حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: سود
تمام کتب میں
129 رزلٹ
حدیث نمبر: 1905 --- حکم البانی: صحيح... جعفر بن محمد اپنے والد محمد (محمد باقر) سے روایت کرتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس آئے جب ہم ان کے پاس پہنچے تو انہوں نے آنے والوں کے بارے میں (ہر ایک سے) پوچھا یہاں تک کہ جب مجھ تک پہنچے تو میں نے کہا : میں محمد بن علی بن حسین ہوں ، تو انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سر کی طرف بڑھایا ، اور میرے کرتے کے اوپر کی گھنڈی کھولی ، پھر نیچے کی کھولی ، اور پھر اپنی ہتھیلی میرے دونوں چھاتیوں کے بیچ میں رکھی ، میں ان دنوں جوان تھا ، پھر کہا : خوش آمدید ، اے میرے بھتیجے ! جو چاہو پوچھو ، میں نے ان سے سوالات کئے ، وہ نابینا ہو چکے تھے اور نماز کا وقت آ گیا ، تو وہ ایک کپڑا اوڑھ کر کھڑے ہو گئے (یعنی ایک ایسا کپڑا جو دہرا کر کے سلا ہوا تھا) ، جب اسے اپنے کندھے پر ڈالتے تو چھوٹا ہونے کی وجہ سے وہ کندھے سے گر جاتا ، چنانچہ انہوں نے ہمیں نماز پڑھائی اور ان کی چادر ان کے بغل میں تپائی پر رکھی ہوئی تھی ، میں نے عرض کیا : مجھے اللہ کے رسول کے حج کا حال بتائیے ، پھر انہوں نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا اور نو کی گرہ بنائی پھر بولے : رسول اللہ ﷺ نو سال تک (مدینہ میں) حج کئے بغیر رہے ، پھر دسویں سال لوگوں میں اعلان کیا گیا کہ رسول اللہ ﷺ حج کو جانے والے ہیں ، چنانچہ مدینہ میں لوگ کثرت سے آ گئے ، ہر ایک کی خواہش تھی کہ وہ آپ ﷺ کی اقتداء میں حج کرے ، اور آپ ہی کی طرح سارے کام انجام دے ، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نکلے اور آپ کے ساتھ ہم بھی نکلے ، ہم لوگ ذی الحلیفہ پہنچے تو اسماء بنت عمیس ؓ کے یہاں محمد بن ابی بکر ؓ کی ولادت ہوئی ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھوایا : میں کیا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم غسل کر لو ، اور کپڑے کا لنگوٹ باندھ لو ، اور احرام پہن لو “ ، پھر رسول اللہ ﷺ نے (ذو الحلیفہ کی) مسجد میں نماز پڑھی ، پھر قصواء (نامی اونٹنی) پر سوار ہوئے ، یہاں تک کہ جب بیداء میں اونٹنی کو لے کر سیدھی ہو گئی (جابر ؓ کہتے ہیں) تو میں نے تاحد نگاہ دیکھا کہ آپ ﷺ کے سامنے سوار بھی ہیں پیدل بھی ، اسی طرح معاملہ دائیں جانب تھا ، اسی طرح بائیں جانب ، اور اسی طرح آپ کے پیچھے ، اور رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان میں تھے ، آپ ﷺ پر قرآن نازل ہو رہا تھا ، اور آپ ﷺ اس کا معنی سمجھتے تھے ، چنانچہ جیسے آپ ﷺ کرتے ویسے ہی ہم بھی کرتے ۔ آپ ﷺ نے توحید پر مشتمل تلبیہ : « ...
