حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
تمام کتب میں
1156 رزلٹ
حدیث نمبر: 2338 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوموسیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ آدمی اپنے سونے کا صدقہ لے کر پھرے گا اور کوئی نہ ملے گا کہ اس کو قبول کر لے اور ایک ایک آدمی کو دیکھنے والا دیکھے گا کہ اس کے پیچھے چالیس چالیس عورتیں لگی ہوں گی اور پناہ پکڑیں گی اس کی مردوں کے کم ہونے سے عورتوں کے زیادہ ہونے سے ۔ “ اور ابن براد کی روایت میں ہے کہ ” دیکھے گا تو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  2k
حدیث نمبر: 2457 --- حکم البانی: صحيح... انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ابوبکر ؓ نے انہیں یہ لکھ کر دیا کہ صدقہ (زکاۃ) کے یہ وہ فرائض ہیں جنہیں رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں پر فرض ٹھہرائے ہیں جس کا اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کو حکم دیا ہے ، تو جس مسلمان سے اس کے مطابق زکاۃ طلب کی جائے تو وہ اسے دے ، اور جس سے اس سے زیادہ مانگا جائے تو وہ اسے نہ دے ۔ پچیس اونٹوں سے کم میں ہر پانچ اونٹ میں ایک بکری ہے ۔ اور جب پچیس اونٹ ہو جائیں تو اس میں پنتیس اونٹوں تک ایک برس کی اونٹنی ہے ، اگر ایک برس کی اونٹنی نہ ہو تو دو برس کا اونٹ (نر) ہے ۔ اور جب چھتیس اونٹ ہو جائیں تو چھتیس سے پینتالیس تک دو برس کی اونٹنی ہے ۔ اور جب چھیالیس اونٹ ہو جائیں تو اس میں ساٹھ اونٹ تک تین برس کی اونٹنی ہے ، جو نر کودانے کے لائق ہو گئی ہو ، اور جب اکسٹھ اونٹ ہو جائیں تو اس میں پچہتر اونٹ تک چار برس کی اونٹنی ہے ، اور جب چھہتر اونٹ ہو جائیں تو اس میں نوے تک میں دو دو برس کی دو اونٹنیاں ہیں ، اور جب اکیانوے ہو جائیں تو ایک سو بیس تک میں تین تین برس کی دو اونٹنیاں ہیں جو نر کودانے کے قابل ہو گئی ہوں ، اور جب ایک سو بیس سے زیادہ ہو گئی ہوں تو ہر چالیس میں دو برس کی ایک اونٹنی ہے ، اور ہر پچاس میں تین برس کی ایک اونٹنی ہے ۔ اگر اونٹوں کی عمروں میں اختلاف ہو (مثلاً) جس شخص پر چار برس کی اونٹنی کی زکاۃ ہو اور اس کے پاس چار برس کی اونٹنی نہ ہو تین برس کی اونٹنی ہو تو اس سے تین برس کی اونٹنی ہی قبول کر لی جائے گی ، اور وہ اس کے ساتھ میں دو بکریاں بھی دیدے ۔ اگر وہ اسے میسر ہوں ورنہ بیس درہم دے ۔ اور جسے زکاۃ میں تین برس کی اونٹنی دینی ہو ۔ اور اس کے پاس چار برس کی اونٹنی ہو تو اس سے وہی قبول کر لی جائے گی ، اور عامل صدقہ اسے بیس درہم دے یا دو بکریاں واپس دیدے ، اور جسے تین برس کی اونٹنی دینی ہو اور یہ اس کے پاس نہ ہو اور اس کے پاس دو برس کی اونٹنی ہو تو وہی اس سے قبول کر لی جائے اور اس کے ساتھ دو بکریاں دے اگر میسر ہوں یا بیس درہم دے ، اور جسے زکاۃ میں دو سال کی اونٹنی دینی ہو اور اس کے پاس صرف تین سال کی اونٹنی ہو تو وہی اس سے قبول کر لی جائے گی اور عامل زکاۃ اسے بیس درہم یا دو بکریاں واپس دے ، اور جسے دو برس کی اونٹنی دینی ہو ، اور اس کے پاس دو برس کی اونٹنی نہ ہو صرف ایک برس کی اونٹنی ہو تو وہی اس سے قبول ک...
