341. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : محتاج قرض دار کو قرض کی ادائیگی میں مہلت دینے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2418 --- حکم البانی: صحيح... بریدہ اسلمی ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جو کسی تنگ دست کو مہلت دے گا تو اس کو ہر دن کے حساب سے ایک صدقہ کا ثواب ملے گا ، اور جو کسی تنگ دست کو میعاد گزر جانے کے بعد مہلت دے گا تو اس کو ہر دن کے حساب سے اس کے قرض کے صدقہ کا ثواب ملے گا “ ۔ ... (ص/ح)
342. صحیح بخاری --- کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان --- باب : سورۃ البقرہ کی فضیلت کے بیان میں ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 5010 --- اور عثمان بن ہیثم نے کہا کہ ہم سے عوف بن ابی جمیلہ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے صدقہ فطر کی حفاظت پر مقرر فرمایا ۔ پھر ایک شخص آیا اور دونوں ہاتھوں سے (کھجوریں) سمیٹنے لگا ۔ میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ میں تجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کروں گا ۔ پھر انہوں نے یہ پورا قصہ بیان کیا (مفصل حدیث اس سے پہلے کتاب الوکالۃ میں گزر چکی ہے) (جو صدقہ فطر چرانے آیا تھا) اس نے کہا کہ جب تم رات کو اپنے بستر پر سونے کے لیے جاؤ تو آیت الکرسی پڑھ لیا کرو ، پھر صبح تک اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمہاری حفاظت کرنے والا ایک فرشتہ مقرر ہو جائے گا اور شیطان تمہارے پاس بھی نہ آ سکے گا ۔ (ابوہریرہ ؓ نے یہ بات آپ سے بیان کی تو) نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس نے تمہیں یہ ٹھیک بات بتائی ہے اگرچہ وہ بڑا جھوٹا ہے ، وہ شیطان تھا ۔
343. سنن نسائی --- کتاب: عمریٰ کے احکام و مسائل --- باب : شوہر کی اجازت کے بغیر عورت کا عطیہ دینا ( کیسا ہے ) ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 3791 --- حکم البانی: صحيح... انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس گوشت لایا گیا تو آپ نے پوچھا : یہ کیسا گوشت ہے ؟ آپ ﷺ کو بتایا گیا کہ بریرہ کو صدقہ میں ملا تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے “ ۔ ... (ص/ح)
344. سنن ابن ماجہ --- کتاب: قضا کے احکام و مسائل --- باب : مفلس آدمی کو دیوالیہ قرار دے کر اس کا مال بیچ کر قرض خواہوں کو ادائیگی کرنا ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2356 --- حکم البانی: صحيح... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد میں ایک شخص کو اس کے خریدے ہوئے پھلوں میں گھاٹا ہوا ، اور وہ بہت زیادہ مقروض ہو گیا ، تو رسول اللہ ﷺ نے لوگوں سے فرمایا : ” تم لوگ اسے صدقہ دو “ چنانچہ لوگوں نے اسے صدقہ دیا ، لیکن اس سے اس کا قرض پورا ادا نہ ہو سکا ، بالآخر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جو مل گیا وہ لے لو ، اس کے علاوہ تمہارے لیے کچھ نہیں ہے “ یعنی قرض خواہوں کے لیے ۔ ... (ص/ح)
345. صحیح بخاری --- کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں --- باب : جس نے کفارہ کے ادا کرنے کے لیے کسی تنگ دست کی مدد کی ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 6710 --- ہم سے محمد بن محبوب بصریٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ، کہا ہم سے معمر بن راشد نے ، ان سے زہری نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک صاحب رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی ، میں تو تباہ ہو گیا ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا بات ہے ؟ انہوں نے کہا کہ رمضان میں اپنی بیوی سے صحبت کر لی ۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کوئی غلام ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ دریافت فرمایا متواتر دو مہینے روزے رکھ سکتے ہو ، انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ دریافت فرمایا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر ایک انصاری صحابی « عرق » لے کر حاضر ہوئے ، « عرق » ایک پیمانہ ہے ، اس میں کھجوریں تھیں ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جا اور صدقہ کر دے ۔ انہوں نے پوچھا : یا رسول اللہ ! کیا میں اپنے سے زیادہ ضرورت مند پر صدقہ کروں ؟ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے ۔ ان دونوں میدانوں کے درمیان کوئی گھرانہ ہم سے زیادہ محتاج نہیں ہے پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جا اور اپنے گھر والوں ہی کو کھلا دے ۔
