن ابی جحیفہ نے اور ان سے ان کے والد (وہب بن عبداللہ) نے کہ انہوں نے ایک غلام خریدا جو پچھنا لگاتا تھا پھر فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے خون نکالنے کی اجرت ، کتے کی قیمت اور رنڈی کی کمائی کھانے سے منع فرمایا ہے اور آپ نے سود لینے والے ، دینے والے ، گودنے والی ، گدوانے والی اور مورت بنانے والے پر لعنت بھیجی ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6857 --- ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا ، ان سے ثور بن زید نے بیان کیا ، ان سے ابوالغیث سالم نے بیان کیا ، اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” سات مہلک گناہوں سے بچو ۔ صحابہ نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! وہ کیا کیا ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، جادو کرنا ، ناحق کسی کی جان لینا جو اللہ نے حرام کیا ہے ، سود کھانا ، یتیم کا مال کھانا ، جنگ کے دن پیٹھ پھیرنا اور پاک دامن غافل مومن عورتوں کو تہمت لگانا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5588 --- ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے ابوحیان تمیمی نے ، ان سے شعبی نے اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے کہا جب شراب کی حرمت کا حکم ہوا تو وہ پانچ چیزوں سے بنتی تھی ۔ انگور سے ، کھجور سے ، گیہوں سے ، جَو اور شہد سے اور « خمر » (شراب) وہ ہے جو عقل کو مخمور کر دے اور تین مسائل ایسے ہیں کہ میری تمنا تھی کہ رسول اللہ ﷺ ہم سے جدا ہونے سے پہلے ہمیں ان کا حکم بتا جاتے ، دادا کا مسئلہ ، کلالہ کا مسئلہ اور سود کے چند مسائل ۔ ابوحیان نے بیان کیا کہ میں نے شعبی سے پوچھا : اے ابوعمرو ! ایک ایسا شربت ہے جو سندھ میں چاول سے بنایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ چیز رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں نہیں پائی جاتی تھی یا کہا کہ عمر ؓ کے زمانے میں نہ تھی اور فرج ابن منہال نے بھی اس حدیث کو حماد بن سلمہ سے بیان کیا اور ان سے ابوحیان نے اس میں انگور کے بجائے کشمش ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
‏‏‏‏ اور عبداللہ بن عمر ؓ نے ایک اونٹ چار اونٹوں کے بدلے میں خریدا تھا ۔ جن کے متعلق یہ طے ہوا تھا کہ مقام ربذہ میں وہ انہیں اسے دے دیں گے ۔ ابن عباس ؓ نے کہا کہ کبھی ایک اونٹ ، دو اونٹوں کے مقابلے میں بہتر ہوتا ہے ۔ رافع بن خدیج ؓ نے ایک اونٹ دو اونٹوں کے بدلے میں خریدا تھا ۔ ایک تو اسے دے دیا تھا ، اور دوسرے کے متعلق فرمایا تھا کہ وہ کل انشاء اللہ کسی تاخیر کے بغیر تمہارے حوالے کر دوں گا ۔ سعید بن مسیب نے کہا کہ جانوروں میں سود نہیں چلتا ۔ ایک اونٹ دو اونٹوں کے بدلے ، اور ایک بکری دو بکریوں کے بدلے ادھار بیچی جا سکتی ہے ابن سیرین نے کہا کہ ایک اونٹ دو اونٹوں کے بدلے ادھار بیچنے میں کوئی حرج نہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
Result Pages: 1 2 Next >>


Search took 0.137 seconds