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  11k
حدیث نمبر: 926 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2879... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جو شخص اللہ کی راہ میں کسی چیز کا جوڑا خرچ کرے گا تو اسے جنت (کے دروازوں سے) یوں پکارا جائے گا : اے اللہ کے بندے یہ دروازہ بہتر ہے ۔ پس جو شخص نمازیوں میں سے ہو گا اسے ”باب الصلوۃ“ سے پکارا جائے گا ، جو مجاہدین میں سے ہو گا ، اسے ”باب الجہاد“ سے پکارا جائے گا ، جو صدقہ کرنے والوں میں سے ہو گا اسے ”باب الصدقہ“ سے پکارا جائے گا اور جو روزے رکھنے والوں میں سے ہو گا اسے ”باب الریان“ سے پکارا جائے گا ۔ “ سیدنا ابوبکر صدیق ؓ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! جس کو ان دروازوں میں سے (کسی ایک دروازے سے) بھی پکارا گیا ، اس کے لیے کوئی نقصان اور خسارہ نہیں (کیونکہ مقصود جنت میں داخلہ ہے) ، لیکن کیا کوئی ایسا شخص بھی ہو گا جس کو ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں اور مجھے امید ہے کہ تم بھی ان ہی میں سے ہو گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  3k
حدیث نمبر: 1044 --- ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ، ان سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا ، ان سے ان کے باپ عروہ بن زبیر ؓ نے بیان کیا ، ان سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں سورج گرہن ہوا تو آپ نے لوگوں کو نماز پڑھائی ۔ پہلے آپ ﷺ کھڑے ہوئے تو بڑی دیر تک کھڑے رہے ، قیام کے بعد رکوع کیا اور رکوع میں بہت دیر تک رہے ۔ پھر رکوع سے اٹھنے کے بعد دیر تک دوبارہ کھڑے رہے لیکن آپ ﷺ کے پہلے قیام سے کچھ کم ، پھر رکوع کیا تو بڑی دیر تک رکوع میں رہے لیکن پہلے سے مختصر ، پھر سجدہ میں گئے اور دیر تک سجدہ کی حالت میں رہے ۔ دوسری رکعت میں بھی آپ ﷺ نے اسی طرح کیا ، جب آپ ﷺ فارغ ہوئے تو گرہن کھل چکا تھا ۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے خطبہ دیا اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کے بعد فرمایا کہ سورج اور چاند دونوں اللہ کی نشانیاں ہیں اور کسی کی موت و حیات سے ان میں گرہن نہیں لگتا ۔ جب تم گرہن لگا ہوا دیکھو تو اللہ سے دعا کرو تکبیر کہو اور نماز پڑھو اور صدقہ کرو ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا اے محمد کی امت کے لوگو ! دیکھو اس بات پر اللہ تعالیٰ سے زیادہ غیرت اور کسی کو نہیں آتی کہ اس کا کوئی بندہ یا بندی زنا کرے ، اے امت محمد ! واللہ جو کچھ میں جانتا ہوں اگر تمہیں بھی معلوم ہو جائے تو تم ہنستے کم اور روتے زیادہ ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: سورج گرہن میں صدقہ دینا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  4k
حدیث نمبر: 1427 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ہشام بن عروہ نے اپنے باپ سے بیان کیا ‘ ان سے حکیم بن حزام ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اور پہلے انہیں دو جو تمہارے بال بچے اور عزیز ہیں اور بہترین صدقہ وہ ہے جسے دے کر آدمی مالدار رہے اور جو کوئی سوال سے بچنا چاہے گا اسے اللہ تعالیٰ بھی محفوظ رکھتا ہے اور جو دوسروں (کے مال) سے بےنیاز رہتا ہے ‘ اسے اللہ تعالیٰ بےنیاز ہی بنا دیتا ہے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: بے جا سوال کرنے سے بچنا چاہئے ۔ عمدہ صدقہ : جو فاضل مال سے دیا جائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  2k
حدیث نمبر: 912 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 729... سیدنا ابومسعودی بدری ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جب آدمی اپنے اہل و عیال پر ثواب کی نیت سے خرچ کرتا ہے تو وہ اس کے لیے صدقہ شمار ہوتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  1k