حدیث نمبر: 6822 --- اور لیث نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن الحارث نے ، ان سے عبدالرحمٰن بن القاسم نے ، ان سے محمد بن جعفر بن زبیر نے ، ان سے عباد بن عبداللہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ ایک صاحب نبی کریم ﷺ کے پاس مسجد میں آئے اور عرض کیا میں تو دوزخ کا مستحق ہو گیا ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا بات ہوئی ؟ کہا کہ میں نے اپنی بیوی سے رمضان میں جماع کر لیا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے ان سے کہا کہ پھر صدقہ کر ۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس کچھ بھی نہیں ۔ پھر وہ بیٹھ گیا اور اس کے بعد ایک صاحب گدھا ہانکتے لائے جس پر کھانے کی چیز رکھی تھی ۔ عبدالرحمٰن نے بیان کیا کہ مجھے معلوم نہیں کہ وہ کیا چیز تھی ۔ (دوسری روایت میں یوں ہے کہ کھجور لدی ہوئی تھی) اسے نبی کریم ﷺ کے پاس لایا جا رہا تھا ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کہ آگ میں جلنے والے صاحب کہاں ہیں ؟ وہ صاحب بولے کہ میں حاضر ہوں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے اور صدقہ کر دے ۔ انہوں نے پوچھا کیا اپنے سے زیادہ محتاج کو دوں ؟ میرے گھر والوں کے لیے تو خود کوئی کھانے کی چیز نہیں ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر تم ہی کھا لو ۔ عبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ پہلی حدیث زیادہ واضح ہے جس میں « أطعم أہلك » کے الفاظ ہیں ۔
347. صحیح بخاری --- کتاب: قسموں کے کفارہ کے بیان میں --- باب : پس قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے ۔ [صحیح بخاری]
اور (سورۃ المائدہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمان « فكفارتہ إطعام عشرۃ مساكين » اور یہ کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ پھر روزے یا صدقہ یا قربانی کا فدیہ دینا ہے اور ابن عباس ؓ اور عطاء و عکرمہ سے منقول ہے کہ قرآن مجید میں جہاں « أو أو » (بمعنی یا) کا لفظ آتا ہے تو اس میں اختیار بتانا مقصود ہوتا ہے اور نبی کریم ﷺ نے کعب ؓ کو فدیہ کے معاملہ میں اختیار دیا تھا (کہ مسکینوں کو کھانا کھلائیں یا ایک بکرے کا صدقہ کریں) ۔
348. سنن ابن ماجہ --- کتاب: طلاق کے احکام و مسائل --- باب : آزاد ہو جانے کے بعد لونڈی کو اختیار ہے کہ وہ اپنے شوہر کے پاس رہے یا نہ رہے ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2076 --- حکم البانی: حسن صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ بریرہ میں تین سنتیں سامنے آئیں ایک تو یہ کہ جب وہ آزاد ہوئیں تو انہیں اختیار دیا گیا ، اور ان کے شوہر غلام تھے ، دوسرے یہ کہ لوگ بریرہ ؓ کو صدقہ دیا کرتے اور وہ نبی اکرم ﷺ کو ہدیہ کر دیتیں ، تو آپ ﷺ فرماتے : ” وہ اس کے لیے صدقہ ہے ، اور ہمارے لیے ہدیہ ہے “ ، تیسرے یہ کہ آپ ﷺ نے انہیں کے سلسلہ میں فرمایا : ” حق ولاء (غلام یا لونڈی کی میراث) اس کا ہے جو آزاد کرے “ ۔ ... (ص/ح)
349. سنن نسائی --- کتاب: وصیت کے احکام و مسائل --- باب : عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کی حدیث میں سفیان پر رواۃ کے اختلاف کا ذکر ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 3694 --- حکم البانی: حسن... سعد بن عبادہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کے رسول ! میری ماں مر گئیں ہیں ، کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں “ ، میں نے پوچھا : کون سا صدقہ افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” (پیاسوں کو) پانی پلانا “ ۔ ... (ض)
