حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: سود
کتاب/کتب میں "سنن ابن ماجہ"
18 رزلٹ
حدیث نمبر: 2276 --- حکم البانی: صحيح... عمر ؓ کہتے ہیں کہ آخری آیت جو نازل ہوئی ، وہ سود کی حرمت والی آیت ہے ، رسول اللہ ﷺ کی وفات ہو گئی ، اور آپ ﷺ نے اس کی تفسیر ہم سے بیان نہیں کی ، لہٰذا سود کو چھوڑ دو ، اور جس میں سود کا شبہ ہو اسے بھی ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 96  -  1k
حدیث نمبر: 2253 --- حکم البانی: صحيح... عمر بن خطاب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سونے کو سونے سے بیچنا سود ہے مگر نقدا نقد ، اور گیہوں کو گیہوں سے اور جو کو جو سے بیچنا سود ہے مگر نقدا نقد ، اور کھجور کا کھجور سے بیچنا سود ہے مگر نقدا نقد “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  2k
حدیث نمبر: 18 --- حکم البانی: صحيح... قبیصہ سے روایت ہے کہ عبادہ بن صامت انصاری ؓ نے (جو کہ عقبہ کی رات میں رسول اللہ ﷺ سے بیعت کرنے والے صحابی ہیں) معاویہ ؓ کے ساتھ سر زمین روم میں جہاد کیا ، وہاں لوگوں کو دیکھا کہ وہ سونے کے ٹکڑوں کو دینار (اشرفی) کے بدلے اور چاندی کے ٹکڑوں کو درہم کے بدلے بیچتے ہیں ، تو کہا : لوگو ! تم سود کھاتے ہو ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : ” تم سونے کو سونے سے نہ بیچو مگر برابر برابر ، نہ تو اس میں زیادتی ہو اور نہ ادھار “ ، تو معاویہ ؓ نے ان سے کہا : ابوالولید ! میری رائے میں تو یہ سود نہیں ہے ، یعنی نقدا نقد میں تفاضل (کمی بیشی) جائز ہے ، ہاں اگر ادھار ہے تو وہ سود ہے ، عبادہ ؓ نے کہا : میں آپ سے حدیث رسول بیان کر رہا ہوں اور آپ اپنی رائے بیان کر رہے ہیں ، اگر اللہ تعالیٰ نے مجھے یہاں سے صحیح سالم نکال دیا تو میں کسی ایسی سر زمین میں نہیں رہ سکتا جہاں میرے اوپر آپ کی حکمرانی چلے ، پھر جب وہ واپس لوٹے تو مدینہ چلے گئے ، تو ان سے عمر بن خطاب ؓ نے پوچھا : ابوالولید ! مدینہ آنے کا سبب کیا ہے ؟ تو انہوں نے ان سے پورا واقعہ بیان کیا ، اور معاویہ ؓ سے ان کے زیر انتظام علاقہ میں نہ رہنے کی جو بات کہی تھی اسے بھی بیان کیا ، عمر ؓ نے کہا : ” ابوالولید ! آپ اپنی سر زمین کی طرف واپس لوٹ جائیں ، اللہ اس سر زمین میں کوئی بھلائی نہ رکھے جس میں آپ اور آپ جیسے لوگ نہ ہوں “ ، اور معاویہ ؓ کو لکھا کہ عبادہ پر آپ کا حکم نہیں چلے گا ، آپ لوگوں کو ترغیب دیں کہ وہ عبادہ کی بات پر چلیں کیونکہ شرعی حکم دراصل وہی ہے جو انہوں نے بیان کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 59  -  5k
حدیث نمبر: 2273 --- حکم البانی: ضعيف... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” معراج کی رات میں کچھ لوگوں کے پاس سے گزرا جن کے پیٹ مکانوں کے مانند تھے ، ان میں باہر سے سانپ دکھائی دیتے تھے ، میں نے کہا : جبرائیل ! یہ کون لوگ ہیں ؟ انہوں نے کہا : یہ سود خور ہیں “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 50  -  1k
حدیث نمبر: 2275 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” سود کے تہتر دروازے ہیں “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 48  -  1k