حدیث نمبر: 916 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1177... عبداللہ بن ثعلبہ بن صغیر یا ثعلبہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہر آزاد اور غلام اور چھوٹے بڑے کی طرف سے ایک صاع گندم (جو دو آدمیوں کی طرف سے ادا کیا جائے گا) کا ، یا ایک صاع کھجور کا یا ایک صاع جو کا (بطور صدقہ فطر) ادا کرو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  1k
حدیث نمبر: 1420 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوعوانہ وضاح یشکری نے بیان کیا ‘ ان سے فراس بن یحییٰ نے ان سے شعبی نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کی بعض بیویوں نے آپ ﷺ سے پوچھا کہ سب سے پہلے ہم میں آخرت میں آپ ﷺ سے کون جا کر ملے گی تو آپ ﷺ نے فرمایا جس کا ہاتھ سب سے زیادہ لمبا ہو گا ۔ اب ہم نے لکڑی سے ناپنا شروع کر دیا تو سودہ ؓ سب سے لمبے ہاتھ والی نکلیں ۔ ہم نے بعد میں سمجھا کہ لمبے ہاتھ والی ہونے سے آپ ﷺ کی مراد صدقہ زیادہ کرنے والی سے تھی ۔ اور سودہ ؓ ہم سب سے پہلے نبی کریم ﷺ سے جا کر ملیں ‘ صدقہ کرنا آپ ﷺ کو بہت محبوب تھا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہ کی فضیلت صدقہ ۔
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  3k
حدیث نمبر: 1443 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے عبداللہ بن طاؤس نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ طاؤس نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال ایسے دو شخصوں کی طرح ہے جن کے بدن پر لوہے کے دو کرتے ہیں ۔ (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا اور ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ‘ کہا کہ ہمیں ابوالزناد نے خبر دی کہ عبداللہ بن ہرمز اعرج نے ان سے بیان کیا اور انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا اور ابوہریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ کو یہ کہتے سنا کہ بخیل اور خرچ کرنے والے کی مثال ایسے دو شخصوں کی سی ہے جن کے بدن پر لوہے کے دو کرتے ہوں چھاتیوں سے ہنسلی تک ۔ خرچ کرنے کا عادی (سخی) خرچ کرتا ہے تو اس کے تمام جسم کو (وہ کرتہ) چھپا لیتا ہے یا (راوی نے یہ کہا کہ) تمام جسم پر وہ پھیل جاتا ہے اور اس کی انگلیاں اس میں چھپ جاتی ہے اور چلنے میں اس کے پاؤں کا نشان مٹتا جاتا ہے ۔ لیکن بخیل جب بھی خرچ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کرتے کا ہر حلقہ اپنی جگہ سے چمٹ جاتا ہے ۔ بخیل اسے کشادہ کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن وہ کشادہ نہیں ہو پاتا ۔ عبداللہ بن طاؤس کے ساتھ اس حدیث کو حسن بن مسلم نے بھی طاؤس سے روایت کیا ‘ اس میں دو کرتے ہیں ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ دینے والے اور بخیل کی مثالیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  4k
حدیث نمبر: 1491 --- ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن زیاد نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا کہ حسن بن علی ؓ نے زکوٰۃ کی کھجوروں کے ڈھیر سے ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ۔ چھی چھی ! نکالو اسے ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہم لوگ صدقہ کا مال نہیں کھاتے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل کے لئے زکاۃ حلال نہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم مال زکاۃ سے بالا تر ہیں ۔ آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ نہیں کھاتے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  2k