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  37k
حدیث نمبر: 3074 --- حکم البانی: صحيح ، م بلفظ «أبدأ» ، وهو الصواب... جعفر الصادق اپنے والد محمد الباقر سے روایت کرتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس گئے ، جب ان کے پاس پہنچے تو انہوں نے آنے والوں کے بارے میں پوچھا کہ کون لوگ ہیں ، یہاں تک کہ آخر میں مجھ سے پوچھا ، میں نے کہا : میں محمد بن علی بن حسین ہوں ، تو انہوں نے اپنا ہاتھ میرے سر کی طرف بڑھایا ، اور میرے کرتے کے اوپر کی گھنڈی کھولی پھر نیچے کی کھولی پھر اپنی ہتھیلی میری دونوں چھاتیوں کے درمیان رکھی ، میں ان دنوں نوجوان لڑکا تھا ، اور کہا : تمہیں خوش آمدید ، تم جو چاہو پوچھو ، میں نے ان سے (کچھ باتیں) پوچھیں ، وہ نابینا تھے اتنے میں نماز کا وقت ہو گیا ، وہ ایک بنی ہوئی چادر جسے جسم پر لپیٹے ہوئے تھے اوڑھ کر کھڑے ہوئے ، جب اس کے دونوں کنارے اپنے کندھوں پر ڈالتے تو اس کے دونوں کنارے ان کی جانب واپس آ جاتے (کیونکہ چادر چھوٹی تھی) اور ان کی بڑی چادر ان کے پاس ہی میز پر رکھی ہوئی تھی ، انہوں نے ہمیں نماز پڑھائی ، پھر میں نے ان سے کہا : آپ ہمیں رسول اللہ ﷺ کے حج کا حال بتائیے ، تو آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا اور نو (۹) کی گرہ بنائی (یعنی خنصر ، بنصر اور وسطی کا سرا ہتھیلی سے لگا لیا) اور کہا : رسول اللہ ﷺ نو سال تک (مدینہ میں) ٹھہرے رہے ، آپ نے حج نہیں کیا ، پھر (ہجرت) کے دسویں سال لوگوں میں اعلان کیا کہ اس سال آپ حج کو جائیں گے ، تو مدینہ میں (اطراف سے) بہت سے لوگ (آپ کے ساتھ حج میں شریک ہونے کے لیے) آ گئے ، سب کی یہ خواہش تھی کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی پیروی کریں ، اور جو کام آپ کریں وہی وہ بھی کریں ، خیر آپ ﷺ نکلے اور ہم بھی آپ کے ساتھ نکلے ، ہم ذو الحلیفہ پہنچے تو اسماء بنت عمیس ؓ کے یہاں محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھوایا کہ میں کیا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” غسل کر لو اور کپڑے کا لنگوٹ باندھ لو ، اور احرام کی نیت کر لو “ ، پھر رسول اللہ ﷺ نے (ذوالحلیفہ) مسجد میں نماز ادا کی ، پھر قصواء نامی اونٹنی پر سوار ہو گئے ، یہاں تک کہ جب وہ آپ کو لے کر مقام بیداء میں سیدھی کھڑی ہوئی تو جہاں تک میری نگاہ گئی میں نے آپ کے سامنے سوار اور پاپیادہ لوگوں کو ہی دیکھا ، اور دائیں بائیں اور پیچھے بھی ایسے ہی لوگ نظر آ رہے تھے ، اور رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان تھے ، آپ ﷺ پر قرآن اترتا تھا ، آپ...