حدیث نمبر: 2279 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس نے بھی سود سے مال بڑھایا ، اس کا انجام یہ ہوتا ہے کہ اس کا مال گھٹ جاتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 48  -  1k
حدیث نمبر: 2259 --- حکم البانی: صحيح... عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سونے کو چاندی سے بیچنا سود ہے مگر نقدا نقد “ ۔ ابوبکر بن ابی شیبہ کہتے ہیں کہ میں نے سفیان بن عیینہ کو کہتے سنا : یاد رکھو کہ سونے کو چاندی سے یعنی باوجود اختلاف جنس کے ادھار بیچنا « ربا » (سود) ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  1k
حدیث نمبر: 2274 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سود ستر گناہوں کے برابر ہے جن میں سے سب سے چھوٹا گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے نکاح کرے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  1k
حدیث نمبر: 2257 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ابو سعید خدری ؓ کو کہتے سنا کہ درہم کو درہم سے ، اور دینار کو دینار سے برابر برابر بیچنا چاہیئے ، تو میں نے ان سے کہا کہ میں نے ابن عباس ؓ کو کچھ اور کہتے سنا ہے ، ابوسعید ؓ کہتے ہیں : تو میں ابن عباس ؓ سے جا کر ملا ، اور میں نے ان سے کہا : آپ بیع صرف کے متعلق جو کہتے ہیں مجھے بتائیے ، کیا آپ نے کچھ رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ؟ کتاب اللہ (قرآن) میں اس سلسلہ میں آپ کو کوئی چیز ملی ہے ؟ اس پر وہ بولے : نہ تو میں نے اس کو کتاب اللہ (قرآن) میں پایا ہے ، اور نہ میں نے رسول اللہ ﷺ ہی سے سنا ہے ، البتہ مجھے اسامہ بن زید ؓ نے بتایا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” سود صرف ادھار میں ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  3k
حدیث نمبر: 2277 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سود کے کھانے والے پر ، کھلانے والے پر ، اس کی گواہی دینے والے پر ، اور اس کا حساب لکھنے والے پر لعنت بھیجی ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  1k
حدیث نمبر: 2278 --- حکم البانی: ضعيف... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یقیناً لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ کوئی ایسا نہ بچے گا جس نے سود نہ کھایا ہو ، جو نہیں کھائے گا اسے بھی اس کا غبار لگ جائے گا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  1k
حدیث نمبر: 3074 --- حکم البانی: صحيح ، م بلفظ «أبدأ» ، وهو الصواب... جعفر الصادق اپنے والد محمد الباقر سے روایت کرتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے ، جب ان کے پاس پہنچے تو انہوں نے آنے والوں کے بارے میں پوچھا کہ کون لوگ ہیں ، یہاں تک کہ آخر میں مجھ سے پوچھا ، میں نے کہا : میں محمد بن علی بن حسین ہوں ، تو انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سر کی طرف بڑھایا ، اور میرے کرتے کے اوپر کی گھنڈی کھولی پھر نیچے کی کھولی پھر اپنی ہتھیلی میری دونوں چھاتیوں کے درمیان رکھی ، میں ان دنوں نوجوان لڑکا تھا ، اور کہا : تمہیں خوش آمدید ، تم جو چاہو پوچھو ، میں نے ان سے (کچھ باتیں) پوچھیں ، وہ نابینا تھے اتنے میں نماز کا وقت ہو گیا ، وہ ایک بنی ہوئی چادر جسے جسم