حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
309 رزلٹ
حدیث نمبر: 1421 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ‘ ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ایک شخص نے (بنی اسرائیل میں سے) کہا کہ مجھے ضرور صدقہ (آج رات) دینا ہے ۔ چنانچہ وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور (ناواقفی سے) ایک چور کے ہاتھ میں رکھ دیا ۔ صبح ہوئی تو لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ آج رات کسی نے چور کو صدقہ دے دیا ۔ اس شخص نے کہا کہ اے اللہ ! تمام تعریف تیرے ہی لیے ہے ۔ (آج رات) میں پھر ضرور صدقہ کروں گا ۔ چنانچہ وہ دوبارہ صدقہ لے کر نکلا اور اس مرتبہ ایک فاحشہ کے ہاتھ میں دے آیا ۔ جب صبح ہوئی تو پھر لوگوں میں چرچا ہوا کہ آج رات کسی نے فاحشہ عورت کو صدقہ دے دیا ۔ اس شخص نے کہا اے اللہ ! تمام تعریف تیرے ہی لیے ہے ‘ میں زانیہ کو اپنا صدقہ دے آیا ۔ اچھا آج رات پھر ضرور صدقہ نکالوں گا ۔ چنانچہ اپنا صدقہ لیے ہوئے وہ پھر نکلا اور اس مرتبہ ایک مالدار کے ہاتھ پر رکھ دیا ۔ صبح ہوئی تو لوگوں کی زبان پر ذکر تھا کہ ایک مالدار کو کسی نے صدقہ دے دیا ہے ۔ اس شخص نے کہا کہ اے اللہ ! حمد تیرے ہی لیے ہے ۔ میں اپنا صدقہ (لاعلمی سے) چور ‘ فاحشہ اور مالدار کو دے آیا ۔ (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) بتایا گیا کہ جہاں تک چور کے ہاتھ میں صدقہ چلے جانے کا سوال ہے ۔ تو اس میں اس کا امکان ہے کہ وہ چوری سے رک جائے ۔ اسی طرح فاحشہ کو صدقہ کا مال مل جانے پر اس کا امکان ہے کہ وہ زنا سے رک جائے اور مالدار کے ہاتھ میں پڑ جانے کا یہ فائدہ ہے کہ اسے عبرت ہو اور پھر جو اللہ عزوجل نے اسے دیا ہے ‘ وہ خرچ کرے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 266  -  5k
حدیث نمبر: 1511 --- ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ایوب نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے صدقہ فطر یا یہ کہا کہ صدقہ رمضان مرد ، عورت ، آزاد اور غلام (سب پر) ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو فرض قرار دیا تھا ۔ پھر لوگوں نے آدھا صاع گیہوں اس کے برابر قرار دے لیا ۔ لیکن ابن عمر ؓ کھجور دیا کرتے تھے ۔ ایک مرتبہ مدینہ میں کھجور کا قحط پڑا تو آپ نے جو صدقہ میں نکالا ۔ ابن عمر ؓ چھوٹے بڑے سب کی طرف سے یہاں تک کہ میرے بیٹوں کی طرف سے بھی صدقہ فطر نکالتے تھے ۔ ابن عمر ؓ صدقہ فطر ہر فقیر کو جو اسے قبول کرتا ، دے دیا کرتے تھے ۔ اور لوگ صدقہ فطر ایک یا دو دن پہلے ہی دے دیا کرتے تھے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا میرے بیٹوں سے نافع کے بیٹے مراد ہیں ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا وہ عید سے پہلے جو صدقہ دے دیتے تھے تو اکٹھا ہونے کے لیے نہ فقیروں کے لیے (پھر وہ جمع کر کے فقراء میں تقسیم کر دیا جاتا) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ فطر ادا کرنے کا وقت آخری روزہ افطار کرنے کے بعد شروع ہوتا ہے ، لیکن عید سے ایک یا دو دن پہلے ادا کیا جا سکتا ہے ۔ صدقہ فطر گھر کے سر پرست کو گھر کے تمام افراد بیوی ، بچوں اور ملازموں کی طرف سے ادا کرنا چاہئے ۔ صدقہ فطر مرد و زن سب پر واجب ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 206  -  4k