Terms matched: 1  -  Score: 32  -  38k
حدیث نمبر: 3144 --- حکم البانی: ضعيف ، ابن ماجة ( 3705 ) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم ( 808 ) ، وتقدم برقم ( 517 - 2889 ) ، ضعيف سنن النسائي ( 275 / 4078 ) //... صفوان بن عسال ؓ سے روایت ہے کہ یہود میں سے ایک یہودی نے دوسرے یہودی سے کہا : اس نبی کے پاس مجھے لے چلو ، ہم چل کر ان سے (کچھ) پوچھتے ہیں ، دوسرے نے کہا : انہیں نبی نہ کہو ، اگر انہوں نے سن لیا کہ تم انہیں نبی کہتے ہو تو (مارے خوشی کے) ان کی چار آنکھیں ہو جائیں گی ۔ پھر وہ دونوں نبی اکرم ﷺ کے پاس گئے اور آپ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول « ولقد آتينا موسى تسع آيات بينات » ” ہم نے موسیٰ کو نو نشانیاں دیں “ (اسرائیل : ۱۰۱) ، کے بارے میں پوچھا کہ وہ نو نشانیاں کیا تھیں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ ، زنا نہ کرو ، ناحق کسی شخص کا قتل نہ کرو ، چوری نہ کرو ، جادو نہ کرو ، کسی بری (بےگناہ) شخص کو (مجرم بنا کر) بادشاہ کے سامنے نہ لے جاؤ کہ وہ اسے قتل کر دے ، سود نہ کھاؤ ، کسی پاک دامن عورت پر زنا کی تہمت نہ لگاؤ ، دشمن کی طرف بڑھتے ہوئے بڑے لشکر سے نکل کر نہ بھاگو “ ۔ شعبہ کو شک ہو گیا ہے (کہ آپ نے نویں چیز یہ فرمائی ہے) اور تم خاص یہودیوں کے لیے یہ بات ہے کہ ہفتے کے دن میں زیادتی (الٹ پھیر) نہ کرو ، (یہ جواب سن کر) ان دونوں نے آپ کے ہاتھ پیر چومے اور کہا : ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے نبی ہیں ۔ آپ نے فرمایا : ” پھر تمہیں اسلام قبول کر لینے سے کیا چیز روک رہی ہے ؟ “ دونوں نے جواب دیا داود (علیہ السلام) نے دعا کی تھی کہ ان کی اولاد میں ہمیشہ کوئی نہ کوئی نبی ہو گا (اور آپ ان کی ذریت میں سے نہیں ہیں) اب ہمیں ڈر ہے کہ ہم اگر آپ پر ایمان لے آتے ہیں تو ہمیں یہود قتل نہ کر دیں ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 27  -  5k
حدیث نمبر: 5945 --- ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عون بن ابی حجیفہ نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد (ابوحجیفہ ؓ ) کو دیکھا ، انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے خون کی قیمت ، کتے کی قیمت کھانے سے منع فرمایا اور سود لینے والے اور دینے والے ، گودنے والی اور گودانے والی (پر لعنت بھیجی) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  2k
حدیث نمبر: 4564 --- حکم البانی: صحيح... مسلم بن یسار اور عبداللہ بن عتیک کہتے ہیں کہ ایک دن عبادہ بن صامت اور معاویہ ؓ اکٹھا ہوئے ، عبادہ ؓ نے لوگوں سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سونے کو سونے کے بدلے ، چاندی کو چاندی کے بدلے ، گیہوں کو گیہوں کے بدلے ، جَو کو جَو کے بدلے اور کھجور کو کھجور کے بدلے (ان میں سے ایک نے کہا : نمک کو نمک کے بدلے ، دوسرے نے یہ نہیں کہا) بیچنے سے منع کیا ، مگر برابر برابر اور نقدا نقد ، اور ہمیں حکم دیا کہ ہم سونا چاندی کے بدلے ، چاندی سونے کے بدلے ، گیہوں جو کے بدلے ، جَو گیہوں کے بدلے نقداً نقد بیچیں جیسے بھی ہم چاہیں ان (دونوں تابعی راویوں) میں سے ایک نے یہ بھی کہا : ” جس نے زیادہ دیا یا زیادہ لیا تو اس نے سود لیا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  3k
حدیث نمبر: 4563 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کھجور کے بدلے کھجور ، گیہوں کے بدلے گی ہوں ، جَو کے بدلے جَو اور نمک کے بدلے نمک میں خرید و فروخت نقدا نقد ہے ، جس نے زیادہ دیا ، یا زیادہ لیا تو اس نے سود لیا ، سوائے اس کے کہ جنس بدل جائے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  1k
