حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
309 رزلٹ
حدیث نمبر: 6694 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” نذر انسان کو کوئی ایسی چیز نہیں دیتی جو اس کے مقدر میں نہ ہو ، البتہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ بخیل سے اس کا مال نکلواتا ہے اور اس طرح وہ چیزیں صدقہ کر دیتا ہے جس کی اس سے پہلے اس کی امید نہیں کی جا سکتی تھی ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
عمر ؓ نے نبی کریم ﷺ سے کہا کہ مجھے ایسی زمین مل گئی ہے کہ کبھی اس سے عمدہ مال نہیں ملا تھا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اگر چاہو تو اصل زمین اپنے پاس رکھو اور اس کی پیداوار صدقہ کر دو ۔ ابوطلحہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے عرض کی ، بیرحاء نامی باغ مجھے اپنے تمام اموال میں سب سے زیادہ پسندیدہ ہے ۔ یہ مسجد نبوی کے سامنے ایک باغ تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6148 --- ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے حاتم بن اسماعیل نے ، ان سے برید ابن ابی عبید نے اور ان سے سلمہ بن اکوع ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جنگ خیبر میں گئے اور ہم نے رات میں سفر کیا ، اتنے میں مسلمانوں کے آدمی نے عامر بن اکوع رضی للہ عنہ سے کہا کہ اپنے کچھ شعر اشعار سناؤ ۔ راوی نے بیان کیا کہ عامر شاعر تھے ۔ وہ لوگوں کو اپنی حدی سنانے لگے ۔ ” اے اللہ ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے نہ ہم صدقہ دے سکتے اور نہ نماز پڑھ سکتے ۔ ہم تجھ پر فدا ہوں ، ہم نے جو کچھ پہلے گناہ کئے ان کو تو معاف کر دے اور جب (دشمن سے) ہمارا سامنا ہو تو ہمیں ثابت قدم رکھ اور ہم پر سکون نازل فرما ۔ جب ہمیں جنگ کے لیے بلایا جاتا ہے ، تو ہم موجود ہو جاتے ہیں اور دشمن نے بھی پکار کر ہم سے نجات چاہی ہے ۔ “ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ یہ کون اونٹوں کو ہانک رہا ہے جو حدی گا رہا ہے ؟ صحابہ نے عرض کیا کہ عامر بن اکوع ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ پاک اس پر رحم کرے ۔ ایک صحابی یعنی عمر ؓ نے کہا : یا رسول اللہ ! اب تو عامر شہید ہوئے ۔ کاش اور چند روز آپ ہم کو عامر سے فائدہ اٹھانے دیتے ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر ہم خیبر آئے اور اس کو گھیر لیا اس گھراؤ میں ہم شدید فاقوں میں مبتلا ہوئے ، پھر اللہ تعالیٰ نے خیبر والوں پر ہم کو فتح عطا فرمائی جس دن ان پر فتح ہوئی اس کی شام کو لوگوں نے جگہ جگہ آگ جلائی ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کہ یہ آگ کیسی ہے ، کس کام کے لیے تم لوگوں نے یہ آگ جلائی ہے ؟ صحابہ نے عرض کیا کہ گوشت پکانے کے لیے ۔ اس پر آپ نے دریافت فرمایا کس چیز کے گوشت کے لیے ؟ صحابہ نے کہا کہ بستی کے پالتو گدھوں کا گوشت پکانے کے لیے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ گوشت کو برتنوں میں سے پھینک دو اور برتنوں کو توڑ دو ۔ ایک صحابی نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! ہم گوشت تو پھینک دیں ، مگر برتن توڑنے کے بجائے اگر دھو لیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اچھا یوں ہی کر لو ۔ جب لوگوں نے جنگ کی صف بندی کر لی تو عامر (ابن اکوع شاعر) نے اپنی تلوار سے ایک یہودی پر وار کیا ، ان کی تلوار چھوٹی تھی اس کی نوک پلٹ کر خود ان کے گھٹنوں پر لگی اور اس کی وجہ سے ان کی شہادت ہو گئی ۔ جب لوگ واپس آنے لگے تو سلمہ (عامر کے بھائی) نے بیان کیا کہ مجھے نبی کریم ﷺ نے دیکھا کہ میرے چہرے کا رنگ بدلا ہوا ہے ۔ دریافت فرمایا کہ کیا با...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  9k