حدیث نمبر: 1415 --- ہم سے ابوقدامہ عبیداللہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابوالنعمان حکم بن عبداللہ بصریٰ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان اعمش نے ‘ ان سے ابووائل نے اور ان سے ابومسعود انصاری ؓ نے فرمایا کہ جب آیت صدقہ نازل ہوئی تو ہم بوجھ ڈھونے کا کام کیا کرتے تھے (تاکہ اس طرح جو مزدوری ملے اسے صدقہ کر دیا جائے) اسی زمانہ میں ایک شخص (عبدالرحمٰن بن عوف) آیا اور اس نے صدقہ کے طور پر کافی چیزیں پیش کیں ۔ اس پر لوگوں نے یہ کہنا شروع کیا کہ یہ آدمی ریاکار ہے ۔ پھر ایک اور شخص (ابوعقیل نامی) آیا اور اس نے صرف ایک صاع کا صدقہ کیا ۔ اس کے بارے میں لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ اللہ تعالیٰ کو ایک صاع صدقہ کی کیا حاجت ہے ۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی « الذين يلمزون المطوعين من المؤمنين في الصدقات والذين لا يجدون إلا جہدہم » ” وہ لوگ جو ان مومنوں پر عیب لگاتے ہیں جو صدقہ زیادہ دیتے ہیں اور ان پر بھی جو محنت سے کما کر لاتے ہیں ۔ (اور کم صدقہ کرتے ہیں) “ آخر تک ۔
Terms matched: 1  -  Score: 186  -  4k
حدیث نمبر: 1462 --- ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں محمد بن جعفر نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا کہ مجھے زید بن اسلم نے خبر دی ‘ انہیں عیاض بن عبداللہ نے ‘ اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا ‘ کہ رسول اللہ ﷺ عید الاضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے ۔ پھر (نماز کے بعد) لوگوں کو وعظ فرمایا اور صدقہ کا حکم دیا ۔ فرمایا : لوگو ! صدقہ دو ۔ پھر آپ ﷺ عورتوں کی طرف گئے اور ان سے بھی یہی فرمایا کہ عورتو ! صدقہ دو کہ میں نے جہنم میں بکثرت تم ہی کو دیکھا ہے ۔ عورتوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! ایسا کیوں ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ‘ اس لیے کہ تم لعن وطعن زیادہ کرتی ہو اور اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہو ۔ میں نے تم سے زیادہ عقل اور دین کے اعتبار سے ناقص ایسی کوئی مخلوق نہیں دیکھی جو کار آزمودہ مرد کی عقل کو بھی اپنی مٹھی میں لے لیتی ہو ۔ ہاں اے عورتو ! پھر آپ ﷺ واپس گھر پہنچے تو ابن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ آئیں اور اجازت چاہی ۔ آپ ﷺ سے کہا گیا کہ یہ زینب آئی ہیں ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کون سی زینب (کیونکہ زینب نام کی بہت سی عورتیں تھیں) کہا گیا کہ ابن مسعود ؓ کی بیوی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ۔ اچھا انہیں اجازت دے دو ‘ چنانچہ اجازت دے دی گئی ۔ انہوں نے آ کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! آج آپ نے صدقہ کا حکم دیا تھا ۔ اور میرے پاس بھی کچھ زیور ہے جسے میں صدقہ کرنا چاہتی تھی ۔ لیکن (میرے خاوند) ابن مسعود ؓ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ اور ان کے لڑکے اس کے ان (مسکینوں) سے زیادہ مستحق ہیں جن پر میں صدقہ کروں گی ۔ رسول اللہ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ ابن مسعود ؓ نے صحیح کہا ۔ تمہارے شوہر اور تمہارے لڑکے اس صدقہ کے ان سے زیادہ مستحق ہیں جنہیں تم صدقہ کے طور پر دو گی ۔ (معلوم ہوا کہ اقارب اگر محتاج ہوں تو صدقہ کے اولین مستحق وہی ہیں) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: لعن طعن ، شوہر کے حسن سلوک کا انکار کرنا ۔ شوہر اور بچوں کو صدقہ دینا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 165  -  6k