حدیث نمبر: 2460 --- حکم البانی: صحيح... رافع بن خدیج ؓ کہتے ہیں کہ کسی کو زمین کی حاجت نہیں ہوتی تھی تو اسے تہائی یا چوتھائی یا آدھے کی بٹائی پردے دیتا ، اور تین شرطیں لگاتا کہ نالیوں کے قریب والی زمین کی پیداوار ، صفائی کے بعد بالیوں میں بچ جانے والا غلہ اور فصل ربیع کے پانی سے جو پیداوار ہو گی وہ میں لوں گا ، اس وقت لوگوں کی گزر بسر مشکل سے ہوتی تھی ، وہ ان میں پھاؤڑے سے اور ان طریقوں سے جن سے اللہ چاہتا محنت کرتا اور اس سے فائدہ حاصل کرتا ، آخر رافع بن خدیج ؓ ہمارے پاس آئے اور کہنے لگے : رسول اللہ ﷺ نے تمہیں ایک کام سے جو تمہارے لیے مفید تھا منع فرما دیا ہے ، اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت تمہارے لیے زیادہ سود مند ہے ، رسول اللہ ﷺ تمہیں زمین کو کرایہ پر دینے سے منع کرتے ہیں ، اور فرماتے ہیں : ” جس کو اپنی زمین کی ضرورت نہ ہو وہ اسے اپنے بھائی کو مفت (بطور عطیہ) دیدے ، یا اسے خالی پڑی رہنے دے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  3k
حدیث نمبر: 5105 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں : ” سود کھانے والا ، کھلانے والا ، اور اس کا لکھنے والا جب کہ وہ اسے جانتا ہو (کہ یہ حرام ہے) اور خوبصورتی کے لیے گودنے اور گودوانے والی عورتیں ، صدقے کو روکنے والا اور ہجرت کے بعد لوٹ کر اعرابی (دیہاتی) ہو جانے والا یہ سب قیامت کے دن رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق ملعون ہیں ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 25  -  2k
حدیث نمبر: 2874 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سات تباہ و برباد کر دینے والی چیزوں (کبیرہ گناہوں) سے بچو “ ، عرض کیا گیا : اللہ کے رسول ! وہ کیا ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، جادو ، ناحق کسی کو جان سے مارنا ، سود کھانا ، یتیم کا مال کھانا ، اور لڑائی کے دن پیٹھ پھیر کر بھاگنا ، اور پاک باز اور عفت والی بھولی بھالی مومنہ عورتوں پر تہمت لگانا “ ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : ابوالغیث سے مراد سالم مولی ابن مطیع ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2537 --- حکم البانی: حسن... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ عمرو بن اقیش ؓ کا جاہلیت میں کچھ سود (وصول کرنا) رہ گیا تھا انہوں نے اسے بغیر وصول کئے اسلام قبول کرنا اچھا نہ سمجھا ، چنانچہ (جب وصول کر چکے تو) وہ احد کے دن آئے اور پوچھا : میرے چچازاد بھائی کہاں ہیں ؟ لوگوں نے کہا : احد میں ہیں ، کہا : فلاں کہاں ہے ؟ لوگوں نے کہا : احد میں ، کہا : فلاں کہاں ہے ؟ لوگوں نے کہا : احد میں ، پھر انہوں نے اپنی زرہ پہنی اور گھوڑے پر سوار ہوئے ، پھر ان کی جانب چلے ، جب مسلمانوں نے انہیں دیکھا تو کہا : عمرو ہم سے دور رہو ، انہوں نے کہا : میں ایمان لا چکا ہوں ، پھر وہ لڑے یہاں تک کہ زخمی ہو گئے اور اپنے خاندان میں زخم خوردہ اٹھا کر لائے گئے ، ان کے پاس سعد بن معاذ ؓ آئے اور ان کی بہن سے کہا : اپنے بھائی سے پوچھو : اپنی قوم کی غیرت یا ان کی خاطر غصہ سے لڑے یا اللہ کے واسطہ غضب ناک ہو کر ، انہوں نے کہا : نہیں ، بلکہ میں اللہ اور اس کے رسول کے واسطہ غضب ناک ہو کر لڑا ، پھر ان کا انتقال ہو گیا اور وہ جنت میں داخل ہو گئے ، حالانکہ انہوں نے اللہ کے لیے ایک نماز بھی نہیں پڑھی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 3331 --- حکم البانی: ضعيف... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک زمانہ ایسا آئے گا جس میں سود کھانے سے کوئی بچ نہ سکے گا اور اگر نہ کھائے گا تو اس کی بھاپ کچھ نہ کچھ اس پر پڑ کر ہی رہے گی “ ۔ ابن عیسیٰ کی روایت میں « أصابہ من بخارہ » کی جگہ « أصابہ من غبارہ » ہے ، یعنی اس کی گرد کچھ نہ کچھ اس پر پڑ کر ہی رہے گی ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 7559 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، سیدنا عمر ؓ نے رسول اللہ ﷺ کے منبر پر خطبہ پڑھا تو اللہ تعالیٰ کی تعریف کی اور ثناء کی پھر فرمایا : بعد حمد و ثناء کے : جان رکھو کہ شراب جب حرام ہوئی تھی تو پانچ چیزوں سے بنا کرتی تھی گیہوں ، جو ، کھجور ، انگور اور شہد سے ۔ اور شراب وہ جو عقل میں فتور ڈالے (خواہ کسی چیز کی ہو ۔ اس سے رد ہو گیا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے قول کا کہ شراب خاص ہے انگور سے کیونکہ یہ سیدنا عمر ؓ نے منبر پر فرمایا اور تمام صحابہ ؓ نے قبول کیا کسی نے اعتراض نہیں کیا تو گویا اجماع ہو گیا) اور میں چاہتا ہوں : اے لوگو ! کاش رسول اللہ ﷺ ہم سے (مفصل) بیان فرماتے دادا کا (یعنی اس کے ترکہ کا) اور کلالہ کا اور سود کے چند ابواب کا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4091 --- ‏‏‏‏ عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے ، سیدنا ابوسعید خدری ؓ ، سیدنا ابن عباس ؓ سے ملے اور ان سے پوچھا : تم جو « بيع صرف » کے باب میں کہتے ہو ، تو کیا تم نے سنا ہے رسول اللہ ﷺ سے ، یا اللہ تعالیٰ کے کلام مجید میں پایا ہے ؟ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا : ہرگز نہیں میں تم سے نہ کہوں گا ۔ رسول اللہ ﷺ کو تو تم مجھ سے زیادہ جانتے ہو اور اللہ تعالیٰ کی کتاب کو میں نہیں جانتا (یہ عاجزی کے طور پر کہا) لیکن مجھ سے حدیث بیان کی اسامہ بن زید ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” سود ادھار میں ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4089 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، مجھ سے سیدنا اسامہ بن زید ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سود ادھار میں ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 217 --- حکم البانی: حسن صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابوحبیش ؓ کو استحاضہ آتا تھا ، تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا : ” حیض کا خون سیاہ ہوتا ہے اور پہچان لیا جاتا ہے ، تو جب یہ خون ہو تو نماز سے رک جاؤ ، اور جب دوسرا ہو تو وضو کر کے نماز پڑھو “ ۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں کہ اس حدیث کو کئی راویوں نے روایت کیا ہے ، لیکن جو چیز ابن ابوعدی نے ذکر کی ہے اس کو کسی نے ذکر نہیں کیا ، واللہ تعالیٰ اعلم ، (یعنی « دم الحیض دم أسود » کا ذکر کسی اور نے اس سند سے نہیں کیا ہے) ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3398 --- حکم البانی: صحيح... اسید بن ظہیر کہتے ہیں ہمارے پاس رافع بن خدیج ؓ آئے اور کہنے لگے : رسول اللہ ﷺ تم کو ایک ایسے کام سے منع فرما رہے ہیں جس میں تمہارا فائدہ تھا ، لیکن اللہ کی اطاعت اور اللہ کے رسول ﷺ کی اطاعت تمہارے لیے زیادہ سود مند ہے ، رسول اللہ ﷺ تم کو « حقل » سے یعنی مزارعت سے روکتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” جو شخص اپنی زمین سے بے نیاز ہو یعنی جوتنے بونے کا ارادہ نہ رکھتا ہو تو اسے چاہیئے کہ وہ اپنی زمین اپنے کسی بھائی کو (مفت) دیدے یا اسے یوں ہی چھوڑے رکھے “ ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : اسی طرح سے شعبہ اور مفضل بن مہلہل نے منصور سے روایت کیا ہے شعبہ کہتے ہیں : اسید رافع بن خدیج ؓ کے بھتیجے ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 1241 --- حکم البانی: صحيح ، الإرواء ( 5 / 189 ) ، أحاديث البيوع... نافع کہتے ہیں کہ میں اور ابن عمر دونوں ابو سعید خدری ؓ کے پاس آئے تو انہوں نے ہم سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : (اسے میرے دونوں کانوں نے آپ سے سنا) : ” سونے کو سونے سے برابر برابر ہی بیچو اور چاندی کو چاندی سے برابر برابر ہی بیچو ۔ ایک کو دوسرے سے کم و بیش نہ کیا جائے اور غیر موجود کو موجود سے نہ بیچو “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- رباء کے سلسلہ میں ابو سعید خدری ؓ کی حدیث جسے انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے حسن صحیح ہے ، ۲- اس باب میں ابوبکر ، عمر ، عثمان ، ابوہریرہ ، ہشام بن عامر ، براء ، زید بن ارقم ، فضالہ بن عبید ، ابوبکرہ ، ابن عمر ، ابودرداء اور بلال ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ، ۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کا اسی پر عمل ہے ، ۴- مگر وہ جو ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ وہ سونے کو سونے سے اور چاندی کو چاندی سے کمی بیشی کے ساتھ بیچنے میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھتے تھے ، جب کہ بیع نقدا نقد ہو ، اور وہ یہ بھی کہتے تھے کہ سود تو ادھار بیچنے میں ہے اور ایسا ہی کچھ ان کے بعض اصحاب سے بھی مروی ہے ، ۵- اور ابن عباس سے یہ بھی مروی ہے کہ ابو سعید خدری نے جب ان سے نبی اکرم ﷺ کی حدیث بیان کی تو انہوں نے اپنے قول سے رجوع کر لیا ، پہلا قول زیادہ صحیح ہے ۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے ۔ اور یہی سفیان ثوری ، ابن مبارک ، شافعی ، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے ، اور ابن مبارک کہتے ہیں : صرف میں اختلاف نہیں ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 2191 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 389... سیدنا سہل بن ابوحثمہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر پر فرماتے ہوئے سنا : ”سات کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرو ۔ “ لوگ خاموش رہے اور کسی نے (تفصیل کی بابت) کوئی بات نہ کی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تم مجھ سے ان (سات گناہوں) کے بارے میں دریافت کیوں نہیں کرتے ؟ وہ یہ ہیں : اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا ، کسی جان کو ناحق قتل کرنا ، کافروں سے لڑائی کے وقت راہ فرار اختیار کرنا ، یتیم کا مال کھانا ، سود کھانا ، پاکدامن عورتوں پر تہمت لگانا اور ہجرت کے بعد پھر جنگل میں مقیم ہو کر بدو بن جانا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 1313 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3465... سیدنا ابوامامہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جس نے اپنے بھائی کے لیے سفارش کی اور اس نے کوئی ہدیہ دیا جو اس نے قبول کر لیا تو اس نے سود کا بہت بڑا دروازہ عبور کیا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 1067 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2326... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس نے ایک بیع میں دو سودے کیے ، یا تو وہ کم قیمت لے گا یا پھر سود لے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 Next >>


Search took 0.124 seconds