پر لپیٹے ہوئے تھے اوڑھ کر کھڑے ہوئے ، جب اس کے دونوں کنارے اپنے کندھوں پر ڈالتے تو اس کے دونوں کنارے ان کی جانب واپس آ جاتے (کیونکہ چادر چھوٹی تھی) اور ان کی بڑی چادر ان کے پاس ہی میز پر رکھی ہوئی تھی ، انہوں نے ہمیں نماز پڑھائی ، پھر میں نے ان سے کہا : آپ ہمیں رسول اللہ ﷺ کے حج کا حال بتائیے ، تو آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا اور نو (۹) کی گرہ بنائی (یعنی خنصر ، بنصر اور وسطی کا سرا ہتھیلی سے لگا لیا) اور کہا : رسول اللہ ﷺ نو سال تک (مدینہ میں) ٹھہرے رہے ، آپ نے حج نہیں کیا ، پھر (ہجرت) کے دسویں سال لوگوں میں اعلان کیا کہ اس سال آپ حج کو جائیں گے ، تو مدینہ میں (اطراف سے) بہت سے لوگ (آپ کے ساتھ حج میں شریک ہونے کے لیے) آ گئے ، سب کی یہ خواہش تھی کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی پیروی کریں ، اور جو کام آپ کریں وہی وہ بھی کریں ، خیر آپ ﷺ نکلے اور ہم بھی آپ کے ساتھ نکلے ، ہم ذو الحلیفہ پہنچے تو اسماء بنت عمیس ؓ کے یہاں محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھوایا کہ میں کیا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” غسل کر لو اور کپڑے کا لنگوٹ باندھ لو ، اور احرام کی نیت کر لو “ ، پھر رسول اللہ ﷺ نے (ذوالحلیفہ) مسجد میں نماز ادا کی ، پھر قصواء نامی اونٹنی پر سوار ہو گئے ، یہاں تک کہ جب وہ آپ کو لے کر مقام بیداء میں سیدھی کھڑی ہوئی تو جہاں تک میری نگاہ گئی میں نے آپ کے سامنے سوار اور پاپیادہ لوگوں کو ہی دیکھا ، اور دائیں بائیں اور پیچھے بھی ایسے ہی لوگ نظر آ رہے تھے ، اور رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان تھے ، آپ ﷺ پر قرآن اترتا تھا ، آپ...
Terms matched: 1  -  Score: 32  -  38k
حدیث نمبر: 2460 --- حکم البانی: صحيح... رافع بن خدیج ؓ کہتے ہیں کہ کسی کو زمین کی حاجت نہیں ہوتی تھی تو اسے تہائی یا چوتھائی یا آدھے کی بٹائی پردے دیتا ، اور تین شرطیں لگاتا کہ نالیوں کے قریب والی زمین کی پیداوار ، صفائی کے بعد بالیوں میں بچ جانے والا غلہ اور فصل ربیع کے پانی سے جو پیداوار ہو گی وہ میں لوں گا ، اس وقت لوگوں کی گزر بسر مشکل سے ہوتی تھی ، وہ ان میں پھاؤڑے سے اور ان طریقوں سے جن سے اللہ چاہتا محنت کرتا اور اس سے فائدہ حاصل کرتا ، آخر رافع بن خدیج ؓ ہمارے پاس آئے اور کہنے لگے : رسول اللہ ﷺ نے تمہیں ایک کام سے جو تمہارے لیے مفید تھا منع فرما دیا ہے ، اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت تمہارے لیے زیادہ سود مند ہے ، رسول اللہ ﷺ تمہیں زمین کو کرایہ پر دینے سے منع کرتے ہیں ، اور فرماتے ہیں : ” جس کو اپنی زمین کی ضرورت نہ ہو وہ اسے اپنے بھائی کو مفت (بطور عطیہ) دیدے ، یا اسے خالی پڑی رہنے دے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  3k