حدیث نمبر: 1489 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے سالم نے کہ عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے تھے کہ عمر بن خطاب ؓ نے ایک گھوڑا اللہ کے راستہ میں صدقہ کیا ۔ پھر اسے آپ نے دیکھا کہ وہ بازار میں فروخت ہو رہا ہے ۔ اس لیے ان کی خواہش ہوئی کہ اسے وہ خود ہی خرید لیں ۔ اور اجازت لینے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنا صدقہ واپس نہ لو ۔ اسی وجہ سے اگر ابن عمر ؓ اپنا دیا ہوا کوئی صدقہ خرید لیتے ‘ تو پھر اسے صدقہ کر دیتے تھے ۔ (اپنے استعمال میں نہ رکھتے تھے ۔ باب اور حدیث میں مطابقت ظاہر ہے) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 122  -  3k
حدیث نمبر: 6022 --- ہم سے آدم نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے ، ان سے سعید بن ابی بردہ بن ابی موسیٰ اشعری نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ان کے دادا (ابوموسیٰ اشعری ؓ ) نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے ۔ “ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا اگر کوئی چیز کسی کو (صدقہ کے لیے) جو میسر نہ ہو ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر اپنے ہاتھ سے کام کرے اور اس سے خود کو بھی فائدہ پہنچائے اور صدقہ بھی کرے ۔ صحابہ کرام ؓ نے عرض کی اگر اس میں اس کی طاقت نہ ہو یا کہا کہ نہ کر سکے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر کسی حاجت مند پریشان حال کی مدد کرے ۔ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا اگر وہ یہ بھی نہ کر سکے ۔ فرمایا کہ پھر بھلائی کی طرف لوگوں کو رغبت دلائے یا امر بالمعروف کا کرنا عرض کیا اور اگر یہ بھی نہ کر سکے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر برائی سے رکا رہے کہ یہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 121  -  3k
حدیث نمبر: 1419 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عمارہ بن قعقاع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوزرعہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ یا رسول اللہ ! کس طرح کے صدقہ میں سب سے زیادہ ثواب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس صدقہ میں جسے تم صحت کے ساتھ بخل کے باوجود کرو ۔ تمہیں ایک طرف تو فقیری کا ڈر ہو اور دوسری طرف مالدار بننے کی تمنا اور امید ہو اور (اس صدقہ خیرات میں) ڈھیل نہ ہونی چاہیے کہ جب جان حلق تک آ جائے تو اس وقت تو کہنے لگے کہ فلاں کے لیے اتنا اور فلاں کے لیے اتنا حالانکہ وہ تو اب فلاں کا ہو چکا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: تندرستی اور مال کی خواہش کے زمانہ میں صدقہ دینا افضل ہے ۔ صدقہ دینے میں جلدی کرنی چاہئے ۔ کون سا صدقہ ثواب میں افضل ہے ؟
Terms matched: 1  -  Score: 121  -  3k
حدیث نمبر: 2989 --- ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدالرزاق نے خبر دی ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں ہمام نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” انسان کے ہر ایک جوڑ پر صدقہ لازم ہوتا ہے ۔ ہر دن جس میں سورج طلوع ہوتا ہے ۔ پھر اگر وہ انسانوں کے درمیان انصاف کرے تو یہ بھی ایک صدقہ ہے اور کسی کو سواری کے معاملے میں اگر مدد پہنچائے ، اس طرح پر کہ اسے اس پر سوار کرائے یا اس کا سامان اٹھا کر رکھ دے تو یہ بھی ایک صدقہ ہے اور اچھی بات منہ سے نکالنا بھی ایک صدقہ ہے اور ہر قدم جو نماز کے لیے اٹھتا ہے وہ بھی صدقہ ہے اور اگر کوئی راستے سے کسی تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دے تو وہ بھی ایک صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 109  -  3k