حدیث نمبر: 907 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1613... سیدنا ابورافع ؓ سے روایت ہے ، نبی کریم ﷺ نے بنومخزوم کے ایک آدمی کو صدقات کی وصولی کے لیے بھیجا ، اس نے ابورافع ؓ سے کہا : کہ تو بھی میرے ساتھ آ جا ، تاکہ تجھے بھی کچھ (‏‏‏‏مال وغیرہ) مل جائے ۔ اس نے کہا : میں رسول اللہ ﷺ سے دریافت کئے بغیر کوئی (‏‏‏‏فیصلہ) نہیں کر سکتا ۔ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور آپ ﷺ سے سوال کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”بے شک ہمارے لیے صدقہ حلال نہیں ہے اور قوم کے آزاد کردہ غلام انہی میں سے ہوتے ہیں (لہٰذا ان کا بھی یہی حکم ہو گا) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  2k
حدیث نمبر: 2758 --- اور اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا کہ مجھے عبدالعزیز بن عبداللہ بن ابی سلمہ نے خبر دی ‘ انہیں اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے (امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ) میں سمجھتا ہوں کہ یہ روایت انہوں نے انس ؓ سے کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا (جب سورۃ آل عمران کی) یہ آیت نازل ہوئی « لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون‏ » ” تم نیکی ہرگز نہیں پا سکتے جب تک اس مال میں سے خرچ نہ کرو جو تم کو زیادہ پسند ہے ۔ “ تو ابوطلحہ ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ تبارک و تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتا ہے « لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون‏ » ” تم نیکی ہرگز نہیں پا سکتے جب تک اس مال میں سے خرچ نہ کرو جو تم کو زیادہ پسند ہے ۔ “ اور میرے اموال میں سب سے پسند مجھے بیرحاء ہے ۔ بیان کیا کہ بیرحاء ایک باغ تھا ۔ رسول اللہ ﷺ بھی اس میں تشریف لے جایا کرتے ‘ اس کے سائے میں بیٹھتے اور اس کا پانی پیتے (ابوطلحہ نے کہا کہ) اس لیے وہ اللہ عزوجل کی راہ میں صدقہ اور رسول اللہ ﷺ کے لیے ہے ۔ میں اس کی نیکی اور اس کے ذخیرہ آخرت ہونے کی امید رکھتا ہوں ۔ پس یا رسول اللہ ! جس طرح اللہ آپ کو بتائے اسے خرچ کیجئے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا واہ واہ شاباش ابوطلحہ یہ تو بڑا نفع بخش مال ہے ‘ ہم تم سے اسے قبول کر کے پھر تمہارے ہی حوالے کر دیتے ہیں اور اب تم اسے اپنے عزیزوں کو دیدو ۔ چنانچہ ابوطلحہ ؓ نے وہ باغ اپنے عزیزوں کو دے دیا ۔ انس ؓ نے بیان کیا کہ جن لوگوں کو باغ آپ نے دیا تھا ان میں ابی اور حسان ؓ تھے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ حسان ؓ نے اپنا حصہ معاویہ ؓ کو بیچ دیا تو کسی نے ان سے کہا کہ کیا آپ ابوطلحہ ؓ کا دیا ہوا مال بیچ رہے ہو ؟ حسان ؓ نے جواب دیا کہ میں کھجور کا ایک صاع روپوں کے ایک صاع کے بدل کیوں نہ بیچوں ۔ انس ؓ نے کہا یہ باغ بنی حدیلہ کے محلہ کے قریب تھا جسے معاویہ ؓ نے (بطور قلعہ کے) تعمیر کیا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  6k
حدیث نمبر: 911 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 982... سیدنا ابومسعود بدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”آدمی کا ثواب کی نیت سے اپنے اہل پر خرچ کرنا بھی صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 54  -  1k
حدیث نمبر: 1830 --- حکم البانی: صحيح... مؤذن رسول سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک صاع کھجور ، ایک صاع جو اور ایک صاع سلت (بے چھلکے کا جو) صدقہ فطر میں دینے کا حکم دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 50  -  1k