حدیث نمبر: 2260 --- حکم البانی: صحيح... مالک بن اوس بن حدثان کہتے ہیں کہ میں یہ کہتے ہوئے آیا کہ کون درہم کی بیع صرف کرتا ہے ؟ یہ سن کر طلحہ بن عبیداللہ ؓ بولے ، اور وہ عمر بن خطاب ؓ کے پاس بیٹھے تھے : لاؤ مجھے اپنا سونا دکھاؤ ، اور دے جاؤ ، پھر ذرا ٹھہر کے آنا ، جب ہمارا خزانچی آ جائے گا تو ہم تمہیں درہم دے دیں گے ، اس پر عمر ؓ نے کہا : ہرگز نہیں ، اللہ کی قسم ! یا تو اس کی چاندی دے دو ، یا اس کا سونا اسے لوٹا دو ، اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” چاندی کو سونے سے بیچنا سود ہے مگر جب نقدا نقد ہو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2727 --- حکم البانی: ضعيف... مرہ بن شراحیل کہتے ہیں کہ عمر ؓ نے کہا : تین باتیں ایسی ہیں کہ اگر رسول اللہ ﷺ ان کو بیان فرما دیتے تو میرے لیے یہ دنیا و مافیہا سے زیادہ پسندیدہ ہوتا ، یعنی کللہ ، سود اور خلافت ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 3055 --- حکم البانی: صحيح... عمرو بن احوص ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو حجۃ الوداع میں فرماتے سنا : ” لوگو ! سنو ، کون سا دن زیادہ تقدیس کا ہے “ ؟ آپ نے تین بار یہ فرمایا ، لوگوں نے کہا : حج اکبر کا دن ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے خون اور تمہارے مال اور تمہاری عزت و آبرو ایک دوسرے پر ایسے ہی حرام ہیں جیسے تمہارے اس دن کی ، اور تمہارے اس مہینے کی ، اور تمہارے اس شہر کی حرمت ہے ، جو کوئی جرم کرے گا ، تو اس کا مواخذہ اسی سے ہو گا ، باپ کے جرم کا مواخذہ بیٹے سے ، اور بیٹے کے جرم کا مواخذہ باپ سے نہ ہو گا ، سن لو ! شیطان اس بات سے ناامید ہو گیا ہے کہ اب تمہارے اس شہر میں کبھی اس کی عبادت کی جائے گی ، لیکن عنقریب بعض کاموں میں جن کو تم معمولی جانتے ہو ، اس کی اطاعت ہو گی ، وہ اسی سے خوش رہے گا ، سن لو ! جاہلیت کے سارے خون معاف کر دئیے گئے (اب اس کا مطالبہ و مواخذہ نہ ہو گا) اور میں حارث بن عبدالمطلب کا خون سب سے پہلے زمانہ جاہلیت کے خون میں معاف کرتا ہوں ، (جو قبیلہ بنی لیث میں دودھ پیا کرتے تھے اور قبیلہ ہذیل نے انہیں شیر خوارگی کی حالت میں قتل کر دیا تھا) سن لو ! جاہلیت کے تمام سود معاف کر دئیے گئے ، تم صرف اپنا اصل مال لے لو ، نہ تم ظلم کرو ، نہ تم پر ظلم ہو ، آگاہ رہو ، اے میری امت کے لوگو ! کیا میں نے اللہ کا حکم تمہیں پہنچا دیا ہے “ ؟ آپ ﷺ نے یہ تین بار فرمایا ، لوگوں نے عرض کیا : جی ہاں ، آپ نے پہنچا دیا ، آپ نے فرمایا : ” اے اللہ ! تو گواہ رہ “ ، اور اسے آپ نے تین بار دہرایا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 3382 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ جب سود کے سلسلے میں سورۃ البقرہ کی آخری آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لائے ، اور شراب کی تجارت کو حرام قرار دے دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2258 --- حکم البانی: صحيح... ابوالجوزاء کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عباس ؓ کو بیع صرف کے جواز کا حکم دیتے سنا ، اور لوگ ان سے یہ حدیث روایت کرتے تھے ، پھر مجھے یہ خبر پہنچی کہ انہوں نے اس سے رجوع کر لیا ہے ، تو میں ان سے مکہ میں ملا ، اور میں نے کہا : مجھے یہ معلوم ہوا ہے کہ آپ نے اس سے رجوع کر لیا ہے ؟ تو انہوں نے کہا : ہاں ، وہ میری رائے تھی ، اور یہ ابوسعید ؓ ہیں جو رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے بیع صرف سے منع فرمایا ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 11  -  2k


Search took 0.127 seconds