حدیث نمبر: 4198 --- ہمیں صدقہ بن فضل نے خبر دی ‘ کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ‘ کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ ہم خیبر صبح کے وقت پہنچے ‘ یہودی اپنے پھاؤڑے وغیرہ لے کر باہر آئے لیکن جب انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا تو چلانے لگے محمد ! اللہ کی قسم محمد ( ﷺ ) لشکر لے کر آ گئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی ذات سب سے بلند و برتر ہے ۔ یقیناً جب ہم کسی قوم کے میدان میں اتر جائیں تو پھر ڈرائے ہوئے لوگوں کی صبح بری ہو جاتی ہے ۔ پھر ہمیں وہاں گدھے کا گوشت ملا لیکن آپ ﷺ کی طرف سے اعلان کرنے والے نے اعلان کیا کہ اللہ اور اس کے رسول تمہیں گدھے کا گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں کہ یہ ناپاک ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6915 --- ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، کہا ہم سے زہیر بن معاویہ نے ، کہا ہم سے مطرف بن طریف نے ، ان سے عامر شعبی نے بیان کیا ۔ ابوجحیفہ سے روایت کر کے ، کہا میں نے علی ؓ سے کہا ۔ (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا اور ہم سے صدقہ بن فضل نے ، کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبر دی ، کہا ہم سے مطرف بن طریف نے بیان کیا ، کہا میں نے عامر شعبی سے سنا ، وہ بیان کرتے تھے کہ میں نے ابوجحیفہ سے سنا ، انہوں نے کہا میں نے علی ؓ سے پوچھا کیا آپ کے پاس اور بھی کچھ آیتیں یا سورتیں ہیں جو اس قرآن میں نہیں ہیں (یعنی مشہور مصحف میں) اور کبھی سفیان بن عیینہ نے یوں کہا کہ جو عام لوگوں کے پاس نہیں ہیں ۔ علی ؓ نے کہا قسم اس اللہ کی جس نے دانہ چیر کر اگایا اور جان کو پیدا کیا ہمارے پاس اس قرآن کے سوا اور کچھ نہیں ہے ۔ البتہ ایک سمجھ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنی کتاب کی جس کو چاہتا ہے عنایت فرماتا ہے اور وہ جو اس ورق پہ لکھا ہوا ہے ۔ ابوجحیفہ نے کہا اس ورق پہ کیا لکھا ہے ؟ انہوں نے کہا دیت اور قیدی چھڑانے کے احکام اور یہ مسئلہ کہ مسلمان کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 6802 --- ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ابوقلابہ جرمی نے بیان کیا ، ان سے انس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس قبیلہ عکل کے چند لوگ آئے اور اسلام قبول کیا لیکن مدینہ کی آب و ہوا انہیں موافق نہیں آئی (ان کے پیٹ پھول گئے) تو نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا کہ صدقہ کے اونٹوں کے ریوڑ میں جائیں اور ان کا پیشاب اور دودھ ملا کر پئیں ۔ انہوں نے اس کے مطابق عمل کیا اور تندرست ہو گئے لیکن اس کے بعد وہ مرتد ہو گئے اور ان اونٹوں کے چرواہوں کو قتل کر کے اونٹ ہنکا لے گئے ۔ نبی کریم ﷺ نے ان کی تلاش میں سوار بھیجے اور انہیں پکڑ کے لایا گیا پھر ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور ان کی آنکھیں پھوڑ دی گئیں (کیونکہ انہوں نے اسلامی چرواہے کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کیا تھا) اور ان کے زخموں پر داغ نہیں لگوایا گیا یہاں تک کہ وہ مر گئے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 5611 --- ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے امام مالک نے ، ان سے اسحاق بن عبداللہ نے ، انہوں نے انس بن مالک ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ ابوطلحہ ؓ کے پاس مدینہ کے تمام انصار میں سب سے زیادہ کھجور کے باغات تھے اور ان کا سب سے پسندیدہ مال بیرحاء کا باغ تھا ۔ یہ مسجد نبوی کے سامنے ہی تھا اور رسول اللہ ﷺ وہاں تشریف لے جاتے تھے اور اس کا عمدہ پانی پیتے تھے ۔ انس ؓ نے بیان کیا کہ پھر جب آیت « لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون‏ » ” تم ہرگز نیکی نہیں پاؤ گے جب تک وہ مال نہ خرچ کرو جو تمہیں عزیز ہو ۔ “ نازل ہوئی تو ابوطلحہ ؓ کھڑے ہوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے « لن تنالوا البر حتى تنفقوا مما تحبون‏ » ” تم ہرگز نیکی کو نہیں پاؤ گے جب تک وہ مال نہ خرچ کرو جو تمہیں عزیز ہو ۔ “ اور مجھے اپنے مال میں سب سے زیادہ عزیز بیرحاء کا باغ ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے راستہ میں صدقہ ہے ، اس کا ثواب اور اجر میں اللہ کے یہاں پانے کی امید رکھتا ہوں ، اس لیے یا رسول اللہ ! آپ جہاں اسے مناسب خیال فرمائیں خرچ کریں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ خوب یہ بہت ہی فائدہ بخش مال ہے یا (اس کے بجائے آپ نے) « رايح » (یاء کے ساتھ فرمایا) ۔ راوی حدیث عبداللہ کو اس میں شک تھا (نبی کریم ﷺ نے ان سے مزید فرمایا کہ) جو کچھ تو نے کہا ہے میں نے سن لیا میرا خیال ہے کہ تم اسے اپنے رشتہ داروں کو دے دو ۔ ابوطلحہ ؓ نے عرض کیا کہ ایسا ہی کروں گا یا رسول اللہ ! چنانچہ انہوں نے اپنے رشتہ داروں اپنے چچا کے لڑکوں میں اسے تقسیم کر دیا ۔ اور اسماعیل اور یحییٰ بن یحییٰ نے « رايح‏.‏ » کا لفظ نقل کیا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 6903 --- ہم سے صدقہ بن الفضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ، ان سے مطرف نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے شعبی سے سنا ، کہا کہ میں نے ابوجحیفہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے علی ؓ سے پوچھا ، کیا آپ کے پاس کوئی ایسی چیز بھی ہے جو قرآن مجید میں نہیں ہے اور ایک مرتبہ انہوں نے اس طرح بیان کیا کہ جو لوگوں کے پاس نہیں ہے ۔ اس پر انہوں نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے دانے سے کونپل کو پھاڑ کر نکالا ہے اور مخلوق کو پیدا کیا ۔ ہمارے پاس قرآن مجید کے سوا اور کچھ نہیں ہے ۔ سوا اس سمجھ کے جو کسی شخص کو اس کی کتاب میں دی جائے اور جو کچھ اس صحیفہ میں ہے ۔ میں نے پوچھا صحیفہ میں کیا ہے ؟ فرمایا خون بہا (دیت) سے متعلق احکام اور قیدی کے چھڑانے کا حکم اور یہ کہ کوئی مسلمان کسی کافر کے بدلہ میں قتل نہیں کیا جائے گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 5668 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ بن ابی سلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو زہری نے خبر دی ، انہیں عامر بن سعد بن ابی وقاص نے اور ان سے ان کے والد نے کہ ہمارے یہاں رسول اللہ ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے میں حجۃ الوداع کے زمانہ میں ایک سخت بیماری میں مبتلا ہو گیا تھا میں نے عرض کیا کہ میری بیماری جس حد کو پہنچ چکی ہے اسے آپ دیکھ رہے ہیں ، میں صاحب دولت ہوں اور میری وارث میری صرف ایک لڑکی کے سوا اور کوئی نہیں تو کیا میں اپنا دو تہائی مال صدقہ کروں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔ میں نے عرض کیا پھر آدھا کر دوں ، آپ نے فرمایا کہ نہیں ۔ میں نے عرض کیا ایک تہائی کر دوں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تہائی بہت کافی ہے اگر تم اپنے وارثوں کو غنی چھوڑ کر جاؤ یہ اس سے بہتر ہے کہ انہیں محتاج چھوڑو اور وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں اور تم جو بھی خرچ کرو گے اور اس سے اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا مقصود ہو گا اس پر بھی تمہیں ثواب ملے گا ۔ یہاں تک کہ اس لقمہ پر بھی تمہیں ثواب ملے گا جو تم اپنی بیوی کے منہ میں ڈالتے ہو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 6711 --- ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک صاحب نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میں تو تباہ ہو گیا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا بات ہے ؟ کہا کہ میں نے رمضان میں اپنی بیوی سے صحبت کر لی ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تمہارے پاس کوئی غلام ہے جسے آزاد کر سکو ؟ انہوں نے کہا نہیں ۔ دریافت فرمایا ، کیا متواتر دو مہینے تم روزے رکھ سکتے ہو ؟ کہا کہ نہیں ، دریافت فرمایا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتے ہو ؟ عرض کیا کہ اس کے لیے بھی میرے پاس کچھ نہیں ہے ۔ اس کے بعد نبی کریم ﷺ کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا جس میں کھجوریں تھیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے لے جا اور صدقہ کر ۔ انہوں نے پوچھا کہ اپنے سے زیادہ محتاج پر ؟ ان دونوں میدان کے درمیان ہم سے زیادہ محتاج کوئی نہیں ہے ۔ آخر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اچھا اسے لے جا اور اپنے گھر والوں کو کھلا دے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 430 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سلیمان بن حیان نے ، کہا ہم سے عبیداللہ نے نافع کے واسطہ سے ، انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عمر ؓ کو اپنے اونٹ کی طرف نماز پڑھتے دیکھا اور انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو اسی طرح پڑھتے دیکھا تھا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: اونٹ کو بطور سترہ کر کے نماز پڑھنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5796 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو یحییٰ بن سعید نے خبر دی ، ان سے عبیداللہ نے بیان کیا ، کہا مجھ کو نافع نے خبر دی ، ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ جب عبداللہ بن ابی کی وفات ہوئی تو اس کے لڑکے (عبداللہ) جو مخلص اور اکابر صحابہ میں تھے رسول اللہ ﷺ ! کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! اپنی قمیص مجھے عطا فرمایئے تاکہ میں اپنے باپ کو اس کا کفن دوں اور آپ ان کی نماز جنازہ پڑھا دیں اور ان کے لیے دعائے مغفرت کریں چنانچہ نبی کریم ﷺ نے اپنی قمیص انہیں عطا فرمائی اور فرمایا کہ نہلا دھلا کر مجھے اطلاع دینا ۔ چنانچہ جب نہلا دھلا لیا تو نبی کریم ﷺ کو اطلاع دی نبی کریم ﷺ تشریف لائے تاکہ اس کی نماز جنازہ پڑھائیں لیکن عمر ؓ نے آپ کو پکڑ لیا اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا اللہ تعالیٰ نے آپ کو منافقین پر نماز جنازہ پڑھنے سے منع نہیں فرمایا ہے ؟ اور فرمایا ہے « استغفر لہم أو لا تستغفر لہم إن تستغفر لہم سبعين مرۃ فلن يغفر اللہ لہم‏ » کہ ” ان کے لیے مغفرت کی دعا کرو یا مغفرت کی دعا نہ کرو اگر تم ستر مرتبہ بھی ان کے لیے مغفرت کی دعا کرو گے تب بھی اللہ انہیں ہرگز نہیں بخشے گا ۔ “ پھر یہ آیت نازل ہوئی « ولا تصل على أحد منہم مات أبدا‏ » کہ ” اور ان میں سے کسی پر بھی جو مر گیا ہو ہرگز نماز نہ پڑھئیے ۔ “ اس کے بعد نبی کریم ﷺ نے ان کی نماز جنازہ پڑھنی چھوڑ دی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 5880 --- ہم سے ابوعاصم نبیل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو ابن جریج نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم کو حسن بن مسلم نے خبر دی ، انہیں طاؤس نے اور انہیں ابن عباس ؓ نے کہ میں عیدالفطر کی نماز میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ موجود تھا ۔ نبی کریم ﷺ نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی اور ابن وہب نے جریج سے یہ لفظ بڑھائے کہ پھر نبی کریم ﷺ عورتوں کے مجمع کی طرف گئے (اور صدقہ کی ترغیب دلائی) تو عورتیں بلال ؓ کے کپڑے میں چھلے دار انگوٹھیاں ڈالنے لگیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے عورتوں کو صدقہ کا حکم فرمایا تو میں نے دیکھا کہ ان کے ہاتھ اپنے کانوں اور حلق کی طرف بڑھنے لگے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 6087 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن شہاب نے خبر دی ، انہیں حمید بن عبدالرحمٰن نے ، ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک صاحب رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا : میں تو تباہ ہو گیا اپنی بیوی کے ساتھ رمضان میں (روزہ کی حالت میں) ہمبستری کر لی ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر ایک غلام آزاد کر ۔ انہوں نے عرض کیا : میرے پاس کوئی غلام نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر دو مہینے کے روزے رکھ ۔ انہوں نے عرض کیا : اس کی مجھ میں طاقت نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا ۔ انہوں نے عرض کیا کہ اتنا بھی میرے پاس نہیں ہے ۔ بیان کیا کہ پھر کھجور کا ایک ٹوکرا لایا گیا ۔ ابراہیم نے بیان کیا کہ « عرق » ایک طرح کا (نو کلوگرام کا) ایک پیمانہ تھا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پوچھنے والا کہاں ہے ؟ لو اسے صدقہ کر دینا ۔ انہوں نے عرض کیا مجھ سے جو زیادہ محتاج ہو اسے دوں ؟ اللہ کی قسم ! مدینہ کے دونوں میدانوں کے درمیان کوئی گھرانہ بھی ہم سے زیادہ محتاج نہیں ہے ۔ اس پر نبی کریم ﷺ ہنس دیئے اور آپ کے سامنے کے دندان مبارک کھل گئے ، اس کے بعد فرمایا کہ اچھا پھر تو تم میاں بیوی ہی اسے کھا لو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 5883 --- ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے عدی بن ثابت نے خبر دی ، کہا کہ میں نے سعید بن جبیر سے سنا اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے کہ نبی کریم ﷺ نے عید کے دن دو رکعتیں پڑھائیں نہ اس کے پہلے کوئی نماز پڑھی اور نہ اس کے بعد پھر آپ عورتوں کی طرف تشریف لائے ، آپ کے ساتھ بلال ؓ تھے ۔ آپ نے عورتوں کو صدقہ کا حکم فرمایا تو وہ اپنی بالیاں بلال ؓ کی جھولی میں ڈالنے لگیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5980 --- ہم سے یحییٰ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، ان سے عبیداللہ بن عبداللہ نے اور انہیں عبداللہ بن عباس ؓ نے خبر دی اور انہیں ابوسفیان ؓ نے خبر دی کہ ہرقل نے انہیں بلا بھیجا تو انہوں نے اسے بتایا کہ وہ یعنی نبی کریم ﷺ ہمیں نماز ، صدقہ ، پاک دامنی اور صلہ رحمی کا حکم فرماتے ہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 5992 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے کہا کہ مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی اور انہیں حکیم بن حزام نے خبر دی ، انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! آپ کا ان کاموں کے بارے میں کیا خیال ہے جنہیں میں عبادت سمجھ کر زمانہ جاہلیت میں کرتا تھا مثلاً صلہ رحمی ، غلام کی آزادی ، صدقہ ، کیا مجھے ان پر ثواب ملے گا ؟ حکیم ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے تم ان تمام اعمال خیر کے ساتھ اسلام لائے ہو جو پہلے کر چکے ہو ۔ اور بعضوں نے ابوالیمان سے بجائے « اتحنث » کے « اتحت » (تاء کے ساتھ) روایت کیا ہے اور معمر اور صالح اور ابن مسافر نے بھی « اتحت » روایت کیا ہے ۔ ابن اسحاق نے کہا « اتحنث » ، « تحت » سے نکلا ہے اس کے معنی مثل اور عبادت کرنا ۔ ہشام نے بھی اپنے والد عروہ سے ان لوگوں کی متابعت کی ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6012 --- ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اگر کوئی مسلمان کسی درخت کا پودا لگاتا ہے اور اس درخت سے کوئی انسان یا جانور کھاتا ہے تو لگانے والے کے لیے وہ صدقہ ہوتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 6751 --- ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے حکم نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے اسود نے اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے بریرہ ؓ کو خریدنا چاہا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ انہیں خرید لے ، ولاء تو اس کے ساتھ قائم ہوتی ہے جو آزاد کر دے اور بریرہ ؓ کو ایک بکری ملی تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ ان کے لیے صدقہ تھی لیکن ہمارے لیے ہدیہ ہے ۔ حکم نے بیان کیا کہ ان کے شوہر آزاد تھے ۔ حکم کا قول مرسل منقول ہے ۔ ابن عباس ؓ نے کہا کہ میں نے انہیں غلام دیکھا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.129 seconds