حدیث نمبر: 1110 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2779... سیدنا عقبہ بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں : ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور کہا : میری ماں فوت ہو گئی اور بغیر وصیت کے کچھ زیور چھوڑ گئی ہے ، اگر میں اس کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اسے نفع دے گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اپنا مال اپنے پاس رکھو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 50  -  1k
حدیث نمبر: 1678 --- حکم البانی: حسن... اسلم کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب ؓ کو کہتے سنا کہ ایک دن ہمیں رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ ہم صدقہ کریں ، اتفاق سے اس وقت میرے پاس دولت تھی ، میں نے کہا : اگر میں کسی دن ابوبکر ؓ پر سبقت لے جا سکوں گا تو آج کا دن ہو گا ، چنانچہ میں اپنا آدھا مال لے کر آیا ، رسول اللہ ﷺ نے پوچھا : ” اپنے گھر والوں کے لیے تم نے کیا چھوڑا ہے ؟ “ ، میں نے کہا : اسی قدر یعنی آدھا مال ، اور ابوبکر ؓ اپنا سارا مال لے کر حاضر ہوئے ، رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا : ” اپنے گھر والوں کے لیے تم نے کیا چھوڑا ہے ؟ “ ، انہوں نے کہا میں ان کے لیے اللہ اور اس کے رسول کو چھوڑ کر آیا ہوں ، تب میں نے (دل میں) کہا : میں آپ سے کبھی بھی کسی معاملے میں نہیں بڑھ سکوں گا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 50  -  3k
حدیث نمبر: 1936 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہوں نے بیان کیا کہ مجھے حمید بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں تھے کہ ایک شخص نے حاضر ہو کر کہا کہ یا رسول اللہ ! میں تو تباہ ہو گیا ، آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کیا بات ہوئی ؟ اس نے کہا کہ میں نے روزہ کی حالت میں اپنی بیوی سے جماع کر لیا ہے ، اس پر رسول اللہ ﷺ نے دریافت فرمایا کیا تمہارے پاس کوئی غلام ہے جسے تم آزاد کر سکو ؟ اس نے کہا نہیں ، پھر آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کیا پے در پے دو مہینے کے روزے رکھ سکتے ہو ؟ اس نے عرض کی نہیں ، پھر آپ ﷺ نے پوچھا کیا تم کو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے کی طاقت ہے ؟ اس نے اس کا جواب بھی انکار میں دیا ، راوی نے بیان کیا کہ پھر نبی کریم ﷺ تھوڑی دیر کے لیے ٹھہر گئے ، ہم بھی اپنی اسی حالت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ ﷺ کی خدمت میں ایک بڑا تھیلا (عرق نامی) پیش کیا گیا جس میں کھجوریں تھیں ۔ عرق تھیلے کو کہتے ہیں (جسے کھجور کی چھال سے بناتے ہیں) نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ سائل کہاں ہے ؟ اس نے کہا کہ میں حاضر ہوں ، آپ ﷺ نے فرمایا کے اسے لے لو اور صدقہ کر دو ، اس شخص نے کہا یا رسول اللہ ! کیا میں اپنے سے زیادہ محتاج پر صدقہ کر دوں ، بخدا ان دونوں پتھریلے میدانوں کے درمیان کوئی بھی گھرانہ میرے گھر سے زیادہ محتاج نہیں ہے ، اس پر نبی کریم ﷺ اس طرح ہنس پڑے کہ آپ کے آگے کے دانت دیکھے جا سکے ۔ پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اچھا جا اپنے گھر والوں ہی کو کھلا دے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: زکاۃ کو تمام مصارف میں تقسیم کرنا ضروری نہیں ۔ رمضان میں مباشرت کا کفارہ ۔ ادائیگی صدقہ کا ایک خصوصی واقعہ ۔
Terms matched: 1  -  Score: 49  -  5k
