حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
309 رزلٹ
حدیث نمبر: 2760 --- ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ‘ ان سے ہشام نے ‘ ان سے ان کے باپ نے اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ ایک صحابی (سعد بن عبادہ) نے رسول اللہ ﷺ سے کہا کہ میری والدہ کی موت اچانک واقع ہو گئی ‘ میرا خیال ہے کہ اگر انہیں گفتگو کا موقع ملتا تو وہ صدقہ کرتیں تو کیا میں ان کی طرف سے خیرات کر سکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں ان کی طرف سے خیرات کر ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2629 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابوالزناد نے ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، کیا ہی عمدہ ہے ہدیہ اس دودھ دینے والی اونٹنی کا جس نے ابھی حال ہی میں بچہ جنا ہو اور دودھ دینے والی بکری کا جو صبح و شام اپنے دودھ سے برتن بھر دیتی ہے ۔ ہم سے عبداللہ بن یوسف اور اسماعیل نے بیان کیا ، ان سے امام مالک نے بیان کیا کہ (دودھ دینے والی اونٹنی کا) صدقہ کیا ہی عمدہ ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2772 --- ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبداللہ بن عون ؓ نے بیان کیا ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ عمر ؓ کو خیبر میں ایک زمین ملی (جس کا نام ثمغ تھا) تو آپ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ مجھے ایک زمین ملی ہے اور اس سے عمدہ مال مجھے کبھی نہیں ملا تھا ‘ آپ اس کے بارے میں مجھے کیا مشورہ دیتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر چاہے تو اصل جائیداد اپنے قبضے میں روک رکھ اور اس کے منافع کو خیرات کر دے ۔ چنانچہ عمر ؓ نے اسے اس شرط کے ساتھ صدقہ (وقف) کیا کہ اصل زمین نہ بیچی جائے ، نہ ہبہ کی جائے اور نہ وراثت میں کسی کو ملے اور فقراء ، رشتہ دار ، غلام آزاد کرانے ‘ اللہ کے راستے (کے مجاہدوں) مہمانوں اور مسافروں کے لیے (وقف ہے) جو شخص بھی اس کا متولی ہو اگر دستور کے مطابق اس میں سے کھائے یا اپنے کسی دوست کو کھلائے تو کوئی مضائقہ نہیں بشرطیکہ مال جمع کرنے کا ارادہ نہ ہو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3505 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث بن سعد نے ، کہا کہ مجھ سے ابوالاسود نے ، ان سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ اور ابوبکر ؓ کے بعد عبداللہ بن زبیر ؓ سے عائشہ ؓ کو سب سے زیادہ محبت تھی ۔ عائشہ ؓ کی عادت تھی کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو رزق بھی ان کو ملتا وہ اسے صدقہ کر دیا کرتی تھیں ۔ عبداللہ بن زبیر ؓ نے (کسی سے) کہا ام المؤمنین کو اس سے روکنا چاہیے (جب عائشہ ؓ کو ان کی بات پہنچی) تو انہوں نے کہا : کیا اب میرے ہاتھوں کو روکا جائے گا ، اب اگر میں نے عبداللہ سے بات کی تو مجھ پر نذر واجب ہے ۔ عبداللہ بن زبیر ؓ نے (عائشہ ؓ کو راضی کرنے کے لیے) قریش کے چند لوگوں اور خاص طور سے رسول اللہ ﷺ کے نانہالی رشتہ داروں (بنو زہرہ) کو ان کی خدمت میں معافی کی سفارش کے لیے بھیجا لیکن عائشہ ؓ پھر بھی نہ مانیں ۔ اس پر بنو زہرہ نے جو رسول اللہ ﷺ کے ماموں ہوتے تھے اور ان میں عبدالرحمٰن بن اسود بن عبدیغوث اور مسور بن مخرمہ ؓ بھی تھے ، عبداللہ بن زبیر ؓ سے کہا کہ جب ہم ان کی اجازت سے وہاں جا بیٹھیں تو تم ایک دفعہ آن کر پردہ میں گھس جاؤ ۔ چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا (جب عائشہ ؓ خوش ہو گئیں تو) انہوں نے ان کی خدمت میں دس غلام (آزاد کرانے کے لیے بطور کفارہ قسم) بھیجے اور ام المؤمنین نے انہیں آزاد کر دیا ۔ پھر آپ برابر غلام آزاد کرتی رہیں ۔ یہاں تک کہ چالیس غلام آزاد کر دیئے پھر انہوں نے کہا کاش میں نے جس وقت قسم کھائی تھی (منت مانی تھی) تو میں کوئی خاص چیز بیان کر دیتی جس کو کر کے میں فارغ ہو جاتی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 4036 --- اس پر ابوبکر ؓ نے کہا کہ میں نے خود نبی کریم ﷺ سے سنا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا تھا کہ ہمارا ترکہ تقسیم نہیں ہوتا ۔ جو کچھ ہم چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے ۔ البتہ آل محمد ( ﷺ ) کو اس جائیداد میں سے خرچ ضرور ملتا رہے گا ۔ اور اللہ کی قسم ! رسول اللہ ﷺ کے قرابت داروں کے ساتھ عمدہ معاملہ کرنا مجھے خود اپنے قرابت داروں کے ساتھ حسن معاملت سے زیادہ عزیز ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3096 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو امام مالک بن انس نے بیان کیا ‘ انہیں ابوالزناد نے بیان کیا ‘ انہیں اعرج نے اور انہیں ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میرے وارث میرے بعد ایک دینار بھی نہ بانٹیں (میرا ترکہ تقسیم نہ کریں) میں جو چھوڑ جاؤں اس میں سے میرے عاملوں کی تنخواہ اور میری بیویوں کا خرچ نکال کر باقی سب صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 1079 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن سعیدقطان نے بیان کیا ، ان سے عبیداللہ نے ، ان سے نافع نے ، اور ان سے ابن عمر ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کسی ایسی سورۃ کی تلاوت کرتے جس میں سجدہ ہوتا پھر آپ ﷺ سجدہ کرتے اور ہم بھی آپ ﷺ کے ساتھ سجدہ کرتے یہاں تک کہ ہم میں کسی کو اپنی پیشانی رکھنے کی جگہ نہ ملتی ۔ (معلوم ہوا کہ ایسی حالت میں سجدہ نہ کیا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے) « واللہ أعلم » ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: ہجوم میں سجدہ تلاوت کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3098 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا ‘ ان سے سفیان ثوری نے ‘ کہا کہ مجھ سے ابواسحاق نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے عمرو بن حارث سے سنا ‘ وہ کہتے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے (اپنی وفات کے بعد) اپنے ہتھیار ‘ ایک سفید خچر ‘ اور ایک زمین جسے آپ خود صدقہ کر گئے تھے ‘ کے سوا اور کوئی ترکہ نہیں چھوڑا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3125 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ‘ کہا ہم کو عبدالرحمٰن بن مہدی نے خبر دی ‘ انہیں امام مالک نے ‘ انہیں زید بن اسلم نے ‘ انہیں ان کے والد نے کہ عمر ؓ نے فرمایا ” اگر مسلمانوں کی آنے والی نسلوں کا خیال نہ ہوتا تو جو شہر بھی فتح ہوتا میں اسے فاتحوں میں اسی طرح تقسیم کر دیا کرتا جس طرح نبی کریم ﷺ نے خیبر کی تقسیم کی تھی ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3275 --- اور عثمان بن ہیشم نے بیان کیا ، کہا ہم سے عوف نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ صدقہ فطر کے غلہ کی حفاظت پر مجھے مقرر کیا ، ایک شخص آیا اور دونوں ہاتھوں سے غلہ لپ بھربھر کر لینے لگا ۔ میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ اب میں تجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کروں گا ۔ پھر انہوں نے آخر تک حدیث بیان کی ، اس (چور) نے ابوہریرہ ؓ سے کہا کہ جب تم اپنے بستر پر سونے کے لیے لیٹنے لگو تو آیۃ الکرسی پڑھ لیا کرو ، اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے تم پر ایک نگہبان مقرر ہو جائے گا اور شیطان تمہارے قریب صبح تک نہ آ سکے گا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ بات تو اس نے سچی کہی ہے اگرچہ وہ خود جھوٹا ہے ، وہ شیطان تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3435 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ولید نے بیان کیا ، ان سے اوزاعی نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے عمیر بن ہانی نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے جنادہ بن ابی امیہ نے بیان کیا اور ان سے عبادہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جس نے گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ وحدہ لا شریک ہے اور یہ کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں اور یہ کہ عیسیٰ علیہ السلام اس کے بندے اور رسول ہیں اور اس کا کلمہ ہیں ، جسے پہنچا دیا تھا اللہ نے مریم تک اور ایک روح ہیں اس کی طرف سے اور یہ کہ جنت حق ہے اور دوزخ حق ہے تو اس نے جو بھی عمل کیا ہو گا (آخر) اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا ۔ “ ولید نے بیان کیا ، کہ مجھ سے ابن جابر نے بیان کیا ، ان سے عمیر نے اور جنادہ نے اور اپنی روایت میں یہ زیادہ کیا (ایسا شخص) جنت کے آٹھ دروازوں میں سے جس سے چاہے (داخل ہو گا) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: جنت میں جانے کی کم سے کم شرائط ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 2775 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن قطان نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبیداللہ بن عمری نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا ، اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے اپنا ایک گھوڑا اللہ کے راستے میں (جہاد کرنے کے لیے) ایک آدمی کو دے دیا ۔ یہ گھوڑا آپ ﷺ کو عمر ؓ نے دیا تھا ‘ تاکہ آپ ﷺ جہاد میں کسی کو اس پر سوار کریں ۔ پھر عمر ؓ کو معلوم ہوا کہ جس شخص کو یہ گھوڑا ملا تھا ‘ وہ اس گھوڑے کو بازار میں بیچ رہا ہے ۔ اس لیے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ کیا وہ اسے خرید سکتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہرگز اسے نہ خرید ۔ اپنا دیا ہوا صدقہ واپس نہ لے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3018 --- ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے ایوب سختیانی نے ‘ ان سے ابوقلابہ نے اور ان سے انس بن مالک ؓ نے کہ قبیلہ عکل کے آٹھ آدمیوں کی جماعت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں (اسلام قبول کرنے کو) حاضر ہوئی لیکن مدینہ کی آب و ہوا انہیں موافق نہیں آئی ‘ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! ہمارے لیے (اونٹ کے) دودھ کا انتظام کر دیجئیے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں تمہارے لیے دودھ نہیں دے سکتا ‘ تم (صدقہ کے) اونٹوں میں چلے جاؤ ۔ ان کا دودھ اور پیشاب پیو ‘ تاکہ تمہاری صحت ٹھیک ہو جائے ۔ وہ لوگ وہاں سے چلے گئے اور ان کا دودھ اور پیشاب پی کر تندرست ہو گئے تو چرواہے کو قتل کر دیا ‘ اور اونٹوں کو اپنے ساتھ لے کر بھاگ نکلے اور اسلام لانے کے بعد کفر کیا ‘ ایک شخص نے اس کی خبر آپ ﷺ کو دی ‘ تو آپ ﷺ نے ان کی تلاش کے لیے سوار دوڑائے ‘ دوپہر سے پہلے ہی وہ پکڑ کر لائے گئے ۔ ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیئے گئے ۔ پھر آپ کے حکم سے ان کی آنکھوں میں سلائی گرم کر کے پھیر دی گئی اور انہیں حرہ (مدینہ کی پتھریلی زمین) میں ڈال دیا گیا ۔ وہ پانی مانگتے تھے لیکن انہیں نہیں دیا گیا ۔ یہاں تک کہ وہ سب مر گئے ۔ (ایسا ہی انہوں نے اونٹوں کے چرانے والوں کے ساتھ کیا تھا ‘ جس کا بدلہ انہیں دیا گیا) ابوقلابہ نے کہا کہ انہوں نے قتل کیا تھا ‘ چوری کی تھی ‘ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ جنگ کی تھی اور زمین میں فساد برپا کرنے کی کوشش کی تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 3636 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبر دی ، انہیں ابن ابی نجیح نے ، انہیں مجاہد نے ، انہیں ابومعمر نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں چاند کے پھٹ کر دو ٹکڑے ہو گئے تھے اور آپ ﷺ نے فرمایا تھا کہ لوگو اس پر گواہ رہنا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: مشرکین کے مطالبہ پر شق القمر کا معجزہ دکھلانا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3661 --- مجھ سے ہشام بن عمار نے بیان کیا ، کہا ہم سے صدقہ بن خالد نے بیان کیا ، ان سے زید بن واقد نے بیان کیا ، ان سے بسر بن عبیداللہ نے ، ان سے عائذ اللہ ابوادریس نے اور ان سے ابودرداء ؓ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ابوبکر ؓ اپنے کپڑے کا کنارہ پکڑے ہوئے ، گھٹنا ظاہر کئے ہوئے آئے ۔ نبی کریم ﷺ نے یہ حالت دیکھ کر فرمایا کہ معلوم ہوتا ہے تمہارے دوست کسی سے لڑ کر آئے ہیں ۔ پھر ابوبکر ؓ نے حاضر ہو کر سلام کیا اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! میرے اور عمر بن خطاب کے درمیان کچھ تکرار ہو گئی تھی اور اس سلسلے میں ، میں نے جلدی میں ان کو سخت لفظ کہہ دیئے لیکن بعد میں مجھے سخت ندامت ہوئی تو میں نے ان سے معافی چاہی ، اب وہ مجھے معاف کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔ اسی لیے میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اے ابوبکر ! تمہیں اللہ معاف کرے ۔ تین مرتبہ آپ نے یہ جملہ ارشاد فرمایا عمر ؓ کو بھی ندامت ہوئی اور ابوبکر ؓ کے گھر پہنچے اور پوچھا کیا ابوبکر گھر پر موجود ہیں ؟ معلوم ہوا کہ نہیں تو آپ بھی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ نے سلام کیا ۔ نبی کریم ﷺ کا چہرہ مبارک غصہ سے بدل گیا اور ابوبکر ؓ ڈر گئے اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر عرض کرنے لگے ، یا رسول اللہ ! اللہ کی قسم زیادتی میری ہی طرف سے تھی ۔ دو مرتبہ یہ جملہ کہا ۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ نے مجھے تمہاری طرف نبی بنا کر بھیجا تھا ۔ اور تم لوگوں نے مجھ سے کہا تھا کہ تم جھوٹ بولتے ہو لیکن ابوبکر نے کہا تھا کہ آپ سچے ہیں اور اپنی جان و مال کے ذریعہ انہوں نے میری مدد کی تھی تو کیا تم لوگ میرے دوست کو ستانا چھوڑتے ہو یا نہیں ؟ آپ نے دو دفعہ یہی فرمایا : آپ کے یہ فرمانے کے بعد پھر ابوبکر ؓ کو کسی نے نہیں ستایا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: ابوبکر رضی اللہ عنہ و عمر رضی اللہ عنہ کی تکرار پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 3712 --- ابوبکر ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ خود فرما گئے ہیں کہ ہماری میراث نہیں ہوتی ۔ ہم (انبیاء) جو کچھ چھوڑ جاتے ہیں وہ صدقہ ہوتا ہے اور یہ کہ آل محمد کے اخراجات اسی مال میں سے پورے کئے جائیں مگر انہیں یہ حق نہیں ہو گا کہ کھانے کے علاوہ اور کچھ تصرف کریں اور میں ، اللہ کی قسم ! آپ کے صدقے میں جو آپ کے زمانے میں ہوا کرتے تھے ان میں کوئی رد و بدل نہیں کروں گا بلکہ وہی نظام جاری رکھوں گا جیسے نبی کریم ﷺ نے قائم فرمایا تھا ۔ پھر علی ؓ ابوبکر ؓ کے پاس آئے اور کہنے لگے : اے ابوبکر ؓ ہم آپ کی فضیلت و مرتبہ کا اقرار کرتے ہیں ۔ اس کے بعد انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اپنی قرابت کا اور اپنے حق کا ذکر کیا ، ابوبکر ؓ نے فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے آپ ﷺ کی قرابت والوں سے سلوک کرنا مجھ کو اپنی قرابت والوں کے ساتھ سلوک کرنے سے زیادہ پسند ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3751 --- مجھ سے یحییٰ بن معین اور صدقہ نے بیان کیا ، کہا کہ ہمیں محمد بن جعفر نے خبر دی ، انہیں شعبہ نے ، انہیں واقد بن محمد نے ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے ابن عمر ؓ نے بیان کیا کہ ابوبکر ؓ نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ (کی خوشنودی) کو آپ کے اہل بیت کے ساتھ (محبت و خدمت کے ذریعہ) تلاش کرو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3815 --- مجھ سے محمد نے بیان کیا ، کہا ہم کو خبر دی عبدہ نے ، انہیں ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ میں نے عبداللہ بن جعفر سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے علی ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ نے فرمایا (دوسری سند) اور مجھ سے صدقہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدہ نے خبر دی ، انہیں ہشام نے ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ میں نے عبداللہ بن جعفر سے سنا انہوں نے علی ؓ سے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” (اپنے زمانے میں) مریم علیہاالسلام سب سے افضل عورت تھیں اور (اس امت میں) خدیجہ ( ؓ ) سب سے افضل ہیں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 977 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے سفیان ثوری سے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے عبدالرحمٰن بن عابس نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ابن عباس ؓ سے سنا ، ان سے دریافت کیا گیا تھا کہ کیا آپ نبی کریم ﷺ کے ساتھ عیدگاہ گئے تھے ؟ انہوں نے فرمایا کہ ہاں اور اگر باوجود کم عمری کے میری قدر و منزلت آپ کے یہاں نہ ہوتی تو میں جا نہیں سکتا تھا ۔ آپ اس نشان پر آئے جو کثیر بن صلت کے گھر کے قریب ہے ۔ آپ نے وہاں نماز پڑھائی پھر خطبہ دیا ۔ اس کے بعد عورتوں کی طرف آئے ۔ آپ کے ساتھ بلال ؓ بھی تھے ۔ آپ نے انہیں وعظ اور نصیحت کی اور صدقہ کے لیے کہا ۔ چنانچہ میں نے دیکھا کہ عورتیں اپنے ہاتھوں سے بلال ؓ کے کپڑے میں ڈالے جا رہی تھیں ۔ پھر نبی کریم ﷺ اور بلال ؓ گھر واپس ہوئے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 3936 --- ہم سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے عامر بن سعد بن مالک نے اور ان سے ان کے والد سعد بن ابی وقاص ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ حجۃ الوداع 10 ھ کے موقع پر میری مزاج پرسی کے لیے تشریف لائے ۔ اس مرض میں میرے بچنے کی کوئی امید نہیں رہی تھی ۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! مرض کی شدت آپ خود ملاحظہ فرما رہے ہیں ، میرے پاس مال بہت ہے اور صرف میری ایک لڑکی وارث ہے تو کیا میں اپنے دو تہائی مال کا صدقہ کر دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔ میں نے عرض کیا پھر آدھے کا کر دوں ؟ فرمایا کہ سعد ! بس ایک تہائی کا کر دو ، یہ بھی بہت ہے ۔ تو اگر اپنی اولاد کو مالدار چھوڑ کر جائے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ انہیں محتاج چھوڑے اور وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں ۔ احمد بن یونس نے بیان کیا ، ان سے ابراہیم بن سعد نے کہ تم اپنی اولاد کو چھوڑ کر جو کچھ بھی خرچ کرو گے اور اس سے اللہ تعالیٰ کی رضا مندی مقصود ہو گی تو اللہ تعالیٰ تمہیں اس کا ثواب دے گا ، اللہ تمہیں اس لقمہ پر بھی ثواب دے گا جو تم اپنی بیوی کے منہ میں ڈالو گے ۔ میں نے پوچھا : یا رسول اللہ ! کیا میں اپنے ساتھیوں سے پیچھے مکہ میں رہ جاؤں گا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تم پیچھے نہیں رہو گے اور تم جو بھی عمل کرو گے اور اس سے مقصود اللہ تعالیٰ کی رضا مندی ہو گی تو تمہارا مرتبہ اس کی وجہ سے بلند ہوتا رہے گا اور شاید تم ابھی بہت دنوں تک زندہ رہو گے تم سے بہت سے لوگوں (مسلمانوں) کو نفع پہنچے گا اور بہتوں کو (غیرمسلموں) نقصان ہو گا ۔ اے اللہ ! میرے صحابہ کی ہجرت پوری کر دے اور انہیں الٹے پاؤں واپس نہ کر (کہ وہ ہجرت کو چھوڑ کر اپنے گھروں کو واپس آ جائیں) البتہ سعد بن خولہ نقصان میں پڑ گئے اور احمد بن یونس اور موسیٰ بن اسماعیل نے اس حدیث کو ابراہیم بن سعد سے روایت کیا اس میں (اپنی اولاد ذریت کو چھوڑو ، کے بجائے) تم اپنے وارثوں کو چھوڑو یہ الفاظ مروی ہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
Result Pages: << Previous 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.126 seconds