حدیث نمبر: 1445 --- ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سعید بن ابی بردہ نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ ابوبردہ نے ان کے دادا ابوموسیٰ اشعری سے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے ۔ لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے نبی ! اگر کسی کے پاس کچھ نہ ہو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر اپنے ہاتھ سے کچھ کما کر خود کو بھی نفع پہنچائے اور صدقہ بھی کرے ۔ لوگوں نے کہا اگر اس کی طاقت نہ ہو ؟ فرمایا کہ پھر کسی حاجت مند فریادی کی مدد کرے ۔ لوگوں نے کہا اگر اس کی بھی سکت نہ ہو ۔ فرمایا پھر اچھی بات پر عمل کرے اور بری باتوں سے باز رہے ۔ اس کا یہی صدقہ ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ کی مختلف صورتوں پر بھی عمل کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 103  -  3k
حدیث نمبر: 2891 --- ہم سے اسحاق بن نضر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، ان سے معمر نے ، ان سے ہمام نے ، ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” روزانہ انسان کے ہر ایک جوڑ پر صدقہ لازم ہے اور اگر کوئی شخص کسی کی سواری میں مدد کرے کہ اس کو سہارا دے کر اس کی سواری پر سوار کرا دے یا اس کا سامان اس پر اٹھا کر رکھ دے تو یہ بھی صدقہ ہے ۔ اچھا اور پاک لفظ بھی (زبان سے نکالنا) صدقہ ہے ۔ ہر قدم جو نماز کے لیے اٹھتا ہے وہ بھی صدقہ ہے اور (کسی مسافر کو) راستہ بتا دینا بھی صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 92  -  2k
حدیث نمبر: 1410 --- ہم سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا ‘ انہوں نے ابوالنضر سالم بن ابی امیہ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن دینار نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد نے ‘ ان سے ابوصالح نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص حلال کمائی سے ایک کھجور کے برابر صدقہ کرے اور اللہ تعالیٰ صرف حلال کمائی کے صدقہ کو قبول کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اپنے داہنے ہاتھ سے قبول کرتا ہے پھر صدقہ کرنے والے کے فائدے کے لیے اس میں زیادتی کرتا ہے ۔ بالکل اسی طرح جیسے کوئی اپنے جانور کے بچے کو کھلا پلا کر بڑھاتا ہے تاآنکہ اس کا صدقہ پہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے ۔ عبدالرحمٰن کے ساتھ اس روایت کی متابعت سلیمان نے عبداللہ بن دینار کی روایت سے کی ہے اور ورقاء نے ابن دینار سے کہا ‘ ان سے سعید بن یسار نے ‘ ان سے ابوہریرہ ؓ نے اور ان سے نبی کریم ﷺ نے اور اس کی روایت مسلم بن ابی مریم ‘ زید بن اسلم اور سہیل نے ابوصالح سے کی ‘ ان سے ابوہریرہ ؓ نے اور ان سے نبی کریم ﷺ نے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: حلال کمائی سے ایک کھجور کے برابر دیا گیا صدقہ بھی اللہ تعالیٰ قبول کرتا ہے ۔ حلال کمائی سے کئے گئے معمولی صدقہ کا اجر و ثواب اللہ تعالیٰ کئی گنا بڑھا کر دیتے ہیں ۔ کھجور جتنا صدقہ کا احد پہاڑ جتنا بڑھنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 92  -  4k
‏‏‏‏ جب ابوطلحہ ؓ نے کہا کہ میرے اموال میں مجھے سب سے زیادہ پسندیدہ بیرحاء کا باغ ہے اور وہ اللہ کے راستے میں صدقہ ہے تو نبی کریم ﷺ نے اسے جائز قرار دیا تھا (حالانکہ انہوں نے کوئی تعیین نہیں کی تھی کہ وہ یہ کسے دیں گے) لیکن بعض لوگ (شافعیہ) نے کہا کہ جب تک یہ نہ بیان کر دے کہ صدقہ کس لیے ہے ، جائز نہیں ہو گا اور پہلا قول زیادہ صحیح ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 90  -  2k