350. سنن نسائی --- کتاب: وصیت کے احکام و مسائل --- باب : عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کی حدیث میں سفیان پر رواۃ کے اختلاف کا ذکر ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 3696 --- حکم البانی: حسن لغيره... سعد بن عبادہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کی ماں مر گئیں تو انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میری ماں انتقال کر گئیں ہیں ، کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں “ ، انہوں نے کہا : کون سا صدقہ سب سے بہتر ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” پانی پلانا “ تو یہ ہے مدینہ میں سعد ؓ کی پانی کی سبیل ۔ ... (ض)
351. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : سفر میں نماز قصر کرنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1065 --- حکم البانی: صحيح... یعلیٰ بن امیہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب ؓ سے سوال کیا ، میں نے کہا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے « ليس عليكم جناح أن تقصروا من الصلاۃ إن خفتم أن يفتنكم الذين كفروا » ” نماز قصر کرنے میں تمہارے اوپر کوئی گناہ نہیں اگر کافروں کی فتنہ انگیزیوں کا ڈر ہو “ (سورۃ النساء : ۱۰۱) ، اب اس وقت تو لوگ مامون (امن و امان میں) ہو گئے ہیں ؟ انہوں نے کہا : جس بات پر تمہیں تعجب ہوا مجھے بھی اسی پر تعجب ہوا تھا ، تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس سلسلے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ صدقہ ہے ، جو اللہ تعالیٰ نے تم پر کیا ہے ، لہٰذا تم اس کے صدقہ کو قبول کرو “ ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 3631 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، (وہ کہتے ہیں :) کہ عمر ؓ کو خیبر میں ایک زمین ملی تو وہ اس زمین کے بارے میں نبی اکرم ﷺ کے پاس مشورہ کرنے آئے ، آپ نے فرمایا : ” اگر چاہو تو اصل کو روک کر وقف کر دو اور اس کی پیداوار کو صدقہ کر دو “ ۔ تو انہوں نے اس کی اصل کو اس طرح روک کر وقف کیا کہ یہ زمین نہ تو بیچی جا سکے گی اور نہ ہی کسی کو ہبہ کی جا سکے گی اور نہ ہی کسی کو وراثت میں دی جا سکے گی ۔ اور اس کو صدقہ کیا اس طرح کہ اس سے فقراء ، قرابت دار فائدہ اٹھائیں گے ، اس کی آمدنی سے غلاموں کو آزاد کرانے میں مدد دی جائے گی اور مساکین پر خرچ کی جائے گی ، مسافر کی مدد اور مہمان کی تواضع کی جائے گی اور جو اس زمین کا ولی (سر پرست و نگراں) ہو گا وہ بھی اس کی آمدنی سے معروف طریقے سے کھا سکے گا اور اپنے دوست کو کھلا سکے گا ، لیکن (اپنے کھانے پینے کے نام پہ اس میں سے لے کر) مالدار اور سیٹھ نہ بن سکے گا ۔ ... (ص/ح)
353. صحیح بخاری --- کتاب: لباس کے بیان میں --- باب : زیور کے ہار اور خوشبو یا مشک کے ہار عورتیں پہن سکتی ہیں ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 5881 --- ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عدی بن ثابت نے ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ عیدالفطر کے دن (آبادی سے باہر) گئے اور دو رکعت نماز پڑھائی آپ نے اس سے پہلے اور اس کے بعد کوئی دوسری نفل نماز نہیں پڑھی پھر آپ عورتوں کے مجمع کی طرف آئے اور انہیں صدقہ کا حکم فرمایا ۔ چنانچہ عورتیں اپنی بالیاں اور خوشبو اور مشک کے ہار صدقہ میں دینے لگیں ۔
354. صحیح بخاری --- کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمانوں سے لڑتے ہیں --- باب : جس نے فواحش ( زناکاری ، اغلام بازی وغیرہ ) کو چھوڑ دیا اس کی فضیلت ۔ [صحیح بخاری]
حدیث نمبر: 6806 --- ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، انہیں عبیداللہ بن عمر عمری نے ، انہیں خبیب بن عبدالرحمٰن نے ، انہیں حفص بن عاصم نے اور انہیں ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” سات آدمی ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے عرش کے نیچے سایہ دے گا جبکہ اس کے عرش کے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہیں ہو گا ۔ عادل حاکم ، نوجوان جس نے اللہ کی عبادت میں جوانی پائی ، ایسا شخص جس نے اللہ کو تنہائی میں یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے ، وہ شخص جس کا دل مسجد میں لگا رہتا ہے ، وہ آدمی جو اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں ، وہ شخص جسے کسی بلند مرتبہ اور خوبصورت عورت نے اپنی طرف بلایا اور اس نے جواب دیا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور وہ شخص جس نے اتنا پوشیدہ صدقہ کیا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ دائیں نے کتنا اور کیا صدقہ کیا ہے ۔ “
