حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: سود
تمام کتب میں
129 رزلٹ
حدیث نمبر: 494 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3451... مطلب بن عبداللہ بن حنطب سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ منبر پر چڑھے اور فرمایا : ” میں قسم اٹھاتا ہوں ، میں قسم اٹھاتا ہوں ، میں قسم اٹھاتا ہوں ۔ “ پھر آپ ﷺ منبر سے اتر آئے اور فرمایا : ” خوش ہو جاؤ ، خوش ہو جاؤ ، جس آدمی نے پانچ نمازیں ادا کیں اور کبیرہ گناہوں سے گریز کیا ، وہ جنت کے جس دروازے سے چاہے گا داخل ہو جائے گا ۔ “ مطلب نے کہا : ایک آدمی نے عبداللہ بن عمرو ؓ سے سوال کیا : کیا آپ نے خود رسول اللہ ﷺ کو ان کلمات کا تذکرہ کرتے ہوئے سنا ؟ انہوں نے کہا : ہاں (کبیرہ گناہ یہ ہیں :) والدین کی نافرمانی کرنا ، اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، کسی کو (بلاوجہ) قتل کرنا ، پاکدامن عورتوں پر تہمت لگانا ، یتیم کا مال کھا جانا ، میدان جنگ سے فرار اختیار کرنا اور سود کھانا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3578 --- حکم البانی: صحيح ، ابن ماجة ( 1385 ) ... عثمان بن حنیف ؓ سے روایت ہے کہ ایک نابینا شخص نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا اور کہا : آپ دعا فرما دیجئیے کہ اللہ مجھے عافیت دے ، آپ نے فرمایا : ” اگر تم چاہو تو میں دعا کروں اور اگر چاہو تو صبر کیے رہو ، کیونکہ یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر (و سود مند) ہے “ ۔ اس نے کہا : دعا ہی کر دیجئیے ، تو آپ نے اسے حکم دیا کہ ” وہ وضو کرے ، اور اچھی طرح سے وضو کرے اور یہ دعا پڑھ کر دعا کرے : « اللہم إني أسألك وأتوجہ إليك بنبيك محمد نبي الرحمۃ إني توجہت بك إلى ربي في حاجتي ہذہ لتقضى لي اللہم فشفعہ » ” اے اللہ ! میں تجھ سے مانگتا ہوں اور تیرے نبی محمد جو نبی رحمت ہیں کے وسیلے سے تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں ، میں نے آپ کے واسطہ سے اپنی اس ضرورت میں اپنے رب کی طرف توجہ کی ہے تاکہ تو اے اللہ ! میری یہ ضرورت پوری کر دے تو اے اللہ تو میرے بارے میں ان کی شفاعت قبول کر “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے اور ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں یعنی ابو جعفر کی روایت سے ، ۲- اور ابوجعفر خطمی ہیں ۳- اور عثمان بن حنیف یہ سہل بن حنیف کے بھائی ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 2733 --- حکم البانی: ضعيف ، ابن ماجة ( 3705 ) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم ( 808 ) ، والذي هنا أتم وانظر الآتي برقم ( 613 / 3365 ) ، ضعيف سنن النسائي ( 275 / 4078 ) //... صفوان بن عسال ؓ کہتے ہیں کہ ایک یہودی نے اپنے ساتھی سے کہا : چلو اس نبی کے پاس لے چلتے ہیں ۔ اس کے ساتھی نے کہا ” نبی “ نہ کہو ۔ ورنہ اگر انہوں نے سن لیا تو ان کی چار آنکھیں ہو جائیں گی ، پھر وہ دونوں رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے ، اور آپ سے (موسیٰ علیہ السلام کو دی گئیں) نو کھلی ہوئی نشانیوں کے متعلق پوچھا ۔ آپ نے ان سے کہا (۱) کسی کو اللہ کا شریک نہ بناؤ (۲) چوری نہ کرو (۳) زنا نہ کرو (۴) ناحق کسی کو قتل نہ کرو (۵) کسی بےگناہ کو حاکم کے سامنے نہ لے جاؤ کہ وہ اسے قتل کر دے (۶) جادو نہ کرو (۷) سود مت کھاؤ (۸) پارسا عورت پر زنا کی تہمت مت لگاؤ (۹) اور دشمن سے مقابلے کے دن پیٹھ پھیر کر بھاگنے کی کوشش نہ کرو ۔ اور خاص تم یہودیوں کے لیے یہ بات ہے کہ « سبت » (سنیچر) کے سلسلے میں حد سے آگے نہ بڑھو ، (آپ کا جواب سن کر) انہوں نے آپ کے ہاتھ پیر چومے اور کہا : ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ نبی ہیں ۔ آپ نے فرمایا : ” پھر تمہیں میری پیروی کرنے سے کیا چیز روکتی ہے ؟ “ انہوں نے کہا : داود علیہ السلام نے اپنے رب سے دعا کی تھی کہ ان کی اولاد میں ہمیشہ کوئی نبی رہے ۔ اس لیے ہم ڈرتے ہیں کہ اگر ہم نے آپ کی اتباع (پیروی) کی تو یہودی ہمیں مار ڈالیں گے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- اس باب میں یزید بن اسود ، ابن عمر اور کعب بن مالک ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 1240 --- حکم البانی: صحيح ، ابن ماجة ( 2254 ) ... عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” سونے کو سونے سے ، چاندی کو چاندی سے ، کھجور کو کھجور سے ، گیہوں کو گیہوں سے ، نمک کو نمک سے اور جو کو جو سے برابر برابر بیچو ، جس نے زیادہ دیا یا زیادہ لیا اس نے سود کا معاملہ کیا ۔ سونے کو چاندی سے نقداً نقد ، جیسے چاہو بیچو ، گیہوں کو کھجور سے نقداً نقد جیسے چاہو بیچو ، اور جو کو کھجور سے نقداً نقد جیسے چاہو بیچو “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- عبادہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- بعض لوگوں نے اس حدیث کو خالد سے اسی سند سے روایت کیا ہے اس میں یہ ہے کہ گیہوں کو جو سے نقدا نقد جیسے چاہو بیچو ، ۳- بعض لوگوں نے اس حدیث کو خالد سے اور خالد نے ابوقلابہ سے اور ابوقلابہ نے ابوالاشعث سے اور ابوالاشعث نے عبادہ سے اور عبادہ نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کیا ہے اور اس میں یہ اضافہ کیا ہے : خالد کہتے ہیں : ابوقلابہ نے کہا : گیہوں کو جو سے جیسے سے چاہو بیچو ۔ پھر انہوں نے پوری حدیث ذکر کی ، ۴- اس باب میں ابوسعید ، ابوہریرہ ، بلال اور انس ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں ۔ ۵- اہل علم کا اسی پر عمل ہے ، وہ لوگ گیہوں کو گیہوں سے اور جو کو جو سے صرف برابر برابر ہی بیچنے کو جائز سمجھتے ہیں اور جب اجناس مختلف ہو جائیں تو کمی ، بیشی کے ساتھ بیچنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ بیع نقداً نقد ہو ۔ صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کا یہی قول ہے ۔ سفیان ثوری ، شافعی ، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی یہی قول ہے ۔ شافعی کہتے ہیں : اس کی دلیل نبی اکرم ﷺ کا یہ فرمان ہے کہ جو کو گیہوں سے نقدا نقد جیسے چاہو بیچو ، ۶- اہل علم کی ایک جماعت نے جو سے بھی گیہوں کے بیچنے کو مکروہ سمجھا ہے ، الا یہ کہ وزن میں مساوی ہوں ، پہلا قول ہی زیادہ صحیح ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 3461 --- حکم البانی: حسن... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس نے ایک معاملہ میں دو طرح کی بیع کی تو جو کم والی ہو گی وہی لاگو ہو گی (اور دوسری ٹھکرا دی جائے گی) کیونکہ وہ سود ہو جائے گی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 662 --- حکم البانی: منكر بزيادة : ... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ صدقہ قبول کرتا ہے اور اسے اپنے دائیں ہاتھ سے لیتا ہے اور اسے پالتا ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنے گھوڑے کے بچھڑے کو پالتا ہے یہاں تک کہ لقمہ احد پہاڑ کے مثل ہو جاتا ہے ۔ اس کی تصدیق اللہ کی کتاب (قرآن) سے ہوتی ہے ، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے « ألم يعلموا أن اللہ ہو يقبل التوبۃ عن عبادہ ويأخذ الصدقات » ” کیا انہیں نہیں معلوم کہ اللہ ہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور صدقات لیتا ہے “ اور « ‏ (يمحق اللہ الربا ويربي الصدقات‏ » ” اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- نیز عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے اسی طرح روایت کی ہے ، ۳- اہل علم میں سے بہت سے لوگوں نے اس حدیث کے بارے میں اور اس جیسی صفات کی دوسری روایات کے بارے میں اور باری تعالیٰ کے ہر رات آسمان دنیا پر اترنے کے بارے میں کہا ہے کہ ” اس سلسلے کی روایات ثابت ہیں ، ان پر ایمان لایا جائے ، ان میں کسی قسم کا وہم نہ کیا جائے گا ، اور نہ اس کی کیفیت پوچھی جائے ۔ اور اسی طرح مالک ، سفیان بن عیینہ اور عبداللہ بن مبارک سے مروی ہے ، ان لوگوں نے ان احادیث کے بارے میں کہا ہے کہ ان حدیثوں کو بلاکیفیت جاری کرو اسی طرح کا قول اہل سنت و الجماعت کے اہل علم کا ہے ، البتہ جہمیہ نے ان روایات کا انکار کیا ہے ، وہ کہتے ہیں کہ ان سے تشبیہ لازم آتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کے کئی مقامات پر ” ہاتھ ، کان ، آنکھ “ کا ذکر کیا ہے ۔ جہمیہ نے ان آیات کی تاویل کی ہے اور ان کی ایسی تشریح کی ہے جو اہل علم کی تفسیر کے خلاف ہے ، وہ کہتے ہیں کہ اللہ نے آدم کو اپنے ہاتھ سے پیدا نہیں کیا ، دراصل ہاتھ کے معنی یہاں قوت کے ہیں ۔ اسحاق بن ابراہیم بن راہویہ کہتے ہیں : تشبیہ تو تب ہو گی جب کوئی کہے : « يد كيد أو مثل يد » یا « سمع كسمع أو مثل سمع » ” یعنی اللہ کا ہاتھ ہمارے ہاتھ کی طرح ہے ، یا ہمارے ہاتھ کے مانند ہے ، اس کا کان ہمارے کان کی طرح ہے یا ہمارے کان کے مانند ہے “ تو یہ تشیبہ ہوئی ۔ (نہ کہ صرف یہ کہنا کہ اللہ کا ہاتھ ہے ، اس سے تشبیہ لازم نہیں آتی) اور جب کوئی کہے جیسے اللہ نے کہا ہے کہ اس کے ہاتھ کان اور آنکھ ہے اور یہ نہ کہے کہ وہ کیسے ہیں اور نہ یہ کہے ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  8k
حدیث نمبر: 3382 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ جب سود کے سلسلے میں سورۃ البقرہ کی آخری آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لائے ، اور شراب کی تجارت کو حرام قرار دے دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 3055 --- حکم البانی: صحيح... عمرو بن احوص ؓ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو حجۃ الوداع میں فرماتے سنا : ” لوگو ! سنو ، کون سا دن زیادہ تقدیس کا ہے “ ؟ آپ نے تین بار یہ فرمایا ، لوگوں نے کہا : حج اکبر کا دن ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے خون اور تمہارے مال اور تمہاری عزت و آبرو ایک دوسرے پر ایسے ہی حرام ہیں جیسے تمہارے اس دن کی ، اور تمہارے اس مہینے کی ، اور تمہارے اس شہر کی حرمت ہے ، جو کوئی جرم کرے گا ، تو اس کا مواخذہ اسی سے ہو گا ، باپ کے جرم کا مواخذہ بیٹے سے ، اور بیٹے کے جرم کا مواخذہ باپ سے نہ ہو گا ، سن لو ! شیطان اس بات سے ناامید ہو گیا ہے کہ اب تمہارے اس شہر میں کبھی اس کی عبادت کی جائے گی ، لیکن عنقریب بعض کاموں میں جن کو تم معمولی جانتے ہو ، اس کی اطاعت ہو گی ، وہ اسی سے خوش رہے گا ، سن لو ! جاہلیت کے سارے خون معاف کر دئیے گئے (اب اس کا مطالبہ و مواخذہ نہ ہو گا) اور میں حارث بن عبدالمطلب کا خون سب سے پہلے زمانہ جاہلیت کے خون میں معاف کرتا ہوں ، (جو قبیلہ بنی لیث میں دودھ پیا کرتے تھے اور قبیلہ ہذیل نے انہیں شیر خوارگی کی حالت میں قتل کر دیا تھا) سن لو ! جاہلیت کے تمام سود معاف کر دئیے گئے ، تم صرف اپنا اصل مال لے لو ، نہ تم ظلم کرو ، نہ تم پر ظلم ہو ، آگاہ رہو ، اے میری امت کے لوگو ! کیا میں نے اللہ کا حکم تمہیں پہنچا دیا ہے “ ؟ آپ ﷺ نے یہ تین بار فرمایا ، لوگوں نے عرض کیا : جی ہاں ، آپ نے پہنچا دیا ، آپ نے فرمایا : ” اے اللہ ! تو گواہ رہ “ ، اور اسے آپ نے تین بار دہرایا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 2727 --- حکم البانی: ضعيف... مرہ بن شراحیل کہتے ہیں کہ عمر ؓ نے کہا : تین باتیں ایسی ہیں کہ اگر رسول اللہ ﷺ ان کو بیان فرما دیتے تو میرے لیے یہ دنیا و مافیہا سے زیادہ پسندیدہ ہوتا ، یعنی کللہ ، سود اور خلافت ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2260 --- حکم البانی: صحيح... مالک بن اوس بن حدثان کہتے ہیں کہ میں یہ کہتے ہوئے آیا کہ کون درہم کی بیع صرف کرتا ہے ؟ یہ سن کر طلحہ بن عبیداللہ ؓ بولے ، اور وہ عمر بن خطاب ؓ کے پاس بیٹھے تھے : لاؤ مجھے اپنا سونا دکھاؤ ، اور دے جاؤ ، پھر ذرا ٹھہر کے آنا ، جب ہمارا خزانچی آ جائے گا تو ہم تمہیں درہم دے دیں گے ، اس پر عمر ؓ نے کہا : ہرگز نہیں ، اللہ کی قسم ! یا تو اس کی چاندی دے دو ، یا اس کا سونا اسے لوٹا دو ، اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” چاندی کو سونے سے بیچنا سود ہے مگر جب نقدا نقد ہو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3669 --- حکم البانی: صحيح... عمر ؓ کہتے ہیں کہ شراب کی حرمت نازل ہوئی تو اس وقت شراب پانچ چیزوں : انگور ، کھجور ، شہد ، گیہوں اور جو سے بنتی تھی ، اور شراب وہ ہے جو عقل کو ڈھانپ لے ، اور تین باتیں ایسی ہیں کہ میری خواہش تھی کہ رسول اللہ ﷺ ہم سے جدا نہ ہوں جب تک کہ آپ انہیں ہم سے اچھی طرح بیان نہ کر دیں : ایک دادا کا حصہ ، دوسرے کلالہ کا معاملہ اور تیسرے سود کے کچھ مسائل ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3541 --- حکم البانی: حسن... ابوامامہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس نے اپنے کسی بھائی کی کوئی سفارش کی اور کی اس نے اس سفارش کے بدلے میں سفارش کرنے والے کو کوئی چیز ہدیہ میں دی اور اس نے اسے قبول کر لیا تو وہ سود کے دروازوں میں سے ایک بڑے دروازے میں داخل ہو گیا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 4088 --- ‏‏‏‏ ابوصالح سے روایت ہے ، میں نے سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے سنا وہ کہتے تھے دینار بدلے دینار کے اور درہم بدلے درہم کے برابر برابر بیچنا چاہیے جو زیادہ دے یا زیادہ لے تو سود ہے میں نے کہا : سیدنا ابن عباس ؓ تو اور کچھ کہتے ہیں انہوں نے کہا : میں سیدنا ابن عباس ؓ سے ملا اور میں نے کہا : تم جو یہ کہتے ہو تو کیا تم نے رسول اللہ ﷺ سے سنا یا قرآن میں پایا ہے ؟ انہوں نے کہا : نہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، نہ قرآن مجید میں پایا بلکہ مجھ سے حدیث بیان کی اسامہ بن زید ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : “ ” « ربا » ادھار میں ہے ۔ “ ” (تو اس سے میں یہ سمجھا کہ اگر نقد کمی بیشی کے ساتھ بھی ہو تو ربا نہیں ہے ۔)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3595 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3415... سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”‏‏‏‏قیامت سے پہلے سود ، زنا اور شراب عام ہو جائے گا ۔ “ ‏‏‏‏
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4086 --- ‏‏‏‏ ابونضرہ سے روایت ہے ، میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے پوچھا « صرف » کو یعنی سونے چاندی کی بیع کو چاندی سونے کے بدلے انہوں نے کہا : نقدا نقد ؟ میں نے کہا : ہاں ، انہوں نے کہا نقدا نقد میں کچھ قباحت نہیں ۔ میں نے سیدنا ابوسعید ؓ سے کہا : میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے پوچھا تھا « صرف » کو انہوں نے کہا : نقدا نقد ؟ میں نے کہا : ہاں ۔ انہوں نے کہا : نقدا نقد میں کچھ قباحت نہیں ، سیدنا ابوسعید ؓ نے کہا : کیا سیدنا ابن عباس ؓ نے ایسا کہا ۔ ہم ان کو لکھیں گے وہ تم کو ایسا فتویٰ نہیں دیں گے اور کہا اللہ کی قسم ! بعض جوان آدمی رسول اللہ ﷺ کے لیے کھجور لےکر آئے آپ ﷺ نے اس کو نیا سمجھا ۔ اور فرمایا : ” یہ تو ہمارے ملک کی نہیں ہے ۔ “ انہوں نے کہا : اس سال میں ہمارے ملک کی کھجور میں کچھ نقصان تھا تو میں نے یہ کھجور لی اور اس کے بدلے میں زیادہ کھجوریں دیں آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو نے زیادہ دیا تو سود دیا ۔ اب اس کے پاس نہ جانا ۔ جب تم کو اپنی کھجور میں نقصان معلوم ہو تو اس کو بیچ ڈالو پھر جو کھجور پسند کرو وہ خرید کر لو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 4584 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ مجھ سے اسامہ بن زید ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” سود تو صرف ادھار میں ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2179 --- ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ضحاک بن مخلد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابن جریج نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے عمرو بن دینار نے خبر دی ، انہیں ابوصالح زیات نے خبر دی ، اور انہوں نے ابو سعید خدری ؓ کو یہ کہتے سنا کہ دینار ، دینار کے بدلے میں اور درہم ، درہم کے بدلے میں (بیچا جا سکتا ہے) اس پر میں نے ان سے کہا کہ ابن عباس ؓ تو اس کی اجازت نہیں دیتے ۔ ابوسعید ؓ نے بیان کیا کہ پھر میں نے ابن عباس ؓ سے اس کے متعلق پوچھا کہ آپ نے یہ نبی کریم ﷺ سے سنا تھا یا کتاب اللہ میں آپ نے اسے پایا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ان میں سے کسی بات کا میں دعویدار نہیں ہوں ۔ رسول اللہ ﷺ (کی احادیث) کو آپ لوگ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں ۔ البتہ مجھے اسامہ ؓ نے خبر دی تھی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (مذکورہ صورتوں میں) سود صرف ادھار کی صورت میں ہوتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2178 --- ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ضحاک بن مخلد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے ابن جریج نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے عمرو بن دینار نے خبر دی ، انہیں ابوصالح زیات نے خبر دی ، اور انہوں نے ابو سعید خدری ؓ کو یہ کہتے سنا کہ دینار ، دینار کے بدلے میں اور درہم ، درہم کے بدلے میں (بیچا جا سکتا ہے) اس پر میں نے ان سے کہا کہ ابن عباس ؓ تو اس کی اجازت نہیں دیتے ۔ ابوسعید ؓ نے بیان کیا کہ پھر میں نے ابن عباس ؓ سے اس کے متعلق پوچھا کہ آپ نے یہ نبی کریم ﷺ سے سنا تھا یا کتاب اللہ میں آپ نے اسے پایا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ان میں سے کسی بات کا میں دعویدار نہیں ہوں ۔ رسول اللہ ﷺ (کی احادیث) کو آپ لوگ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں ۔ البتہ مجھے اسامہ ؓ نے خبر دی تھی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا (مذکورہ صورتوں میں) سود صرف ادھار کی صورت میں ہوتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
‏‏‏‏ اور بعض نے کہا یہ بیع ہی جائز نہیں اور ابن ابی اوفی نے کہا کہ « ناجش » سود خوار اور خائن ہے ۔ اور « نجش » فریب ہے ، خلاف شرع بالکل درست نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ فریب دوزخ میں لے جائے گا اور جو شخص ایسا کام کرے جس کا حکم ہم نے نہیں دیا تو وہ مردود ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
‏‏‏‏ کیونکہ اللہ پاک کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ سود کو گھٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے گنہگار کو پسند نہیں کرتا ۔ وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے ‘ نماز قائم کی اور زکوٰۃ دی ‘ انہیں ان اعمال کا ان کے پروردگار کے یہاں ثواب ملے گا اور نہ انہیں کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 Next >>


Search took 0.133 seconds