حدیث نمبر: 1490 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں امام مالک بن انس نے خبر دی ‘ انہیں زید بن اسلم نے اور ان سے ان کے باپ نے بیان کیا ‘ کہ میں نے عمر ؓ کو یہ کہتے سنا کہ انہوں نے ایک گھوڑا اللہ تعالیٰ کے راستہ میں ایک شخص کو سواری کے لیے دے دیا ۔ لیکن اس شخص نے گھوڑے کو خراب کر دیا ۔ اس لیے میں نے چاہا کہ اسے خرید لوں ۔ میرا یہ بھی خیال تھا کہ وہ اسے سستے داموں بیچ ڈالے گا ۔ چنانچہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنا صدقہ واپس نہ لو ۔ خواہ وہ تمہیں ایک درہم ہی میں کیوں نہ دے کیونکہ دیا ہوا صدقہ واپس لینے والے کی مثال قے کر کے چاٹنے والے کی سی ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ دے کر واپس لینا جائز نہیں اور خریدنا نا مناسب ہے ۔ صدقہ دی ہوئی چیز خود نہ خریدی جائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 88  -  3k
حدیث نمبر: 1495 --- ہم سے یحییٰ بن موسیٰ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے وکیع نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ قتادہ سے اور وہ انس ؓ سے کہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں وہ گوشت پیش کیا گیا جو بریرہ ؓ کو صدقہ کے طور پر ملا تھا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کو یہ گوشت ان پر صدقہ تھا ۔ لیکن ہمارے لیے یہ ہدیہ ہے ۔ ابوداؤد نے کہا کہ ہمیں شعبہ نے خبر دی ۔ انہیں قتادہ نے کہ انہوں نے انس ؓ سے سنا وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے تھے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: جب صدقہ کی حالت بدل جائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 83  -  2k
حدیث نمبر: 1503 --- ہم سے یحییٰ بن محمد بن سکن نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جھضم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ‘ ان سے عمر بن نافع نے ان سے ان کے باپ نے اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فطر کی زکوٰۃ (صدقہ فطر) ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو فرض قرار دی تھی ۔ غلام ‘ آزاد ‘ مرد ‘ عورت ‘ چھوٹے اور بڑے تمام مسلمانوں پر ۔ آپ ﷺ کا حکم یہ تھا کہ نماز (عید) کے لیے جانے سے پہلے یہ صدقہ ادا کر دیا جائے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ فطر کی مقدار دو کلو کھجور ۔
Terms matched: 1  -  Score: 81  -  2k
حدیث نمبر: 4034 --- زہری نے بیان کیا کہ پھر میں نے اس حدیث کا تذکرہ عروہ بن زبیر سے کیا تو انہوں نے کہا کہ مالک بن اوس نے یہ روایت تم سے صحیح بیان کی ہے ۔ میں نے نبی کریم ﷺ کی پاک بیوی عائشہ ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کی ازواج نے عثمان ؓ کو ابوبکر ؓ کے پاس بھیجا اور ان سے درخواست کی کہ اللہ تعالیٰ نے جو فئے اپنے رسول ﷺ کو دی تھی اس میں سے ان کے حصے دیئے جائیں ، لیکن میں نے انہیں روکا اور ان سے کہا تم اللہ سے نہیں ڈرتی کہ آپ ﷺ نے خود نہیں فرمایا تھا کہ ہمارا ترکہ تقسیم نہیں ہوتا ؟ ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہوتا ہے ۔ آپ ﷺ کا اشارہ اس ارشاد میں خود اپنی ذات کی طرف تھا ۔ البتہ آل محمد ( ﷺ ) کو اس جائیداد میں سے تا زندگی (ان کی ضروریات کے لیے) ملتا رہے گا ۔ جب میں نے ازواج مطہرات کو یہ حدیث سنائی تو انہوں نے بھی اپنا خیال بدل دیا ۔ عروہ نے کہا کہ یہی وہ صدقہ ہے جس کا انتظام پہلے علی ؓ کے ہاتھ میں تھا ۔ علی ؓ نے عباس ؓ کو اس کے انتظام میں شریک نہیں کیا تھا بلکہ خود اس کا انتظام کرتے تھے (اور جس طرح نبی کریم ﷺ ابوبکر ؓ اور عمر ؓ نے اسے خرچ کیا تھا ، اسی طرح انہیں مصارف میں وہ بھی خرچ کرتے تھے) اس کے بعد وہ صدقہ حسن بن علی ؓ کے انتظام میں آ گیا تھا ۔ پھر حسین بن علی ؓ کے انتظام میں رہا ۔ پھر جناب علی بن حسین اور حسن بن حسن کے انتظام میں آ گیا تھا اور یہ حق ہے کہ یہ رسول اللہ ﷺ کا صدقہ تھا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت صدقہ ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 81  -  5k