حدیث نمبر: 2576 --- ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے معن بن عیسیٰ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا انہوں نے محمد بن زیاد سے اور وہ ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں جب کوئی کھانے کی چیز لائی جاتی تو آپ ﷺ دریافت فرماتے یہ تحفہ ہے یا صدقہ ؟ اگر کہا جاتا کہ صدقہ ہے تو آپ ﷺ اپنے اصحاب سے فرماتے کہ کھاؤ ، آپ ﷺ خود نہ کھاتے اور اگر کہا جاتا کہ تحفہ ہے تو آپ ﷺ خود بھی ہاتھ بڑھاتے اور صحابہ کے ساتھ اسے کھاتے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ خود نہ کھاتے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 2577 --- ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں ایک مرتبہ گوشت پیش کیا گیا اور یہ بتایا گیا کہ یہ بریرہ ؓ کو کسی نے بطور صدقہ کے دیا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” ان کے لیے یہ صدقہ ہے اور ہمارے لیے (جب ان کے یہاں سے پہنچا تو) ہدیہ ہے ۔ “ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ کو آگے ہدیہ کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 48  -  2k
حدیث نمبر: 4580 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، سیدنا فاطمہ زہرا ؓ رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی نے سیدنا ابوبکر صدیق کے پاس کسی کو بھیجا اپنا ترکہ مانگنے کو رسول اللہ ﷺ کے ان مالوں میں سے جو اللہ تعالیٰ نے دئیے آپ ﷺ کو مدینہ اور فدک میں اور جو کچھ بچتا تھا خیبر کے خمس میں سے ۔ سیدنا ابوبکر ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا اور جو ہم چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے اور محمد ﷺ کی اولاد اسی مال میں سے کھائے گی ۔ “ اور میں تو قسم اللہ کی رسول اللہ ﷺ کے صدقے کو کچھ نہیں بدلوں گا اس حال سے جیسے رسول اللہ ﷺ کے زمانہ مبارک میں تھا اور میں اس میں وہی کام کروں گا جو رسول اللہ ﷺ کرتے تھے ۔ غرضیکہ سیدنا ابوبکر ؓ نے انکار کیا سیدہ فاطمہ ؓ کو کچھ دینے سے ۔ اور سیدہ فاطمہ ؓ کو غصہ آیا ، انہوں نے سیدنا ابوبکر ؓ سے ملاقات چھوڑ دی اور بات نہ کی یہاں تک کہ وفات ہوئی ان کی (نووی رحمہ اللہ نے کہا : یہ ترک ملاقات وہ ترک نہیں جو شرع میں حرام ہے اور وہ یہ ہے کہ ملاقات کے وقت سلام نہ کرے یا سلام کا جواب نہ دے) اور وہ رسول اللہ ﷺ کے بعد صرف چھ مہینے زندہ رہیں ۔ (بعض نے کہا : آٹھ مہینے یا تین مہینے یا دو مہینے یا ستر دن ۔ بہرحال تین تاریخ رمضان مبارک گیارہ ہجری مقدس کو انہوں نے انتقال فرمایا) جب ان کا انتقال ہوا تو ان کے خاوند سیدنا علی ؓ بن ابی طالب نے ان کو رات کو دفن کیا اور سیدنا ابوبکر ؓ کو خبر نہ کی (اس سے معلوم ہوا کہ رات کو دفن کرنا جائز ہے اور دن کو افضل ہے اگر کوئی عذر نہ ہو) اور نماز پڑھی ان پر سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے اور تب تک سیدہ فاطمہ ؓ زندہ تھیں جب تک لوگ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کی طرف مائل تھے (بوجہ سیدہ فاطمہ زہرا ؓ کے) جب وہ انتقال کر گئیں تو سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے دیکھا لوگ میری طرف سے پھر گئے ۔ انہوں نے سیدنا ابوبکر ؓ سے صالح لینا چاہا اور ان سے بیعت کر لینا مناسب سمجھا اور ابھی تک کئی مہنے گزرے تھے ، انہوں نے بیعت نہیں کی تھی سیدنا ابوبکر صدیق ؓ سے ۔ تو سیدنا علی کرم اللہ وجہہ نے سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کو بلا بھیجا اور یہ کہلا بھیجا کہ آپ اکیلے آئیے ۔ آپ کے ساتھ کوئی نہ آئے کیونکہ وہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ کا آنا ناپسند کرتے تھے ۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے سیدنا ابوبکر صدیق ؓ سے کہا : قسم اللہ کی ! تم اکیلے ان کے پاس نہ جاؤ گے سیدنا ابو...
Terms matched: 1  -  Score: 47  -  14k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 Next >>


Search took 0.122 seconds