355. صحیح مسلم --- صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب --- باب : قبیلہ غفار ، اسلم ، جہینہ ، اشجع ، مزینہ ، تمیم ، دوس اور طی کی فضیلت ۔ [صحیح مسلم]
حدیث نمبر: 6449 --- سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے ، میں سیدنا عمر ؓ کے پاس آیا ۔ انہوں نے کہا : سب سے پہلے صدقہ جس نے چمکا دیا رسول اللہ ﷺ اور آپ کے اصحاب کے منہ کو یعنی خوش کر دیا ان کو ، طئی کا صدقہ تھا ، (طی ایک قبیلہ ہے) میں اس کو لے کر آیا تھا رسول اللہ ﷺ کے پاس ۔
356. سنن نسائی --- کتاب: طلاق کے احکام و مسائل --- باب : شوہر غلام ہو اور لونڈی بیوی آزاد کر دی جائے تو اسے حق خیار حاصل ہو گا ۔ [سنن نسائی]
حدیث نمبر: 3484 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے بریرہ ؓ کے معاملہ میں آپ کی رائے پوچھی ، میرا ارادہ اسے خرید لینے کا ہے ، لیکن اس کے مالکان کی طرف سے (اپنے لیے) ولاء (میراث) کی شرط لگائی گئی ہے (پھر میں کیا کروں ؟) آپ ﷺ نے فرمایا : ” (اس شرط کے ساتھ بھی) تم اسے خرید لو (یہ شرط لغو و باطل ہے) ولاء (میراث) اس شخص کا حق ہے جو آزاد کرے “ ۔ راوی کہتے ہیں : (عائشہ ؓ نے خرید کر آزاد کر دیا) اور اسے اختیار دیا گیا (شوہر کے ساتھ رہنے یا اسے چھوڑ دینے کا) اس کا شوہر غلام تھا ۔ یہ کہنے کے بعد راوی پھر کہتے ہیں : میں نہیں جانتا (کہ اس کا شوہر واقعی غلام تھا یا آزاد تھا) ، رسول اللہ ﷺ کے پاس گوشت پیش کیا گیا اور لوگوں نے بتایا کہ بریرہ کے پاس صدقہ میں آئے ہوئے گوشت میں سے یہ ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” وہ بریرہ کے لیے صدقہ اور ہمارے لیے ہدیہ و تحفہ ہے “ (اس لیے ہم کھا سکتے ہیں) ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 3786 --- ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، بریرہ کی وجہ سے تین باتیں معلوم ہوئیں ۔ ایک تو یہ کہ اس کو اختیار ملا اپنے خاوند کے مقدمہ میں آزاد ہوئی ۔ دوسری یہ کہ اس کو گوشت ملا تو رسول اللہ ﷺ میرے پاس آئے اور ہانڈی میں گوشت چڑھا تھا آگ پر آپ ﷺ نے کھانا مانگا ۔ تو روٹی اور گھر کا کچہ سالن سامنے لایا گیا آپ ﷺ نے فرمایا : ” گوشت تو ہانڈی چڑھا تھا آگ پر ۔ “ لوگوں نے کہا : بے شک یا رسول اللہ ! مگر وہ گوشت صدقہ کا ہے جو بریرہ کو ملا ہے ہم کو برا معلوم ہوا کہ اس میں سے آپ کو کھلا دیں آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ اس کے لیے صدقہ ہے اور اس کی طرف سے ہمارے لیے ہدیہ ہے ۔ “ تیسری یہ کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بریرہ کے باب میں کہ ” ولاء اسی کو ملے گی جو آزاد کرے ۔ “
358. صحیح مسلم --- زکاۃ کے احکام و مسائل --- باب : نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اولاد پر ہدیہ حلال ہے ۔ [صحیح مسلم]
حدیث نمبر: 2487 --- ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ سیدہ بریرہ ؓ کے مقدمہ سے تین حکم شرعی ثابت ہوئے لوگ اس کو صدقہ دیتے اور وہ ہم کو ہدیہ دیتی تو ذکر کیا ہم نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ اس پر صدقہ ہے اور تم پر ہدیہ ہے سو تم کھاؤ ۔ “
359. صحیح مسلم --- زکاۃ کے احکام و مسائل --- باب : نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اولاد پر ہدیہ حلال ہے ۔ [صحیح مسلم]
حدیث نمبر: 2485 --- سیدنا انس ؓ نے کہا : ہدیہ دیا سیدہ بریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ کو کچھ گوشت کہ اس کو کسی نے صدقہ دیا تھا تو آپ ﷺ نے لیا اور فرمایا : ”ان کے لئے صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ ہے ۔ “
حدیث نمبر: 2602 --- ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ایک شخص آیا رسول اللہ ﷺ کے پاس اور اس حدیث کو ذکر کیا اخیر تک جیسے اوپر گزری مگر اس کے اول میں ”صدقہ دے ، صدقہ دے ۔ “ نہیں ہے اور نہ دن کا لفظ ہے ۔
|