حدیث نمبر: 2748 --- ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا سفیان ثوری سے ‘ وہ عمارہ سے ‘ ان سے ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک صحابی نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! کون سا صدقہ افضل ہے ؟ فرمایا یہ کہ صدقہ تندرستی کی حالت میں کر کہ (تجھ کو اس مال کو باقی رکھنے کی) خواہش بھی ہو جس سے کچھ سرمایہ جمع ہو جانے کی تمہیں امید ہو اور (اسے خرچ کرنے کی صورت میں) محتاجی کا ڈر ہو اور اس میں تاخیر نہ کر کہ جب روح حلق تک پہنچ جائے تو کہنے بیٹھ جائے کہ اتنا مال فلاں کے لیے ‘ فلانے کو اتنا دینا ‘ اب تو فلانے کا ہو ہی گیا (تو تو دنیا سے چلا) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: بحالت صحت صدقہ دینا افضل ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 81  -  3k
حدیث نمبر: 2756 --- ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو مخلد بن یزید نے خبر دی ، انہیں ابن جریج نے خبر دی ، کہا کہ مجھے یعلیٰ بن مسلم نے خبر دی ، انہوں نے عکرمہ سے سنا ، وہ بیان کرتے تھے کہ ہمیں ابن عباس ؓ نے خبر دی کہ سعد بن عبادہ ؓ کی ماں عمرہ بنت مسعود کا انتقال ہوا تو وہ ان کی خدمت میں موجود نہیں تھے ۔ انہوں نے آ کر رسول اللہ ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ! میری والدہ کا جب انتقال ہوا تو میں ان کی خدمت میں حاضر نہیں تھا ۔ کیا اگر میں کوئی چیز صدقہ کروں تو اس سے انہیں فائدہ پہنچ سکتا ہے ؟ آپ ﷺ نے اثبات میں جواب دیا تو انہوں نے کہا کہ میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میرا مخراف نامی باغ ان کی طرف سے صدقہ ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 80  -  3k
حدیث نمبر: 1416 --- ہم سے سعید بن یحییٰ نے بیان کیا ، کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے شقیق نے اور ان سے ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے جب ہمیں صدقہ کرنے کا حکم دیا تو ہم میں سے بہت سے بازار جا کر بوجھ اٹھانے کی مزدوری کرتے اور اس طرح ایک مد (غلہ یا کھجور وغیرہ) حاصل کرتے ۔ (جسے صدقہ کر دیتے) لیکن آج ہم میں سے بہت سوں کے پاس لاکھ لاکھ (درہم یا دینار) موجود ہیں ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ کا حکم نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور لوگوں کا طرز عمل ۔
Terms matched: 1  -  Score: 80  -  2k
حدیث نمبر: 1411 --- ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے سعید بن خالد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نے حارثہ بن وہب ؓ سے سنا ‘ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا تھا کہ صدقہ کرو ‘ ایک ایسا زمانہ بھی تم پر آنے والا ہے جب ایک شخص اپنے مال کا صدقہ لے کر نکلے گا اور کوئی اسے قبول کرنے والا نہیں پائے گا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: انکار کی نوبت آنے سے قبل صدقہ کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 80  -  2k
Result Pages: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 Next >>


Search took 0.131 seconds